Tag: انتقال

  • اردو کے معروف نقاد شمس الرحمٰن فاروقی انتقال کر گئے

    اردو کے معروف نقاد شمس الرحمٰن فاروقی انتقال کر گئے

    نئی دہلی: اردو زبان و ادب کے معروف نقاد، شاعر اور ناول نگار شمس الرحمٰن فاروقی 85 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شمس الرحمٰن فاروقی کو کرونا وائرس لاحق ہوا تھا جس سے صحت یاب بھی ہو گئے تھے، تاہم اس کے اثرات کی وجہ سے وہ کافی دنوں سے علیل تھے۔

    شمس الرحمٰن فاروقی آج صبح ہی دہلی سے ایک پرواز کے ذریعے الہ آباد پہنچے تھے، جہاں ان کا انتقال ہو گیا، ان کے انتقال سے ادبی دنیا کو ناقابل تلافی نقصال پہنچا ہے۔

    معروف نقاد اور شاعر فاروقی کی تدفین آج شام جامعہ کے نزدیک اشوک نگر کے قبرستان میں انجام دی گئی۔

    شمس الرحمٰن فاروقی کو دنیائے ادب میں ایک زیرک تنقید نگار کے طور پر جانا جاتا ہے، انھوں نے ادبی تنقید کے مغربی اصولوں کو سمجھا اور پھر اردو ادب میں ان کا اطلاق کیا۔

    شمس الرحمٰن 30 ستمبر 1935 کو پیدا ہوئے تھے، آزاد خیال ماحول میں پرورش پائی، انھوں نے تعلیم حاصل کرنے کے بعد کئی مقامات پر ملازمت کی، اور 1960 میں ادبی دنیا میں قدم رکھا۔

    وہ 1960 سے 1968 تک انڈین پوسٹل سروسز میں پوسٹ ماسٹر رہے اور اس کے بعد چیف پوسٹ ماسٹر جنرل اور 1994 تک پوسٹل سروسز بورڈ، نئی دہلی کے رکن بھی رہے۔

    شمس الرحمٰن نے امریکا کی پنسلوانیا یونی ورسٹی میں ساؤتھ ایشیا ریجنل اسٹڈیز سینٹر کے پارٹ ٹائم پروفیسر کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔

    فاروقی الہ آباد میں معروف ادبی جریدے ’شب خوں‘ کے ایڈیٹر رہے، ان کی تصانیف کئی چاند تھے سرِ آسماں، افسانے کی حمایت میں اور اردو کا ابتدائی زمانہ کو اردو ادب میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ لیکن ان کی سب سے منفرد تصنیف شعر شور انگیز ہے جو میر تقی میر کی شاعری پر ہے۔

    شمس الرحمٰن کو اردو ادب میں منفرد خدمات پر سرسوتی ایوارڈ کے علاوہ 1986 میں ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، سال 2009 میں انھیں پدم شری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

  • جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم مفتی زر ولی انتقال کرگئے

    جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم مفتی زر ولی انتقال کرگئے

    کراچی: جامعہ احسن العلوم کراچی کے مہتمم معروف علمی شخصیت شیخ الحدیث والتفسیر مفتی زر ولی خان انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف علمی دینی شخصیت مفتی زر ولی خان انتقال کر گئے، وہ 3 ماہ سے شدید علیل تھے اور کراچی کے اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    مفتی زر ولی کی عمر 67 برس تھی، گزشتہ روز طبعیت کی ناسازی پر انھیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن جاں بر نہ ہو سکے۔

    مفتی زر ولی خان نے 1978 میں احسن العلوم کی دینی درس گاہ قائم کی، اور پوری زندگی درس و تدریس سے وابستہ رہے، وہ کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔

    مرحوم ہزاروں علما کے بھی استاد تھے، انھیں تفسیر و حدیث کے درس میں منفرد مقام حاصل تھا، ان سے استفادے کے لیے ملک بھر سے طلبہ آتے تھے۔

    مفتی زر ولی ضلع صوابی کے قصبہ جہانگرا میں 1953 میں پیدا ہوئے، علوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن گرومندر سے سند فراغت حاصل کی، اور مولانا یوسف بنوری، مولانا عبداللہ کاکا خیل جیسے اکابرین ان کے اساتذہ میں شامل تھے۔

    1978 میں انھوں نے گلشن اقبال کراچی میں احسن العلوم کے نام سے مدرسہ قائم کیا، جہاں وہ پوری زندگی درس و تدریس میں مگن رہے، ان سے درس تفسیر پڑھنے کے لیے پورے ملک سے علما اور طلبہ ہر سال جامعہ احسن العلوم آتے رہے۔

    کئی کتب کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ وہ بہترین خطیب بھی تھے، جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم مفتی نعمان نعیم سمیت دیگر مدارس دینیہ کے مہتممین نے ان کے انتقال پر افسوس و تعزیت کا اظہار کیا۔

  • شیر باز خان مزاری انتقال کر گئے

    شیر باز خان مزاری انتقال کر گئے

    روجھان: بلوچستان کے بزرگ سیاست دان شیر باز خان مزاری کراچی میں انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بزرگ سیاست دان اور قومی اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف سردار شیر باز مزاری انتقال کر گئے۔

    خاندانی ذرایع نے سابق نگران وزیر اعظم میر بلخ شیر مزاری کے بھائی شیر باز مزاری کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے، شیر باز مزاری کافی عرصے سے علیل تھے۔

    شیرباز مزاری نظریات اور اصولوں کی سیاست پہ یقین رکھنے والے بزرگ بلوچ رہنما تھے۔

    وزیر اعلی ٰپنجاب عثمان بزدار نے شیر باز خان مزاری کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے، انھوں نے کہا سردار شیر باز خان مزاری نے لوگوں کی حقیقی معنوں میں خدمت کی، مرحوم کی سیاسی و سماجی خدمات کو تا دیر یاد رکھا جائے گا۔

    سابق وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی انتقال کرگئے

    یاد رہے کہ چند دن قبل سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ جمالی 76 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، وہ چند دن سے وینٹی لیٹر پر موت اور زندگی کی جنگ لڑ رہے تھے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ظفر اللہ خان جمالی کو 29 نومبر کو ہارٹ اٹیک کے بعد تشویش ناک حالت میں اسلام آباد کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں اُن کی طبیعت سنبھل نہ سکی۔ موت سے چند دن قبل اُن کے انتقال کی افواہ بھی پھیلی تھی جس پر صدر مملکت عارف علوی نے بذریعہ ٹویٹ تعزیت کی اور پھر معذرت بھی کی تھی۔

  • کرونا وائرس: احتساب عدالت کےسابق جج ارشد ملک انتقال کر گئے

    کرونا وائرس: احتساب عدالت کےسابق جج ارشد ملک انتقال کر گئے

    اسلام آباد: احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کرونا وائرس انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک انتقال کر گئے، وہ کرونا وائرس انفیکشن میں مبتلا تھے۔

    احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک ایک ہفتے سے وینٹی لیٹر پر تھے، اور شفا انٹرنیشنل اسپتال اسلام آباد میں زیر علاج تھے۔

    ارشد ملک کے اہل خانہ نے بھی ان کی وفات کی تصدیق کر دی ہے، انھوں نے سوگواران میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں چھوڑی ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس 6 اگست کو لاہور ہائی کورٹ نے ارشد ملک کی ملازمت سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، انھوں نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج کی حیثیت سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو نیب کے العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دے دیا تھا اور فلیگ شپ ریفرنس میں انھیں بری کر دیا تھا۔

    ویڈیو اسکینڈل کیس، جج ارشد ملک کی برطرفی کا نوٹی فکیشن جاری

    واضح رہے کہ جج ارشد ملک کو 3 جولائی کو بر طرف کیا گیا تھا، ارشدملک کے خلاف ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہونے پر بر طرفی کا فیصلہ کیا گیا تھا، یہ فیصلہ چیف جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی نے سنایا تھا۔

    24 دسمبر 2018 کو نواز شریف کے خلاف فیصلہ دینے کے بعد جج ارشد ملک کا ویڈیو اسکینڈل منظر عام پر آیا، جس میں ارشد ملک نے نواز شریف اور حسین نواز سے ملاقاتوں کا اعتراف کیا تھا۔

  • عارف علوی اور وزیراعظم کی ظفراللہ جمالی کے انتقال پر اہلخانہ سے تعزیت

    عارف علوی اور وزیراعظم کی ظفراللہ جمالی کے انتقال پر اہلخانہ سے تعزیت

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سابق وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ بطور ممبر قومی اسمبلی وہ ایک بااخلاق انسان کے طور پر جانے جاتے تھے۔

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت ملک تمام اہم شخصیات نے سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کے انتقال پر اہل خانہ سے تعزیت پیش کی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل نے سابق وزیراعظم کے جہان فانی سے رخصت ہونے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دعا کی اللہ مرحوم کے درجات بلند اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔

    صدر مملکت عارف علوی نے بھی مرحول کے بلندی درجات کےلیے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ بطور ممبر قومی اسمبلی وه ایک بااخلاق انسان کے طور پر جانے جاتے تھے۔

    سابق وزیر اعظم ظفر اللہ جمالی انتقال کرگئے

    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفر اللہ خان جمالی مختصر علالت کے بعد 76 برس کی عمر میں قضائے الہی سے انتقال فرماگئے، وہ گزشتہ تین روز سے وینٹی لیٹر پر موت اور زندگی کی جنگ لڑ رہے تھے۔

    انہوں نے 21 نومبر 2002 کو ملک کے 15ویں وزیر اعظم کا حلف اٹھایا اور 2004 تک بطور وزیر اعظم اپنی ذمہ داریاں انجام دیتے رہے، 26 جون 2004 کو ظفر اللہ خان جمالی نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

  • سابق صوبائی وزیر عادل صدیقی کرونا کے باعث انتقال کر گئے

    سابق صوبائی وزیر عادل صدیقی کرونا کے باعث انتقال کر گئے

    کراچی: سابق صوبائی وزیر اور ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے سابق رکن عادل صدیقی کرونا کے باعث نجی اسپتال میں انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر عادل صدیقی کرونا انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے، وہ کچھ دنوں سے نجی اسپتال میں وینٹی لیٹر پر تھے۔

    عادل صدیقی کی نماز جنازہ یاسین آباد قبرستان سے ملحقہ مسجد میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین ، وسیم آفتاب ، انیس ایڈووکیٹ ، محمد حسین، سابق سی پی ایل سی چیف احمد چنائے سمیت عزیز و اقارب اور علاقہ مکینوں نے شرکت کی، جس کے بعد کرونا ایس او پیز کے تحت ایدھی رضا کاروں نے عادل صدیقی کو یاسین آباد قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔

    متحدہ رہنما عادل صدیقی طویل جلا وطنی کے بعد رواں ماہ 5 نومبر کو دبئی سے پاکستان پہنچے تھے، جس کے بعد وہ کرونا وائرس میں مبتلا ہوگئے، اہل خانہ کے مطابق طبعیت کی ناسازی کے باعث ایک ہفتہ قبل انھیں نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا، وہ جگر کے کینسر میں بھی مبتلا تھے۔

    عادل صدیقی جگر کے کینسر اور پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا تھے، وطن واپسی کے بعد طبعیت کی ناسازی کے باعث وہ ایم کیو ایم میں بھی فعال نہ ہو سکے، عادل صدیقی ایم کیو ایم کی سابق رابطہ کمیٹی کے اہم رکن، سابق رکن اسمبلی اور محکمہ تجارت و ٹرانسپورٹ اور لیبر کے صوبائی وزیر رہ چکے ہیں۔

    عادل صدیقی کے انتقال پر کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی، عامر خان، فیصل سبزواری، سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان، رضا ہارون، انیس ایڈووکیٹ، بابر غوری، واسع جلیل، ڈاکٹر عامر لیاقت، ڈاکٹر صغیر، وسیم آفتاب، رابطہ کمیٹی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔

    عادل صدیقی کی عمر 57 سال تھی، وہ 1963 میں کراچی میں پیدا ہوئے، جامعہ کراچی سے گریجویشن کیا۔ وہ 2002 سے 2007 تک صوبائی وزیر رہے، 2008 کی صوبائی حکومت میں بھی وزیر رہے، 2013 سے 2018 تک حلقہ پی ایس 100 سے ممبر صوبائی اسمبلی رہے۔ عادل صدیقی 2016 سے دبئی میں جلا وطنی کاٹ رہے تھے اور چند روز قبل ہی وطن واپس آئے تھے۔ وہ کئی سال سے پھیپھڑوں اور دیگر عارضوں میں مبتلا تھے ، مختلف بیماریوں کے باعث عادل صدیقی ملک اور بیرون ملک سفر میں ڈاکٹر اور آکسیجن سلنڈر ساتھ رکھتے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 13 نومبر کو رکن سندھ اسمبلی جام مدد علی بھی کرونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے تھے، جام مدد علی سانگھڑ سے پیپلز پارٹی کی نشست پر منتخب ہوئے تھے، ان کی عمر 57 برس تھی اور وہ پچھلے کئی روز سے کراچی کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    ان سے ایک دن قبل چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ بھی کرونا انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے تھے، وہ کلثوم انٹرنیشنل اسپتال اسلام آباد میں زیر علاج تھے، ان کا شمار خیبر پختون خوا کے ان ججوں میں ہوتا ہے جنھوں نے انتہائی اہم معاملات میں فیصلے دیے اور وکلا ان فیصلوں کو ’بولڈ‘ سمجھتے تھے۔

  • نواز شریف کی والدہ لندن میں انتقال کر گئیں

    نواز شریف کی والدہ لندن میں انتقال کر گئیں

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر 93 برس کی عمر میں لندن میں انتقال کر گئیں، وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عطا تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ میاں محمد نواز شریف اور میاں محمد شہباز شریف کی والدہ محترمہ وفات پا گئی ہیں۔

    سابق وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کی والدہ شمیم اختر 93 برس کی عمر میں خالق حقیقی سے جا ملیں، انتقال کے وقت وہ بیٹے نواز شریف کے ساتھ لندن میں تھیں۔

    پشاور میں موجود مریم نواز کو جلسہ گاہ میں دادی کے انتقال کی خبر دے دی گئی ہے۔

    بیگم شمیم اختر 9 مارچ سنہ 1927 کو لاہور میں پیدا ہوئی تھیں، ان کی شادی میاں شریف سے ہوئی جن سے ان کے 3 بیٹے عباس شریف، نواز شریف اور شہباز شریف تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ کےا نتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ اللہ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے۔

    تاحال ان کی نماز جنازہ اور تدفین سے متعلق کوئی تفصیلات موصول نہیں ہوئیں۔

  • 49 برس تک بحرین کے وزیر اعظم رہنے والے شہزادے انتقال کر گئے

    49 برس تک بحرین کے وزیر اعظم رہنے والے شہزادے انتقال کر گئے

    مناما: بحرین کے وزیر اعظم شہزادہ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، وہ 49 برس تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق بحرین کے وزیر اعظم شہزادہ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ انتقال کر گئے، شہزادہ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ کی عمر 84 سال تھی۔

    بحرین کی شاہی کورٹ نے ان کی رحلت کا اعلان کیا۔

    عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق شہزادہ خلیفہ سب سے طویل عرصہ کسی ملک کے وزیر اعظم رہنے والے رہنما تھے، انہوں نے سنہ 1971 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا اور 49 برس اس عہدے پر فائز رہے۔

    وزیر اعظم کے انتقال کے بعد ملک بھر میں ایک ہفتے تک سوگ کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کی تدفین کب اور کہاں کی جائے گی اس حوالے سے اب تک کوئی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔

  • بلوچی زبان کے لیجنڈ فن کار کا کراچی میں انتقال

    بلوچی زبان کے لیجنڈ فن کار کا کراچی میں انتقال

    کراچی: بلوچی زبان کے لیجنڈ گلو کار ناکو سبزل سامگی کراچی میں انتقال کر گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لوک گیتوں کی صنف زہیروک کے ماسٹر ناکو سبزل طویل علالت کے بعد کراچی میں گزشتہ روز انتقال کر گئے۔

    بلوچی زبان کے معروف گلوکار سامگی کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے، انھیں اکتوبر کے آخری دنوں میں ایک نجی میوزک آرگنائزیشن نے طبیعت زیادہ ناساز ہونے پر علاج کے لیے کراچی منتقل کیا تھا۔

    پنجگور سے تعلق رکھنے والے گلوکار سبزل سامگی کی نماز جنازہ آج صبح 11 بجے سامی میں ادا کی جائے گی۔

    سبزل سامگی بلوچی زبان کے لیجنڈ فن کار سمجھے جاتے تھے، وہ لوک گائیکی کی صنف ’زہیروک‘ کے ماسٹر تھے، بڑی تعداد میں لوگ ناکو سبزل کی گائیگی اور فن کے معترف تھے، ان کے پروگرامز میں ایران، کراچی، کوئٹہ، خاران ،گوادر، پنجگور، پسنی اور دیگر علاقوں سے شایقین انھیں سننے آتے تھے۔

    گزشتہ ماہ کے آخری دنوں میں ان کی طبیعت شدید خراب ہوئی، ان کے گلوکار بیٹے شاہمیر سبزل کا کہنا تھا کہ ان کے والد چیسٹ انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ افسوس کی بات یہ تھی کہ اس لیجنڈ گلوکار کے علاج کے لیے گھر والوں کے پاس رقم بھی میسر نہیں تھی، کراچی منتقلی پر ان کے علاج کے اخراجات کے لیے لوگوں سے امداد کی اپیل بھی کی گئی تھی۔

    سبزل سامگی نے موسیقی کو اپنی زندگی کے کم و بیش 50 سال دیے، بلوچی میوزک میں اپنی آواز کا جادو جگانے والے ناکو سبزل سامگی کے آخری البم کا دو سال قبل اعلان سامنے آیا تھا، جو کہ 20 برس بعد آنے والا ان کا کوئی البم تھا، یہ البم بلوچی زبان کے معروف شعرا عطا شاد، مبارک قاضی، بشیر بیدار اور منشی نصیر آبسری کی شاعری پر مشتمل تھا۔

  • امریکی صدر کے چھوٹے بھائی رابرٹ ٹرمپ انتقال کر گئے

    امریکی صدر کے چھوٹے بھائی رابرٹ ٹرمپ انتقال کر گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چھوٹے بھائی رابرٹ ٹرمپ انتقال کر گئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے چھوٹے بھائی کا ہفتے کو انتقال ہو گیا، امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں بھائی کے انتقال کا اعلان کیا۔

    72 سالہ رابرٹ ٹرمپ نیویارک کے اسپتال میں زیر علاج تھے، ٹرمپ نے افسردہ خبر سناتے ہوئے کہا رابرٹ صرف میرا بھائی ہی نہیں میرا سب سے اچھا دوست بھی تھا، رابرٹ کی یادیں میرے دل میں ہمیشہ رہیں گی، وہ نہیں رہا لیکن ہم جلد دوبارہ ملیں گے۔

    جمعے کو وائٹ ہاؤس کے اہل کاروں نے کہا کہ رابرٹ ٹرمپ کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہو گئی ہے، جس کے بعد امریکی صدر بھائی کی عیادت کے لیے اسپتال گئے، تاہم رابرٹ ٹرمپ کی بیماری سے متعلق تاحال تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں، تاہم وہ کئی دنوں سے انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ”میں بوجھل دل کے ساتھ یہ کہتا ہوں کہ میرا شان دار بھائی رابرٹ آج رات پر سکون انداز میں گزر گیا۔“

    ڈونلڈ اور رابرٹ طویل عرصے سے کاروباری شخصیات رہی ہیں، تاہم دونوں ایک دوسرے سے بالکل مختلف شخصیات ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار اپنے بھائی کے بارے میں بتایا تھا کہ وہ مجھ سے بہت زیادہ پرسکون اور آسان طبیعت کا مالک ہے، اور وہ واحد بندہ ہے جسے میں نے کبھی ’ہنی‘ کہا۔

    رابرٹ ٹرمپ نے اپنے کیریئر کا آغاز وال اسٹریٹ پر کارپوریٹ فنانس میں کام کرنے سے کیا تھا، تاہم بعد میں وہ فیملی بزنس میں آ گئے اور ٹرمپ آرگنائزیشن میں رئیل اسٹیٹ کا کاروبار سنبھالا۔

    ٹرمپ فیملی کی خود نوشت لکھنے والی خاتون گوینڈا بلیئر کا کہنا ہے کہ جب رابرٹ ٹرمپ آرگنائزیشن میں کام کر رہے تھے تو وہ نائس ٹرمپ کے نام سے مشہور تھے، وہ 1948 میں نیو یارک سٹی میں پیدا ہوئے، اور فریڈ ٹرمپ کے پانچ بچوں میں سب سے چھوٹے تھے۔