Tag: انتخابات میں تاخیر

  • انتخابات میں تاخیر قبول نہیں، بلاول بھٹو کا دو ٹوک مؤقف

    انتخابات میں تاخیر قبول نہیں، بلاول بھٹو کا دو ٹوک مؤقف

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ عوام انتخابات میں بلاجواز تاخیر کو قبول نہیں کریں گے،پی پی آئین کےمطابق بروقت، صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی حامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتیں ہوئیں، اس موقع پر بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو پیغام  میں کہا کہ پارٹی رہنما اور کارکن الیکشن کی تیاری کریں۔

    چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عوام انتخابات میں بلاجواز تاخیر کو قبول نہیں کریں گے، پی پی آئین کےمطابق بروقت، صاف شفاف اور غیر جانبدار انتخابات کی حامی ہے۔

    بلاول بھٹو نے پارٹی رہنماؤں کو متعلقہ حلقوں میں جاکرالیکشن کی تیاری کی ہدایت کی اور پارٹی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو بھی پیغام میں کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندے عوام کی بھرپور خدمت کریں، ہمیں عوام کے درمیان رہ کر ان کا دل جیتنا ہے۔

  • انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر از خود نوٹس: سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بنچ آج سماعت کرے گا

    انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر از خود نوٹس: سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بنچ آج سماعت کرے گا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ کا نو رکنی لارجر بنچ آج پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات میں تاخیر پر از خود نوٹس کیس کی سماعت آج دن دو بجے ہو گی۔

    چیف جسٹس کی سربراہی میں 9 رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی نے از خود نوٹس کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھیجا تھا، جس پر چیف جسٹس نے معاملے پر از خود نوٹس لیتے ہوئے 9 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا۔

    چیف جسٹس کی سربراہی میں بننے والے بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی،جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہراور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔

    انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی درخواستیں بھی معاملے کے ساتھ ہی سنی جائیں گی۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ازخودنوٹس میں دیکھا جائے گا کہ انتخابات کی تاریخ دینا کس کا اختیار ہے؟ دیکھاجائے گا کہ انتخابات کرانےکی آئینی ذمہ داری کس نے اورکب پوری کرنی ہے؟ دیکھاجائے گا کہ فیڈریشن اور صوبوں کی آئینی ذمہ داری کیا ہے؟

    اعلامیے کے مطابق صدر اور الیکشن کمیشن کے درمیان خط و کتابت بھی ہوئی، کہا جارہا ہے صدر کو صوبائی الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیارنہیں۔

    سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ پنجاب اور کے پی اسمبلیاں 14 اور 17 جنوری کو تحلیل ہوئیں، آرٹیکل 224 دو کے تحت انتخابات اسمبلی کی تحلیل سے 90 روز میں ہونا ہوتے ہیں، آئین لازم قرار دیتا ہے کہ 90 دن میں انتخابات کرائے جائیں۔

  • پیپلزپارٹی نے 2 صوبوں میں انتخابات میں تاخیر کا معاملہ پی ڈی ایم پر چھوڑ دیا

    پیپلزپارٹی نے 2 صوبوں میں انتخابات میں تاخیر کا معاملہ پی ڈی ایم پر چھوڑ دیا

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے سینئر رہنماؤں کی انتخابات میں تاخیر کی مخالفت کے بعد دو صوبوں میں انتخابات کا معاملہ پی ڈی ایم پر چھوڑدیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے2صوبوں میں انتخابات میں تاخیر کامعاملہ پی ڈی ایم پرچھوڑدیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اکثریت نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ضمنی انتخابات میں ممکنہ تاخیر کی مخالفت کردی، پی پی پارلیمانی بورڈمیٹنگ میں سینئر رہنماؤں نے انتخابات میں تاخیر کی مخالفت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کا پیغام پی ڈی ایم کی جماعتوں تک پہنچا دیا گیا ہے۔

    پی پی رہنما نے کہا انتخابات میں تاخیر کی کھل کرمخالفت نہیں کررہےمگرحمایت بھی نہیں کرسکتے، ن لیگ یا پی ڈی ایم تاخیر کا کوئی قانونی راستہ نکالیں تو یہ ان کا معاملہ ہے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر تاج حیدر نے کہا تھا کہ ان کی جماعت پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں انتخابات میں تاخیر کے فیصلے کی مخالفت کرے گی۔

    اے آر وائی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں پی پی پی کے ایک سینئر قانون ساز نے کہا تھا کہ آئین کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد انتخابات میں ایک دن کی بھی تاخیر نہیں ہو سکتی۔

    تاج حیدر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے موقف میں واضح ہے کہ وہ کے پی اور پنجاب کے ضمنی انتخابات میں حصہ لے گی۔

  • اگر پنجاب اور کے پی کے انتخابات میں تاخیر ہوئی تو پیپلزپارٹی مخالفت کرے گی ، سینیٹر تاج حیدر

    اگر پنجاب اور کے پی کے انتخابات میں تاخیر ہوئی تو پیپلزپارٹی مخالفت کرے گی ، سینیٹر تاج حیدر

    لاہور: پیپلزپارٹی کے سینئر ترین پارلیمنٹیرین سینیٹر تاج حیدر کا کہنا ہے کہ اگر پنجاب اور کے پی کے انتخابات میں تاخیر ہوئی تو پیپلزپارٹی مخالفت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر ترین پارلیمنٹیرین سینیٹرتاج حیدر نے اےآر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آئین کےمطابق انتخابات وقت سے ایک دن بھی آگےنہیں ہونے چاہئیں۔

    تاج حیدر کا کہنا تھا کہ اگرپنجاب اورکےپی کےانتخابات میں تاخیر ہوئی توہم مخالفت کریں گے، پیپلزپارٹی انتخابات میں تاخیر کو جمہوریت کےلیےنقصان دہ سمجھتی ہے۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ جوخطرات ہیں وہ درست ہیں لیکن اس کا حل نکالنا چاہیے،مالی حالات خراب ہونے کے باوجود  انتخابات کےلیےوسائل مختص کرنا ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حالات کی خرابی کا حل یہ نہیں کہ انتخابات ہی نہ کرائے جائیں، فضول خرچی نہ کریں لیکن اخراجات جمہوریت کی راہ میں کھڑے نہیں ہونے چاہئیں۔

    سینیٹرتاج حیدر نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے ہم ہرالیکشن میں حصہ لیں گے۔

  • انتخابات میں تاخیربرداشت نہیں کریں گے، قمرزمان کائرہ

    انتخابات میں تاخیربرداشت نہیں کریں گے، قمرزمان کائرہ

    لاہور : پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ صوبائی حقوق اوّلین ترجیح ہے، عام انتخابات میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، مردم شماری پر تمام جماعتوں کو اعتراض ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی غضب کہانیوں کے قصےنہیں بتانا چاہتے، شہبازشریف اور راناثنااللہ مستعفی ہوکر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی تحقیقات کا سامنا کریں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف کی لوٹ مار اور شہبازشریف کا قتل اہم عام ایشو ہے، وزیرداخلہ احسن اقبال نئے افلاطون بنے ہوئے ہیں۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے خلاف پی اےٹی کےدھرنے کو کسی نے غیرآئینی نہیں کہا تھا، پی پی کے دور میں پی اے ٹی کے جائزمطالبات کو تسلیم کیا گیا۔ ہم ملک میں جمہوریت کی گاڑی خراب نہیں ہونےدینگے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری ہونے کیلئے کسی سے سر ٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، ہم نے جانیں دے کر اپنی شناخت کرائی ہے لیکن جمہوریت جب بھی ڈی ریل ہوئی تو مسلم لیگ ن نے فائدے اٹھائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مردم شماری پرسب پارٹیوں نے اعتراض کیا ہے، اجلاس میں حکومت نے4،5بلاک چیک کرنے کا وعدہ کیا ہے، مردم شماری کی بنیاد پر وسائل اور نوکریاں تقسیم ہوتی ہیں۔

    صوبائی حقوق پیپلزپارٹی کی اولین ترجیح ہے، الیکشن میں کسی قسم کی تاخیربرداشت نہیں کریں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • بینکاک:انتخابات میں تاخیرنہ کئےجانے پراپوزیشن کاشدید احتجاج

    بینکاک:انتخابات میں تاخیرنہ کئےجانے پراپوزیشن کاشدید احتجاج

    تھائی لینڈ میں حکومت کیجانب سے انتخابات میں تاخیر نہ کئے جانے پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج جاری ہے۔

    تھائی لینڈ میں دو فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں تاخیر کے لئے الیکشن کمیشن کی جانب سے اپیل کی گئی تاہم وزیراعظم ینگ لک شیناوترا نے کسی بھی قسم کی تاخیر کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر میں انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔

    وزیراعظم کے اس اعلان کے بعد دارالحکومت بنکاک سمیت ملک بھر میں اپوزیشن کی جانب سے پر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے تاہم اس سے قبل ہونے والے مظاہروں میں تشدد کا عنصر شامل ہے۔