Tag: انتخابی مہم

  • جمہوریت کے مخالف شخص کا ساتھ نہیں دیں گے، آصف زرداری

    جمہوریت کے مخالف شخص کا ساتھ نہیں دیں گے، آصف زرداری

    کراچی : سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کہ عیدالاضحیٰ کے بعد بڑی انتخابی مہم چلائی جائے گی، ہم اس شخص کا ساتھ نہیں دیں گے جو جمہوریت کے خلاف ہوگا، ان کا کہنا ہے کہ وہ خود آئندہ الیکشن میں کامیابی کے لئے ہرصوبے میں جائیں گے۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے دبئی میں ملاقات کیلئے آنے والے سابق سینیٹر اورنومنتخب رکن صوبائی اسمبلی سعید غنی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے عید الاضحیٰ نواب شاہ میں منانے کا اعلان بھی کیا۔

    آصف زرداری نے کہا کہ میں نے میاں صاحب کو کہا بھی تھا کہ مستعفی ہوجائیں ورنہ دمادم مست قلندر ہوگا، اب عدالتی فیصلے کے بعد دما دم مست قلندرکا نعرہ عوام نے ہی لگادیا۔


    مزید پڑھیں: آصف زرداری کا کارکنان کو انتخابات کی تیاری کا حکم


    پی پی شریک چیئرمین نے کہا کہ ہم کبھی اس شخص کا ساتھ نہیں دیں گے جو جمہوریت کے خلاف ہوگا، انہوں نے کہا ہم نے اداروں کو آئینی طریقے سے مضبوط کیا، جمہوریت کو نقصان پہنچانے والوں کے راستے آئینی طریقے سے بند کئے۔

    انہوں نے کہا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ مخالفت کرنے والوں کے ہی گلے آگیا، روایات برقرار رکھی جاتی تو میاں صاحب کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتے۔

  • فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول کی انتخابی مہم ہیک

    فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول کی انتخابی مہم ہیک

    پیرس : فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول ماکروں کی انتخابی مہم ہیک کرکےاہم دستاویزات شائع کردی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق فرانس میں صدارتی امیدوارامینیول ماکروں کی انتخابی مہم کےمنتظمین کا کہنا ہےکہ انہیں ایک بڑے ہیکنگ حملے کانشانہ بنایاگیاہے۔

    انتخابی مہم کے منتظمین کا کہنا ہےکہ ریلیزکی گئی دستاویزات میں اصلی دستاویزات کےساتھ ساتھ نقلی دستاویزات کو بھی شامل کیا گیا ہےتاکہ لوگوں کو ابہام میں مبتلاکیاجاسکے۔

    امینیول ماکروں کےانتخابی مہم کےمنتظمین کا کہنا تھا کہ یہ واضح ہےکہ حملہ آوروں کا مقصد اتوار کو صدارتی انتخاب کےدوسرےمرحلےسےقبل امینیول کو نقصان پہنچانا ہے۔

    خیال رہےکہ یہ دستاویزات جمعے کو اس وقت شائع کیے گئے ہیں جب انتخابی مہم کا وقت تقریباً مکمل ہوچکا تھا۔


    فرانس: صدارتی انتخابات‘پہلےمرحلےمیں امینیول اورلاپین کامیاب


    یاد رہےکہ اس سے قبل فرانسیسی میڈیا کےمطابق ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات کےپہلےمرحلے میں امینیول ماکروں نے23.7 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ماری لا پین 21.7 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔

    واضح رہےکہ امینیول ماکروں کا مقابلہ انتہائی دائیں بازو کی ماری لا پین کےساتھ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اوباما کی تقریرکےدوران ٹرمپ کےحمایتی کی نعرے بازی

    اوباما کی تقریرکےدوران ٹرمپ کےحمایتی کی نعرے بازی

    کیرولینا: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے ہرایک کا بنیاد ی حق ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ دوسروں کی تقاریر میں مدا خلت کی جائے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں اس وقت دلچسپ صورتحال دیکھنےمیں آئی جب بارک اوباما ہلیری کلٹن کی انتخابی مہم سے خطاب کررہے تھے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایتی نے کھڑے ہوکر ٹرمپ کے حق میں نعرے بازی شروع کردی۔

    post-2
    اس موقع پر سیکورٹی اہلکار ٹرمپ کے حمایتی کو جلسہ گاہ سے باہر نکال نے کےلیے آئے تو بارک اوباما نے اس شخص کو مخاطب کرکے کہا پرامن احتجاج اور آزادی اظہار رائے کاسب کو حق حاصل ہے لیکن اس کایہ مطلب نہیں کہ دوسروں کی تقاریرمیں مداخلت کی جائے۔

    post-1

    امریکی صدراوباما نےکہا آپ ہمارے لیے قابل احترام اس لیے بھی ہیں کہ آپ عمررسیدہ اور دوسرا آپ کے حلیہ سے لگتا ہے آپ آرمڈ فورسز سروسز سے ریٹائرڈ ہوئے لہذا ٹرمپ کے حق میں نعرے جلسہ گاہ باہر جاکر لگائیے۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدارتی انتخابات، ٹرمپ کی حمایت میں اضافہ، ہیلری کی مقبولیت میں کمی

    خیال رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات میں تین دن رہ گئے،ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کے مقابلے کا امکان ہے،تازہ عوامی جائزوں میں ٹرمپ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا تو ہیلری کی حمایت میں کمی آئی ہے۔

    مزید پڑھیں:ہلیری صدربنیں توامریکہ آئینی بحران سےدوچارہوسکتاہے،ڈونلڈٹرمپ

    واضح رہے کہ دو روز قبل ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ہلیری امریکہ کی صدر بنیں تو ملک سنگین آئینی بحران کا شکار ہوسکتاہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم میں سب سے پہلے امریکہ کا نعرہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم میں سب سے پہلے امریکہ کا نعرہ

    فلوریڈا: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نےامریکی ریاسست فلوریڈا میں انتخابی مہم کے دوران سب سے پہلےامریکہ کانعرہ لگادیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست فلوریڈا میں انتخابی مہم سے خطاب میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کے نہیں امریکہ کےصدربننےکےلیےانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےخطاب میں سابق امریکی صدر بل کلنٹن کوبھی سخت تنقیدکانشانہ بناتےہوئے کہا کہ امریکی کئی دہائیوں سے کلنٹن کی کرپشن کاشکارہیں۔

    مزید پڑھیں: نازیبا گفتگو: ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اپنوں نے بھی منہ موڑ لیا

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کی خواتین سے متعلق اخلاق سےگری ہوئی ویڈیومنظرعام پرآنے کےبعدریپبلکن ہاؤس اسپیکر پائل رائن سمیت متعدد رہنماؤں نے ٹرمپ کی حمایت نہ کرنے کااعلان کیاہے۔

    خیال رہے کہ رہنماؤں کےٹرمپ سےدوری اختیارکرنےکےباوجودتازہ سروےرپورٹس میں 58فیصدریپبلکن ووٹرزٹرمپ کےحق میں ہیں جبکہ 68 فیصد کاکہناہےکہ ریپبلکن رہنماؤں کوٹرمپ کےساتھ کھڑاہوناچاہیے۔

    نیویارک میں مردوخواتین کی بڑی تعدادنے ٹرمپ کےخلاف ریلی نکالی اورٹرمپ ٹاور کےسامنے احتجاج کیا۔مظاہرین نےٹرمپ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

    احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پرٹرمپ کے خلاف نعرے درج تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کاخیال ہے کہ وہ شہرکوچلاتےہیں،خواتین اسے بندکرنےنکل آئیں ہیں۔

    دوسری جانب امریکی ریاست کولوراڈو میں اتنخابی مہم کےدوران ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوارہلیری کلنٹن نے ووٹرزسےٹرمپ کوووٹ نہ دینے کی اپیل کی۔ہلیری نےحامیوں سےکہاکہ وہ ٹرمپ کی تقسیم کرنے والی،سیاہ اورنفرت پرمبنی مہم کوردکردیں۔

    ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوارانتخابی مہم کے آغاز سے ہی ٹرمپ کوعہدہ صدارت کےلیےنااہل قراردیتی آئی ہیں۔ہلیری نے ووٹرزسےکہا کہ امریکہ اورآنے والی نسل کے بہترمستقبل کےلیےووٹ کااستعمال کریں۔

    مزید پڑھیں: ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنماکا ٹرمپ کا دفاع کرنے سے انکار

    واضح رہے کہ دو روز قبل ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر اور ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنما پال رائن نے ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید دفاع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

  • نواز شریف کی مسئلہ کشمیر کودبانے کی کوشش ہم نے ناکام بنائی ، بلاول

    نواز شریف کی مسئلہ کشمیر کودبانے کی کوشش ہم نے ناکام بنائی ، بلاول

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے کشمیر میں انتخابی مہم سے مسئلہ کشمیر ابھر کر سامنے آیااورمودی سے دوستی کی وجہ سے نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر سرد خانے حوالے کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا۔

    بلاول ہاوٴس میں آزاد کشمیر انتخابات کے پارٹی امیدواروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہعئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ معمول کے انتخابات نہیں تھے اور ہم جانتے تھے کہ یہ انتخابات ہائی جیک کرنے کے لیے تمام ہتھکنڈے سر عام استعمال کیے جائیں گے لیکن ہم نے انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا اور تاریخ کے درست رخ پر رہے اور کشمیری عوام کے مقدس مقاصد کے لیے بہادری سے لڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے کشمیری عوام کے عظیم مفادات میں آزاد جموں و کشمیر میں انتخابات لڑے کیونکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر نوازلیگ حکومت کی خاموشی کی وجہ سے مقبوضہ وادی کے عوام کے مفادات کو نقصان ہو رہا تھا، ہمارے کشمیر میں انتخابی مہم سے مسئلہ کشمیر ابھر کر سامنے آیا ہے مودی سے دوستی کی وجہ سے نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر سرد خانے حوالے کرنے کی کوششوں کو ناکام بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح قبل از انتخابات دھاندلی، کشمیر کونسل کے فنڈز کا بے دریغ استعمال اور وفاقی وزراء کی مداخلت کی وجہ سے ہمیں پتا تھا کہ نتائج کیا آئیں گے لیکن مجھے فخر ہے کہ ہمارے ساتھی ہمیں چھوڑ کر نہیں گئے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنماوٴں نے کہا کہ نواز لیگ حکومت نے انتقامی کارروایاں شروع کر دی ہیں اور کابینہ کی تقرری سے قبل ہی پیپلزپارٹی کے رہنماوٴں پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے، یہ عمل نئی آزاد کشمیر حکومت کے مکروہ چہرے کی عکاسی کرتا ہے۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ آزاد کشمیر انتخابات کے نتائج سے مایوس نہیں ہیں اور انہیں پختہ یقین ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی ملک میں 2018کے عام انتخابات جیتے گی،اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر ایم این اے فریال تالپر،پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے رہنماوٴں سابق وزیراعظم چودھری عبدالمجید،چودھری محمد یاسین، لطیف اکبر، سید بازل علی نقوی اور دیگر شریک تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمانوں کیخلاف پھر ہرزہ سرائی

    ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمانوں کیخلاف پھر ہرزہ سرائی

    واشنگٹن: امریکی صدارتی دوڈ میں شامل ہونے کے خواہش مند ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بارپھرمسلمانوں کے خلاف زہراگلتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان انتہا پسندوں کوروکنا ان کی اولین ترجیح ہے۔

    امریکی صدارت کے خواہشمندڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی مہم میں مسلم دشمن بیانات بدستورجاری ہیں،ری پبلکن پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی سے متعلق تقریرمیں ایک بار پھر مسلمانوں تنقید کا ہدف بنا ڈالا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی صدارت سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا ہدف اسلامی شدت پسندی روکنا ہوگا،صدراوباما داعش کوشکست دینے میں ناکام ہوگئے ہیں۔

    ٹرمپ نے دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ امریکا جن ملکوں کا دفاع کرتا ہے انہیں قیمت ادا کرنا ہوگی، اگرایسا نہیں ہوتا تو وہ ممالک اپنا دفاع خود کریں۔

  • ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    اسلام آباد: ملک بھرمیں جلسے جلوسوں کے موسم نےانتخابی مہم کاسماں باندھ دیا ہےجبکہ حکومت مخالف اجتماعات نے وزیراعظم کو دوٹوک وضاحت پرمجبور کردیا۔

    ملک بھر میں جلسے جلوسوں کا موسم، ایک جانب تحریک انصاف لگاتار کامیاب بڑےجلسے کرکے حکومت کےلئے دردسر بنی ہوئی ہے تودوسری جانب عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی زوردار انٹری دے کر ن لیگ کےلئےمزید مشکلات پیداکردیں۔

    عمران خان کےلاڑکانہ میں جلسے کے بعدوفاقی حکومت کے ساتھ حکومت سندھ کی صفوں میں بھی ہلچل مچ گئی ،عمران خان اور طاہرالقادری کی دیکھادیکھی ق لیگ نے بھی بہاولپور میں بڑا جلسہ کرکے لیگیوں کے ماتھے پر مزید شکنیں ڈال دیں۔

    جلسے جلوسوں سےملک میں انتخابی ماحول بن گیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کودوٹوک الفاظ میں کہنا ہی پڑا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں ہی ہوں گے۔

    آج پھر تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے سیاسی قوت دکھانے کیلئے گوجرانولہ اور بھکر میں پنڈال لگالیاہے،جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع میں بھی حکومت کی پالیسیاں تنقید کی زد پر ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان جلسے جلوسوں سے واقعی تبدیلی آجائے گی یا وزیراعظم کی بات سچ ثابت ہوگی۔

  • ملتان: انتخابی مہم کاوقت ختم،جاوید ہاشمی پُرامید

    ملتان: انتخابی مہم کاوقت ختم،جاوید ہاشمی پُرامید

    ملتان :حلقہ این اے ایک سواننچاس میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔اس حلقے میں جاوید ہاشمی اور آزاد امیدوار عامر ڈوگر میں مقابلہ ہے۔ دو ہزار تیرہ کے انتخا بات میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں سے کا میابی سمیٹنے والے جا وید ہاشمی اب حلقہ ایک سو اننچاس ملتان میں اپنی سیا سی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔

    جاویدہاشمی اپنے سیاسی کیریر کے کٹھن ترین دور سے گذر رہے ہیں،سولہ اکتوبر کوحلقہ ایک سواننچاس ملتان کے ضمنی انتخابات میں ان کے مدمقابل پیپلزپارٹی سے حال ہی میں منحرف ہو نے والے میاں عامر ڈوگر ہیں جنہیں پی ٹی آئی اور ڈوگر برادری کی مکمل حما یت  حصل ہے۔

    جبکہ مخدوم جا وید ہاشمی کو ن لیگ کی اعلا نیہ اور پیپلزپارٹی کی خاموش حما یت حاصل ہے۔یہ انتخا ب ایک ایسے مو قع پر ہو رہا ہے کہ جب جاوید ہاشمی کو با غی سے داغی بنے زیادہ عرصہ نہیں گذرا،پی ٹی آئی ملتان میں طا قت کا بھر پور مظاہرہ کرچکی ہے ۔

    گو نواز گو کا نعرہ زبان زد عام ہے،رہی میاں عامر ڈوگر کی بات تو وہ پہلے بھی کئی مرتبہ شکست کا ذائقہ چکھ چکے ہیں لیکن مسئلہ ہے ہا شمی صا حب کا جو دو ہزار تیرہ کے انتخا با ت میں بیک وقت تین حلقوں سے کا میاب ہو ئے تھے اور اب فقط ایک نشست نے انہیں نا کوں چنے چبوا دیئے۔

    نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن پاکستانی سیاست کی تاریخ یہی بتا تی ہے کہ بیک جنبش قلم وفاداری بدلنے کی ادا کو عوام نے کبھی پسند نہیں کیا۔

  • ایم کیوایم کاسندھ میں 3جنوری سےانتخابی مہم شروع کرنےکا فیصلہ

    ایم کیوایم کاسندھ میں 3جنوری سےانتخابی مہم شروع کرنےکا فیصلہ

    ایم کیو ایم نے تین جنوری سے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انتخابی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا، انتخابی مہم کےسلسلے میں ایم کیوایم کی جانب سے سندھ بھرمیں جلسے منعقد کیے جائیں گے۔

    جلسوں سے ایم کیو ایم کے قائدالطاف حسین خطاب کریں گے، تین جنوری کو حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد اور پانچ جنوری کو مزار قائد سے متصل باغ جناح میں جلسےہوں گے، جلسوں میں الطاف حسین بلدیاتی امیدواروں کے حتمی ناموں کا اعلان اور ایم کیو ایم کے بلدیاتی منشور کے حوالے سے عوام کو آگاہ کریں گے۔

  • ایم کیوایم کو انتخابی مہم چلانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں،خالد مقبول

    ایم کیوایم کو انتخابی مہم چلانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں،خالد مقبول

    کراچی کے انتخابات میں دھاندلی کا رونا تو سب جماعتیں روتی ہیں لیکن اب تو ایم کیو ایم نے بھی دہائی دینا شروع کر دی ہے ۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کو انتخابی مہم چلانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، ایم کیو ایم کے انتخابی دفاتر پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انتخابی کاموں میں مصروف کارکنوں کو حراست میں لیا جارہا ہے تو ایسے ماحول میں انتخابی مہم کیسے چلائی جاسکتی ہے، خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہی حالات رہے تو انتخابات کو کیسے شفاف قرار دیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ ایسے حالات انتخابات کے نتائج کو متنازع بنادیں گے۔