Tag: انتونیو گوتریس

  • افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے: سیکریٹری جنرل، وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے: سیکریٹری جنرل، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتا ہے، افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ مہاجرین سمٹ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

    نیوز کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے پر انحصار ہے، ہمیں پائیدار حل کے لیے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا ہوگا۔ افغان امن کو نقصان پہنچانے والے موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امن دشمنوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانا ہوں گے، زلمے خلیل زاد کی بات سن کر یقین ہوا کہ امریکا ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائے گا۔ مہاجرین کی میزبانی کے لیے اب تک کی عالمی امداد بہت کم رہی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت افغانستان واپسی چاہتا ہے، ہمیں امن دشمنوں کے ناپاک عزائم مل کر ناکام بنانا ہوں گے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کو پاکستان کے ساتھ اب معنی خیز تعاون کرنا ہوگا۔ افغان قیادت اور دنیا کو خطے میں امن کی کوششوں کو حقیقت میں بدلنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم سے متاثر ہوا، پاکستان میں زبردست مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوا ہوں۔ پاکستان کو لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔ وقت آگیا کہ عالمی برادی پاکستان کی صحیح معنوں میں مدد کرے، 40 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کے عوام تعریف کے مستحق ہیں۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کی کامیابی ناگزیر ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتا ہوں۔ دنیا میں تمام مسائل کا حل سفارتکاری اور ڈائیلاگ میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغانستان میں امن کے لیے مل کر کام کرنا ہے، اگر امن کے اس موقع کو ضائع کیا تو کوئی افغان شہری ہمیں معاف نہیں کرے گا۔ کسی بھی امن معاہدے سے پہلے کشیدگی میں کمی لازمی ہوتی ہے۔

    یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلیپو گرینڈی کا کہنا تھا کہ ہمیں افغان عوام کو امید اور اعتماد دینا ہے، افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے بڑھ چڑھ کر تعاون کی ضرورت ہے۔ یونان میں غیر قانونی تارکین میں 37 فیصد افغان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فریقین کو افغان عوام کو اپنے ملک میں رہنے کا اعتماد دینا ہوگا، افغان مہاجرین کو بھی اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے۔

  • انتونیو گوتریس سے ملیے

    انتونیو گوتریس سے ملیے

    ‘‘قیامِ امن کی کوششوں کے لیے پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ قابلِ بھروسا اور مستقل کردار ادا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔’’

    یہ الفاظ ہیں انتونیو گوتریس کے، جو اقوامِ متحدہ کےنویں جنرل سیکرٹری ہیں۔

    انتونیو پاکستان کے دورے پر ہیں اور یہاں آمد سے قبل انھوں نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پرپاکستان کی قیامِ امن کے لیے کوششوں اور کردار کو سراہا۔

    آئیے ، انتونیو گوتریس کی زندگی کے سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    ان کا وطن پرتگال ہے۔

    اونتونیو گوتریس 30، اپریل 1949 کو لزبن شہر میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انجینئرنگ کے شعبے کا چنائو کیا اورتدریس سے وابستہ ہو گئے۔

    سیاست میں قدم رکھنے سے پہلے وہ اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے تدریس میں‌ مصروف تھے۔

    1974 میں انھوں نے سوشلسٹ پارٹی سے وابستگی اختیار کی اور سیاسی سفر کا آغاز کیا۔

    انتخابات میں پارٹی کی فتح کے بعد وہ پرتگال کے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے۔

    2005 سے 2015 تک اقوامِ متحدہ میں پناہ گزینوں کے ہائی کمشنر کا عہدہ ان کے پاس رہا۔

    متعدد تنظیموں سے وابستگی اوران کے پلیٹ فارم سے تعمیری و فلاحی سرگرمیاں انجام دینے کے ساتھ 2016 میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد اور شاہی قلعے کی سیر کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔انھوں نے پاکستان میں پولیو جیسے مرض کے خاتمے کے لیے بھی امید ظاہر کی ہے ۔ وہ ایک اسکول میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلائیں گے۔

    انتونیو گوتریس کرتار پور میں گردوارا صاحب بھی جائیں گے۔

  • وزیر خارجہ کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    وزیر خارجہ کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم بھی موجود تھے، ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا، اس سلسلے میں انھیں دورہ ایران اور سعودی عرب سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جب کہ انتونیو گوتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

    بعد ازاں، نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پانچ ماہ کے دوران دوسری بار مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے، مقبوضہ کشمیر کے حالات پر تین اجلاس منعقد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، سلامتی کونسل میں ساتھ دینے پر چین کے بھی شکر گزار ہیں۔

    سلامتی کے دشمن بھارت کی سلامتی کونسل میں پھر سبکی

    ان کا کہنا تھا کہ انتونیو گوتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی، انھیں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ عالمی برادری کشمیروں کو بھارتی جبر سے نجات دلانے کے لیے کردار ادا کرے۔

    شاہ محمود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کی کوشش نہیں کر رہے، خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم ہو۔ خطے میں کافی کشیدگی تھی، جس میں کمی کے لیے پاکستان جو کردار ادا کر سکتا ہے کر رہا ہے، سعودی عرب اور ایران کے دورے اچھے رہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سلامتی کونسل کے صدر کو عمران خان کے احساس پروگرام سے بھی آگاہ کریں گے۔ کشمیر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تشویش ناک ہیں، 80 لاکھ کشمیری 5 اگست سے لامتناہی کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ سے حقائق چھپائے جا رہے ہیں۔

  • یو این سیکریٹری جنرل نے جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق سچ کا مطالبہ کردیا

    یو این سیکریٹری جنرل نے جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق سچ کا مطالبہ کردیا

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا ہے کہ محمد بن سلمان کو ہدف تنقید بنانے والے سعودی صحافی کی گمشدگی سے متعلق واضح جواب دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر کہا ہے کہ ’مجھے ڈر تھا کہ ایسی گمشدگیاں باقاعدگی سے شروع ہوجائیں گی اور معمول بن جائیں گی‘۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت اور ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنانے والے صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے سے لاپتہ ہوئے تھے۔

    دوسری جانب سعودی حکام کی جانب سے مسلسل معروف امریکی اخبار میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دینے والے صحافی کے اغواء اور قتل کی تردید کرتے ہوئے افواہوں کو جھوٹ قرار دے رہا ہے۔

    سعودی عرب کے وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف نے گذشتہ روز کہا تھا کہ ریاست بہت جلد جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق حقائق کو بے نقاب کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست پر لگائے جانے والے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

    ترک سیکیورٹی حکام نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ’ترکی کے سیکیورٹی ایجنسیوں کے پاس دی واشنگٹن پوسٹ کے لیے تحریر لکھنے والے جمال خاشقجی کے سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے کے آڈیو اور ویڈیو ثبوت موجود ہیں‘۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ’ہمیں حقائق جاننے کی ضرورت ہے تاکہ واقعے کا اصل ذمہ دار کون اس کا پتہ لگایا جاسکے‘۔

    انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی حکومت کو جمال خاشقجی کی گمشدگی سے متعلق مناسب انداز میں ’واضح جواب‘ دینا ہوگا۔

    سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ قانونی نظام کو احتساب کی ضمانت دینے کے قابل ہونا چاہیے، لیکن ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے خوف محسوس ہوتا ہے کہ گمشدگی کے واقعات معمول نہ بن جائیں‘۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر خارجہ جیمری ہنٹ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب پر دباؤ ڈالتے ہوئے جمال خاشقجی کے معاملے میں وضاحت دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش ہے، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ

    مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش ہے، سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ

    نیویارک: اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے پیدا ہونی والی صورتِ حال کو قابلِ تشویش قرار دے دیا۔

    انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ انھیں مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلافات کے پُر امن خاتمے کے لیے مثبت مذاکرات کیے جائیں۔

    [bs-quote quote=”شاہ محمود قریشی نے یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دوسری طرف بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ سیکریٹری جنرل یو این انتونیو گوٹیرس آج سے بھارت کا 3 روزہ دورہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل نیویارک میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس سے ملاقات میں مسئلۂ کشمیر حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے سیکریٹری جنرل سے مطالبہ کیا تھا کہ بھارت سے کہا جائے کہ وہ مہم جوئی سے باز رہے، انھوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ خطے کے دیرپا امن کے لیے بھارت کو مذاکرات میں شامل کیا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کےحل کےلیےاپنا کردارادا کرے‘ شاہ محمود قریشی


    وزیرِ خارجہ نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہتر ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھی کہا تھا کہ دہشت گردی کی آڑ میں بھارت کشمیر میں مزید مظالم نہیں ڈھا سکتا، خطے کے امن کی راہ میں مسئلہ کشمیر سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

  • برمی فوج کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، انتونیو گوتریس

    برمی فوج کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، انتونیو گوتریس

    نیو یارک : سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی مرتب کردہ کے نتائج اور گذارشات پر غور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے برما میں روہنگیاہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی  مرتب کی گئی رپورٹ جاری ہونے کے بعد بیان دیا ہے کہ برما میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہوئی ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ برمی فوج کا مسلم اکثریتی والے علاقوں میں انسانیت سوز مظالم کا مقصد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی ہے، برمی فورسز نے بے سیکڑوں بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام اور خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے واضح کیا کہ اقوام متحدہ کا ادارہ ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق نتائج اور گذارشات پر غور کرے۔

    دوسری جانب میانمار کے حکومتی ترجمان نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ کی رپورٹ کو رد کرتی ہے، برما میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔

    ترجمان برمی حکومت کا کہنا تھا کہ میانمار کسی صورت بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرسکتا۔


    مزید پڑھیں : برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں‌ ملوث ہے، اقوام متحدہ


    خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں ادارے نے برما کی فوج کے 6 اعلیٰ افسران کے نام شائع کیے گئے ہیں جن پر روہنگیا مسلمانوں کے قتل اور انسانیت سوز مظالم پر مقدمہ چلانے کی سفارش کی گئی ہے۔