Tag: انتخابات کی خبریں

  • ووٹرز ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا: فافن

    ووٹرز ٹرن آؤٹ 53 فیصد سے زائد رہا: فافن

    اسلام آباد: پاکستانی ادارے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے انتخابات 2018 سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ مجموعی طور پر 53 فیصد سے زائد رہا۔

    تفصیلات کے مطابق فافن کی جاری کردہ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات 2018 پر امن تھے اور بڑے تنازعہ سے پاک رہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ نصف سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ انتخابی عمل میں بہتری نظر آئی۔

    فافن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابی قواعد پر سختی سے عملدر آمد کروایا۔ الیکشن کمیشن کو با اختیار بنانے کے اچھے نتائج سامنے آئے۔ انتخابات کا دن مجموعی طور پر پرامن رہا۔

    فافن کی رپورٹ کے مطابق ووٹرز ٹرن آؤٹ مجموعی طور پر 53 فیصد سے زائد رہا۔ خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ ماضی کے مقابلے میں زیادہ رہا۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب میں ووٹرز ٹرن آؤٹ 59 فیصد، اسلام آباد میں 58.2 فیصد، سندھ میں 47.7 فیصد، خیبر پختونخواہ میں 43.6 فیصد جبکہ بلوچستان میں 39.6 فیصد ووٹرز ٹرن آؤٹ رہا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: جنرل نشست سے مسلسل 5 بار جیتنے والی پہلی خاتون

    الیکشن 2018: جنرل نشست سے مسلسل 5 بار جیتنے والی پہلی خاتون

    کراچی: ملک بھر میں عام انتخابات 2018 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں نئے نئے ریکارڈز بھی بن رہے ہیں۔

    ایسا ہی ایک ریکارڈ سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہیدہ مرزا نے بھی بنا دیا ہے جو ایک ہی حلقے کی جنرل نشست سے مسلسل 5 بار الیکشن جیتنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔

    گزشتہ طویل عرصے سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والی فہمیدہ مرزا اس بار گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے پلیٹ فارم سے اپنے آبائی حلقے این اے 230 بدین کی نشست پر کھڑی ہوئیں اور اس بار بھی فتحیاب ہوئیں۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی رسول بخش چانڈیو کو معمولی ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔

    فہمیدہ مرزا نے سنہ 1997 سے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔

    سنہ 2008 کے انتخابات کے بعد وہ قومی اسمبلی کی 18 ویں اسپیکر بھی رہ چکی ہیں اور وہ اس عہدے پر منتخب ہونے والی پہلی خاتون تھیں۔

    ان کے شوہر ذوالفقار مرزا بھی اہم حکومتی عہدوں پر فائز رہے جبکہ وہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست بھی سمجھے جاتے ہیں تاہم اختلافات کے باعث دونوں نے اس بار پیپلز پارٹی کے خلاف قائم اتحاد کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تخت لاہور کس کے نام رہا؟

    تخت لاہور کس کے نام رہا؟

    ملک میں گزشتہ روز گیارہویں عام انتخابات کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے تاہم یہ نتائج غیر حتمی اور غیر سرکاری ہیں۔ حتمی نتائج کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔

    اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق صوبہ پنجاب میں پاکستان مسلم لیگ ن کو برتری حاصل ہے۔

    پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں قومی اسمبلی کے کل 14 حلقے ہیں۔ آئیں دیکھتے ہیں کس حلقے سے کون جیتا۔

    لاہور کے غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج

    لاہور ۔ این اے 123

    حلقہ این اے 123 سے مسلم لیگ ن کے محمد ریاض کو برتری حاصل ہے جبکہ دوسرے نمبر پر تحریک انصاف کے واجد عظیم ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 118 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں شاہدرہ، سگیاں اور سبزی منڈی کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے محمد ریاض ملک سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور۔ این اے 124

    این اے 124 سے مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز پہلے جبکہ تحریک انصاف کے نعمان قیصر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 119 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں والڈ سٹی، شاد باغ، مصری شاہ اور قلعہ گجر سنگھ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے سابق ایم این اے حمزہ شہباز ہی تھے۔

    لاہور ۔ این اے 125

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے وحید عالم پہلے جبکہ تحریک انصاف کی یاسمین راشد دوسرے نمبر پر ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 120 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں رواض گارڈن، اسلام پورہ، سنت نگر اور موہانی روڈ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے سابق ایم این اے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اہلہ کلثوم نواز تھیں۔

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف کے نا اہل ہونے کے بعد ان کی نشست این اے 120 کے ضمنی انتخاب پر یاسمین راشد اور کلثوم نواز مدمقابل تھیں اور اس وقت بھی یاسمین راشد کو شکست ہوئی تھی۔

    لاہور ۔ این اے 126

    اس حلقے سے اب تک کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے محمد حماد اظہر آگے اور مسلم لیگ ن کے مہر اشتیاق پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 121 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں سمن آباد، یتیم خانہ، سبزہ زار، بابو صابو، اسلامیہ پارک، سوڈھیال اور شیر کوٹ کے علاقے آتے ہیں۔ اس سے قبل مہر اشتیاق یہاں سے سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 127

    این اے 127 سے مسلم لیگ ن کے علی پرویز آگے اور تحریک انصاف کے جمشید اقبال پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 123 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں باغبان پورہ، کوٹ خواجہ سعید، مہمت بوٹی، یو ای ٹی، دراس بڑا میاں، مجاہد آباد اور پاکستان منٹ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے پرویز ملک سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 128

    این اے 128 سے مسلم لیگ ن کے روحیل اصغر آگے اور تحریک انصاف کے اعجاز احمد پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 124 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں کرول پنڈ، دروغہ والا، دھوبی گھاٹ، فتح گڑھ اور حمید پور کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے روہیل اصغر سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 129

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق آگے اور تحریک انصاف کے علیم خان پیچھے ہیں۔

    یہ نیا حلقہ ہے اور اس کی حدود میں میو گارڈن، میاں میر پنڈ، جیم خانہ، مغل پورہ ڈرائی پورٹ، لال پل، تاج باغ، کینٹ ، غازی آباد، تاج پورہ اور صدر کے علاقے آتے ہیں۔

    لاہور ۔ این اے 130

    اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے شفقت محمود اور آگے اور مسلم لیگ ن کے خواجہ احمد حسان پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 126 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں ماڈل ٹاؤن، گلبرگ، پیکو روڈ، گارڈن ٹاؤن، اقبال ٹاؤن، وحدت روڈ ، اچھرا اور شادمان کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے شفقت محمود سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور۔ این اے 131

    اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اب تک کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے سعد رفیق کو شکست دے دی ہے۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 125 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں آر اے بازار، نشاط کالونی ، کیولری گراؤنڈ، بیدیاں روڈ اور ایئر پورٹ کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے خواجہ سعد رفیق سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 132

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف آگے اور تحریک انصاف کے چوہدری محمد منشا پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 130 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں برکی، ہدیارہ، ڈی ایچ اے فیز 8 اور کہنہ نوکے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے سہیل شوکت بٹ سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 133

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے پرویز ملک آگے اور تحریک انصاف کے اعجاز احمد چوہدری پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 127 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں کوٹ لکھپت، دل کشا کالونی، بے گاریاں روڈ، شوکت علی روڈ اوروفاقی کالونی آتے ہیں۔ یہاں سے وحید عالم خان سابق ایم این اے تھے۔

    لاہور ۔ این اے 134

    اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے رانا مبشر اقبال آگے اور تحریک انصاف کے ملک ظہیر عباس پیچھے ہیں۔

    یہ حلقہ پہلے این اے 129 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں کہنہ نو، بے گاریاں اور کچا جیل کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سےشازیہ مبشر سابق ایم این اے تھیں۔

    لاہور ۔ این اے 135

    اس حلقے سے تحریک انصاف کے ملک کرامت علی آگے اور مسلم لیگ ن کے سیف الملک کھوکھر پیچھے ہیں۔

    یہ نیا حلقہ ہے اور اس کی حدود میں ٹھوکر نیاز بیگ، اعوان ٹاؤن، رائیونڈ تحصیل، رکھ کھمبا اور کہنہ نو کے علاقے آتے ہیں۔

    لاہور ۔ این اے 136

    یہ حلقہ پہلے این اے 128 کہلاتا تھا اور اس کی حدود میں چوہنگ، مانگا منڈی، مراکا، پاجن، اور رائیونڈ سٹی کے علاقے آتے ہیں۔ یہاں سے ملک افضل کھوکھر سابق ایم این اے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پہلی بار کالاش قبیلے کا فرد رکن اسمبلی ہوگا

    پہلی بار کالاش قبیلے کا فرد رکن اسمبلی ہوگا

    پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ضلع چترال کے اقلیتی قبیلے کالاش کا ایک شخص رکن اسمبلی بننے جارہا ہے۔

    کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے وزیر زادہ پاکستان کی تاریخ کے پہلے کالاشی ہوں گے جو صوبائی اسمبلی میں اپنے قبیلے کی نمائندگی کریں گے۔

    وزیر زادہ پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر اقلیتی نشست پر پختونخواہ اسمبلی میں جائیں گے۔

    انہوں نے پالیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کیا ہے جبکہ وہ ایک سرگرم سیاسی و انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں۔

    وزیر زادہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی میں پہنچنے کے بعد وہ صرف کیلاش قبیلے ہی نہیں بلکہ پورے چترال کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ ہزاروں سال کی تاریخ اور ثقافت رکھتا ہے تاہم یہاں کے لوگ شناخت کے بحران کا شکار ہیں۔ کالاشیوں کے مذہب کا علیحدہ خانہ نہ ہونے کی وجہ سے دستاویزات میں انہیں ہندو، عیسائی یا کسی اور مذہب کا لکھا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف آج تک چترال سے کوئی نشست نہیں حاصل کرسکی۔

    اس برس انتخابات میں بھی تحریک انصاف کے امیدواروں کو شکست ہوئی جبکہ متحدہ مجلس عمل کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس ہونے والی مردم شماری میں پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر کالاش برادری کے مذہب کا خانہ بھی مردم شماری فارم میں شامل کیا گیا تھا۔

    مردم شماری فارم میں کالاشی مذہب کا خانہ شامل کرنے کی درخواست بھی وزیر زادہ اور ایک اور کالاشی فرد یوک رحمت نے پشاور ہائیکورٹ میں دی تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ملک میں عام انتخابات کے بعد غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو برتری حاصل ہے۔

    تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 116 نشستوں کے ساتھ صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی برتری حاصل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن سامان کی ترسیل کے دوران گاڑی کو حادثہ، پاک فوج کے 5 جوان شہید

    الیکشن سامان کی ترسیل کے دوران گاڑی کو حادثہ، پاک فوج کے 5 جوان شہید

    اسلام آباد: گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے لیے ڈیوٹی دینے والے پاک فوج کے مزید 5 جوان شہید ہوگئے۔ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب جوانوں کی گاڑی گہری کھائی میں جا گری۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ الیکشن ڈیوٹی کے دوران پاک فوج کے مزید 5 جوان شہید ہوگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق این اے 12 بٹگرام میں انتخابی مواد کی فراہمی کے بعد واپس آنے والی آرمی کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور گاڑی 250 فٹ گہری کھائی میں جا گری۔

    حادثے میں گاڑی میں سوار پاک فوج کے جوان نائیک جمشید، حوالدار حمید، لانس نائیک مدثر، لقمان اور رمیز شہید ہوگئے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ قوم کے 5 بیٹوں نے اپنے فرض کی راہ میں جانیں قربان کیں۔

    انہوں نے کہا کہ فرض کی راہ میں دی گئی قربانی سے بڑی کوئی قربانی نہیں۔

    خیال رہے کہ الیکشن سے ایک رات قبل راولپنڈی کے این اے 271 بلیدہ میں پولنگ اسٹاف کی حفاظت پر معمور ٹیم پر حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 3 فوجی اہلکاروں سمیت 4 افراد شہید اور 14 زخمی ہوئے تھے۔

    واقعہ پاک ایران بارڈر کے قریب پیش آیا جس میں پاک فوج کے سپاہی عمران، جہانزیب، اکمل اور اسکول ٹیچر صفی اللہ شہید ہوگئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تحریک انصاف کی فتح کے بعد روپے کی قدر میں بہتری

    تحریک انصاف کی فتح کے بعد روپے کی قدر میں بہتری

    کراچی: عام انتخابات 2018 میں اب تک کے غیر حتمی نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی واضح برتری کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی جبکہ ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کی برتری کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 3 ماہ بعد 42 ہزار کی حد ایک بار پھر عبور ہوگئی۔ 100 انڈیکس میں دوران کاروبار 500 پوائنٹس کی تیزی دیکھی گئی۔

    شیئر مارکیٹ بھی اس وقت 350 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 41 ہزار 7 سو پوائنٹس کی سطح پر آگئی۔

    دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں بھی کمی دیکھی جارہی ہے۔ انٹر بینک مارکیٹ میں 28 پیسے کی کمی کے بعد ڈالر کی قیمت 1 سو 28 اعشاریہ 21 روپے پر آگئی۔

    اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر 1.50 روپے سستا ہوگیا جس کے بعد اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 1 سو 29 اعشاریہ 30 روپے پر آگئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز منعقد ہونے والے انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کےمطابق پاکستان تحریک انصاف اس وقت قومی اسمبلی کی 116 نشستوں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن میں میڈیا کے کردار کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی: چیئرمین پیمرا

    الیکشن میں میڈیا کے کردار کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی: چیئرمین پیمرا

    اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ انتخابات میں الیکٹرانک میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ تاریخی الیکشن میں میڈیا کے کردار پر عالمی سطح پر بھی تعریف کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے انتخابات 2018 پر امن طریقے سے ہوئے۔ انتخابات میں سیکیورٹی، ووٹرز ٹرن آؤٹ اور میڈیا کوریج کا نیا معیار بنا ہے۔

    چیئرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ انتخابات میں الیکٹرانک میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ الیکٹرانک میڈیا نے عوام میں سیاسی شعور کو ابھارا جو اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیمرا الیکٹرانک میڈیا کے تعاون کو سراہتا ہے۔ میڈیا نے الیکشن کے عمل کو ہموار اور معنی خیز بنانے میں مدد دی۔

    چیئرمین پیمرا کا مزید کہنا تھا کہ تاریخی الیکشن میں میڈیا کے کردار پر عالمی سطح پر بھی تعریف کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں: پیپلز پارٹی

    پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں: پیپلز پارٹی

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پورے ملک سے انتخابی بے قاعدگیوں کی شکایات ملیں۔ اب تک ہر حلقے کے 25 سے 30 فیصد نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام امیدواروں کو فارم 45 فراہم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ 2 دن میں پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوگا، اجلاس میں رد عمل اور لائحہ عمل کا فیصلہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز منعقد ہونے والے عام انتخابات کے اب تک آنے والے نتائج پر کئی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • انتخابات 100 فیصد شفاف تھے، نتائج میں تاخیر کا سبب آرٹی ایس سسٹم کی خرابیاں بنیں: چیف الیکشن کمشنر

    انتخابات 100 فیصد شفاف تھے، نتائج میں تاخیر کا سبب آرٹی ایس سسٹم کی خرابیاں بنیں: چیف الیکشن کمشنر

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے کہا ہے کہ انتخابات 100 فیصد شفاف اور غیر جانبدار ہوئے، نتائج میں تاخیر کا سبب آرٹی ایس سسٹم کی خرابیاں بنیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پاک فوج اور چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں، الیکشن میں بھرپور شرکت کرنے پر قوم کا بھی مشکور ہوں، رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم میں تکنیکی خرابی ہوئی، صرف 2 گھنٹے کی تاخیر سے افسانے بن گئے۔

    انہوں نے کہا کہ دو گھنٹے کی تاخیر ہوئی الیکشن پر کوئی داغ نہیں لگا، ہم ٹھیک ہیں 5 سیاسی جماعتیں غلط ہوسکتی ہیں، تاخیر کا مطلب نتائج میں گڑبڑ کہاں سے ہوگئی؟ ناکامی نہیں ہوئی، کچھ مسائل ہوئے ہیں۔

    سردار رضا کا کہنا تھا کہ رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم پر سائبر حملے کی اطلاع ملی تو کارروائی ہوگی، ن لیگ نے کچی پرچیوں کی 7 شکایات درج کرائی ہیں، ن لیگ نے فارم 45 کے بجائے سادے کاغذ پر نتیجے کی شکایت کی، تاہم اب نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں معانت کرنے والے اداروں کا شکرگزار ہوں، تمام ضلعی افسران کا بھی مشکور ہوں، امن وامان برقرار رکھنے کے لیے آرمی چیف کا بھی شکرگزار ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 2013 میں پہلے نتیجے کا اعلان رات ڈیڑھ بجے کیا گیا تھا، انتخابات 2018 کامیاب ہوئے ہیں، کسی قسم کی دھاندلی نہیں ہوئی۔

    چیف الیکشن کمشنر کا پہلے غیر حتمی نتیجے کا اعلان

     چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے پہلے غیر حتمی نتیجے کا اعلان کردیا جس کے مطابق پی پی 11 راولپنڈی 6 سے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب قرار پائے، پی ٹی آئی کے چوہدری عدنان نے 43079 ووٹ حاصل کیے، جبکہ ن لیگ کے راجہ ارشد محبوب 24 ہزار 52 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • تکنیکی خرابی کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے: سیکریٹری الیکشن کمیشن

    تکنیکی خرابی کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے: سیکریٹری الیکشن کمیشن

    کراچی: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث الیکشن کمیشن نے ابھی تک ایک بھی نتیجے کا اعلان نہیں کیا، نتیجہ موصول ہوا تو جلد شیئر کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ کچھ دیر میں نتائج موصول ہونا شروع ہوجائیں گے، کوئی سازش ہے نہ کوئی اثرا نداز ہوا ہے، تکنیکی خرابی ہوئی ہے جس کے باعث نتائج کے اعلان میں تاخیر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹی ایس ایک سافٹ ویئر ہے جس میں تکنیکی خرابی آئی ہے، آرٹی ایس میں خرابی کی وجہ سے ایک بھی نتیجہ موصول نہیں ہوا، اس سافٹ ویئر پر دباؤ بڑھنے کی وجہ سے تمام مسائل کھڑے ہوئے ہیں، آرٹی ایس پر 85 ہزار فارم کے بجائے 25 ہزار فارم بھیجے جاسکے۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھاکہ وضاحت کرنے کے لیے ہی آپ کے سامنے پیش ہوا ہوں، آرٹی ایس ایک ایسی چیز تھی جس کا پاکستان میں ابھی تک ٹیسٹ نہیں ہوا تھا، آرٹی ایس کو قانون میں شامل کیا گیا تھا، قانون میں شامل کرنے کے بعد آرٹی ایس پر کام ضروری تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں الیکشن کے نتائج بعض اوقات تاخیر کا شکار ہوتے ہیں، جیسے ہی نتائج ملنا شروع ہوں گے عوام سے شیئر کریں گے، نتائج میں تاخیر کو سازش یا کوئی اور نام دینے کی ضرورت نہیں، سیاسی رہنماؤں کے نتائج سے متعلق اعتراضات کا جائزہ لے رہے ہیں، پریذائیڈنگ افسران فوج کی نگرانی میں آر اوز کے پاس جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔