Tag: انتہا پسند

  • بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    بھارت میں گاندھی کا مجسمہ گرا دیا گیا

    نئی دہلی: بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں نامعلوم افراد نے تاریخی مقام پر نصب مہاتما گاندھی کا مجسہ گرا دیا، پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ جھاڑ کھنڈ کے شہر ہزاری باغ میں پیش آیا، مجسمہ دریائے کنر کے کنارے گاندھی گھاٹ پر نصب تھا جہاں گاندھی کے جسم کی راکھ بہائی گئی تھیں۔

    واقعہ رات کے اندھیرے میں پیش آیا جب نامعلوم افراد نے گاندھی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا اور اسے توڑ دیا۔

    علاقے کے ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش شروع کردی گئی ہے جبکہ جائے وقوع پر پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیا گیا ہے۔ گاندھی کا نیا مجسمہ اسی مقام پر جلد ہی نصب کردیا جائے گا۔

    ڈپٹی کمشنر کے مطابق علاقے کے ایم ایل اے سے فنڈز کے لیے درخواست کی جائے گی تاکہ اس مقام پر سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کیا جائے۔

    یاد رہے کہ مودی کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے بھارت میں تشدد کا نظریہ پروان چڑھ رہا ہے اور مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے نظریے کی کھلے عام مخالفت کی جارہی ہے۔

    گزشتہ کچھ عرصے سے تشدد اور انتہا پسندی کے پیرو کاروں کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ کھلے عام گاندھی کو برا بھلا کہتے دکھائی دیتے ہیں اور کوئی انہیں کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    ایسا ہی ایک ششدر کردینے والا واقعہ گزشتہ برس گاندھی کی برسی کے موقع پر پیش آیا تھا جب علی گڑھ میں انتہا پسند ہندوؤں نے گاندھی کے قتل کا جشن منایا تھا۔

    انتہا پسند تنظیم ہندو مہاشبا تحریک کی جنرل سیکریٹری پوجا شاکون کی قیادت میں گاندھی کے قتل کا منظر دوبارہ پیش کیا گیا تھا، انتہا پسند تنظیم کی رہنما نے گاندھی کے پتلے پر گولی چلائی اور خون کی تھیلی پھٹنے سے زمین پر خون بہنے لگا۔

    جیسے ہی پتلے سے خون بہا تو ہندو انتہا پسندوں نے ’مہاتما نتھو رام گوڈسے (گاندھی کا قاتل) ہمیشہ زندہ رہے گا، آج آل انڈیا ہندو مہاشبا کی فتح کا دن ہے‘ کے نعرے لگاتے ہوئے نتھو رام گوڈسے کے پتلے پر ہار ڈالا اور گاندھی کو قتل کرنے کی خوشی میں مٹھائی تقسیم کی۔

  • بھارت:  انتہا پسند ’گاؤ رکشکوں‘ نے تین افراد کی جان لے لی

    بھارت: انتہا پسند ’گاؤ رکشکوں‘ نے تین افراد کی جان لے لی

    بہار: بھارتی ریاست بہار میں انتہا پسند ’گاؤ رکشکوں‘ نے تین افراد کو تشدد کرکے قتل کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوس ناک واقعہ بھارت کی مشرقی ریاست بہار کے ایک گاؤں میں پیش آیا، تین افراد موقعے ہی پر ہلاک ہوگئے، جب کہ ایک کی حالت نازک ہے.

    گاؤ رکشکوں کا موقف ہے کہ چاروں افراد پر مویشی چوری کا الزام تھا، انھیں رنگے ہاتھ پکڑا گیا، چاروں افراد ایک ٹرک میں مویشی لاد کر جا رہے تھے، ان کا مقصد مویشیوں کو ذبح کرنا تھا.

    گاؤں کے باسیوں نے انہیں روک لیا اور  چوری کے الزام میں اُن پر حملہ کر دیا۔ واقعے کے بعد پولیس نے تین افراد کو حراست میں لے لیا۔

    اس موقع پر مقتولین کے گاؤں کے باسیوں نے اسپتال کے باہر بھرپور  مظاہرہ بھی کیا، ان کا مطالبہ تھا کہ ان کے گاؤں کے باسیوں پر جھوٹا الزام لگایا اور اسے مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی.

    مزید پڑھیں: بھارت میں رہنا ہے تو ’جے شری رام‘ کہو، ہندو انتہا پسندوؤں کا عالم دین پر تشدد

    خیال رہے کہ 2015 سے لے کر اب تک 44 افراد گائے کے تحفظ کے نام پر ہلاک کیے جا چکے ہیں، جن میں‌اکثریت مسلمانوں کی ہے.

    اس معاملے پر بین الاقوامی تنظیموں اور بھارت کے روشن خیال حلقوں کی جانب سے شدید تنقید جاری ہے.

  • انتہا پسندوں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن الیکشن میں شکست کے باوجود پرعزم

    انتہا پسندوں کو آئینہ دکھانے والے کمل ہاسن الیکشن میں شکست کے باوجود پرعزم

    چنائے: انتہاپسندوں‌ کو آئینہ دکھانے والے ممتاز اداکار کمل ہاسن کی پارٹی الیکشن میں کوئی سیٹ حاصل نہیں کرسکی، مگر انھوں‌ نے نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق کمل ہاسن کی نومولود جماعت ایم این ایم نے تامل ناڈو کی 36 نشستوں‌ پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے.

    اگرچہ پارٹی کا کوئی امیدوار الیکشن میں کامیاب نہیں ہوا، مگر پارٹی کو مثبت ردعمل ملا، بالخصوص شہری علاقوں میں اسے خاصے ووٹ پڑے. 11 حلقوں‌میں یہ تیسری بڑی پارٹی تھی.

    اس ضمن میں اپنے حالیہ بیان میں‌ سیاست کی سمت آنے والے سپر  اسٹار کمل ہاسن نے کہا کہ ہمیں توقع نہیں تھی کہ فقط چودہ ماہ قبل بننے والے پارٹی کو ایسا فیڈبیک  ملے گا، مگر پارٹی کو شان دار ردعمل ملا.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی جماعت کی جانب سے اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی شاید ہی کوئی مثال ہو، یہ بہت ڑی کامیابی ہے.

    مزید پڑھیں: گرفتاری سے نہیں‌ ڈرتا، ہندو دہشت گردی سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہوں: کمل ہاسن

    انھوں‌ نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا ہے کہ تامل ناڈو نے کے عوام نے بی جے پی کے بیانیے اور ووٹرز کو رد کر دیا.

    خیال رہے کہ تامل ناڈو میں ڈی ایم کے اور کانگریس کے الائنس نے کامیابی حاصل کی، کمل ہاسن کی جماعت کو بھی اس اتحاد کا حصہ بننے کی پیش کش کی گئی تھی، مگر انھوں نے انکار کر دیا.

    یاد رہے کہ کمل ہاسن اپنی روشن خیالی کی وجہ سے انتہاپسند حلقوں‌ میں‌ ناپسندیدہ تصور کیے جاتے ہیں.

  • گاڑی کیوں خریدی؟ دلت نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا وحشیانہ تشدد

    گاڑی کیوں خریدی؟ دلت نوجوان پر انتہا پسند ہندوؤں کا وحشیانہ تشدد

    دہلی: دلت ہونا نوجوان کے لیے جرم بن گیا، اونچے ذات کے ہندوؤں نے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد نئی گاڑی بھی تباہ کر دی.

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کو جمہوریت اور امن کا درس دینے والے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کا سلسلہ جاری ہے.

    بھارت میں دلت برادری مسلسل ہندوو توا دہشت گردی کا شکار ہے، نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد اس خوفناک عمل میں شدت آگئی ہے.

    نئی کار خریدنے کے عمل کو دلت نوجوان کا جرم ٹھہرا دیا گیا. واقعے پر گجرات کا انتہا پسند ہندو ایم ایل اے بپھرگیا.

    دلت نوجوان پر بی جے پی کے ایم ایل کے غنڈوں نے بہیمانہ تشدد کیا. لوہے کی راڈ سے پے در پے وار کیے گئے.

    مزید پڑھیں: بھارت: ہندو انتہا پسندوں کا مسلمان بزرگ پر گوشت فروخت کرنے کا الزام، بدترین تشدد

    اس دوران لڑکا رحم کی درخواست کرتا رہا، مگر انتہا پسندوں نے تشدد جاری رکھا، بےرحم انتہا پسندوں نے دلت نوجوان کی گاڑی بھی تباہ کردی، واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، مگر تاحال ایم ایل او کو گرفتار نہیں کیا گیا.

    خیال رہے کہ بی جے پی سرکار کے آنے کے بعد سے بھارت بدترین انتہا پسندی کا شکار ہے. گزشتہ روز بھی اترکھنڈ میں ایک دلت کو صرف اس لیے قتل کر دیا گیا، کیوں کہ اس نے اونچی ذات کے ہندوؤں کے سامنے بیٹھ کر کھانا کھایا تھا.

  • پاکستان کا نئی دہلی میں ہائی کمیشن پر مظاہرین کی ہنگامہ آرائی پر احتجاج

    پاکستان کا نئی دہلی میں ہائی کمیشن پر مظاہرین کی ہنگامہ آرائی پر احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے نئی دہلی میں واقع پاکستان ہاؤس پر بھارتی پُر تشدد مظاہرین کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی پر بھارتی حکام سے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن پاکستان ہاؤس پر بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کی گئی، پرتشدد مظاہرین نے حکام کی موجودگی میں پاکستان ہاؤس کا دروازہ توڑ دیا۔

    [bs-quote quote=”نئی دہلی میں پرتشدد مظاہرین نے سیکورٹی حکام کی موجودگی میں پاکستان ہاؤس کا دروازہ توڑا۔” style=”style-8″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان میں قائم مقام بھارتی ہائی کمشنر کو بھیجے گئے احتجاجی مراسلے میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

    مراسلہ اسپیشل سیکریٹری ساؤتھ پیسفک امتیاز احمد کی جانب سے بھجوایا گیا، ترجمان نے بتایا ہے کہ نئی دہلی میں پرتشدد مظاہرین نے سیکورٹی حکام کی موجودگی میں پاکستان ہاؤس کا دروازہ توڑا۔

    احتجاج کے باوجود بھارتی حکومت پاکستانی ہائی کمیشن اور سفارتی عملے کو تحفظ دینے میں نا کام رہی، امتیاز احمد نے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت اس واقعے کی فوری تحقیقات کرائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت باز نہ آیا، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ بلاک کروادیا گیا

    اسپیشل سیکریٹری نے کہا کہ بھارتی حکومت پاکستانی سفارتی عملے اور املاک کو مکمل تحفظ فراہم کرے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ضروری اقدامات یقینی بنائے۔

    ادھر بھارت کی جانب سے اوچھے ہتھکنڈے بھی جاری ہیں، ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ بلاک کروا دیا گیا، ڈاکٹر فیصل ذاتی ٹویٹر اکاؤنٹ سے کلبھوشن کیس کی خبر دے رہے تھے۔

  • نریندر مودی کی انتہاپسند سوچ نے بھارتی سائنس دانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    نریندر مودی کی انتہاپسند سوچ نے بھارتی سائنس دانوں کو لپیٹ میں لے لیا

    ممبئی: نریندر مودی کی انتہاپسند سوچ نے بھارتی سائنس دانوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، مضحکہ خیز دعوے سامنے آنے لگے۔

    تفصیلات کے مطابق سالانہ انڈین سائنس کانگریس کے دوران مودی جی کی دقیانوسی سوچ کی اتنی شدت سے حمایت  کی گئی کہ سنجیدہ حلقوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔

    انڈین سائنس کانگریس کے 106ویں اجلاس میں سائنسی طرز فکر کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے ہندو دیو مالائی کہانیوں کو بنیاد بنایا گیا۔

    اجلاس میں شریک آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر نگیشور راؤ نے کہا کہ رامائن کے زمانے میں ہوائی جہاز موجود تھے اور ہندو بادشاہ کے پاس 24 ہوائی جہاز تھے۔

    کانفرنس میں ایک یونیورسٹی کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ قدیم ہندو ماہرین نے ہزاروں سال پہلے اسٹیم سیل پر تحقیق کی تھی۔

    تامل ناڈو کی ایک یونیورسٹی کے  ایک سائنس داں تو اس حد تک چلے گئے کہ آئزک نیوٹن اور آئن اسٹائن کو غلط ٹھہراتے ہوئے کششِ ثقل کی لہروں کا نام ‘نریندر مودی لہریں’ رکھنے کا احمقانہ مطالبہ کر دیا۔


    مزید پڑھیں: الیکشن نزدیک آتے ہی نریندر مودی نے فلموں کو اپنا ہتھیار بنا لیا


    یاد رہے کہ اس اجلاس کا افتتاح خود نریندر مودی نے کیا تھا اور اسے ایک قابل قدر کاوش قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ نریندر مودی اور ان کے وزرا خود بھی ماضی میں اس طرح کے بچگانہ دعوے کرتے رہے ہیں۔ نریندی مودی نے  ہندوؤں کے دیوتا گنیش کی بنیاد پر کہا تھا کہ ہندوستان میں ہزاروں برس قبل کاسمیٹک سرجری ہوا کرتی تھی ۔ 

    مودی جی کے ایک وزیر کا دعویٰ ہے کہ انٹرنیٹ قدیم ہندوستانیوں کی کی ایجاد تھا۔

    ادھر انڈین سائنٹفک کانگریس ایسوسی ایشن نے اس کانفرنس میں پیش کیے جانے والے خیالات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • راجھستان میں گائے خریدنے والوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، بزرگ جاں بحق

    راجھستان میں گائے خریدنے والوں پر انتہا پسندوں کا حملہ، بزرگ جاں بحق

    جودھ پور: بھارت میں انتہا پسندی اور مسلمان دشمنی عروج پر پہنچ گئی۔ بھارتی ریاست راجھستان میں گائے خرید کے جانے والے مسلمان کو ہجوم نے شدید تشدد کا نشانہ بنا کر اسے بالآخر مار ڈالا۔

    نریندر مودی کے انتہا پسند بھارت میں مسلمان ہونا جرم بن گیا۔ انتہا پسند دن دہاڑے مسلمانوں کی جان لینے لگے۔

    بھارتی ریاست راجھستان کے شہر الور میں مویشی میلے سے گائے خریدنے والے 55 سال کے پہلو خان کو انتہا پسندوں کے ہجوم نے دن دہاڑے بد ترین تشددکا نشانہ بنایا۔

    مزید پڑھیں: گوشت کے خلاف کریک ڈاؤن، جانور بھوکے رہنے پر مجبور

    پہلو خان اور ان کے ساتھیوں نے مویشی میلے سے خرید ی گئی گائے کے دستاویزی ثبوت بھی دکھائے لیکن جنونی ہندوؤں نے ایک نہ سنی۔ پہلو خان کو  شدید ضربیں لگائی گئیں، جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تاہم 2 دن بعد وہ زخموں کی تاب نہ لا کرجاں بحق ہوگئے۔

    ہجوم کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بننے والے ان کے ساتھیوں کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے گجرات کی اسمبلی نے گائے ذبح کرنے والے کو عمر قید کی سزا دینے کا قانون منظور کرلیا۔

    قید کے ساتھ ساتھ ایک لاکھ روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں: گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید

    اس سے قبل ریاست اتر پردیش کے نو منتخب وزیر اعلیٰ ادیتیہ ناتھ یوگی نے اپنے عہدے کا منصب سنبھالتے ہی ریاست بھر میں گوشت کی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد سے یو پی میں گوشت کی دکانیں اور مذبح خانے بند کروائے جا رہے ہیں۔

    اس مسلم دشمن اقدام سے مسلمانوں سمیت دلتوں اور اس شعبے سے وابستہ دیگر افراد کا کاروبار بری طرح متاثر ہوا ہے۔

    اتر پردیش میں ہی انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے گوشت کی دکانوں کو آگ لگا دینے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

  • بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    بھارت میں فلم ’اے دل ہے مشکل‘ کی ریلیز روک دی گئی

    ممبئی: بھارتی انتہا پسند پاکستان دشمنی میں ہر حد پار گئے۔ کرن جوہر کی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں فواد خان کی موجودگی کے باعث ملک بھر میں فلم کی ریلیز روک دی گئی۔

    کرن جوہر کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’اے دل ہے مشکل‘ میں رنبیر کپور، ایشوریا رائے، انوشکا شرما اور فواد خان اداکاری کے جوہر دکھا رہے تھے۔

    فلم 28 اکتوبر کو دیوالی کے موقع پر ریلیز کی جانے والی تھی تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق سینما مالکان نے فلم کی نمائش سے انکار کردیا ہے۔

    انتہا پسندوں کے خوف سے بھارتی سینما مالکان نے ان تمام فلموں کو سینما گھروں کی زینت بنانے سے انکار کردیا جن میں پاکستانی اداکار موجود ہیں۔

    اس سے قبل بھارتی انتہا پسند تنظیم مہارا شٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) نے فلم ساز کرن جوہر اور مہیش بھٹ کو دھمکی دی تھی کہ اگر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا تو گلیوں میں گھما گھما کر ماریں گے۔

    انتہا پسند تنظیم کے سربراہ چترپٹ سینا کا کہنا تھا کہ اڑی حملے کے بعد ہم نے فلم انڈسٹری سے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری اپیل پر مثبت جواب نہیں دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ کسی بھی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام کرتے ہیں، تو انہیں ہماری جانب سے جواب کے لیے تیار رہنا چاہیئے۔

    اس سے قبل اسی تنظیم نے پاکستانی اداکاروں کو 48 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کا انتباہ بھی دیا تھا۔

    حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بھارتی فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن پاکستانی اداکاروں پر پہلے ہی پابندی عائد کرچکی ہے۔ علاوہ ازیں کئی بالی ووڈ فنکاروں نے بھی پابندی کو درست قرار دیتے ہوئے پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعض اداکار اس موقع پر غیر جانبدار رہے اور امن کی خواہش پر زور دیا تاہم سلمان خان، کرن جوہر، سیف علی خان اور اوم پوری نے کھل کر پاکستانی اداکاروں کے حق میں بیان دیا جس کے بعد ان اداکاروں کو بھی انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    بھارتیوں نے اوم پوری کے خلاف غداری کا مقدمہ بھی درج کروایا جس کے بعد انہوں نے اپنے بیان پر معذرت کر کے اپنی جان چھڑائی۔

    دوسری جانب پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘ میں ان کے کردار کے بارے میں بھی متضاد اطلاعات سامنے آرہی تھیں۔ بھارتی میڈیا کا دعویٰ تھا کہ ماہرہ خان کو فلم سے نکال دیا گیا ہے لیکن فلم کے ڈائریکٹر رتیش سدھوانی نے اس کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ فلم کی شوٹنگ مکمل ہوچکی ہے، اب اس میں کسی تبدیلی کی گنجائش نہیں اور اسے مقررہ وقت پر ہی ریلیز کیا جائے گا۔

    ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں شاہ رخ خان کے مد مقابل کردار ادا کر رہی ہیں۔

  • لندن کے مسلمان میئر کا شام و ایران کے انتہا پسندوں کو پیغام

    لندن کے مسلمان میئر کا شام و ایران کے انتہا پسندوں کو پیغام

    لندن : برطانیہ کے دارالخلافہ لندن کے میئر صادق خان نے کہا ہے کہ لندن پرامن اور ضبط رکھنے والوں کا شہر ہے، شر پسند عناصر اپنی تخریبی کارروائیوں سے باز رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئرصادق خان نے ایران اور شام کے تمام شر پسند عناصر کو پیغام دیا ہے کہ لندن ایک پرامن اور دوسروں کو عزت دینے والا شہر ہے، اس کی بڑی مثال اس شہر سے میرا بحیثیت میئرمنتخب ہونا ہے۔

    یاد رہے کہ صادق خان تعلق برطانیہ کی لیبر پارٹی سے ہے اور وہ پہلے مسلمان ہیں جو لندن سے میئر منتخب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ صادق خان کے والد ایک پاکستانی ڈرائیور ہیں، یہ پیغام انہوں نے سات جولائی 2005 کو لندن میں ہونے والے سانحہ کے تناظر میں دیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شام اور ایران کے انتہا پسندوں کو  یہ بات سمجھ لینی چاہیئے کہ کہ لندن کے لوگ کتنے انصاف پسند ہیں کہ یہاں ایک مسلمان میئر الیکشن میں منتخب ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آپ لوگ جو بات کہنا چاہتے ہیں وہ پر امن طریقے اور  دھیمے لہجے میں دیں، بجائے اسکے کہ انتہا پسندی کا راستیہ اختیار کیا جائے، کیوں کہ پر امن اندازہی زیادہ پر اثر ہوتا ہے۔

    ،