Tag: انتقال

  • پیپلزپارٹی کے ایم این اے ایازسومروانتقال کرگئے

    پیپلزپارٹی کے ایم این اے ایازسومروانتقال کرگئے

    نیویارک : پیپلزپارٹی کے سینئررہنما اور رکن قومی اسمبلی ایازسومرو نیویارک میں انتقال کرگئے، ایاز سومروطویل عرصے سے علیل تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے ایم این اے ایاز سومرو 59 برس کی عمر میں نیویارک میں انتقال کرگئے، وہ مین ہیٹن کے اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

    ایازسومرو گزشتہ کئی ماہ سے بیمار تھے اور علاج کی غرض سے 20 روز قبل ہی امریکہ گئے تھے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما ایازسومروحلقہ این اے 204 لاڑکانہ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، مرحوم ایازسومرو رکن سندھ اسمبلی اور صوبائی وزیر قانون بھی رہے۔


    آصف علی زرداری کا ایازسومرو کے انتقال پراظہار افسوس


    سابق صدر آصف علی زرداری نے رکن قومی اسمبلی ایازسومرو کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایاز سومرو پاکستان پیپلزپارٹی کا اثاثہ تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ایازسومروکی جمہوریت، پارٹی کے لیے قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، پارٹی اوربھٹوخاندان ایاز سومرو کے انتقال پرغمزدہ ہیں۔


    نیئربخاری کا ایازسومرو کے انتقال پراظہار افسوس


    پیپلزپارٹی کے رہنما نیئربخاری نے رکن قومی اسمبلی ایازسومرو کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایاز سومرو پارٹی کا قیمتی اثاثہ تھے، انہوں نے زندگی جمہوریت اور پارٹی کے لیے وقف کررکھی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 20 فروری کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مرحوم رکن قومی اسمبلی ایازسومرو سے این آئی سی وی ڈی جا کر ان کی عیادت اور خیریت دریافت کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کینسر میں مبتلا لڑکی کی اسپتال میں شادی اور انتقال، عزم اور محبت کی مثال

    کینسر میں مبتلا لڑکی کی اسپتال میں شادی اور انتقال، عزم اور محبت کی مثال

    نیویارک : کینسر کے آخری اسٹیج میں زیرعلاج 19 سالہ لڑکی شادی کی اپنی آخری خواہش پوری ہونے کے دو دن بعد جہان فانی سے کوچ کر گئی، اسپتال میں ہی شادی ہوئی اور اسپتال سے ہی جسد خاکی واپس آیا۔

    یہ درد ناک واقعہ ایل پاسو چلڈرن اسپتال میں پیش آیا جہاں کینسر کے چوتھے درجے سے نبرد آزما انیس سالہ لیڈیا ڈومن گوئز نے آخری خواہش کے طور پر اپنے بہترین دوست 21 سالہ جوشوآ سے اسپتال میں ایک سادہ سی تقریب میں شادی کر کے محض دو دن بعد اسپتال میں شوہر کے ہاتھوں میں ہاتھ تھامے دم توڑ دیا۔

    لیڈیا کو گردے میں کینسر کی تشخیص اس وقت ہوئی جب وہ محض 16 سال کی تھی تاہم اس وقت گردے سے ٹیومر نکالنے کے دوران انکشاف ہوا کہ کینسر آنتوں تک پہنچ چکا ہے جس کا علاج تو کیا گیا تاہم کینسر بگڑتا چلا گیا یہاں تک کہ کینسر پھپھڑوں تک پہنچ گیا جس پر نوجوان لڑکی نے اپنے والدین کے قرضوں میں ڈوبتے چلے جانے اور لاحاصل علاج کے باعث مزید ٹریٹمنٹ سے انکار کردیا۔

    تاہم طبیعت کی ناسازی کے باعث وہ ایک رفاحی اسپتال میں زیر علاج رہی جہاں اسے صرف درد کشا دواؤں پر رکھا گیا اور اسی اسپتال میں نوجوان لڑکی کی اپنے دوست سے شادی کی آخری خواہش کو عملی جامہ پہنایا گیا جس کے لیے والدین کے علاوہ دوست احباب اور اسپتال کے عملے نے بھرپور انداز تیاریاں کیں، ویٹنگ روم کو پھولوں سے سجایا گیا اور دلہن نے روایتی سفید جوڑا پہن کر ڈرپس اور نلکیاں لگے وہیل چیئر پر شرکت کی تاہم پادری کے سامنے اپنی ماں اور والد کی مدد سے کھڑی ہو کر شادی کے عہد و پیماں باندھے۔

    روایتی رسوم کی ادائیگی کے بعد دلہا دلہن نے کیک کاٹا اور اہل خانہ کے ہمراہ تصاویر بھی بنوائیں جس کے دوران انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے بالخصوص اپنے والد سے ملاقات کے وقت وہ آبدیدہ ہو گئی، تھوڑی دیر کو سہی لیکن مستقبل کے خدشات سے بے خبر ہو کر نوجوان جوڑے نے ان لمحات کو بھرپور طریقے سے منایا۔

    پیر 12 فروری کو شادی کے بعد وہ اپنے شوہر کے ہمراہ اسپتال میں ہی رہی جہاں محض دون بعد ویلنٹائن ڈے کے دن اچانک طبیعت بگڑ گئی، ڈاکٹرز کے مایوس چہروں اہل خانہ اور نوجوان لڑکی پر تلخ حقیقت واضح کردی اور وہ مسکرا کر اپنے شوہر کا ہاتھ تھامے آخری سانس لیتی رہی یہاں تک کہ صبح آٹھ بجے نوجوان لڑکی کی روح جہان فانی سے ہمیشہ کے لیے کوچ کر گئی۔

     


    تصاویر اور ویڈیو


     

     

  • ڈرامہ ’عینک والا جن‘ میں زکوٹا کا کردار نبھانے والے مطلوب الرحمان انتقال کر گئے

    ڈرامہ ’عینک والا جن‘ میں زکوٹا کا کردار نبھانے والے مطلوب الرحمان انتقال کر گئے

    لاہور: پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا مقبول ڈرامہ سیریل ’عینک والا جن‘ میں زکوٹا جن کا جاندار کردار ادا کرنے والے مطلوب الرحمان عرف منا لاہوری طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جاملے۔

    تفصیلات کےمطابق نوے کی دہائی میں سرکاری ٹی وی پر بچوں کے ڈرامہ سیریل ’عینک والا جن‘ نے خوب مقبولیت حاصل کی، ڈرامے میں موجود کرداروں نے مداحوں کے دل میں ایسی جگہ بنائی کہ بچے تو بچے بڑے بھی ان کرداروں کو نہ بھول پائے۔

    عینک والا جن کے معروف کردار زکوٹا، شدید مالی مشکلات کا شکار

    اسی ڈرامے سے شہرت کی بلندی کو چھونے والا اداکار مطلوب الرحمان جن کا بچوں میں مشہور ہونے والا ڈائیلاگ ’’مجھے کام بتاؤ میں کیا کروں میں کس کو کھاؤں‘‘ تھا، وہ برسوں سے فالج کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    انہیں فالج کے علاوہ ذیابیطس کا مرض میں بھی لاحق تھا لیکن مالی مشکلات کے باعث مناسب علاج کرانے سے قاصر تھے اور اسی وجہ سے خراب حالت میں بھی تھیٹر ڈراموں پر کام کرنے مجبور تھے۔

    خیال رہے کہ مطلوب الرحمان نے موت سے قبل اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب حکومت نے علاج کیلئےمیری مدد کی تھی لیکن اس بات کو کافی عرصہ گزر چکا ہے، اب مجھے مزید مالی مدد کی ضرورت ہے، میری صحت روز بروز خراب ہوتی جارہی ہے اورمیرے پاس علاج کیلئے پیسے نہیں ہیں۔

    کیا آپ کو ’عینک والا جن‘ کے عمران اور معطر یاد ہیں؟

    یاد رہے کہ گذشتہ سال اسی ڈرامہ میں بل بتوڑی کا مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ ’نصرت آرا بیگم‘ بھی کسمپرسی کی زندگی گزارنے کے بعد انتقال کر گئی تھیں، انہیں بھی مالی مشکلات کا سامنا تھا اور آخری وقت تک حکومت سے امداد کی اپیل کرتی رہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • معروف قانون داں عاصمہ جہانگیرکی وفات پرامریکہ کا اظہار افسوس

    معروف قانون داں عاصمہ جہانگیرکی وفات پرامریکہ کا اظہار افسوس

    واشنگٹن : امریکہ نے معروف قانون داں اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی وفات پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے معروف قانون داں اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں۔

    امریکی محمکہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عاصمہ جہانگیر انسانی حقوق، جمہوریت کی علمبردار تھیں، ان کی موت نا قابل تلافی نقصان ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے بیان میں کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے مظلوم طبقے کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی اور ہمیشہ جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے کھڑی ہوئیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ عاصمہ جہانگیر کوانسانی حقوق کے چیمپئن کےطور پریاد رکھا جائے گا، انہوں نے آواز نہ رکھنے والوں کا بہادری سے دفاع کیا۔

    امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے دو روز قبل انسانی حقوق کی علمبردار عاصمہ جہانگیر کے انتقال پرتعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پاکستان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔


    معروف وکیل ‘ سماجی رہنما عاصمہ جہانگیر انتقال کرگئیں


    خیال رہے کہ 11 فروری کو مظلوموں کی آواز بننے والی عاصمہ جہانگیر اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روزمعروف قانون داں اور سماجی کارکن عاصمہ جہانگیر کی نماز جنازہ قذافی اسٹیڈیم میں ادا کی گئی اور انہیں بیدیاں روڈ پرواقع ان کے فارم ہاؤس پرسپرد خاک کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • معروف ٹی وی اداکارقاضی واجد انتقال کرگئے

    معروف ٹی وی اداکارقاضی واجد انتقال کرگئے

    کراچی : معروف ٹی وی اداکار قاضی واجد 87 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، انہوں نے درجنوں ڈراموں اور فلموں میں کام کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ٹیلی ویژن انڈسٹری کے معروف اداکار قاضی واجد 87 سال کی عمر میں اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے، سینئراداکار قاضی واجد نے کئی یادگار ڈراموں میں کام کیا۔

    پاکستان کے مشہورومعروف اداکار قاضی واجد 26 مئی 1930 کو لاہور میں پیدا ہوئے، ان کی فنی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے بطور ڈارمہ آرٹسٹ ہوا۔

    قاضی واجد اپنی زندگی کے 25 سال ریڈیو سے منسلک رہے جس کے بعد انہوں نے ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھا۔

    مرحوم قاضی واجد نے پاکستان ٹیلی ویژن کے متعدد ڈراموں سمیت فلموں میں بھی کام کیا اور اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔

    قاضی واجد کے یادگار ڈراموں میں تنہائیاں، دھوپ کنارے، آنگن ٹیڑھا، خدا کی بستی، حوا کی بیٹی، تنہائیاں، پل دو پل اور تعلیم بالغاں، تنہا تنہا، دوراہے، یہ کیسی محبت شامل ہیں۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے ملک کے لیے بے پناہ خدمات پرقاضی احمد کو 14 اگست 1988 کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا تھا۔


    انورمقصود کا قاضی واجد کےانتقال پرتعزیت کا اظہار


    معروف ہدایت کارانورمقصود نےاداکار قاضی واجد کے انتقال پردکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت اچھے انسان تھے۔

    انہوں نے کہا کہ قاضی واجد تمام کرداروں کے ساتھ پورا انصاف کرتے تھے وہ ایک بہت بڑے اداکار تھے۔


    جاوید شیخ کا قاضی واجد کےانتقال پرتعزیت کا اظہار


    پاکستان کے نامور اداکار جاوید شیخ نے اداکار قاضی واجد کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان جیسی خوبیاں انڈسٹری میں کسی کے پاس نہ تھیں۔

    جاوید شیخ نے کہا کہ قاضی واجد سے جب بھی ملا ان کے چہرے پرمسکراہٹ دیکھی، وہ اپنی مثال آپ تھے، ان جیسا محبت کرنے والا اداکارنہیں دیکھا۔

    معروف فلم اسٹار نے کہا کہ قاضی واجد کے چہرے پرہمیشہ مسکراہٹ دیکھتا تھا، وہ اعلیٰ شخصیت کے مالک تھے۔

  • اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

    اٹھارہ سال بعد جڑواں بچوں کی پیدائش، خاتون جانبر نہ ہوسکیں

    کیرالہ : اٹھارہ سال بعد ماں بننے والی خاتون نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے تین دن بعد اسپتال میں ہی دم توڑ دیا، افسوسناک واقعے سے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق غم زدہ واقعہ گزشتہ روز کیرالہ کے ضلع کوٹیام کے مقامی اسپتال میں پیش آیا جہاں 18 سال سے بے اولاد جوڑا خزاں کے موسم کی آمد سے بے خبر اپنے گھر کے آنگن میں جڑواں کلیوں کے کھلنے کا منتظر تھا۔

    بیالیس سالہ شیبا نے 18 سال کے طویل انتظار کے بعد ایک نہیں بلکہ دو بچے جنم دیئے جن میں سے ایک کو وزن کی کمی کے باعث انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کردیا گیا اور دوسرے کو ممتا کی پیاسی اپنے دودھ سے سیراب کرتی رہی جہاں اسے دو دن بعد بچوں کے ہمراہ رخصت ملنے والی تھی تاہم کسے معلوم تھا وہ زندہ حالت میں اسپتال سے واپس نہیں جا پائے گی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق سب کچھ ٹھیک جا رہا تھا کہ اچانک بیالیس سالہ شیبا کو نقاہت محسوس ہونا شروع ہوجاتی ہے اور بلڈ پریشر تیزی سے کم ہونے لگتا ہے جس کے باعث وہ کومے میں چلی جاتی ہے اور اسے وینٹی لیٹر پر منتقل کرنا پڑ جاتا ہے جہاں ڈاکٹرز کی تمام کاوشیں ناکام ثابت ہوئیں اور شیبا جانبر نہ ہو سکی۔

    زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق کام کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کی نمائندہ کا کہنا تھا کہ کیرالہ میں زچہ و بچہ کو سب سے زیادہ خطرہ خوراک میں کمی کا ہے جس کی وجہ سے مائیں بچوں کو اپنا دودھ نہیں پلا پاتیں اور جو خواتین بساط بھر کوشش کر بھی لیتی ہیں تو خود ان کی صحت کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں جس کی مثال مذکورہ واقعہ بھی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ دوسرا بڑا خطرہ خواتین کی جنسی صحت سے متعلق معلومات کا ناکافی ہونا اور جنسی صحت کے مراکز اور سہولیات کا فقدان ہونا ہے جس کے باعث ہر سال سیکڑوں خواتین زچگی کے دوران جاں سے چلی جاتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ترقی پسند دانشورمنو بھائی انتقال کرگئے

    ترقی پسند دانشورمنو بھائی انتقال کرگئے

    لاہور: معروف دانشور، کالم نگار اور مصنف منوبھائی طویل علالت کے بعد 84 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف کالم نگار، مصنف، دانشور اورڈرامہ نگار منو بھائی 84 سال کی عمر میں اس دنیائے فانی سے کوچ کرگئے۔

    خاندانی ذرائع کے مطابق منو بھائی کچھ عرصے سے گردوں اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور لاہور کے نجی اسپتال میں زیرعلاج تھے۔

    منوبھائی کی نمازجنازہ آج بعد نماز عصر ریواز گارڈن لاہور میں ادا کی جائے گی۔

    منو بھائی 1933 میں پنجاب کے شہروزیرآباد میں پیدا ہوئے، ان کا اصل نام منیر احمد قریشی تھا۔ انہوں نے پاکستان ٹیلی وژن کے لیے متعدد ڈرامے لکھے اور ان کا مشہور ڈارمہ سونا چاندی تھا۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے منوبھائی کو 2007 میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازگیا۔


    منوبھائی کا انتقال : صدرمملکت سمیت سیاسی رہنماؤں کا اظہار افسوس


    معروف کالم نگار اور ڈرامہ نگارمنو بھائی کے انتقال پرصدرمملکت ممنون حسین سمیت سیاسی رہنماؤں نے اظہار افسوس اور ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی ہے۔

    صدرِ پاکستان ممنون حسین نے منو بھائی کے انتقال پرتعزیت کرتے ہوئے ان کی مغفرت اور لواحقین کے لیے صبرجمیل کی دعا کی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے منوبھائی کے انتقال پردکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے ان کے خاندان سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ منو بھائی اردو ادب میں نمایاں مقام رکھتے تھے جبکہ ان کی ادبی اور صحافتی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ منو بھائی کی ادب اور صحافت کے لیے خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے منو بھائی کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منو بھائی ترقی پسند دانشور تھے اور صحافت اور ادب کے لیے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

    اسپیکرایازصادق اور ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی نے منو بھائی کے انتقال پراظہار افسوس کیا اور ان کے ادبی، صحافتی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

    سردار ایاز صادق نے کہا کہ منو بھائی کے انتقال سے ملک ایک ادیب، دانشور سے محروم ہوگیا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے منوبھائی کے انتقال پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ ملک ایک طاقتور ترقی پسند آواز سے محروم ہوگیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ منو بھائی اعتدال پسندی اور صحافتی دیانت کا نشان تھے، پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکن سوگوار خاندان کے غم میں شریک ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاک فضائیہ کےلیےاصغرخان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی‘ آرمی چیف

    پاک فضائیہ کےلیےاصغرخان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی‘ آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے سابق ایئرچیف مارشل اصغر خان کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصغر خان قابل تقلید سپاہی تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے سابق ایئرچیف مارشل اصغر خان کے انتقال پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصغرخان کوان کے تاریخی کردارپرہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک فضائیہ کے لیے اصغرخان کی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیں گی، اللہ تعالیٰ مرحوم کوجنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، نیول چیف ، ایئرچیف نے اصغرخان کےانتقال پراظہارافسوس کیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اصغرخان کی پاک فضائیہ کے لیے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

    تحریک استقلال کے سربراہ سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان انتقال کرگئے، ان کی نماز جنازہ کل نواں میں ادا کی جائے گی۔


    سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان انتقال کرگئے


    یاد رہے کہ اصغرخان 1957 میں ایئرچیف کے عہدے پرفائز ہوئے اور اس وقت ان کی عمر 36 سال تھی اور وہ کم عمر ترین فضائیہ کے سربراہ تھے


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان انتقال کرگئے

    سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان انتقال کرگئے

    ایبٹ آباد: تحریک استقلال کے سربراہ سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان انتقال کرگئے، ان کی نماز جنازہ کل نواں میں ادا کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک استقلال کے سربراہ سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے، ان کی عمر 97 برس تھی۔

    سابق ایئرچیف مارشل کے اہل خانہ نے ان کے انتقال کی تصدیق کردی، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان کافی عرصے سے علیل تھے۔

    اہل خانہ کے مطابق تحریک استقلال کے سربراہ سابق ایئرچیف مارشل اصغرخان کی نماز جنازہ کل نواں شہرمیں ادا کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ ایئرمارشل ریٹائرڈ اصغرخان سابق وفاقی وزیرعمراصغرخان کے والد ہیں۔

    یاد رہے کہ اصغرخان 1957 میں ایئرچیف کے عہدے پرفائز ہوئے اور اس وقت ان کی عمر 36 سال تھی اور وہ کم عمر ترین فضائیہ کے سربراہ تھے


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • زبیدہ آپا اب ہم میں نہیں رہیں

    زبیدہ آپا اب ہم میں نہیں رہیں

    کراچی : معروف شیف، میزبان اور ماہر امور خانہ داری زبیدہ آپا مختصرعلالت کے بعد انتقال کر گئیں.

    تفصیلات کے مطابق مزیدار کھانوں کی ترکیبیں اور باورچی خانے و امور خانہ داری سے جڑے مسائل کا سادہ ٹوٹکوں سے حل بتانے میں مہارت رکھنے والی، نہایت نفیس طبعیت کی مالک اور مشرقی روایات کی امین، شفیق میزبان زبیدہ طارق المعروف زبیدہ آپا رضائے الہی سے انتقال کر گئی ہیں.

    معروف مصنف اور ادیب انور مقصود جو کہ زبیدہ طارق کے بھائی بھی ہیں نے میڈیا سے گفتگو میں زبید آپا کی انتقال کی خبر تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ چند دنوں سے بیمار تھیں اور مقامی اسپتال میں زیرعلاج بھی تھیں تاہم آج مختصر علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملیں.

    اُن کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زبیدہ آپا کی نمازجنازہ آج بعد نماز جمعہ سلطان مسجد ڈیفنس میں ادا کی جائے گی، زبیدہ آپا نے ایک بیٹے حسین طارق اور بیٹی صبا طارق کو سوگوار چھوڑا ہے.

    زبیدہ طارق 4 اپریل 1945 کو بھارت کی ریاست حیدرآباد میں پیدا ہوئیں وہ دس بہن بھائی تھے جن میں معروف مصنفہ ثریا بجیا، انور مقصود اور شاعرہ زہرہ نگاہ نے بھی شہرت کے آسمان کو چھوا، ان کے بالوں کے انداز، جیولری اور خوبصورت لباس میں مشرقی رنگ نمایاں تھا۔

    زبیدہ طارق نے فنون لطفیہ کے ایک الگ ہی شعبے کو چنا اور وہ امور خانہ داری کی ماہر کی صورت میں سامنے آئیں جہاں وہ مزیدار کھانوں سے دستر خوان سجاتیں اور گھریلو مسائل کا عام ٹوٹکوں سے حل بھی بتاتیں جس نے انہیں خواتین میں کافی مقبول بنادیا تھا۔

    زبیدہ طارق نے کھانے بنانے کے مختلف پروگراموں میں میزبانی کے فرائض بھی انجام دیئے جس کے دوران وہ خواتین کو امور خانہ داری سے متعلق مخلتف مسائل کے حل بھی بتاتیں اور دھیرے دھیرے وہ باورچی خانے اور گھر کے ہر مسائل کے حل رکھنے والی زبیدہ آپا کے نام سے مشہور ہو گئیں۔