Tag: انتباہ

  • نادرا نے شہریوں کیلیے انتباہ جاری کر دیا

    نادرا نے شہریوں کیلیے انتباہ جاری کر دیا

    نیشنل ایڈوانس ڈیٹابیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ملک بھر کے شہریوں کے لیے انتباہ جاری کرتے ہوئے انہیں جعلسازوں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    نادرا کی جانب سے جاری ایک اعلامیہ میں عوام الناس کو آگاہ کیا گیا ہے کہ نادرا دفاتر کے باہر کچھ افراد غیر قانونی طور پر شہریوں کو PAK-ID موبائل ایپ کے ذریعہ درخواستوں کی تیاری میں مدد دینے کے عوض پیسے وصول کر رہے ہیں۔

    نادرا نے اس عمل کو مکمل طور پر غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نادرا کی تمام خدمات کی فیس سرکاری طور پر مقرر ہے اور کسی غیر مجاز کو پیسے وصول کرنے کا اختیار نہیں۔

    نادرا کی جانب سے عوام الناس کو ایسے عناصر سے ہوشیار رہنے کا انتباہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ شہری کسی بھی فرد کو نادرا سے متعلق درخواست کے لیے پیسے نہ دیں اور صرف نادرا دفاتر، ویب سائٹ یا PAK-ID ایپ کے ذریعہ درخواست دیں۔

    نادرا نے شہریوں کو مزید معلومات یا شکایات درج کرانے کے لیے ہیلپ لائن پر کال یا ویب سائٹ وزٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ نادرا پاکستانی شہریوں کو کمپیوٹرائزڈ شناختی دستاویزات فراہم کرتا ہے اور انہیں قومی شناختی کارڈ سمیت ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ، ازدواجی حیثیت کی تبدیلی، شناختی کارڈ کی منسوخی ودیگر سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/nadra-expands-biker-service-in-karachi/

  • گاڑیوں میں ردوبدل کرنیوالے ہوجائیں ہوشیار! کویتی حکام کا انتباہ

    گاڑیوں میں ردوبدل کرنیوالے ہوجائیں ہوشیار! کویتی حکام کا انتباہ

    ایسے نوجوان جو اپنی گاڑیوں کی ظاہری شکل بدل کر انھیں نئے ماڈلز میں تبدیل کرتے ہیں ان کے لیے ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے الرٹ جاری کردیا۔

    کویت میں گاڑیوں کے ماڈلز میں اکثر نوجوان ردوبدل کرانے کے شوقین ہیں۔ وہ اس کے لیے شوائیخ انڈسٹریل ایریا اور دیگر جگہوں پر واقع دکانوں اور گیراجوں کا رخ کرتے ہیں۔ وہاں گاڑی کی ظاہری شکل کو تبدیل کر کے اسے نیا روپ دیا جاتا ہے۔

    تاہم اب پرانی گاڑی کو نئے ماڈلز میں تبدیل کرنے کے خواہشمند نوجوانوں کو ایسا کرنے پر ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
    یعنی اگر کوئی شخص 2010 ماڈل کی گاڑی کے بیرونی حصے کو 2023 کے ماڈل کی طرح تبدیل کرواتا ہے تو وہ جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا، جس کے لیے اسے سزا مل سکتی ہے۔

    سیکورٹی ذرائع کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ نے ان گاڑیوں کو دو ماہ کی مدت کے لیے ضبط کرنا شروع کر دیا ہے جن کے مالکان ٹریفک قانون کے خلاف جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لیے بغیر اپنی گاڑیوں کی ظاہری شکل تبدیل کرتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ٹریفک ڈیپارٹمنٹ ان گاڑیوں کو سڑکوں پر روک رہا ہے اور ان گاڑیوں پر ’’بلاک‘‘ لگایا جارہا ہے جن کے مالکان نے 2010 سے 2023 کے ماڈلز کی بیرونی شکل تبدیل کی ہوئی ہے۔

    اس کے علاوہ محکمہ ٹریفک نے وزارت تجارت کے ساتھ مل کر صنعتی علاقوں میں کئی دکانیں بھی بند کرا دی ہیں۔

  • اسرائیل کا شمالی غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنے کا انتباہ

    اسرائیل کا شمالی غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنے کا انتباہ

    صہیونی ریاست اسرائیل کی مظلوم فلسطینیوں کے خلاف جارحیت جاری ہے قابض فوج نے غزہ کے پنا گزین کیمپ، اسپتال، مسجد گھروں سب کو مسمار کررہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے فوج کے جنگی جرائم کی انتہا کر دی، تاہم اب بھی صہیونی اسرائیل کی جانب سے غزہ کو تباہ کرنے کی دھمکی دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

    اسرائیل نے حملہ کرنے بعد اب شمالی غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنے کی دھمکی دی ہے کہا کہ شمالی غزہ کے اسپتال خالی نہ کیے تو  ان پر بمباری کریں گے۔

    غزہ میں 100 سے زائد نومولود کی زندگیاں خطرے میں

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے جاری بیان میں کہا کہ غزہ میں تمام اسپتالوں کو خالی کرنا ناممکن ہے، بہت سے مریض وینٹی لیٹرز  پر ہیں، متعدد بچے انکیوبیٹرز میں ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شیلنگ، ایندھن کی قلت سے 10 اسپتالوں میں کام بند ہوگیا۔

    غزہ کے اسپتال پر بمباری اسرائیل نے کی، روسی میڈیا

    یاد رہت کہ اس سے قبل یونیسیف کے ترجمان جوناتھن کرکس نے کہا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت 120 نوزائیدہ بچے ہیں جو انکیوبیٹرز میں ہیں جن میں سے ہمارے پاس 70 نوزائیدہ بچے ہیں جن میں مکینیکل وینٹیلیشن ہے، اور یقیناً یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم انتہائی فکر مند ہیں۔

    یاد رہے کچھ روز قبل اسرائیل فوج نے غزہ میں ایک اسپتال پر بمباری کی تھی، جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے تھے ، شہید ہونے والوں میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی۔

  • ترکی میں سعودی سفارت خانے کا اپنے شہریوں پر مسلح حملے کے بعد انتباہ

    ترکی میں سعودی سفارت خانے کا اپنے شہریوں پر مسلح حملے کے بعد انتباہ

    انقرہ /ریاض : ترکی میں سعودی عرب کے سفارت خانے نے استنبول میں نامعلوم مسلح افراد کے سعودی شہریوں کے ایک گروپ پر حملے کے بعد انتباہ جاری کیا ہے اور سعودی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے تحفظ کے لیے حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا کہ استنبول کے علاقے سسلی ( صقلیہ) میں واقع ایک کیفے میں سعودی سیاح بیٹھے ہوئے تھے،اس دوران میں اچانک مسلح افراد نے ان پر حملہ کردیا اور ان میں سے ایک کو گولی مار دی، پھر ان کا سامان لُوٹ کر چلتے بنے۔

    وزارت کے مطابق ایک سعودی شہری گولی لگنے سے زخمی ہوگیا تھا لیکن اس نے یہ نہیں بتایا ہے کہ اس کا زخمی کتنا گہرا یا شدید ہے۔

    وزارت نے ترکی میں موجود سعودی شہریوں سے کہا کہ وہ اپنے قیام کے دوران میں حفظ ماتقدم کے طور پر تمام ضروری حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وہ سسلی یا تقسیم اسکوائر میں سورج غروب ہونے کے بعد جانے سے گریز کریں۔،یہ دونوں غیر ملکی سیاحوں کی مقبول جگہیں ہیں۔

    ترکی میں سعودی سفارت خانے نے جولائی میں بھی اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس ملک کی سیاحت کے دوران میں اپنے سامان ومال متاع کا خود تحفظ کریں، تب استنبول میں سعودی پاسپورٹس چوری ہونے کے متعدد واقعات پیش آئے تھے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی کی سیاحت کے لیے جانے والے شہریوں نے بعض علاقوں میں اپنے ساتھ ہونے والی چھینا جھپٹی کی وارداتوں کی شکایت کی تھی اور ان میں سے بعض کو ان کے پاسپورٹس اور زادِ راہ سے محروم کردیا گیا تھا۔

  • بریگزٹ کے بعد برطانیہ میں اشیا خورد ونوش کی قلت کا انتباہ جاری

    بریگزٹ کے بعد برطانیہ میں اشیا خورد ونوش کی قلت کا انتباہ جاری

    لندن:برطانیہ نے اگر کسی سمجھوتے کے بغیر یورپی یونین کو خیرباد کہا تو اس کو خوراک ، ایندھن اور ادویہ کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا،اس کی بندرگاہیں اور زمینی گذرگاہیں جام ہوجائیں گی اور آئرلینڈ کے ساتھ سخت سرحدکا نظام لاگو کرنے کی ضرورت ہوگی۔ان خدشات کا اظہاربرطانوی حکومت کی افشا ہونے والی خفیہ دستاویزات میں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کابینہ دفتر نے ان دستاویزات میں کسی ڈیل کے بغیر بریگزٹ کی صورت میں تمام امکانی حالات کا احاطہ کیا ہے، ان میں کہا گیا ہے کہ بڑی گذرگاہوں سے گذرنے والی 85 فی صد لاریاں شاید فرانسیسی کسٹمز کے لیے تیار نہ ہوں۔اس طرح پورٹس پر درہم برہم ہونے والے نظام کے سدھار میں کم سے کم تین ماہ لگیں گے۔

    اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس بات میں بھی یقین رکھتی ہے کہ برطانوی صوبے شمالی آئرلینڈ اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان سخت سرحد کا نظام نافذ ہوگا۔

    اسی لیے حزب اختلاف کی جماعتیں کسی ممکنہ اتھل پتھل اور بڑے بحران سے بچنے کے لیے یورپی یونین سے کسی سمجھوتے کے تحت انخلا پر زور دے دہی ہیں،کابینہ دفتر نے اسی ماہ ”آپریشن زرد ہتھوڑا“ کے نام سے یہ رپورٹ مرتب کی ہے۔

    اس میں حکومت کی بریگزٹ کے بعد ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے خفیہ جامع منصوبہ بندی کی مکمل تفصیل بیان کی گئی ہے تاکہ قومی ڈھانچے کے دھڑم تختے سے بچا جاسکے۔

    رپورٹ کے مطابق ”اس فائل کو ”سرکاری حساس“ کا نام دیا گیا ہے،یہ بڑی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ اس میں کسی ڈیل کے بغیر بریگزٹ کے بعد برطانیہ کی تیاریوں کا ایک جامع جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن ایک سے زیادہ مرتبہ یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ کا کوئی سمجھوتا طے نہیں پاتا تو وہ اکتیس اکتوبر کو اس کے بغیر بھی تنظیم کو خیرباد کہہ دیں گے جبکہ یورپی یونین برطانیہ کے ساتھ انخلا کے سمجھوتے کو دوبارہ کھولنے اور اس پر مذاکرات سے انکار کرچکی ہے۔

    بورس جانسن کی پیش رو برطانوی وزیراعظم تھریزا مے نے گذشتہ سال نومبر میں یورپی یونین سے انخلا کا یہ سمجھوتا طے کیا تھا لیکن آئرلینڈ اور برطانیہ کے درمیان واقع سرحد کے انتظام اور کسٹم سمیت دیگر محصولات کے بارے میں ابھی تک کوئی سمجھوتا طے نہیں پاسکا ہے۔

    برطانیہ اور یورپی یونین کے باقی رکن ممالک کے درمیان آئرلینڈ کے ذریعے ہی زمینی رابطہ ہوسکتا ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا یورپی یونین سے بڑا مطالبہ یہی ہے کہ آئرش بارڈر کا معاملہ برطانیہ کے انخلا کے سمجھوتے سے باہر ایک اور ڈیل کے تحت طے کیا جائے لیکن آئرلینڈ اور یورپی یونین کے رکن ممالک اس تجویز پر نالاں ہیں اور وہ اس کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں جبکہ برطانیہ خود بھی سخت بارڈر نہیں چاہتا ہے۔

    یورپی یونین کے لیڈروں نے حالیہ دنوں میں کہا ہے کہ وہ برطانیہ کے نئے لیڈر کے ساتھ بریگزٹ پر بات چیت کے لیے تیار ہیں لیکن وہ بالاصرار یہ بھی کہہ رہے کہ وہ برطانیہ کے ساتھ پہلے سے طے شدہ انخلا کے سمجھوتے کو دوبارہ نہیں کھولیں گے اور وہ ا س پرمزید بات چیت کے لیے ہرگز بھی تیار نہیں۔

    تاہم جانسن کا کہنا تھا کہ وہ کسی ڈیل کے بغیر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلا نہیں چاہتے ہیں لیکن برطانیہ کو نو ڈیل بریگزٹ کی تیاری کرنا ہوگی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو اس صورت میں سرمایہ کار اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ اس سے عالمی مارکیٹ میں ’جھٹکے کی لہریں‘ دوڑ جائیں گی اور دنیا کی معیشت متاثر ہوگی،اس تناظر میں آئرلینڈ سرحد کو بریگزٹ کے کسی بھی حل میں بڑی اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔

    یادرہے کہ بیک اسٹاپ ایک انشورنس پالیسی تھی جو آئر لینڈ اور برطانیہ کے صوبے شمالی آئرلینڈ کے درمیان پانچ سو کلومیٹر طویل سرحد پر کنٹرول سے بچنے کے لیے وضع کی گئی تھی۔

    یہ پالیسی 1998 میں گڈ فرائیڈے امن سمجھوتے کے تحت ختم کردی گئی تھی لیکن یورپی یونین نے بعد میں اسی بیک اسٹاپ کے نام سے اس کو جاری رکھا تھا اور اس کے تحت’سخت سرحد‘ کے قواعد وضوابط سے بچنے کے لیے یورپی یونین کی کسٹم یونین کے بعض پہلووں کا نفاذ کیا گیاتھا۔

    آئرش وزیراعظم لیو واردکر کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ اکتیس اکتوبر کو طلاق کےکسی سمجھوتے کے بغیر ہی یورپی یونین کو خیرباد کہہ دیتا ہے تو پھر آئرلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے درمیان ادغام کا ایک مرتبہ پھر سوال پیدا ہوگا لیکن ہم دوستی اور تعاون کے جذبے سے اس مسئلے کوحل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    برطانیہ کی تمام سیاسی جماعتیں وزیراعظم بورس جانسن پر یہ زور دے رہی ہیں کہ وہ یورپی یونین کو کسی سمجھوتے کے بعد ہی خیرباد کہیں۔

    بالخصوص حزب اختلاف کے لیڈر جیریمی کاربائن نے اسی ہفتے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ بریگزٹ میں تاخیر کے لیے ستمبر کے اوائل میں بورس جانسن کی حکومت کو گرادیں گے۔

  • شام میں روسی دفاعی نظام تباہ کر سکتے ہیں، اسرائیل کا انتباہ

    شام میں روسی دفاعی نظام تباہ کر سکتے ہیں، اسرائیل کا انتباہ

    یروشلم: اسرائیل کے وزیر دفاع اویگدور لیبر مان نے روس کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں نصب روسی دفاعی نظام اسرائیل کے اہداف کے خلاف استعمال کیا گیا تو اسے تباہ کر دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اویگدور لیبر مان کا کہنا تھا کہ روس نے اگر کوئی حکمت عملی تیار کی جس سے ہمارے اہداف کو نقصان پہنچتا ہو، تو ایسے اقدامات کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا کہ جب گذشتہ دنوں روسی میڈیا نے یہ انکشاف کیا تھا کہ روس جلد ہی S-300 دفاعی نظام شام میں منتقل کرنے کا عمل شروع کر دے گا جس کے لیے بھرپور حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔

    غزہ میں کوئی بھی شہری معصوم نہیں ہے: اسرائیلی وزیر دفاع کی ڈھٹائی

    وزیر دفاع اویگدور لیبر مان کا مزید کہنا تھا کہ روس کی طرف سے شام کو دیے جانے والا دفاعی نظام اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے، البتہ روسی حکومت نے ابھی تک باضابطہ طور پر شام کو ایئر ڈیفنس نظام فراہم کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

    غزہ میں فلسطینیوں کے مظاہرے جاری، سرحد کے قریب نہ آیا جائے، اسرائیلی فوج کا انتباہ

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیلی وزیر دفاع نے مقامی ریڈیو کو انٹریو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ کا ہر شخص حماس سے جڑا ہے اور حماس سے تنخواہ لے رہا ہے، انسانی حقوق کے وہ تمام کارکن جو اسرائیلی سرحد عبور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کا تعلق حماس کے عسکریت پسندوں سے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔