Tag: انتونی بلنکن

  • امریکا: پاکستان ایک بار پھر نظر انداز

    امریکا: پاکستان ایک بار پھر نظر انداز

    واشنگٹن: امریکا نے وزیر خارجہ انتونی بلنکن کے دورہ بھارت کا اعلان کر دیا، جنوبی ایشیا کے اہم دورے میں پاکستان کو ایک بار پھر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 26 سے 29 جولائی تک بھارت اور کویت کا دورہ کریں گے، اس دورے کا مقصد شراکت داری کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سبرامنیم سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں علاقائی سیکیورٹی، کرونا وبا، اور ماحولیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    اعلامیے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن 28 جولائی کو کویت پہنچیں گے، جہاں وہ کویتی رہنماؤں کے ساتھ 60 سالہ سفارتی تعلقات کی اہمیت پر بات چیت کریں گے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ چین کا راستہ روکنے کی کوششوں اور ویکسین سفارت کاری میں بھارت کے ایک اہم پارٹنر ہونے کے ناطے نئی دہلی کا دورہ کریں گے، یہ بلنکن کا صدر جو بائیڈن کے وزیر خارجہ کے طور پر بھارت کا پہلا دورہ ہوگا۔

    جمعے کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ کرونا وبا سے جنگ میں بھارت کی حالت بہت نازک ہے، جس کی وجہ سے یہ آخر کار دنیا کو ویکسینز کا ایک اہم ذریعہ بن جائے گا۔

  • شاہ محمود کا امریکی وزیر خارجہ کو فون، ڈینئل پرل کیس پر گفتگو

    شاہ محمود کا امریکی وزیر خارجہ کو فون، ڈینئل پرل کیس پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ کو فون کر کے منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کو وزیر خارجہ پاکستان نے امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، شاہ محمود نے کہا ڈینئل پرل کیس میں قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

    فون پر گفتگو میں وزیر خارجہ نے اس کیس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا، انتونی بلنکن نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے مواقع موجود ہیں۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں پاک امریکا وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، اہم علاقائی و عالمی امور پر مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا۔

    دریں اثنا، دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور دیگر شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے امریکی وزیر خارجہ کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی، اور کہا امریکا کے ساتھ جامع شراکت داری کے قیام کے لیے پُر عزم ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان معاشی شراکت داری کے قیام، علاقائی روابط کے فروغ کا حامی ہے، ہم امریکا مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے متمنی ہیں، افغان مسئلے کے پر امن سیاسی حل کے لیے افغانستان میں پُر تشدد واقعات میں کمی لائی جائے۔

    شاہ محمود نے کہا پاکستان قیام امن کے لیے امریکا کی کاوشوں میں شرکت کا خواہاں ہے، پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کیا، آئندہ بھی اپنا کردار نبھاتا رہے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا، انتونی بلنکن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔