Tag: انتقال

  • چھٹی نہیں ملے گی۔۔ بیمار خاتون دفتر بلائے جانے پر انتقال کرگئی

    چھٹی نہیں ملے گی۔۔ بیمار خاتون دفتر بلائے جانے پر انتقال کرگئی

    بنکاک، تھائی لینڈ میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ رونما ہوا، الیکٹرانکس فیکٹری میں کام کرنے والی 30 سالہ خاتون نے بیمار ہونے پر چھٹی کے لئے درخواست دی جسے منیجر کی جانب سے مسترد کردیا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چھٹی کی درخواست مسترد کئے جانے پر خاتون نوکری سے ہاتھ دھونے کے خطرے کے باعث فیکٹری پہنچ تو گئی مگر 20 منٹ بعد ہی زمین پر گر پڑی کرگئی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تھائی لینڈ میں ایک الیکٹرانکس فیکٹری میں کام کرنے والی خاتون نے آنتو کی بیماری کے باعث ابتدائی طور پر 5 سے 9 ستمبر تک بیماری کی چھٹی کی درخواست دی تھی، خاتون نے ساتھ ہی اپنا میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی جمع کرایا۔

    فیکٹری نے چھٹی کی درخواست ملنے پر علاج کے لئے خاتون کو چار دن کی چھٹی دے دی، تاہم، 12 ستمبر کو، جب خاتون کی صحت کام کرنے کی وجہ خراب ہوئی تو اس نے مزید دو دن کی چھٹی کا تقاضہ کیا۔

    خاتون کی بگڑتی ہوئی حالت کے باوجود، مینیجر نے اس کی درخواست کو مسترد کر دیا، ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ وہ پہلے ہی کافی چھٹیاں لے چکی ہے۔

    نوکری چلے جانے کے خوف سے خاتون کام پر واپس تو آگئی لیکن اپنی شفٹ میں کام کے دوران صرف 20 منٹ بعد ہی زمین پر گر پڑی، اسے فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی ہنگامی سرجری کی، لیکن اگلے ہی دن خاتون جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

    جاپانی باکسر کو 46 سال جیل میں کیوں گزارنے پڑے؟

    خاتون کی موت کے بعد فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اعلان کیا گیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔

  • ادب کا رشتہ سرمایہ داریت سے جوڑنے والے دنیا کے نمایاں درسی ادبی نقاد فریڈرک جیمیسن انتقال کر گئے

    ادب کا رشتہ سرمایہ داریت سے جوڑنے والے دنیا کے نمایاں درسی ادبی نقاد فریڈرک جیمیسن انتقال کر گئے

    کنیکٹیکٹ: ادب کا رشتہ سرمایہ داریت سے جوڑنے والے دنیا کے نمایاں نقادوں میں سے ایک فریڈرک جیمیسن 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

    فریڈرک جیمیسن کی بیٹی شارلٹ جیمیسن نے ایک بیان میں اتوار کو ان کی موت کا اعلان کیا، تاہم ان کے انتقال کی وجہ نہیں بتائی گئی، ان کا انتقال امریکی ریاست کنیکٹیکٹ کے قصبے کلنگ ورتھ میں ان کے گھر پر ہوا۔

    گزشتہ 40 برسوں سے دنیا کے معروف ادبی نظریہ سازوں میں فریڈرک جیمیسن کا اثر و رسوخ برقرار رہا ہے، وہ اپنی نہایت سخت مارکسی تنقید کے لیے مشہور تھے، نقادوں میں ان کی انفرادیت یہ تھی کہ انھوں نے اپنی تنقید کا میدان جرمن اوپیرا، سائنس فکشن فلموں اور لگژری ہوٹلوں کے ڈیزائن جیسے موضوعات تک پھیلایا۔

    وہ ایک با اثر درسی نقاد تھے، انھوں نے 30 سے زیادہ کتابیں تصنیف کیں، ان کی کتابیں گریجویٹ طلبہ (ابتدائی انڈر گریجویٹ بھی) کے لیے پڑھنا ضروری تھا، نہ صرف ادب میں بلکہ فلم اسٹڈیز، آرکٹیکچر اور تاریخ میں بھی۔

    ثقافتی نظریہ ساز فریڈرک جیمسن نے اسکالرز کی کئی نسلوں کو متاثر کیا، وہ شمالی کیرولائنا کی ڈیوک یونیورسٹی سے 1985 میں وابستہ ہوئے اور 18 سال تک اس کے ادبی پروگرام کو عالمی سطح کی شہرت عطا کی۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق وہ با اثر تو تھے لیکن بہت زیادہ اکیڈمک ہونے کی وجہ سے وہ عوام کو با شعور بنانے کے سلسلے میں اس طرح کامیابی حاصل نہیں کر سکے جس طرح ان کے ہم عصر چند ادبی نظریہ سازوں نے حاصل کی، جیسے کہ سلیوو ژِژیک اور ہیرالڈ بلوم نے حاصل کی تھی، تاہم ان کا کام اتنا ہی بااثر تھا جتنا کہ دیگر کا۔

    بہ طور پروفیسر انھوں نے زیادہ تر جو کورسز پڑھائے وہ جدیدیت، مابعد جدیدیت، نظریہ اور ثقافت، مارکس اور فرائیڈ، اور جدید فرانسیسی ناول اور سنیما پر مشتمل تھے۔ انھوں نے 1954 میں ہیور فورڈ کالج سے بی اے کے ساتھ گریجویشن کی، اور 1959 میں ییل یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کیا۔

    وہ فرانسیسی اور جرمن نظریے کو امریکا میں لانے والے پہلے اسکالرز میں سے ایک ہیں، انھوں نے فلم، فن تعمیر، پینٹنگ اور سائنس فکشن جیسے موضوعات پر بہت سارا لکھا۔ وہ پہلے اسکالرز میں سے ایک تھے جنھوں نے سائنس فکشن لکھنے والے ادیب ’فلپ کے ڈک‘ پر سنجیدگی سے توجہ دی۔

    جیمیسن کی 1971 کی کتاب ’’مارکسزم اور ہیئت‘‘ نے ادبی تھیوری میں مارکسی مطالعے کو زندہ کرنے میں بہت مدد کی، اس کتاب میں انھوں نے تاریخی اور سیاسی نظریے کے درمیان تعلق پر بہت زور دیا، اور یوں ادبی تنقید میں سیاسی سروکار کی طرف رجوع کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔

    ان کی موت کی خبر کے بعد اتوار کو دنیا بھر کے ادبی دانشوروں نے انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ ڈیوک یونیوسٹی کے بہت سے ساتھیوں اور سابق طلبہ نے ان کی خدمات پر انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ یونیورسٹی میں ادب کے ایک ممتاز پروفیسر ٹورل موئے نے کہا کہ جیمیسن کی موت نہ صرف ڈیوک بلکہ دانشورانہ دنیا کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے، ان کے کام نے ہزاروں لوگوں کو متاثر کیا ہے۔

    ٹائمز کے رپورٹر کلے رائزن نے لکھا کہ فریڈرک جیمیسن نے دو نمایاں کارنامے انجام دیے، ایک یہ کہ 1970 کی دہائی میں انھوں نے مغربی مارکسزم کے (فرانس اور جرمنی میں مقبول) تنقیدی نقطہ نظر کو امریکی حلقوں میں متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا، یہ نقطہ نظر اس تصور پر مبنی تھا کہ ثقافت کا سماج کی اقتصادی بنیاد سے گہرا تعلق ہے (اگرچہ مکمل طور پر اس تک محدود نہیں)۔ دوم یہ کہ صنعت سازی سے عبارت بیسویں صدی کے پہلے نصف میں تشکیل پانے والے تجزیے کو فریڈرک جیمیسن صدی کے دوسرے نصف کے گلوبلائزیشن اور ٹیکنالوجی والے دور میں لے کر آئے، ایک ایسا دور جس میں سرمایہ داری روزمرہ کی ثقافت کی چکرا دینے والی گہرائی میں اتری۔

    انھوں نے 1981 میں اپنی کتاب ’’دی پالیٹیکل اَنکنشس: نریٹو ایز آ سوشلی سمبلک ایکٹ‘‘ میں دکھایا کہ ہومر کے ایپک سے لے کر جدید ناول تک بیانیے کی جتنی شکلیں ہیں، وہ سب سرمایہ داریت کے ارتقا کے ساتھ صورت پذیر ہوئی ہیں، اور یہ کہ ان اصناف نے سرمایہ دارانہ ساختوں کو نہ صرف یہ کہ فروزاں کیا، بلکہ ساتھ ہی ساتھ انھیں مبہم بھی کر دیا۔

  • مائیکل جیکسن کے بھائی انتقال کرگئے

    مائیکل جیکسن کے بھائی انتقال کرگئے

    عالمی شہرت یافتہ پاپ گلوکار مائیکل جیکسن کے بڑے بھائی گلوکار ٹیٹو جیکسن 70 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے۔

    عالمی شہرت یافتہ پاپ گلوکار مائیکل جیکسن کے بڑے بھائی گلوکار ٹیٹو جیکسن انتقال کرگئے جس کی تصدیق ان کے بھتیجے سگی جیکسن نے کردی ہے۔

    ٹیٹو کے بیٹوں، تاج، ٹیریل، اور ٹی جے نے انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے والد کی موت کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ حیران، غمگین اور دل شکستہ ہیں۔

    انہوں نے لکھا کہ ہمارے والد ایک غیر معمولی شخص تھے جو ہر ایک کا خیال رکھتے تھے۔

    واضح رہے کہ کچھ لوگ انہیں دی جیکسن 5 کے ٹیٹو جیکسن کے طور پر جانتے ہیں، کچھ انہیں ’کوچ ٹیٹو‘ کے نام سے جانتے ہیں اور کچھ انہیں ’پوپا ٹی ‘ کہتے ہیں۔

    ٹیٹو نے اپنی موت سے چند دن قبل میونخ میں مائیکل جیکسن کی یادگار کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • پیرو کے سابق صدر کا قید سے رہائی کے دس ماہ بعد انتقال

    پیرو کے سابق صدر کا قید سے رہائی کے دس ماہ بعد انتقال

    لیما: جنوبی امریکا کے ملک پیرو کے سابق صدر البرٹو فوجیموری کا قید سے رہائی کے دس ماہ بعد انتقال ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرو کے سابق صدر البرٹو فوجیموری طویل عرصہ کینسر میں مبتلا رہنے کے بعد 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

    سابق صدر البرٹو فوجیموری کی بیٹی نے X پر بتایا کہ ان کے والد دارالحکومت لیما میں طویل علالت کے انتقال کر گئے ہیں، فوجیموری کو گزشتہ دسمبر میں جیل سے رہا کیا گیا تھا، جہاں وہ انسانیت کے خلاف جرائم کے الزام میں 25 سال کی سزا کاٹ رہے تھے۔

    البرٹو فوجیموری 1991 میں ایک کسان کو باغیوں سے لڑنے کے لیے ہتھیار دے رہے ہیں

    فوجیموری نے 1990 اور 2000 کے درمیان پیرو پر حکومت کی تھی، انھیں کرپشن کے الزامات پر عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، ان پر بائیں بازو کی گوریلا شورش کے خلاف سخت مؤقف کے باعث انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بھی لگائے گئے۔ تاہم ان کے حامیوں کا کہنا تھا کہ فوجیموری نے اس وقت باغیوں کو شکست دی جب وہ اقتدار پر قبضہ کرنے ہی والے تھے۔

    اقتدار سے بے دخلی کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہو گئے تھے تاہم بعد میں انھیں گرفتار کر کے واپس لایا گیا، اور انھیں عدالت نے سزا سنا کر جیل بھیج دیا، فوجیموری کے ڈاکٹر نے تصدیق کی ہے کہ ان کی موت زبان کے کینسر کی وجہ سے ہوئی ہے۔

  • شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد انور بدخشانی انتقال کر گئے

    شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد انور بدخشانی انتقال کر گئے

    کراچی : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے شیخ الحدیث مولانا انور بدخشانی انتقال کر گئے، وہ گزشتہ روز سے شدید علیل مقامی اسپتال زیر علاج تھے۔

    جامعہ بنوریہ عالمیہ کے اعلامیے کے مطابق استاذ العلماء، جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کراچی کے شیخ الحدیث، حضرت مولانا محمد انور بدخشانی رحمہ اللہ انتقال کرگئے۔

    مولانا محمد انور بدخشانی گزشتہ روز سے شدید علیل اور مقامی ہسپتال زیر علاج تھے، دوران علاج وہ آج شب 13اگست بروز منگل رب کے حضور پیش ہوئے۔

    جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس ڈاکٹر مولانا نعمان نعیم اور نائب مہتمم مولانا فرحان نعیم سمیت جامعہ کی انتظامیہ، طلبہ اساتذہ حضرت مولانا محمد انور بدخشانی کے انتقال پر انتہائی غم زدہ اور افسردہ ہیں اور دعاگو ہیں کہ اللہ تعالی حضرت کے درجات بلند فرمائے۔

    جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ بنوری ٹاؤن کے شیخ الحدیث مولانا انور بدخشانی کی وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی رحلت علمی حلقوں کے لیے بڑا نقصان ہے، مولانا مرحوم ثقہ عالم، کہنہ مشق مدرس، بلند پایہ مصنف اور علوم عقلیہ و نقلیہ کے جامع تھے۔

    میڈیا سیل جے یو آئی پاکستان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مولانا مرحوم کی اردو، عربی اور فارسی زبان کی تصنیفات سے عالم اسلام فیض یاب ہوا، دعا ہے اللہ کریم مولانا مرحوم کی مغفرت فرمائے اور درجات بلند فرمائے، میں مولانا مرحوم کے اہل خانہ، متعلقین ،تلامذہ اور منتسبین سے اظہار تعزیت کرتا ہوں، اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتا ہوں۔

  • کھانا کھانے کی ویڈیوز کا شوق خاتون کی موت کا سبب بن گیا

    کھانا کھانے کی ویڈیوز کا شوق خاتون کی موت کا سبب بن گیا

    24سالہ چینی مکبنگ اسٹریمر پین شیاوٹنگ گزشتہ روز ایک لائیو ویڈیو کے دوران زیادہ کھانا کھانے کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی گئی۔

    چینی خبر رساں ادارے ہانکیونگ کی رپورٹ کے مطابق خاتون کی موت کی بنیادی وجہ ضرورت سے زیادہ کھانے کو قرار دیا گیا ہے۔

    مکبنگ اسٹار شیاوٹنگ کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ مکبنگ (یعنی ناظرین کی تفریح کے لیے بڑی مقدار میں کھانا کھانے) میں مہارت رکھتی تھی،جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوتی تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق لائیو براڈ کاسٹ کے دوران شیاوٹنگ اچانک گری اور چل بسی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پیٹ کی صورتحال نہ صرف بری طرح سے بگڑی ہوئی تھی اور معدے میں ہضم نہ ہونے والا کھانا بھرا ہوا تھا۔

    شیاوٹنگ اپنی لائیو ویڈیوز میں بغیر وقفے کے دس دس گھنٹے تک کھانا کھاتی تھی۔ ایک موقع پر، انہوں نے مختلف پکوانوں کی 22 پاؤنڈ خوراک کھائی۔

    اس کی اسی زیادہ کھانے کی عادت نے پہلے بھی اس کو معدے کے اندر خون بہنے کی وجہ سے اسپتال پہنچایا گیا تھا لیکن مداحوں کی تشویش کے باوجود اس نے ہسپتال سے فارغ ہونے کے اگلے ہی دن مکبنگ ویڈیوز بنانا شروع کردی تھیں۔

  • پاکستان کے طویل القامت شخص ضیا رشید انتقال کر گئے

    پاکستان کے طویل القامت شخص ضیا رشید انتقال کر گئے

    وہاڑی: پاکستان کے طویل القامت شخص ضیا رشید طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے طویل القامت شخص ضیا رشید کئی عرصے سے گھٹنوں کی بیماری میں مبتلا تھے تاہم آج ان کا انتقال ہوگیا۔

    ضیا رشیدکی عمر26 سال اور قد 8 فٹ 3 انچ تھا، دنیا کے دوسرے طویل القامت شخص کا اعزاز ضیا رشید کے حصے میں آیا تھا۔

  • نصرت فتح علی کے انتقال کے 28 سال بعد ان کی نئی قوالی ریلیز کے لیے تیار

    نصرت فتح علی کے انتقال کے 28 سال بعد ان کی نئی قوالی ریلیز کے لیے تیار

    لیجنڈری پاکستانی قوال اور گلوکار استاد نصرت فتح علی خان کی نایاب ریکارڈنگ 34 برس بعد 20 ستمبر کو ریلیز کی جائے گی۔

    فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر لیجنڈری پاکستانی قوال استاد نصرت فتح علی خان کے آفیشل اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے پوسٹ کے مطابق ’چین آف لائٹ‘، وہ گمشدہ البم ہے جسے نصرت فتح علی نے 34 برس قبل خود ریکارڈ کروایا تھا۔

    استاد نصرت فتح علی خان کے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے جاری ہونے والی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ ’آج ہمیں ’چین آف لائٹ‘ کی ریلیز کا اعلان کرتے ہوئے بہت فخر محسوس ہو رہا ہے۔

     پوسٹ کے مطابق یہ مرحوم نصرت فتح علی خان اور ان کے ساتھی گلوکاروں اور موسیقاروں کی گمشدہ البم ہے، اسے رئیل ورلڈ ریکارڈز کے تعاون سے 20 ستمبر 2024 کو ریلیز کیا جائے گا۔

    پوسٹ میں بتایا گیا کہ ’ چین آف لائٹ‘ میں استاد نصرت فتح علی خان اور ان کے 8 ساتھی گلوکاروں اور موسیقاروں کی آواز میں 4 روایتی قوالیاں موجود ہیں جس میں سے ایک ایسی قوالی بھی شامل ہے جسے پہلے کبھی نہیں سنا گیا۔

    پوسٹ کے مطابق لیجنڈری قوال کی ریکارڈنگ ’ریئل ورلڈ اسٹوڈیوز‘ کے ویئر ہاؤس میں دبی ہوئی تھی جب 2021 اسٹوڈیو کی شفٹنگ کی گئی تو یہ البم دریافت ہوئی۔

  • مدینہ میں زائرین کو مفت چائے پلانے والے شیخ اسماعیل کا انتقال

    مدینہ میں زائرین کو مفت چائے پلانے والے شیخ اسماعیل کا انتقال

    مدینہ منورہ میں 40 برس سے زائرین کو مفت چائے پلانے والے شیخ اسماعیل انتقال کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق مدینہ منورہ میں گزشتہ چالیس سال سے زائرین کو مفت چائے اور قہوہ پلانے والے شیخ اسماعیل الزائم ابو الصباء کا انتقال ہو گیا، انسانیت کی بے لوث خدمت کرنے والے شیخ اسماعیل کا تعلق شام کے شہر حماہ سے تھا۔

    وہ پچاس سال سے مدینہ منورہ میں مقیم تھے، اور ہر آنے والے زائر کو مفت چائے، کافی اور کھجور پیش کیا کرتے تھے، شیخ اسماعیل کبھی کبھار زائرین کو اپنے آبائی علاقے سے آنے والی روایتی مٹھائیاں بھی پیش کرتے تھے۔

    ان کی عمر 96 برس تھی، وہ اپنی انسانی خدمت کے سبب ’’پیغمبر رسولﷺ کے مہمانوں کے میزبان‘‘ کے طور پر مشہور تھے، سوشل میڈیا پر ان کے انتقال کی خبر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور ان کے کام کی ہر جانب ستائش کی جا رہی ہے۔

    وہ مسجد نبوی کے قریب ایک پلاسٹک کی کرسی پر بیٹھتے تھے، ان کے سامنے ایک میز ہوتی تھی جس پر کافی چائے کے علاوہ میٹھے پکوان کی پلیٹ ہوتی تھی۔ انھوں نے بہت سے انٹرویوز میں کہا کہ وہ کسی بھی قسم کے مالی معاوضے کے بغیر اللہ کی خوشنودی کے لیے انسانی خدمت کر رہے ہیں۔

  • مسیحی خاتون اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد انتقال کر گئیں

    مسیحی خاتون اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد انتقال کر گئیں

    دبئی: 29 سالہ یوکرائنی خاتون متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی روزے کی حالت میں انتقال کر گئیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق دبئی میں یوکرائنی خاتون اسلام قبول کرنے کے چند گھنٹے بعد انتقال کر گئیں، خاتون کا تعلق مسیحی مذہب سے تھا جبکہ جس وقت اُن کا انتقال ہوا تو وہ روزے کی حالت میں تھیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق یوکرائنی خاتون نوکری کی تلاش میں دبئی آئیں تھی، ملازمت کی تلاش کے دوران انہوں نے دین اسلام کو سمجھا اور اسلام قبول کیا۔

    عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ دریا نامی خاتون کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوا، ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور ان کی تدفین دبئی میں ہی کردی گئی۔