Tag: انتخابات 2018

  • اگر کسی امیدوار کو دھمکی ملی ہے تو وہ آگاہ کرے، الیکشن کمیشن

    اگر کسی امیدوار کو دھمکی ملی ہے تو وہ آگاہ کرے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا ہے کہ جن امیدواروں نے دھمکیاں موصول ہونے کا دعویٰ کیا وہ مذکورہ افراد کے نام بتا دیں اور اگر کسی پارٹی کے لوگ اٹھائے جارہے ہیں تو وہ ہمیں خفیہ چٹھی لکھ دے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی خدشات موجودہیں جس کے لیے نیکٹا نےہم سےکچھ معلومات شیئرکی اور اب مٹینگ کا بندوبست بھی کیا جارہا ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ اُن کی پارٹی کے رہنماؤں کو نقل و حرکت میں مشکلات پیش آتی ہیں، پنجاب میں بلاول بھٹو کا قافلہ روکا گیا تو نوٹس لے کر وزیراعلیٰ کو انکوائری کی ہدایت کی۔

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ ملک میں17ہزارپولنگ اسٹیشن حساس ہیں، جن میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب اور پاک فوج کے جوان تعینات کیے جائیں گے، الیکشن سے قبل امیدواروں، سیاسی لیڈران کی سیکیورٹی کا بھی خیال رکھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: آبزرور اور میڈیا کو پولنگ بوتھ میں جانے کا اختیار ہوگا: الیکشن کمیشن

    اُن کا کہنا تھا کہ کچھ امیدواروں نے دھمکیاں موصول ہونے کا دعویٰ کیا ایسے تمام افراد ہمت کر کے کال کرنے والے کا نام بتائیں اور اگر کسی پارٹی کے لوگ حراست میں لیے جارہے ہیں تو وہ بھی ہم سے بذریعہ خط رابطہ کرسکتا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے سیکریٹری کا کہنا تھا کہ وقت بڑھانے کا مطالبہ بعد میں بھی سامنے آتا اس لیے ہم نے پولنگ میں ایک گھنٹے کی توسیع کا پہلے ہی اعلان کردیا، فیس بک کی جانب سے خط موصول ہوا جس پر مشورہ جاری ہے۔

    ’الیکشن کمیشن کے اجلاس میں خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ دہشت گرد امیدواروں، سیاسی رہنماؤں کو ٹارگٹ کرسکتے ہیں جو پشاور حادثے کے بعد درست ثابت ہوئے، مگر امن و امان کو بحال رکھنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: فیس بک کی الیکشن کمیشن کو انتخابات 2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ میراخیال ہےٹرن آؤٹ پچھلی بارسےبہترہوگا کیونکہ لوگوں کاجمہوریت پر اعتمادبڑھ گیا، الیکشن کا کنٹرول آئینی طور پر ہمارے ہی پاس ہے جو کسی اور ادارے کے پاس کسی صورت نہیں جاسکتا مگر مختلف شخصیات اور جماعتوں کی جانب سے ہردورمیں الیکشن کمیشن پر تنقیدہوتی ہے یہ اُسی کا سلسلہ ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ تمام عملہ سویلین ہے اور بھر پورتربیت کی گئی، انتخابی عمل الیکشن ایکٹ کے تحت ہوگا، بیلٹ پیپرز کی ترسیل فوج کی نگرانی میں جلد شروع ہوجائے گی جبکہ اس بار آروز کو بھی پولنگ بوتھ جانے کا اختیار ہوگا۔

    ’الیکشن میں فوج کا اختیارصرف سیکیورٹی تک محدود رہے گا، تاثرغلط ہے کہ سیکیورٹی فورسزانتخابی نتائج جمع کریں گے، فوج کی تعیناتی کامطالبہ بھی سیاسی جماعتیں ہی کرتی ہیں، پولنگ بوتھ پرامن وامان کی ذمہ داری فورسزکی بھی ہے، ماضی میں بھی سیکیورٹی فورسز کو قیام امن کیلئےتعینات کیاجاتارہا جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں رہا‘۔

    اسے بھی پڑھیں: 25 جولائی کو میڈیا سات بجے سے قبل پولنگ نتائج جاری نہ کرے، الیکشن کمیشن

    بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ سیکورٹی اہلکاروں کے لیے بھی  ضابطہ اخلاق جاری کیا گیا، جس کے تحت الیکشن کے دن نتائج کی ترسیل پاک فوج یا سیکیورٹی اہلکار نہیں کریں گے یہ ذمہ داری متعلقہ افسران ہی انجام دیں گے البتہ سیکیورٹی پر مامور اہلکار اور عام شہری پریذائیڈنگ افسر کو دھاندلی کی شکایت سے آگاہ کرسکتا ہے جبکہ میڈیا کو موبائل استعمال نہ کرنے کی شرط پر پولنگ بوتھ میں جانےکی اجازت بھی ہوگی۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے مزید بتایا کہ ملک بھر کے 849 حلقوں پر انتخابات منعقد کیے جارہے ہیں، مذکورہ حلقوں میں سے 100 سے زائد پر مقدمات ہیں جن کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع نہیں کی جبکہ ایک کروڑخواتین ایسی ہیں بطور ووٹررجسٹرڈ نہیں ہوسکیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیس بک کی الیکشن کمیشن کو انتخابات 2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش

    فیس بک کی الیکشن کمیشن کو انتخابات 2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش

    اسلام آباد: سماجی رابطے کی مقبول ویب سائٹ فیس بک نے الیکشن کمیشن کو انتخابات  2018 سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش کردی ہے، اہم دنوں سے متعلق فیس بک الیکشن کمیشن کی تشہیری مہم بھی چلائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک انتظامیہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رابطہ کیا اور 25 جولائی کوانتخابات سے متعلق خصوصی ٹرینڈ بنانے کی پیشکش کردی ہے۔

    فیس بک انتطامیہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر سیاسی جماعتوں کے فیک پیجز کے خاتمے میں مدد کرسکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق فیس بک الیکشن کمیشن کی 8300 سروس کی پروموشن بھی کرےگا اور اہم دنوں سے متعلق الیکشن کمیشن کی تشہیری مہم بھی چلائےگا۔

    الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن پاکستان کاتاحال فیس بک پرآفیشل پیج نہیں ہے، فیس بک کی آفر کے بعد الیکشن کمیشن کا آفیشل پیج بنانے پر غور کررہی ہے ، جس کے لئے الیکشن کمیشن کے آئی ٹی ونگ نے سفارشات چیف الیکشن کمشنر کو بھجوا دیں۔


    مزید پڑھیں : فیس بک کے جعلی اکاؤنٹس پاکستان میں عام انتخابات پراثر انداز ہو سکتے ہیں، مارک زکر برگ


    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن حتمی منظوری کے بعدفیس بک انتظامیہ کوجواب دے گا۔

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں فیس بک کےمالک مارک زکر برگ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ نے فیس بک کے جعلی اکاؤنٹ رکھنے والے اس سال پاکستان میں ہونے والےعام انتخابات پراثر انداز ہو سکتے ہیں لیکن  پوری کوشش ہوگی کہ پاکستان میں الیکشن پر فیس بک کے ذریعے کوئی اثراندازنہ ہو۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018: علماء و مشائخ نے تحریک انصاف کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا

    انتخابات 2018: علماء و مشائخ نے تحریک انصاف کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا

    ملتان: علماء و مشائخ نے آئندہ عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کردیا، سجادہ نشین پاکپتن کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کرپشن کے خلاف حق کا علم بلند کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی پنجاب میں علماء و مشائخ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سجادہ نشین پیر دیوان احمد مسعود چشتی اور پیر آف گولڑہ شریف سمیت دیگر نے شرکت کی۔

    علماومشائخ کانفرنس میں میں سجادہ نشین  پیردیوان احمدمسعودچشتی اورپیرآف گولڑہ شریف نے آئندہ عام انتخابات میں تحریک انصاف کی حمایت کا اعلان کیا۔

    سجادہ نشین پاکپتن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ایسی ہی قیادت کی ضرورت ہے جو کرپٹ مافیا سے ملک کو نجات دلائے، عمران خان نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا اس لیے ہم سب علما اپنی غیر مشروط حمایت کا یقین دلاتے ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے علماء و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ختم نبوت ﷺ سے متعلق کچھ باتیں مجھ سے زبردستی منسوب کی گئیں، میرے انتخابی فارم کو توڑ مروڑ پر متنازع بنانے کی کوشش بھی کی گئی’۔

    اُن کا کہنا تھا کہ انتخابی فارم کے جس صفحے کا ذکر کیا گیا اس کا تعلق امیدوار کے اخراجات سے ہے، ختم نبوت ﷺ میرے ایمان کا حصہ اور جان ہے، میری جماعت تحفظ ختم نبوت ﷺ کے قانون پر ہرصورت عمل درآمد کرائے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ انتخابی فارم کےجس صفحےکاذکرکیا جارہا ہے اُس کا تعلق ختم نبوت ﷺ سے نہیں، عوام مجھ سے منسوب افواہوں پر کان نہ دھریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے، چیئرمین آرمی الیکشن سپورٹ سینٹر

    انتخابات کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے، چیئرمین آرمی الیکشن سپورٹ سینٹر

    اسلام آباد: آرمی الیکشن سپورٹ سینٹر کے چیئرمین نے کہا ہے کہ ان کی طرف سے انتخابات کے پُر امن انعقاد کے لیے بھرپور تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں انتخابات 2018 کے پُر امن انعقاد کے سلسلے میں خصوصی طور پر قائم کردہ آرمی الکیشن سپورٹ سینٹر نے الیکشن کمیشن کو اپنے تعاون کا یقین دلایا ہے۔

    اس سلسلے میں چیئرمین آرمی الیکشن سپورٹ سینٹر نے چیف الیکشن کمشنرسے ملاقات بھی کی، ملاقات میں انتخابات میں سیکورٹی انتظامات اور فوج کے تعاون پر بات چیت کی گئی۔

    آرمی الیکشن سپورٹ سینٹر کے چیئرمین نے چیف الیکشن کمشنر سے کہا کہ انتخابات کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے، ادارہ ملک میں انتخابات کے پُر امن انعقاد کے لیے تیار ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے پاک فوج کےعزم کو سراہا، انھوں نے کہا صوبائی حکومتیں بھی شفاف الیکشن کے لیے بھرپور تعاون کریں گی۔

    الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے: ذرائع


    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے کہا جا چکا ہے کہ الیکشن 2018 فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں گے۔ بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل بھی فوج کی نگرانی میں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 25 جولائی کو میڈیا سات بجے سے قبل پولنگ نتائج جاری نہ کرے، الیکشن کمیشن

    25 جولائی کو میڈیا سات بجے سے قبل پولنگ نتائج جاری نہ کرے، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ انتخابات والے دن شام سات بجے سے قبل پولنگ کے نتائج جاری نہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ میڈیا اس بات کو یقینی بنائے کہ پچیس جولائی کو شام سات بجے سے پہلے انتخابات کے نتائج ٹی وی پر آن ایئر نہیں ہوں گے۔

    بابر یعقوب فتح محمد نے کہا ” برائے مہربانی اس بات کو یقینی بنائیں کہ پولنگ والے دن شام سات بجے سے قبل انتخابات کے نتائج جاری نہ ہوں۔“

    یہ درخواست ای سی اپی کے سیکریٹری، چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا اور چیئرمین پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) محمد بیگ کے مابین ایک ملاقات میں کی گئی۔

    کراچی شہر میں الیکشن کے روز32 ہزار 849 اہلکار تعینات ہوں گے


    پیمرا کے چیئرمین محمد بیگ نے انتخابات منعقد کرانے والے ادارے کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرادی، انھوں نے اس موقع پر جسٹس سردار محمد رضا اور ای سی پی سیکریٹری کو میڈیا ضابطۂ اخلاق کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    خیال رہے کہ پچیس جولائی کو عوام صبح آٹھ بجے سے شام چھ بجے تک ووٹ ڈال سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • انتخابات 2018، کون کس کے مدمقابل ہے؟ امیدواران کی حتمی فہرست سامنے آگئی

    انتخابات 2018، کون کس کے مدمقابل ہے؟ امیدواران کی حتمی فہرست سامنے آگئی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 میں قومی و صوبائی نشستوں پر حصہ لینے والے تمام صوبوں کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے امیدواروں کے کوائف نام، بمعہ حلقہ، سیاسی وابستگی، انتخابی نشان والے فارم 33 کو ویب سائٹ پر جاری کی ساتھ ہی چاروں صوبائی الیکشن کمیشنز کو بھی امیدواروں کی تفصیلات پبلک کرنے کا حکم دیاْ

    ای سی پی کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق ملک بھر قومی و صوبائی 849 حلقوں سے 12 ہزار کے قریب عام انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں جن میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر 3 ہزار 675 امیدوار مد مقابل ہیں جبکہ صوبائی کے لیے 8 ہزار 895 امیدوار میدان میں اتریں گے۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے رحیم یار خان، لاہور اور راجن پور سے حصہ لینے والے امیدواروں کے فارم ابھی ویب سائٹ پر نہیں شیئر کیے، البتہ جو فہرست سامنے آئی اُس میں سیاسی جماعتوں سے زیادہ آزاد امیدواروں کی تعداد ہے۔

    خیبرپختونخواہ: حلقہ این اے 1 چترال سے این اے 51 ٹرائبل (قبائلی علاقے) تک کی تفصیل

    خیبرپختونخواہ صوبائی اسمبلی حلقہ پی کے 1 سے پی کے 99 ڈیرہ اسماعیل خان

    پنجاب: حلقہ این اے 52 سے این اے 195 تک کی تفصیل

    صوبائی اسمبلی پی پی 1 اٹک سے پی پی 292 ڈیرہ غازی خان

    سندھ:‌ حلقہ این اے 196 جیکب آباد سے کراچی حلقہ 256 تک کی تفصیل

    صوبائی اسمبلی پی ایس 1 جیکب آباد سے پی ایس 130کراچی

    بلوچستان: حلقہ این اے 257 قلعہ سیف اللہ کم ژوب کم شیرانی سے این اے 272 لسبیلہ کم گوادر تک کی تفصیلات

    صوبائی اسمبلی پی بی 1 موسیٰ خیل سے پی بی 51 گوادار تک کی تفصیل


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عمران خان نے زلفی بخاری کو انتخابی مہم کا انچارج مقرر کردیا

    عمران خان نے زلفی بخاری کو انتخابی مہم کا انچارج مقرر کردیا

    کراچی: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے قریبی دوست زلفی بخاری کو انتخابی مہم کا انچارج مقرر کردیا۔

    ذرائع کے مطابق زلفی بخاری قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 53 میں عمران خان کی انتخابی مہم چلائیں گے اور تمام سیاسی اجتماعات و پارٹی مٹینگز میں شرکت کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زلفی بخاری کو چیئرمین تحریک انصاف نے اپنے حلقے کی انتخابی مہم چلانے اور تمام سیاسی امور دیکھنے کا سربراہ مقرر کردیا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں مقیم عمران خان کے قریبی دوست گزشتہ ماہ پاکستان تشریف لائے تھے اور وہ کپتان کے ہمراہ عمرہ ادائیگی کے لیے جارہے تھے کہ ائیرپورٹ پر انہیں روک دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

    کچھ دیر بعد زلفی بخاری کو وزارتِ داخلہ نے مراسلہ جاری کر کے بیرونِ ملک سفر کی مشروط اجازت دی تھی جس کے تحت وہ چار روز کے بعد پاکستان واپس پہنچ گئے۔

    عمران خان کے قریبی دوست کا نام بلیک لسٹ تھا جس کی بنیاد پر انہیں سول ایوی ایشن کے حکام نے ائیرپورٹ پر روک لیا تھا مگر وزارتِ داخلے کا حکم نامہ سامنے آتے ہی قانون کے تحت انہیں اجازت دے دی گئی تھی۔

    یہ قیاس کیا جارہا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں شامل تھا جسے نکلوانے میں عمران خان نے کردار ادا کیا مگر وزارتِ داخلہ کے حکام نے سینیٹ کمیٹی کے سامنے وضاحت کی کہ اُن کا نام بلیک لسٹ میں شامل تھا اور نہ ہی تحریک انصاف کے چیئرمین نے اس ضمن میں کوئی کردار ادا کیا۔

    اسے بھی پڑھیں: زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں تھا، سیکریٹری داخلہ

    ایک روز قبل 3 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تھی، عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابی دنگل: مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کا مفاہمتی عمل ناکام

    انتخابی دنگل: مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کا مفاہمتی عمل ناکام

    کراچی: مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان میں مفاہمتی عمل ناکام ہوگیا جس کے بعد متحدہ نے شہباز شریف کے مد مقابل امیدوار لانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کراچی کے حلقہ این اے 249 سے اسلم آفریدی کو ٹکٹ دینے کا اعلان کیا جس کے بعد وہ شہباز شریف کے مدمقابل الیکشن لڑیں گے۔ اسلم آفریدی سٹی کونسل میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ہیں۔

    قبل ازیں ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے کراچی و شہری سندھ کی صوبائی و قومی اسمبلی پر انتخابات لڑنے والے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی گئی تھی جس میں حلقہ این اے 249 پر کسی بھی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249 سے انتخابات لڑنے کا اعلان کیا، متحدہ قومی موومنٹ ہر حلقے سے اپنے امیدوار کو سامنے لائی البتہ اس نشست پر تاحال کوئی فیصلہ نہ کیا جاسکا تھا۔

    مزید پڑھیں: ایم کیوایم پاکستان کی انتخابی مہم کا آغاز، کراچی میں اتحاد یا سیٹ ایڈجسمنٹ نہ کرنے کا اعلان

    ایم کیو ایم کی جانب سے جاری امیدواروں کی فہرست میں این اے 249 کو خالی چھوڑا گیا اور اس پر کسی بھی شخص کا نام درج نہیں تھا، بعد ازاں رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسلم آفریدی کو بطور امیدوار سامنے لانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ دو ماہ قبل مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کراچی کا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے شہر کی تمام منتخب جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتیں کی تھیں۔

    شہباز شریف ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد بھی گئے تھے اور انہوں نے متحدہ کی تمام جائز شکایات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے انتخابی میدان میں حمایت کے ساتھ اترنے کا اعلان کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: اہل کراچی کی تضحیک، ایم کیو ایم نے شہباز شریف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کراچی کا دورہ کیا اور اپنی انتخابی مہم شروع کی، اس دوران انہوں نے کراچی سے متعلق ایک بیان دیا جس پر شہریوں نے احتجاج کیا جبکہ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کی جانب سے شدید ردعمل بھی سامنے آیا تھا۔

    متحدہ پاکستان کے سابق کنونیئر  ڈاکٹر فاروق ستار نے شہباز شریف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’الیکشن کے وقت لوگوں کو کراچی یاد آجاتا ہے‘ جبکہ فیصل سبزواری نے بھی شعری انداز میں جواب دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابی مہم، فاروق ستار اور خرم شیر زمان ناراض ووٹر کے نرغے میں آگئے

    انتخابی مہم، فاروق ستار اور خرم شیر زمان ناراض ووٹر کے نرغے میں آگئے

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار اور تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کو انتخابی مہم کے دوران ووٹرز نے گھیر لیا اور سخت سوالات کر ڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار انتخابی مہم کے سلسلے میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے میمن مسجد پہنچے تو انہیں حلقے کے نمازیوں نے گھیر لیا جس کے بعد نوک جھونک ہوئی۔

    ووٹر نے فاروق ستار سے سوالات کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ لوگ کام کرتے نہیں اور ووٹ مانگنے آجاتے، ہمارے لیے کون سے اقدامات کیے جو ہم آپ کو ایک بار پھر منتخب کریں‘۔

    مزید پڑھیں: ڈاکٹر فاروق ستار کا الیکشن لڑنے کا فیصلہ

    ایم کیو ایم رہنما پہلے تو ووٹر کے سوالات سُن کر پریشان ہوئے بعد ازاں انہوں نے مطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ’اب کی بار ہم کام کر کے دکھائیں گے‘۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی کےسابق رکن اسمبلی خرم شیرزمان کوبھی ووٹرکاسامنا، تحریک انصاف کے رہنما انتخابی مہم کے سلسلے میں برنس روڈ پہنچے تو ووٹر نے اُنہیں روک کر سوالات کیے۔

    ووٹر کا کہنا تھا کہ ’آپ کو ووٹ دینے سے ہمیں کیا ملا؟، ہمارے مسائل جوں کے توں ہیں کوئی ریلیف نہیں مل سکا‘۔ شہری کے شکوے سننے کے بعد تحریک انصاف کے امیدوار نے پمفلٹ واپس لیا اور کہا کہ ’دل کرے تو ووٹ دینا ورنہ نہیں دینا‘۔

    خیال رہے کہ عام انتخابات کی آمد کے ساتھ ہی جب سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور نمائندوں اپنے اپنے حلقوں کا دورہ کررہے ہیں تو انہیں سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: عام انتخابات 2018: تحریک انصاف نے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کر دیں

    گزشتہ دنوں سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں و امیدواروں کو ملک کے مختلف علاقوں میں ووٹرز نے روک کر کارکردگی سے متعلق سوالات کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عام انتخابات 2018: تحریک انصاف نے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کر دیں

    عام انتخابات 2018: تحریک انصاف نے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کر دیں

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے 2018 کے عام انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کردیں، فہرستوں میں معمولی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے معمولی تبدیلیاں کرنے کے بعد اپنے امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کردیں، چیئرمین عمران خان نے منظوری دے دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرستیں حتمی ہیں، مزید کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

    پی ٹی آئی نے نظرثانی کے بعد کئی امیدوار تبدیل کردیے، بنی گالہ میں احمد حسین کا احتجاج رنگ لے آیا، ٹکٹ جاری کر دیا گیا، ملتان کے این اے 154 سے سکندر بوسن سے ٹکٹ واپس لے لیا گیا۔

    ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے لیے 244 امیدواروں کو ٹکٹ دیے گئے ہیں، پنجاب اسمبلی کے لیے277، سندھ اسمبلی کے لیے 97، کے پی اسمبلی کے لیے97، بلوچستان اسمبلی کے لیے 40، کراچی سے قومی اسمبلی کے لیے 21 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے گئے۔

    ترجمان کے مطابق عمران خان قومی اسمبلی کے 5 حلقوں سے میدان میں اتریں گے، جن میں این اے 35 بنوں، این اے 53 اسلام آباد، این اے 95 میانوالی، این اے 131 لاہور اور این اے 243 کراچی شامل ہیں۔

    پرویز خٹک این اے 25 نوشہرہ، اسد عمر این اے 54 اسلام آباد سے جب کہ شاہ محمود قریشی این اے 155 ملتان، این اے 220 عمر کوٹ اور این اے 221 تھر پارکر سے انتخاب لڑیں گے۔

    ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی نے قومی اسمبلی کے لیے 14 خواتین کوٹکٹ جاری کیے، این اے 13 مانسہرہ سے عنبرین سواتی، غلام بی بی بھروانہ  این اے 115 جھنگ سے، این اے 90 سرگودھا سے نادیہ عزیز، فردوس عاشق اعوان  این اے 72 سیالکوٹ، زر تاج گل  این اے 191 ڈیرہ غازی خان، قراۃ العین  این اے 201 لاڑکانہ سے اور این اے 200 سے حلیمہ بھٹو الیکشن لڑیں گی۔

    عام انتخابات 2018: پیپلزپارٹی نے لاہور سے امیدواروں کی حتمی فہرست تیار کرلی


    فواد چوہدری این اے 67 جہلم سے، ابرار الحق این اے 78 نارووال سے، ندیم افضل چن این اے 88 سرگودھا سے،غلام سرور خان این اے 59 اور این اے 63 راولپنڈی سے، نذر گوندل این اے 86 منڈی بہاؤالدین سے، شہر یار آفریدی این اے 32 کوہاٹ سے، علی امین گنڈاپور این اے 38 ڈیرہ اسماعیل خان سے، طاہرصادق این اے 55 اور این اے 56 اٹک سے، عبد المجید خان نیازی این اے187 لیہ سے، جب کہ علی محمد خان این 22 مردان سے الیکشن لڑیں گے۔

    ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی نے این اے 64 اور 65 سے امیدوار کھڑا نہیں کیا، ان حلقوں میں ق لیگ سے ایڈجسٹمنٹ کے فیصلے کے مطابق شیخ رشید کی حمایت کی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔