Tag: انتخابات

  • انتخابات کو شفاف، منصفانہ بنانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، وزیراطلاعات

    انتخابات کو شفاف، منصفانہ بنانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے، وزیراطلاعات

    نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ انتخابات کو شفاف اور منصفانہ بنانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیرداخلہ گوہراعجاز سے نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی ملاقات ہوئی۔ وزیراطلاعات نے گوہر اعجاز کو وزارت داخلہ کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ ملاقات میں انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا اور سیکیورٹی انتظامات پرغور کیا گیا۔

    اس موقع پر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ میڈیا انتخابی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کرے۔ انتخابات کو شفاف اور منصفانہ بنانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔

    نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ انتخابات میں اشتعال انگیزی اور پروپیگنڈے سے گریز کیا جائے۔ انتخابات کے پرامن انعقاد کیلئے حکومت تمام اقدامات کررہی ہے،

    اس موقع پر نگراں وزیرداخلہ گوہر اعجاز نے کہا کہ سیکیورٹی انتظامات کیلئے وفاق و صوبائی حکومتوں میں مکمل تعاون ہے۔ سیاسی جماعتیں انتخابات میں امن برقرار رکھنے میں حکومت کا ساتھ دیں۔

    گوہر اعجاز نے کہا کہ انتخابات کے دوران امن و امان ہرصورت برقرار رکھا جائے گا۔ دنوں نگراں وزرا کی ملاقات میں انتخابات کے دوران میڈیا کی ذمہ داریوں سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو انتخابات کیلئے تمام ضروری تیاری کرلی

    الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو انتخابات کیلئے تمام ضروری تیاری کرلی

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے 8 فروری کو انتخابات کیلئے تمام ضروری تیاری کرلی اور پولنگ اسٹیشنز سمیت پولنگ اسٹاف کی فہرستیں تیارکر لی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجہ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعظم کوانتخابات کی تیاریوں سےمتعلق آگاہ کیا، الیکشن کمیشن نے8 فروری کوانتخابات کیلئےتمام ضروری تیاری کرلی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں کہا ہے کہ پولنگ اسٹیشنزاورپولنگ اسٹاف کی فہرستیں تیارکر لی گئی ہیں اور الیکشن مٹیریل کی پرنٹنگ کا کام اور انتخابی فہرستوں کواپ ڈیٹ کرنے کا کام تکمیل بھی آخری مراحل میں ہے۔

    اعلامیے کے مطابق جلدہی تمام اضلاع میں انتخابی فہرستیں پہنچادی جائیں گی، الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریوں کوخوش اسلوبی سےسرانجام دےگا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعظم کو عام انتخابات کی تیاریوں کاجائزہ لینےکیلئے الیکشن کمیشن کےدورےکرنے کی دعوت دی ہے۔

    نگراں وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی ہیں کہ عام انتخابات کیلئےالیکشن کمیشن کےساتھ بھرپورتعاون کیا جائے گا اور الیکشن کمیشن کوانتخابات کیلئے درکار فنڈز اور مطلوبہ سیکیورٹی کویقینی بنایا جائے گا۔

  • انتخابات میں فوج، رینجرز کی مدد لی جائے گی، چیف الیکشن کمشنر

    انتخابات میں فوج، رینجرز کی مدد لی جائے گی، چیف الیکشن کمشنر

    چیف الیکشن کمشنر راجہ سکندر سلطان کا کہنا ہے کہ انتخابات میں فوج اور رینجرز کی مدد بھی لی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں 2 کروڑ 67 لاکھ 83 ہزار 254 رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ راجہ سکندر سلطان نے کہا ہے کہ انتخابات میں فوج اور رینجرز کی مدد بھی لی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن نے بتایا کہ چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے تمام احکامات پرعملدرآمد کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

    سندھ میں قومی اسمبلی کے 61، صوبائی اسمبلی کے 130 نشستوں پر انتخابات ہونگے۔ سندھ میں 19 ہزار236 پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا کہ سندھ میں 4 ہزار 430 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس ہیں جب کہ 8 ہزار 80 اسٹیشنز کو حساس قراردیا گیا ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی، الیکشن کمیشن احکامات کے تحت 100 فیصد ٹرانسفر پوسٹنگ پرعملدرآمد کررہی ہے۔

    چیف سیکریٹری سندھ کا مزید کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشنز پرتمام تر سہولتوں کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ سندھ پولیس کی جانب سےسیکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے، عام انتخابات میں 1 لاکھ 10 ہزار 334 پولیس اہلکار فرائض انجام دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ کوئیک رسپانس فورس بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں الرٹ ہوگی۔ الیکشن کے پُرامن انعقاد کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

  • پاکستان میں انتخابات کب ہوں گے؟

    پاکستان میں انتخابات کب ہوں گے؟

    اسلام آباد : سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن تیس نومبر کے بعد انتخابات کا اعلان کرسکتا ہے، جس کےمطابق 25 سے 30 جنوری کے درمیان انتخابات ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات نزدیک آچکے، روڈ میپ تیارہے، الیکشن کمیشن تیس نومبر کے بعد انتخابات کا اعلان کرسکتا ہے۔

    کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ قانون کےمطابق شیڈول جاری ہونے کے پچاس دن کے اندر انتخابات ہونے ہیں، جس کےمطابق پچیس سے تیس جنوری کے درمیان انتخابات ہوجائیں گے، نوے دن کی بات بار بار کرکے ہیجان پیدا کیا جا رہا ہے۔

    سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آئین میں90دن میں انتخابات کا ذکر کیا گیاہے، الیکشن کمیشن اس وقت حلقہ بندیاں کروارہاہے، الیکشن کمیشن کاکہناہے20نومبرتک حلقہ بندیاں مکمل کرلیں گے ، جس کے بعد الیکشن کمیشن نومبر تک انتخابات کا شیڈول جاری کردے گا۔

    صدرمملکت الیکشن کمیشن کوتجویز دے سکتے ہیں،صدر کی رائے پر الیکشن کمیشن خاموش رہےگا۔

  • انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، وزرائے قانون کے اجلاس میں اتفاق

    انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، وزرائے قانون کے اجلاس میں اتفاق

    اسلام آباد: وفاقی اور چاروں صوبائی وزرائے قانون نے انتخابی شیڈول سے متعلق الیکشن کمیشن کے اختیار پر اتفاق رائے کر لیا، وزرائے قانون کا کہنا تھا کہ انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وفاقی وزیر قانون احمد عرفان کی سربراہی میں چاروں صوبائی وزرائے قانون کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے آئندہ عام انتخابات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزارت قانون کے اجلاس میں انتخابات کے شفاف انعقاد کو یقینی بنانے پر اتفاق رائے کیا گیا، فیصلہ کیا گیا کہ آئین کی کسی بھی شق کو دیگر متعلقہ دفعات سے الگ کر کے نہیں پڑھا جا سکتا، اور آئین کے مطابق عام انتخابات کا انعقاد اور تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا واحد اختیار ہے۔

    اجلاس میں اس بات پر اتفاق رائے کیا گیا کہ عام انتخابات، قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک دن ہونے چاہئیں۔

    وزرائے قانون نے اجلاس میں اس پر بھی اتفاق رائے کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک آزاد آئینی ادارہ ہے، اس لیے ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کے انتخابی شیڈول کے تعین میں اختیار کا احترام کریں۔

  • انتخابات 90 روز میں نہ کرانے کیخلاف درخواست دائر

    انتخابات 90 روز میں نہ کرانے کیخلاف درخواست دائر

    لاہور : ملک میں انتخابات 90 روز میں نہ کرانے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا موقف آرٹیکل 224 شق 2 کی خلاف ورزی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں انتخابات90 روز میں نہ کرانے کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست محمدمسقط سلیم ایڈووکیٹ نے دائرکی۔

    درخواست میں الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور ادارہ شماریات سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے17اگست کوانتخابات سےمعذرت کانوٹیفکیشن جاری کیا، الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن میں کہامردم شماری اورنئی حلقہ بندیاں کرنی ہیں۔

    درخواست کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کاموقف آرٹیکل224شق2کی خلاف ورزی ہے، استدعا ہے کہ عدالت الیکشن کمیشن کو 90روزمیں انتخابات کروانےکا حکم جاری کرے۔

  • ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا

    ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا

    کراچی: ایم کیو ایم نے وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری پر انتخابات کے بیان کو خوش آئند قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری کے تحت انتخابات کرانے کے بیان پر ایم کیو ایم قیادت اور وزیر اعظم کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم کے بیان کو خوش آئند قرار دیا، ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ آج دیگر جماعتیں بھی ایم کیو ایم کے مؤقف کی تائید کر رہی ہیں، انتخابات نئی مردم شماری اور اس کے تحت نئی حلقہ بندیوں پر ہونے چاہیئں اور اس مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    ذرائع ایم کیو ایم کے مطابق وزیر اعظم نے آج اراکین پارلیمنٹ کے عشائیے میں ایم کیو ایم کے اہم رہنماؤں کو بھی آنے کی دعوت دی ہے۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ایم کیو ایم نے اگست کی مناسبت سے 4 اگست سے 14 اگست تک عشرہ آزادی منانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس دوران یوم آزادی کی مناسبت سے مکالمے، تقریری مقابلوں سمیت دیگر پروگرامز منعقد کیے جائیں گے۔

  • کراچی ضمنی انتخابات : 11 میں سے 7 یوسیز کے غیرحتمی نتائج

    کراچی ضمنی انتخابات : 11 میں سے 7 یوسیز کے غیرحتمی نتائج

    کراچی کی 11 یوسیز میں سے 7 یوسیز کے غیر سرکاری غیر حتمی مکمل نتائج آگئے، پانچ یوسیز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار جبکہ دو میں سے ایک جماعت اسلامی اور ایک پر پی ٹی آئی امیدوار  نے کامیابی حاصل کی۔

    غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی یو سی2بہارکالونی میں پیپلز پارٹی کے امیدوار عبدالقادر 3243ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    کراچی کے حلقے کورنگی کی یوسی نمبرٹو میں پیپلزپارٹی کے محمد اسرار خان 2647 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

    ضلع کیماڑی کی یو سی ٹو بلدیہ ٹاؤن میں پیپلز پارٹی کے امیدوار عارف تنولی 3009 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے ہیں۔

    اس کے علاوہ غیر سرکاری غیر حتمی نتیجہ کے مطابق یو سی 8 مومن آباد ضلع غربی میں پیپلز پارٹی کے ارشد خان 2805 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے۔

    کراچی کے ضلع وسطی یوسی 13 نیو کراچی کے غیر سرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار شاہ زیب مرتضیٰ 5558ووٹ لے کر کامیاب جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار 1253 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    کراچی کے ضلع اورنگی یونین کونسل ون کا غیرسرکاری غیر حتمی مکمل نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار شکیل احمد 2925ووٹ لیکر کامیاب جبکہ جماعت اسلامی کے خالد زمان 2658ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    کراچی کے ضلع وسطی نارتھ ناظم آباد یونین کونسل 6کا غیر حتمی مکمل نتیجے میں جماعت اسلامی کے امیدوار فیصل ندیم 4055ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلز پارٹی کے عابد شاہد 1169ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں 449 پولنگ اسٹیشنز میں سے 292 انتہائی حساس اور 157 حساس قرار دیئے گئے تھے، تمام انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے۔ انتخابات میں پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، ٹی ایل پی اور پی ٹی آئی کے 434 امیدوار مدمقابل تھے۔

    پولنگ کاعمل صبح 8بجے سے شام5بجے تک بلاتعطل جاری رہا، پولنگ کے دوران کچھ مقامات پر ناخوشگوار صورتحال پیش آئی جس پر پولیس اور مقامی سیاسی رہنماؤں نے مداخلت کرکے قابو پالیا۔

    سندھ بھر کے24 اضلاع کے غیرحتمی غیر سرکاری نتائج

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے جارہ کردہ بیان کے مطابق سندھ کے 24 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پولنگ مقررہ وقت پر شروع ہوئی اور پرامن ماحول میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوا۔

    سندھ بھر کے24 اضلاع میں غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق 64نشستوں میں سے18پر پیپلزپارٹی کامیاب جبکہ پی ٹی آئی 2، جماعت اسلامی ایک نشست پر کامیاب رہی، آزاد امیدوار 5نشستوں پر کامیاب ہوئے۔

    حیدرآباد کی یوسی 17نیورون کوٹ کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے مکمل غیر حتمی نتائج کے مطابق
    یوسی چیئرمین کی نشست پر آزاد امیدوار ملک اسلم 1258ووٹ لے کر کامیاب جبکہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ملک عثمان اور دلدار مگسی 1224ووٹ لیکر ہار گئے۔

    حیدرآباد کی یوسی 118 کے تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری غیرحتمی نتائج میں پی ٹی آئی امیدوار آرزو فیصل 744ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    حسین آباد یونین کمیٹی 137کے چار پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی نتیجے میں پیپلزپارٹی کے امیدوار میرذوالفقار تالپور1195ووٹ لیکر کامیاب جبکہ پی ٹی آئی کے سیف الرحمان 523ووٹ حاصل کرسکے۔

    دادو کے غیر حتمی نتائج

    دادوضلع کی2 یونین کونسلز اور میونسپل کمیٹی وارڈ 20کے مکمل غیر حتمی نتائج کے مطابق دو یونین کونسل میں ایک پر پی پی اور ایک پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب قرار پائے۔

    یونین کونسل بٹڑا کے مکمل غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے امیدوار شاہد تھیبو 2808ووٹ لے کر کامیاب جبکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین کے امیدوار شوکت علی 2356ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    دادو کی یونین کونسل پٹ گل محمد کے مکمل غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی امیدوار شاہد خان لغاری 1762ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، پیپلزپارٹی کے اسلم خان لغاری 1614 ووٹ حاصل کرسکے۔

    میونسپل کمیٹی دادو وارڈ 20کے مکمل غیرحتمی غیرسرکاری نتائج میں پیپلزپارٹی کے امیدوار محمد اقبال سولنگی 417 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے اور پی ٹی آئی کی امیدوار بشیراں سولنگی 138 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    سکھر اور خیرپور کے غیر حتمی نتائج

    غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق ضلع سکھرکی پیپلزپارٹی نے یوسی چیئرمین شپ جیت لی، پیپلزپارٹی کے امیدوار شفقت بھٹو 2975 ووٹ لے کرکامیاب جبکہ جے یوآئی کے امیدوار صدیق کلہوڑو 2322 ووٹ لے کر دوسرے نمبرپر رہے۔

    خیرپور میں صوبھو دیرو کی یوسی میرک کے وارڈ 3 کےغیرحتمی نتائج کے مطابق جی ڈی اے امیدوارسعید احمد بھٹی 433 ووٹ لیکرکامیاب،پیپلزپارٹی کے امیدوار 351 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    خیرپورمیں ٹاؤن کمیٹی ببرلوء کے وارڈ نمبر 4 کے غیرحتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید محمد شاہ 859 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدوار پیر ذیشان حیدر 66 ووٹ کے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

  • نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ میں پیپلز پارٹی کی مرضی سے نہیں لگائے گئے: احسان الرحمان مزاری

    نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ میں پیپلز پارٹی کی مرضی سے نہیں لگائے گئے: احسان الرحمان مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسان الرحمان مزاری نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ میں نجم سیٹھی پیپلز پارٹی کی مرضی سے نہیں لگائے گئے، جب کہ بورڈ میں ہمارہ بندہ ہونا چاہیے تھا۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے احسان مزاری نے کہا کہ یہ طے ہوا تھا کہ جو وزارت جس جماعت کی ہوگی اس کی تعیناتیاں بھی اسی کا حق ہوگا، کھیلوں کی وزارت ہمارے پاس ہے تو پی سی بی میں ہمارا بندہ ہی ہونا چاہیے تھا۔

    وفاقی وزیر نے کہا ’’نجم سیٹھی کرکٹ بورڈ میں پیپلز پارٹی کی مرضی سے نہیں لگائے گئے، شکایات آئی ہیں کہ 2 ریجنز میں بوگس کلبز بنا کر ووٹنگ رائٹس دے دیے گئے ہیں۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ شکایات پر پی سی بی کو لیٹر بھیجا گیا ہے اور کمیٹی سے مالی معاملات اور تعیناتیوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، انھوں نے کہا کہ خط میں پوچھا گیا ہے کہ پچھلے 4 ماہ میں کس کو نکالا اور کس کو رکھا گیا۔

    احسان الرحمان مزاری نے کہا ’’اس معاملے کی انکوائری کے پراسس کا آغاز کر دیا ہے، لیٹر اسی لیے لکھا گیا ہے۔‘‘

    عام انتخابات کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا ’’مجھے نہیں لگتا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے، پی پی کے ورکر کے طور پر میری رائے میں انتخابات آگے جائیں گے۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ جو آئین میں ہے اس کے مطابق ہی توسیع ہوگی، غیر آئینی کچھ نہیں ہوگا۔

  • حکومت کو انتخابات کی طرف آنا ہی پڑے گا، راجہ بشارت

    حکومت کو انتخابات کی طرف آنا ہی پڑے گا، راجہ بشارت

    سابق صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ آخر کار حکومت کو انتخابات کی طرف آنا ہی پڑے گا۔

    سابق صوبائی وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کو تسلیم کیا، حکومت کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    سابق وزیر  قانون کو کہنا تھا کہ آخر کاران کو انتخابات کی طرف آنا ہی پڑے گا، ملکی مفاد میں یہی بہتر ہے اور اسی سے استحکام آسکتا ہے، مذاکرات سے کوئی حل نکلتا ہے تو صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے۔

    راجہ بشارت کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنا حکم جاری کر رکھا ہے، فیصلے کے خلاف حکومت یا اسپیکر نے مقررہ وقت میں اپیل بھی نہیں کی۔