Tag: انتخابات

  • ٹرمپ کی انتخابی مہم، ایف بی آئی کی جانب سے خاتون مخبر کا استعمال

    ٹرمپ کی انتخابی مہم، ایف بی آئی کی جانب سے خاتون مخبر کا استعمال

    واشنگٹن: 2016 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مشیر کے بھید جاننے کے لیے ایف بی آئی کی جانب سے ایک خاتون مخبر کو استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران خارجہ پالیسی سے متعلق امور کے مشیر جارج پاپندوپولوس کے بھید جاننے کے لیے خاتون مخبر کو لندن بار میں بھیجا گیا تھا، تاکہ یہ پتہ لگایا جاسکے کہ روس اور ٹرمپ کی انتخابی مہم کے درمیان کوئی تعلق تھایا نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ری پبلیکنز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ پر روس سے تعلق کا الزام لگانے والے ڈیموکریٹس دراصل اس اسکینڈل کو چھپاتے رہے ہیں کہ اوباما انتظامیہ اپنے سیاسی حریف کی جاسوسی میں ملوث تھی۔

    جارج پاپندوپولوس کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ عزرا ترک نامی خاتون کا تعلق ایف بی آئی سے تھا یا نہیں تاہم خاتون کا نام، اس کی پرکشش شخصیت اور انگریزی اچھی نہ ہونے سے وہ سمجھ گئے تھے کہ خاتون خود کو ریسرچ معاون ہونے کا جو دعویٰ کررہی ہے وہ جھوٹا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے خلاف دو سال سے جاری رابٹ ملر کی خصوصی تحقیقات گذشتہ ماہ اختتام پذیر ہوئی تھی، ابتدائی طور پر تحقیقاتی رپورٹ میں صدر ٹرمپ پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا تھا۔

    امریکی انتخابات میں مداخلت کا معاملہ، روس اور امریکا نے رپورٹ مسترد کردی

    خیال رہے کہ رپورٹ کے خلاصے میں کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران روس کے ساتھ کسی ملی بھگت کوئی ثبوت ملا۔

  • اسپین تاریخ کے اہم موڑ‌پر، پارلیمانی انتخابات کل ہوں گے

    اسپین تاریخ کے اہم موڑ‌پر، پارلیمانی انتخابات کل ہوں گے

    بارسلونا: اسپین اپنی تاریخ کے اہم موڑ پر پہنچ گیا، پارلیمانی انتخابات کل 28 اپریل کو ہوں گے.

    تفصیلات کے مطابق اسپین میں‌ انتخابی معرکہ کل ہونے جا رہا ہے، جس میں‌ بہ ظاہر انتہائی دائیں بازو کی جماعت کا پلڑا بھاری دکھائی دے رہا ہے.

    سبکدوش ہونے والے سوشلسٹ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے عوام کو متنبہ کیا ہے کہ کل ہونے والے الیکشن میں انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کو غیر معمولی عوامی تائید حاصل ہو سکتی ہے۔

    اسپین کے سینتیس ملین رجسٹرڈ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے. اس ضمن میں انتظامات مکمل ہوچکے ہیں.

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق تمام پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ صبح 9 بجے سے شام 8 بجے تک جاری رہے گی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سب انتظامات کیے جائیں گے.

    مزید پڑھیں: بریگزٹ : اسپین نے 4 لاکھ برطانوی شہریوں کو شہریت دینے کا اعلان کردیا

    ابتدائی انتخابی نتائج پولنگ ختم ہونے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آنا شروع ہو ں گے اور چند گھنٹوں میں صورت حال واضح ہوجائے گی۔

    ابتدائی جائزوں کے مطابق سوشلسٹ پارٹی کی جیت کے امکانات ہیں، البتہ شاید کوئی پارٹی واضح اکثریت حاصل نہ کرسکے، ماہرین مخلوط حکومت کے امکانات پر بات کر رہے ہیں.

  • باراک اوبامہ کے نائب صدر جو بائڈن بھی 2020 کے صدارتی ڈور انتخابات میں شامل

    باراک اوبامہ کے نائب صدر جو بائڈن بھی 2020 کے صدارتی ڈور انتخابات میں شامل

    واشنگٹن : امریکا کے سابق نائب صدر جو بائڈن بھی صدارتی ڈور میں شامل ہوگئے، اوبامہ کے نائب صدر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے اور بطور صدر صدارتی محل میں زندگی گزارنے کے خواہشمند سیاست دانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جو بائڈن کے صدارتی ڈور میں شامل ہونے سے متعلق کئی ماہ سے قیاس آرائیاں جاری تھیں، تاہم انہوں نے کل ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہماری جمہوریت، عقائد اور وہ تمام چیزیں کو امریکا کو امریکا بناتی ہے، سب داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جا بائڈن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں جب 76 سالہ بائڈن کا مقابلہ پہلے اپنی ہی جماعت کے 19 امیدواروں سے ہوگا۔

    خیال رہے کہ سابق امریکی نائب صدر جو بائڈن اس سے قبل دو مرتبہ صدارتی الیکشن میں حصّہ لے چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ صدارتی ڈور میں شامل ہونے والے دیگر ڈیموکریٹکس میں سینیٹر الیزبتھ وارن، کمالا ہیرس اور برنی سینڈرز بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ بائڈن سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دونوں ادوار میں ان کے نائب صدر رہے ہیں، انہوں نے ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹرمپ کے 2017 میں شارلٹس ول میں ہونے والے سفید فام مظاہروں یہ کہہ کر ’دونوں طرف اچھے ہیں نفرت پھیلانے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں اخلاقی برابر قائم کردی‘۔

    جو بائڈن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو چار سال دئیے جو تاریخ میں گمراہ موقع کے اعتبار سے دیکھا جائے گا، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو مزید چار سال دت دئیے تو وہ امریکی اقوام کی بنیادی شخصیت کو ہی تبدیل کردے گا اور میں یہ سب دیکھتا رہو لیکن کچھ نہ کروں یہ نہیں ہوسکتا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ بائڈن کو نائب صدر بنانا اوبامہ کے بہترین فیصلوں میں ایک تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جو بائڈن ڈیموکریٹک پارٹی کے سب سے زیادہ تجربہ کار امیدوار ہیں، جو چھ مرتبہ سینیٹر رہ چکے ہیں جبکہ دو مرتبہ 1988 اور 2008 میں ملکی سربراہی انتخابات میں حصّہ لے چکے ہیں۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ جو بائڈن نے 2016 بھی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے خلاف شامل ہونا تھا لیکن وہ اپنے 46 سالہ بیٹے کی موت کے باعث شامل نہیں ہوسکے اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بائڈن کے بیٹے باؤ بائڈن کا انتقال دماغ کے کینسر کے باعث ہوا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عوامی رائے شماری کے مطابق جو بائڈن ڈیموکریٹ کے سب سے مقبول امیدوار ہیں۔

  • بھارت میں عام انتخابات، تیسرا مرحلہ مکمل ہوگیا

    بھارت میں عام انتخابات، تیسرا مرحلہ مکمل ہوگیا

    نئی دہلی: بھارت میں جاری عام انتخابات کا تیسرا مرحلہ بھی مکمل ہوگیا، پولنگ کے دوران پرتشدد واقعات میں درجنوں افراد زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی انتخابات کے تیسرے مرحملے میں 15 ریاستوں کی 117 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا ہے، ریاست گجرات میں وزیراعظم نریندر مودی کے حلقے اور ریاست کیرلا میں اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کے حلقے میں بھی ووٹنگ ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ان پندرہ ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز ہیں، پولنگ کے دوران عورتوں سمیت بوڑھوں نے بھی اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔

    اس دوران سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان تصادم بھی ہوا، جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے، کئی علاقوں میں جلاؤ گھیراؤ بھی ہوا۔

    بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سخت سیکیورٹی میں ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اپنے حلقے کے پولنگ اسٹیشن پہنچے تھے، بی جے پی کے صدر امت شاہ ان کے ہمراہ تھے۔

    یاد رہے کہ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارتی انتخابات 7 مرحلوں پرمشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔

    بھارت کے 17ویں انتخابات میں مجموعی طور پر 89 کروڑ 89 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    بھارتی ریاست مغربی بنگال کے مختلف پولنگ بوتھ پر کشیدگی، ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی

    خیال رہے کہ بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

  • بھارت میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ جاری

    بھارت میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ جاری

    نئی دہلی: بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے 13 ریاستوں کی 97 نشتوں پر ووٹنگ جاری ہے جس میں 90 کروڑ سے زائد ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات کے لیے پولنگ کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ کا عمل جاری ہے، ملک کی 13 ریاستوں کی 97 نشستوں پر عوام اپنے ووٹ کا حق استعمال کررہے ہیں۔ انتخابات میں 90 کروڑ ووٹر حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں، یہ تعداد امریکا اور یورپی یونین کی مجموعی آبادی سے بھی زیادہ ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں لوک سبھا کی 543 نشستوں کے لیے مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد کیا جارہا ہے، اب تک ایک مرحلہ ہوا جس میں دورانِ ووٹنگ پرتشدد واقعات میں 4 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے۔

    مزید پڑھیں: لوک سبھا انتخابات: مودی کو بڑا دھچکا، دو وزرا نے پارٹی سے علیحدگی اختیار کرلی

    بھارت کے ایوان زیریں کے انتخابات 7 مراحل میں ہوں گے جبکہ انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان بھارتی الیکشن کمیشن کی طرف سے 25 مئی کو کیا جائے گا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی انتخابات میں امریکی انتخابات سے 6.5ارب ڈالرز زیادہ خرچ ہورہے ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارت میں لوک سبھا یعنی ایوان زیریں کے 17 ویں انتخابات کا پہلا مرحلہ 11 اپریل کو ہوا، جس کے تحت 20 ریاستوں کی 91 نشستوں پر ووٹنگ کا انعقاد کیا گیا، مجموعی طور پر 14 کروڑ 20 لاکھ افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی انتخابات: پرتشدد واقعات میں 3 افراد ہلاک، دھماکا خیز مواد بھی برآمد

    بھارتی الیکشن کے پہلے مرحلے بالشمول مقبوضہ کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں پرتشدد واقعات پیش آئے جس میں چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، آندھرا پردیشن میں ہونے والی سیاسی تلخ کلامی نے اس قدر شدت اختیار کی کہ 3 افراد کی جانیں گئیں جبکہ مقبوضہ کشمیر کے علاقہ بارہ مولا میں بھارتی فوج نے فائرنگ کر کے 13 سالہ بچے کو شہید کیا۔

  • الجزائر میں مجسٹریٹوں نے جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا

    الجزائر میں مجسٹریٹوں نے جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کا بائیکاٹ کردیا

    الجیریا : الجزائر میں مجسٹریٹوں نے نظام مخالف احتجاجی تحریک کی حمایت میں 4 جولائی کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الجزائر میں مظاہرین نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے استعفے کے باوجود احتجاج جاری رکھا ہوا ہے اور وہ اب حکومتی عہدوں پر فائز ان کے قریبی مصاحبین سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں اور انھوں نے جولائی میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو مسترد کردیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ صدارتی انتخابات موجودہ عدالتی فریم ورک اور اداروں کے تحت ہوتے ہیں تو یہ آزادانہ اور شفاف نہیں ہوسکتے۔

    الجزائر کے عبوری صدر عبدالقادر بن صالح نے گذشتہ منگل کو ایک نشری تقریر میں ملک میں آزادانہ اور شفاف انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا اور کہا تھا کہ میں عوام کے مفادات کی تکمیل کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں ۔

    صدر عبدالقادر بن صالح کا کہنا تھا کہ آئین نے مجھ پر یہ بھاری ذمے داری عاید کی ہے لیکن مظاہرین نے ان کے خلاف احتجاج جاری رکھا ہوا ہے اور وہ ان سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک سو سے زیادہ مجسٹریٹوں نے دارالحکومت الجزائر  میں وزارتِ عدل کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مظاہرے کی اپیل مجسٹریٹس کلب نے کی تھی، یہ کلب حکومت کے حامی نیشنل مجسٹریٹس سینڈیکیٹ کے مقابلے میں قائم کیا گیا ہے۔

    مظاہرے میں شریک ملک کے جنوب مشرقی شہر الوادی سے تعلق رکھنے والے جج سعد الدین مرزوق نے کہا کہ مجسٹریٹس کلب نے صدارتی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور وہ ان کی نگرانی نہیں کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ اس کلب کے ملک کی ہرعدالت میں ارکان موجود ہیں لیکن انھوں نے ان کی مخصوص تعداد نہیں بتائی ہے۔

  • کشمیر کونسل ای یو کا مقبوضہ وادی میں بھارتی انتخابات مسترد کرنے کا اعلان

    کشمیر کونسل ای یو کا مقبوضہ وادی میں بھارتی انتخابات مسترد کرنے کا اعلان

    برسلز: کشمیر کونسل ای یو نے مقبوضہ وادی میں ہونے والے بھارتی انتخابات کو مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کشمیر سمیت کئی بھارتی ریاستوں میں انتخابات ہورہے ہیں، جسے مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا۔

    چیئرمین کشمیر کونسل علی رضا سید کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی الیکشن مسترد کرتے ہیں، یہ الیکشن نہیں ڈرامے بازی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامے کا بائیکاٹ فطری ہے، سرچ آپریشن کی آڑ میں قابض افواج نے 12سالہ طالب علم شہید کیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بارہمولہ میں کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انتخابات کے پیش نظر بھارتی فوج نے مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے، جس کے باعث متعدد معصوم شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    بھارتی انتخابات: پرتشدد واقعات میں 3 افراد ہلاک، دھماکا خیز مواد بھی برآمد

    علاوہ ازیں بھارتی جارحیت بھی تھم نہ سکی، نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں، رواں سال کے آغاز سے اب تک متعدد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

  • بھارت میں انتخابات، پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل

    بھارت میں انتخابات، پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل

    نئی دہلی: بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہوگئی، شہریوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، بیس ریاستوں کے شہریوں نے پولنگ اسٹیشن جاکر اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے انتخابی عمل تقریبا چھ ہفتے تک جارے رہے گا، اس دوران نو سو ملین رجسٹر ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    انتخابی عمل کا آخری مرحلہ انیس مئی کو مکمل ہوگا اور ووٹوں کی گنتی تئیس مئی سے شروع ہوگی، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ آج عوام کی بڑی تعداد نے پولنگ اسٹیشن کا رخ کیا اور ووٹ کاسٹ کیے۔

    بھارت میں بے روزگاری کے ساتھ ساتھ ملک سیاسی بحران کا شکار ہے، شہری بھوک افلاس کے باعث خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں، لوگوں کی خواہش کہ ملک میں خوش حالی آئے۔

    بھارت میں لوک سبھا کی 543 کی نشستوں کے لیے پہلے مرحلے میں 91 پر پولنگ ہوئی، آندھرا پردیش، اترپردیش، آسام، بہار اور اڑیسہ سمیت 20 سے زائد ریاستوں میں ووٹنگ ہوئی۔

    بھارت میں الیکشن : ووٹرز خریدنے کیلیے سات کروڑ ڈالر کے اسکینڈل کا انکشاف

    بھارت کے عام انتخابات میں 90کروڑ افراد ووٹ کا حق استعمال کریں گے، 7مراحل میں ہونے والے بھارتی انتخابات کے نتائج کا اعلان 23مئی کو ہوگا۔

    انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا، جبکہ دوسرا 18 اپریل، تیسرا 23 اپریل، چوتھا 29 اپریل، پانچواں 6 مئی، چھٹا 12 مئی اور ساتواں 19 مئی کو ہوگا۔

    خیال رہے کہ بھارت میں چار ریاستیں ایسی ہیں جو بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کررہی ہیں۔ انتخابات کے پہلے مرحلے میں ریاستی جبر کے تحت مقبوضہ کشمیر میں بھی نام نہاد ووٹنگ کرائی گئی، جبکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کا انتخابی ڈھونگ پہلے ہی مسترد کرچکے ہیں۔

  • الیکشن میں روسی مداخلت کا معاملہ، صدر ٹرمپ پر کوئی جرم ثابت نہ ہوسکا

    الیکشن میں روسی مداخلت کا معاملہ، صدر ٹرمپ پر کوئی جرم ثابت نہ ہوسکا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے خلاف دو سال سے جاری رابٹ ملر کی خصوصی تحقیقات اختتام پذیر ہوگئیں، تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ سے کوئی جرم سرزرد نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کے بارے میں سپیشل کونسل رابرٹ ملر کی تیار کردہ خفیہ رپورٹ کا خلاصہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ سے کوئی جرم سر زرد نہیں ہوا۔

    رپورٹ کے خلاصے میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دوران روس کے ساتھ کسی ملی بھگت کوئی ثبوت ملا۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دو سال سے ان کے خلاف مفروضوں پر مبنی الزامات لگائے گئے اور آج سب جھوٹ ثابت ہوئے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خصوصی کونسل رابرٹ ملر نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ٹرمپ کے خلاف روس سے ملی بھگت کے کوئی واضح ثبوت سامنے نہیں آئے۔

    اس رپورٹ کو صدر ٹرمپ اور ان کے حمایتی صدر ٹرمپ کی ایک بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔

    ساؤنڈ بائٹ رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے انصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، اس بڑی خبر کے بعد اب صدر ٹرمپ کی صدارت پر چھائے کالے بادل کافی حد تک ختم ہوچکے ہیں۔

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ٹرمپ نے مخالفین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا، رابرٹ میولرکی رپو رٹ منظرعام آنے پر ان کہنا تھا کہ انتخابی مہم میں روسی مداخلت کے الزام میں انہیں پھنسانے غیرقانی ناکام ہوگئی۔

  • امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کا معاملہ، ٹرمپ مخالفین پر برس پڑے

    واشنگٹن: امریکا میں دوہزار سولہ میں صدارتی انتخابات سے متعلق روسی مداخلت کے الزامات پر امریکی صدر مخالفین پر برس پڑے۔

    تفصیالت کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مخالفین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، رابرٹ میولرکی رپو رٹ منظرعام آنے پر ان کہنا تھا کہ انتخابی مہم میں روسی مداخلت کے الزام میں انہیں پھنسانے غیرقانی ناکام ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ واشنگٹن روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے مخالفین کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے شرم کا مقام ہے کہ دوہزار سولہ کی انتخابی مہم میں روسی مداخلت کا الزام لگا کر عوام کو گمراہ کیا گیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ خصوصی تفتیش کار رابرٹ میولر اپنی رپورٹ میں ان کے اور ان کی ٹیم کے خلاف روسی مداخلت کے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں جو ان کی بے گناہی کا ثبوت ہے۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات امریکا کے لیے باعث شرم قرار دے کر اسے رکوانے کا بھی مطالبہ کرچکے ہیں۔

    ٹرمپ کا امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کے معاملے پر تحقیقات روکنے کا مطالبہ

    یاد رہے کہ نومبر 2016 میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ماہ اکتوبر میں امریکی حکومت نے روس پر ڈیموکریٹک پارٹی پر سائبر حملوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما بھی اس عزم کا اظہار کر چکے ہیں کہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کرنے پر روس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔