Tag: انتھونی بلنکن

  • امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو واضح پیغام دے دیا؟

    امریکی وزیر خارجہ نے اسرائیل کو واضح پیغام دے دیا؟

    امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اسرائیل کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر اسرائیلی پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی تو امریکی پالیسی بدل سکتی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ غزہ میں امداد کی شدید ضرورت ہے۔ امریکی صدر اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    بلنکن کا کہنا تھا کہ صدر بائیڈن نے نتین یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ میں مجموعی انسانی صورتحال ناقابل قبول ہے، معصوم شہریوں کے تحفظ کیلئے فوری جنگ بندی کی جائے اور مذاکرات کاروں کو یرغمالیوں کی واپسی کیلئے بلاتاخیر معاہدے کا اختیاردیں۔

    دوسری جانب متحدہ عرب امارات نے غزہ میں غیر ملکی فلاحی ادارے کے 7 کارکنوں کی ہلاکت پر احتجاجاً اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی رابطے معطل کر دیے۔

    عرب میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل میں تعینات اماراتی سفیر محمد الخواجہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ امدادی کارکنوں کی ہلاکت سیاہ ترین دن ہے۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اردن کے شاہ عبداللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر تفصیلی بات چیت کی۔

    اسرائیل لوگوں کا قتل عام بند کرے، ٹرمپ

    سعودی عرب اور اردن کے رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مسئلہ فلسطین کا سیاسی حل تلاش کرنے ضرورت ہے۔

  • طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ سو سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ویزہ ہولڈر افغانوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خطرے کے سائے میں انخلا کا آپریشن مکمل کیا گیا، افغانستان میں فوجی مشن ختم اور سفارتی مشن شروع ہو چکا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی سفارت کار افغانستان سے جا چکے ہیں، دوحہ میں امریکی سفارت کار طالبان سے رابطہ کریں گے۔ 1 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کو بحفاظت افغانستان سے منتقل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 100 سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ہم طالبان سے کہہ رہے ہیں افغان عوام کو آزادی سے انخلا کا موقع دیں، ویزہ ہولڈرز کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی سفارتی موجودگی ختم کر کے قطر منتقل کردی ہے، خطے میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیت برقرار رکھیں گے۔ انخلا میں مدد کرنے والے ممالک کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان کے بجائے دیگر اداروں کے ذریعے افغان عوام تک امداد پہنچائیں گے، افغانستان میں امریکا کا کام جاری ہے۔ افغانستان میں امن برقرار رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھیں گے، افغانستان کے ساتھ امریکی تعلقات کا نیا باب شروع ہوچکا ہے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔