Tag: انتخابات جیتنے

  • انتخابات جیتنے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تیار

    انتخابات جیتنے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تیار

    لاہور: لاہور پولیس نے عام انتخابات 2024 میں جیتنے والے 9 مئی کے اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تشکیل کرلی ہے۔

    مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے ذرائع  کے مطابق عام انتخابات میں جیتنے والے پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ انڈیپینڈنٹ امیدوار کو9 مئی کیس میں گرفتار کرنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کامیاب امیدوار میں میاں اسلم، علی امین گنڈا پور، امتیاز شیخ 9 مئی واقعات میں مطلوب ہیں اور عدالت کی جانب سے انہیں اشتہاری قرار دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ اشتہاریوں کیلئے جیو فینسنگ، موبائل ٹریکنگ، آئی پی ایڈریس ٹریک کر لئے گئے، انتخابات جیتنے والے اشتہاریوں کی گرفتاری قانون کے مطابق ہوگی۔

    ذرائع جے آئی ٹی کے مطابق ملزمان انتخابی مہم، نتائج کے دوران مسلسل کارکنوں سے رابطے میں رہے، 9 مئی مقدمات کے اشتہاریوں کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائیاں تیز کی جارہی ہیں۔

     ذرائع جے آئی ٹی نے مزید کہا کہ اشتہاریوں کی لوکیشن کیلئے ایف آئی اے و دیگر اداروں کی مددلی جارہی ہے، 9 مئی کے مقدمات میں ملوث 22 اشتہاری رہنما، 282 کارکن مطلوب ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

  • مودی کی انتخابات جیتنے کی آزمودہ اسکیم کا بھانڈا پھوٹ گیا

    مودی کی انتخابات جیتنے کی آزمودہ اسکیم کا بھانڈا پھوٹ گیا

    پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے اور بھارت میں انتہا پسند عناصر کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے مودی کی انتخابات جیتنے کی آزمودہ اسکیم کا بھانڈاپھوٹ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی ملکی بدنظمی پر سے عالمی توجہ ہٹانے کی بھونڈی کوششیں پانچویں روز بھی جاری ہے۔

    انتخابات سے قبل مودی نے سیاسی فائدہ اور کھوئی ہوئی مقبولیت حاصل کرنے کیلئے اپنے بھونڈے حربوں کو دہراتے ہوئے من گھڑت آپریشنز کی جھوٹی خبریں پھیلاناشروع کردی

    بھارتی میڈیارپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر کے اننت ناگ میں دہشت گردوں کے ساتھ تصادم پانچویں دن بھی جاری ہے، گڈول کے گھنے جنگلات کے اندر گہرائی میں ایک نہ ختم ہونیوالی فائرنگ میں پیرا کمانڈوزسمیت ہزاروں فوجی بند ہیں اور مسلسل جنگ ہورہی ہے۔

    راجستھان، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، جھارکنڈ، مدھیہ پردیش، ہریانہ اور کرناٹک کی ریاستوں میں شکست کے بعد مودی آئندہ انتخابات میں کامیاب ہونے کے لیے عوام کے پاکستان مخالف جذبات کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔

    پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے اور بھارت میں انتہاپسندعناصر کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے مودی کی انتخابات جیتنے کی آزمودہ اسکیم کا بھانڈا پھوٹ گیا ہے۔

    بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق 16 ستمبرکواڑی سیکٹرمیں دہشت گردوں کیساتھ مقابلے میں بھارتی فورسزکےمتعددافسران اورجوان مارےگئے تھے۔

    12ستمبر کو اننت ناگ سے بھارتی فورسز کے آپریشن کی اسی طرح کی رپورٹس آئی تھیں، جس میں ایک لیفٹیننٹ کرنل،ایک میجر اور ایک ڈی ایس پی مارے گئے تھے۔

    دوسری جانب زمینی شواہد بھارتی میڈیا کے جنگی جنون کے دعوے کے برعکس ہیں ، علاقے کی تصاویر معمول کی سرگرمیوں کی واضح عکاسی کرتی ہیں جہاں مقامی چرواہے اپنے مویشیوں کے ساتھ نظر آتے ہیں۔

    جہاں بھارتی فورسز نام نہاد انکاؤنٹر میں مصروف ہیں وہاں اس طرح کی سرگرمیاں سوال سے باہر ہے ، ایل او سی کے قریب رہنے والے رہائشیوں کے ویڈیو پیغامات نے مودی سرکاررپورٹ کردہ کسی بھی قسم کے فائرنگ واقعات کی تردید کی۔

    16 ستمبر کو مودی کے حامی زی ٹی وی نے بی جے پی کیلئے رائے شماری کروائی ۔ سیاسی بیان بازی میں رنگ بھرنے کے لیے 4 مارچ 2019 کے مودی کے خطاب کو لائیو بتا کر نشر کیا۔

    فالس فلیگ آپریشن ایک تھیٹر ڈرامہ ہے، جس میں پاکستان پر دہشت گردی کا الزام لگا کر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹائی جارہی ہے۔

    متعدد ثبوتوں اور گواہوں سے ثابت ہے کہ بھارت ایک بار پھر قابل مذمت سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے پلوامہ ڈرامہ رچانا چاہتا ہے ، بھارتی میڈیا سے اس بات کے شواہد بھی مل رہے ہیں کہ مودی حکومت لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی معاہدےمیں خلل ڈالنے کی کوشش کررہی ہے ساتھ ہی راجوری اوراننت ناگ میں بڑھتے ہوئے افراتفری کے پیش نظر، بھارت میڈیا اور عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کا سہارا لے رہا ہے۔

    بھارتی تجزیہ کے مطابق آئندہ بھارتی انتخابات کی تیاری کیلئے مودی حکومت شہریوں اور فوجی افسران دونوں کی قربانی دینے کو تیار ہے۔

    بھارتی تجزیہ کار یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ اگرسرحد پر حالات واقعی اتنے سنگین ہوتے اور بھارتی فوجی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہوتے تو مودی کیوں جشن مناتے؟

    ستیہ پال ملک جیسی اہم شخصیات اور ہندوستان میں کئی پارلیمانی لیڈر پہلے ہی عوام کو خبردار کر چکے ہیں کہ پلوامہ حملے سے مشابہت والے واقعات دوبارہ رونما ہوسکتے ہیں۔

    سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسلر گرپتونت سنگھ پنون نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کو دہشت گردی کی کارروائیوں کے طور پر نہیں بلکہ مقامی آزادی پسندوں کیساتھ تنازعہ کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کے طور پر درج کرنا چاہیے۔

    ایک ویڈیو بیان میں پنون نے کشمیریوں کے آزادی کے حق پر زور دیا اور پنجاب کے لوگوں کی امنگوں کا بھی نقشہ کھینچا، جس میں بتایا گیا کہ سکھ بھی خود مختاری چاہتے ہیں۔