Tag: انتخابی دھاندلی

  • انتخابی دھاندلی پر ہڑتال، بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے شاہراہیں بند کر دیں

    انتخابی دھاندلی پر ہڑتال، بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے شاہراہیں بند کر دیں

    کوئٹہ: الیکشن 2024 کے نتائج میں مبینہ دھاندلی پر بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے ہڑتال کے دوران شاہراہیں بند کر دی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف شہروں میں چار جماعتی اتحاد کی کال پر ہڑتال اور احتجاج کیا جا رہا ہے۔ پہیہ جام ہڑتال کی کال بی این پی مینگل، پشتونخوامیپ، نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک نے دے رکھی ہے۔

    سبی میں مظاہرین نے رکاوٹیں کھڑی کر کے این 65 ناڑی کے مقام پر قومی شاہراہ بلاک کر دی، صحبت پور میں بھی مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج کے باعث قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی، قلات میں بھی مغل چوک پر احتجاج کے باعث کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی ہے۔

    خضدار میں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف چار جماعتی اتحاد کی کال پر ہڑتال اور احتجاج کے دوران روڈ بلاک ہے، مستونگ میں شمس آباد کراس پر نیشنل پارٹی اور بی این پی کارکنوں نے احتجاج کرتے ہوئے دشت تیرہ میل پر روڈ بلاک کر دیا ہے، جعفرآباد میں بھی شاہی چوکی کے مقام پر مظاہرین نے دھرنا دے کر این 65 شاہراہ بلاک کر دی ہے، ہرنائی میں بھی احتجاج کے باعث کوئٹہ ہرنائی اور ہرنائی پنجاب قومی شاہراہ بند کر دی گئی۔

    چمن میں کوئٹہ چمن شاہراہ گڑنگ کے مقام پر احتجاج کے دوران ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، ژوب میں پشتونخوا میپ کے کارکنوں نے کوئٹہ اور ڈی آئی خان قومی شاہراہ بلاک کر دی، گوادر میں سربندر کراس پر احتجاج کیا جا رہا ہے، اور مکران کوسٹل ہائی وے بلاک کر دی گئی ہے، چاغی میں احتجاج کے باعث پاک ایران شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہو گئی ہے، بلوچستان کی مختلف شاہراہوں کی بندش سے ٹریفک روانی معطل ہے، مسافر اور مال بردارگاڑیوں کی قطاریں لگ چکی ہیں۔

  • کمشنر راولپنڈی کا انتخابی دھاندلی کا اعتراف، جماعت اسلامی کا رد عمل

    کمشنر راولپنڈی کا انتخابی دھاندلی کا اعتراف، جماعت اسلامی کا رد عمل

    لاہور/پشاور: کمشنر راولپنڈی کی جانب سے انتخابی دھاندلی کے اعتراف پر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ یہ اس کے مؤقف کی تائید ہے۔

    ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات جماعت اسلامی کے مؤقف کی تائید ہے، سراج الحق چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کر چکے ہیں، انھوں نے الیکشن میں دھاندلی کی پوری تفصیلات سامنے رکھی تھیں۔

    ترجمان نے کہا مجلس شوریٰ اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کا بھی جائزہ لیا جائے گا، اور بڑی احتجاجی تحریک برپا کی جائے گی۔

    قوم کو کمشنر راولپنڈی کے بیان سے متعلق سچ و جھوٹ سے آگاہ کیا جائے: پیپلز پارٹی

    سینیٹر مشتاق احمد نے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیا کمشنر راولپنڈی کے بیان پر چیف الیکشن کمشنر جواب دیں گے؟ چیف الیکشن کمشنر اپنے اوپر الزامات کی وضاحت اور فوری جواب دیں، اب بیوروکریسی بھی اس جعلی الیکشن کا پول کھول رہی ہے۔

    کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف: جے یو آئی ف کا الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ

    انھوں نے کہا جعلی الیکشن کو کالعدم کرنے، ذمہ داروں کا تعین اور سزا دیے بغیر نظام نہیں چلے گا، کمشنر راولپنڈی کے بعد تمام سرکاری افسران آگے آئیں اور حقائق بتائیں، اب سپریم کورٹ کا فرض بنتا ہے کہ الیکشن پر اسٹے دے۔

    کمشنر راولپنڈی کے تہلکہ خیز اعتراف ، تحریک انصاف کا اہم بیان آگیا

    واضح رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ کے انتخابی دھاندلی سے متعلق لگائے گئے الزامات کو الیکشن کمیشن نے مسترد کر دیا ہے، اور تحقیقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کسی عہدیدار نے الیکشن نتائج تبدیلی کے لیے کمشنر کو کبھی ہدایات جاری نہیں کیں، کسی بھی ڈویژن کا کمشنر نہ تو ڈی آر او، آر او یا پریذائیڈنگ آفیسر ہوتا ہے، کمشنر کا الیکشن کے انعقاد میں کوئی براہ راست کردار نہیں ہوتا۔

  • راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، کمشنر

    راولپنڈی: کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے الیکشن 2024 کے نتائج میں بدترین دھاندلی کی ذمہ داری قبول کر لی، اور اعلان کیا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں، انھوں نے الزام لگایا کہ دھاندلی میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، اور اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہفتے کو ایک پریس کانفرنس میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ نے دھماکا خیز انکشاف کیا کہ انتخابی نتائج میں بد ترین دھاندلی ہوئی ہے، انھوں نے کہا ’’میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں، اور اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی نے کہا ’’میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا، عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، ہم نے جعلی مہریں لگا کر 70،70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں بدلا، اس کام میں چیف الیکشن کمشنر بھی ملوث ہیں، میں ماتحت افسران سے معذرت چاہتا ہوں کہ انھیں میں نے غلط کام کے لیے کہا۔‘‘

    کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انتخابی بے ضابطگیوں پر مستعفی ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ’’راولپنڈی ڈویژن میں ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا گیا، مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ہے، اپنے ماتحتوں کو غلط کام کے لیے کہہ رہا تھا تو وہ رو رہے تھے، میں اپنے ماتحتوں کو غلط کام کا کہنے پر معافی مانگتا ہوں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں نے ملک کی پیٹ پر چھرا گھونپا جو مجھے چین سے رہنے نہیں دے رہا تھا، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے، اس عمل میں ملوث لوگوں کو بھی سخت سزا ملنی چاہیے، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پوری طرح شریک ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’فجر کی نماز کے بعد دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچا حرام کی موت کیوں مروں، پھر میں نے سوچا کیوں نہ ساری چیزیں عوام کے سامنے لاؤں۔‘‘

  • انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا

    انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا

    اسلام آباد:  انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی پارلیمانی ہے یا خصوصی؟ معاملہ الجھ گیا۔

    تفصیلات کے  مطابق انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اعظم سواتی نے موقف اختیار کیا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نہیں بن سکتی، یہ اسپیشل کمیٹی ہے، قرارداد میں لکھا تھا کہ یہ خصوصی کمیٹی ہو گی۔

    اس پر سیکرٹری کمیٹی رانا تنویر نے کہا کہ نوٹی فکیشن کے مطابق یہ پارلیمانی کمیٹی ہے، قرارداد درست منظور ہوئی، نوٹی فکیشن میں غلطی ہوئی۔

    رانا تنویر نے مزید کہا کہ انتخابی عمل میں سقم تھے، تو کمیٹی بہتری کی سفارشات دے، دیکھنا ہو گا کہ کمیٹی کی سفارشات کی قانونی حیثیت کیا ہو گی۔

    کمیٹی اجلاس میڈیا کی موجودگی میں ہونی چاہیے: فوادچوہدری

    کمیٹی اجلاس ان کیمرہ رکھنے کے معاملے پر بھی اجلاس میں بحث ہوئی، اس ضمن میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کمیٹی اجلاس میڈیا کی موجودگی میں ہونا چاہیے، الیکشن لڑ کر آئے ہیں، معلوم ہے کہ انتخابات شفاف ہوئے۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے کہا تھا کہ کمیٹی بنائیں گے، تو ہاؤس کو چلنےدیں گے، اپوزیشن کمیٹی بننے کے بعد بھی پارلیمنٹ کو چلنےنہیں دے رہی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمارے الیکشن کمیشن کے  پاس جو اختیارہیں، دنیا میں کہیں اور نہیں، پاکستانی الیکشن کمیشن جتنے اختیارات کسی دورسرے ملک میں نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کمیٹی کی کارروائی میڈیا کے لیے اوپن ہونی چاہیے، اجلاس میں خفیہ کیا ہے؟ انتخابات کا معاملہ ہے اوپن رہنا چاہیے، الیکشن شفاف تھے، ہمیں میڈیا سے چھپانے کی ضرورت نہیں۔

  • پرویزخٹک کی سربراہی میں انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس آج ہوگا

    پرویزخٹک کی سربراہی میں انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویزخٹک کی زیر صدارت انتخابی دھاندلی سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی کا دوسرااجلاس آج ہوگا، جس میں کمیٹی کے ٹی او آرز طے کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کا دوسرااجلاس آج ہوگا، اجلاس پرویزخٹک کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ڈھائی بجے ہوگا۔

    اجلاس میں کمیٹی کے ٹی او آرز طے کئے جائیں گے جبکہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے ذیلی کمیٹی بنانے پر بھی غورہوگا۔

    یاد رہے 7 نومبر کو انتخابی دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا تھا ، جس میں وفاقی وزیر پرویز خٹک کو پارلیمانی کمیٹی کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں :  پرویز خٹک الیکشن میں مبینہ دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین منتخب

    اجلاس میں سب کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور سب کمیٹی کے لئے تین تین نام فائنل کیےگئے جب کہ ایک ایک نام پر مشاورت ہونا تھی۔

    حکومتی کی جانب سے شیریں مزاری، شفقت محمود، طارق بشیرچیمہ کے نام سامنے آئے جبکہ اپوزیشن نے رانا ثنا اللہ، نوید قمر، حاصل بزنجوکے نام فائنل کیے۔

    یاد پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت پر دھاندلی کے الزامات مسلسل لگتے آ رہے ہیں اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔

    حکومت نے اس ضمن میں اپوزیشن کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے ایک پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان کیا تھا۔

    جس کے بعد عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی ، پارلیمانی کمیشن بنانے کی تحریک وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پیش کی تھی اور کہا تھا ہم شفافیت کے قائل ہیں، انتخابات کی شفافیت کے لیے سب کچھ عوام کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : عمران خان کا خطاب ، دھاندلی الزامات کی تحقیقات کی پیش کش

    واضح رہے وزیرِ اعظم عمران خان اپنی پہلی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں جبکہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ آج چند سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، جو مطالبات ہیں، انھیں پورا کریں گے ،سمجھتا ہوں، پاکستان کےسب سےشفاف الیکشن ہوئےہیں، البتہ اپوزیشن کےجوبھی خدشات ہیں،دھاندلی کاجہاں بھی الزام لگاوہاں پرتحقیقات کے لئےتیارہیں۔

  • نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں، عبدالعلیم خان

    نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں، عبدالعلیم خان

    لاہور: تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں۔ وزیر داخلہ نادرا میں موجود کرپٹ عناصر کا اعتراف کرکے ان کے موقف کی تائید کر رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں واٹر فلٹر پلانٹ کی افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ٹی او آرز میں سے وزیراعظم نواز شریف کا نام نہیں نکلے گا وہ سب سے پہلے جواب دہ ہیں۔

    علیم خان نے کہا کہ حکومت احتساب سے فرار چاہتی ہے، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف کے حلقے کا بھی وہی انجام ہوگا جو سردار ایاز صادق کے حلقے کا ہوا تھا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور حکومت نے جعلی الیکشن ہی کرانے ہیں تو اس سے بہتر ہے کہ ملک میں آمریت کا نظام ہو، عوام ووٹ کسی کو ڈالتے ہیں اور جیت کسی اور کی ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چودھری نثار کے نادرا کے بارے میں انکشافات تحریک انصاف کے ان الزامات کی تائید ہیں کہ نادرا میں کرپٹ لوگ انتخابی دھاندلی میں ملوث ہیں۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے نادرا کے کر پٹ عناصر کو کیفر کردارتک پہنچائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں علیم خان نے کہا کہ این اے 122 میں بائیس ہزار ووٹوں کا ہیر پھیر کیا گیا،چار ہزار ووٹ حلقے سے باہر غیرقانونی طور پر منتقل کیے گئے۔

     

  • انتخابی دھاندلی: الیکشن کمیشن نے تمام الزامات مسترد کردئیے

    انتخابی دھاندلی: الیکشن کمیشن نے تمام الزامات مسترد کردئیے

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے انتخابی دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن میں پیش کرنے کے لئے جواب تیار کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے ابتدائی طور پر گیارہ صفحات پر مشتمل جواب تیار کیا ہے۔ کمیشن کی طرف سے مسودے کی منظوری کے بعد جوڈیشل کمیشن میں یہ جواب داخل کیا جائے گا۔

    جواب میں الیکشن کمیشن نے عام انتخابات دوہزار تیرہ میں دھاندلی سے متعلق تمام الزامات مسترد کردئیے ہیں اور کہا ہے کہ عالمی مبصرین نے عام انتخابات کو شفاف قرار دیا۔الیکشن کمیشن نے عالمی مبصرین کی رپورٹس بھی جواب کا حصہ بنائی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ عام انتخابات کیلئے بیلٹ پیپر زمارکیٹ سے نہیں چھپوائے گئے اور یہ یہ بیلٹ پیپرز خصوصی فیچرز کے حامل تھے ۔

    بیلٹ پیپرز کی چھپائی اور ترسیل فوج کی نگرانی میں کی گئی۔الیکشن کمیشن کے مطابق مقناطیسی سیاہی پی سی ایس آئی آر سے تیار کرائی گئی اور نادہ نے اس سیاہی کی باقاعدہ منظوری دی۔

    اس حوالے سے جو الزامات عائد کیے گئے ہیں بے بنیاد ہیں۔ڈی جی الیکشن کی سربراہی میں الیکشن کمیشن حکام آج دن بھر بند کمرے میں مشاورت کرتے رہے اور جوڈیشل کمیشن میں پیش کرنے کے لئے مواد اکٹھا کرتے رہے۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق کمیشن کی منظوری کے بعد یہ جواب جوڈیشل کمیشن میں پیش کردیا جائے گا۔ڈی جی الیکشن شیر افگن پر پی ٹی آئی نے عام انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کئے تھے۔

  • عمران خان اورچیف الیکشن کمشنر کی ملاقات پیر کو متوقع

    عمران خان اورچیف الیکشن کمشنر کی ملاقات پیر کو متوقع

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ملاقات کیلئے پیر کا وقت دے دیا ہے، ملاقات میں انتخابی دھاندلی سے متعلق بات ہوگی۔

    عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مسلسل احتجاج کرنے والےعمران خان اب چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کریں گے، ذرائع کے مطابق عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کیلئے وقت مانگا تھا، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے انہیں پیر کو ملنے کا وقت دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بات چیت ہوگی، عمران خان چیف الیکشن کمشنر کو متنازع حلقوں کے تحفظات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وہ چیف الیکشن کمشنر کو دھاندلی کے بعض ثبوت پیش کریں گے ، ملاقات میں الیکشن ٹربیونلز کی جانب سے بعض کیسز کے فیصلوں میں تاخیر کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔

    اس سے قبل عمران خان این اے ایک سو بائیس میں کمیشن کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں، انہوں نے ٹریبونل سے لوکل کمیشن کیخلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • الیکشن کمیشن کا اجلاس، انتخابی الزامات زیرغور

    الیکشن کمیشن کا اجلاس، انتخابی الزامات زیرغور

    اسلام آباد: قائم مقام چیف الیکشن کمشنر انور ظہیر جمالی کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے اجلاس میں ریکارڈ میں موجود الزامات کا تمام مواد پیش کر دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کا خفیہ اجلاس اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہوا، اجلاس میں انتخابی دھاندلی سے متعلق عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے الزامات پر غور کرنے کے ساتھ انتخابی اصلاحات سے متعلق معاملات پر بھی بات چیت ہوئی۔

    الیکشن کمیشن نے ڈاکٹر طاہر القادری کے الزامات کی آڈیو ویڈیو ریکارڈ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن کمیشن پر عائد الزامات کی رپورٹ طلب کرلی۔

    الیکشن کمیشن کا اجلاس سیکیورٹی خدشات کی بنا پر اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں طلب کیاگیا، قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے بعد الیکشن کمیشن کا یہ پہلا اجلاس ہے۔

    گزشتہ روز سابق ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان کے انکشافات پر الیکشن کمیشن نے اجلاس طلب کیا تھا۔

  • انتخابی دھاندلی پرغور کیلئے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل طلب

    انتخابی دھاندلی پرغور کیلئے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل طلب

    اسلام آباد: انتخابی دھاندلیوں سے متعلق الیکشن کمیشن کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے، جس میں سابق ایڈیشنل سیکریٹری افضل خان کے انکشافات پر بھی غور کیا جائے گا ۔

    قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے بعد الیکشن کمیشن کا یہ پہلا اجلاس ہوگا، الیکشن کمیشن کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی موجودگی ضروری ہے ۔

    اجلاس میں انتخابی دھندلیوں اورعمران خان کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا جائے گا ۔