Tag: انجام

  • سعودی عرب میں ڈاکوؤں کا انجام کیا ہوا؟

    سعودی عرب میں ڈاکوؤں کا انجام کیا ہوا؟

    ریاض: سعودی عرب میں ڈاکہ ڈالنا مہنگا پڑگیا، متحرک پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتار ملزمان سعودی عرب میں مختلف وارداتوں میں ملوث ہیں، دونوں گرفتار افراد گھروں کے تالے توڑ کر قیمتی اشیاء، زیورات، اور نقدی لوٹ کر فرار ہوجاتے تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزمان نے 7 وارداتوں کا اعتراف کیا، تاہم پولیس کو شبہ ہے کہ ملزمان درجنوں وارداتوں میں ملوث ہیں۔ ڈاکوؤں نے رات کی تاریکی میں بھی ڈکیتیاں کیں۔

    گرفتار افراد نے زیادہ تروارداتیں سعودی دارالحکومت ریاض میں کیں۔ ریاض پولیس کی کامیاب کارروائی کے نتیجے میں ملزمان دھر لیے گئے۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر مزید افراد کی فہرست تیار کرلی ہے جو اس قسم کی وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    پولیس کا کہنا تھا تفتیش کے دوران ملزمان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے الاسکان، الوزارات، الصحافہ، الحمراء اور غرناطہ محلوں میں سات وارداتیں کیں ہیں۔ مسروقہ اشیا کی قیمت 9 لاکھ ریال تک ہے۔

    ریاض میں چوری کی وارداتوں سے نمٹنے کے لیے پولیس بھی حرکت میں آگئی ہے۔

  • دبئی کے ہوٹلوں میں اب روبوٹ خدمات انجام دیں گے

    دبئی کے ہوٹلوں میں اب روبوٹ خدمات انجام دیں گے

    ابو ظبی : اماراتی ریاست دبئی کے ہوٹلوں میں اب روبوٹ استقبالیہ پر مہمانوں کا خیر مقدم اور ریستورانوں میں کھانے اورمشروبات پیش کیا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق روبوٹ بڑی تیزی سے افرادی قوت کے نعم البدل کے طور پر سامنے آ رہے ہیں اور ماہرین نے کہا ہے کہ ایک وقت آئے گا جب روز مرہ زندگی کے سارے کام روبوٹ کیا کریں گے۔

    ایسا ہی کچھ دبئی میں بھی ہونے جا رہا ہے جہاں اماراتی کمپنیوں نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں دبئی کے ہوٹل روبوٹ چلائیں گے ،استقبالیہ پر مہمانوں کا خیر مقدم کرینگے۔ ریستورانوں میں کھانے اورمشروبات پیش کیا کریں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اعلان مصنوعی ذہانت کی دنیا کے زیر عنوان نمائش میں کیا گیا۔ امارات کی ایک کمپنی نے یہ بھی بتایا کہ وہ دبئی میں ایسا ریستوران کھولنے کی تیاری کررہی ہے جس کے تمام کام روبوٹ انجام دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اگست 2019ءمیں افتتاح متوقع ہے۔ جی آئی ایس انٹرنیشنل ٹیکنالوجی کمپنی کے آپریشن ڈائریکٹر محمد الھمدانی نے بتایا کہ انکی کمپنی نے مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والا ایسا روبوٹ تیار کیا ہے جو استقبالیہ کی ملازم خاتون کے طور پر خدمات انجام دے گا جسے(لوسی ) کا نام دیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق یہ ریستوران میں ویٹر کے طور پر بھی کام کرے گا۔ مسکراہٹوں کے ساتھ گاہکوں سے انکی فرمائشیں دریافت کرے گا۔

    الھمدانی کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ اس ٹیکنالوجی سے تیار یہ روبوٹ امارات کی کمپنیوں میں ملازم کے فرائض انجام دے گا۔ اسے اسمارٹ کیمرے اور اسکرین سے لیس کیا گیا ہے۔ یہ اسکرین پر نظر ڈال کر ملازمین کی حاضری اور واپسی ریکارڈ کرسکتا ہے۔

    یہ ربورٹ کیمرے کی مدد سے ملازمین کے احساسات کا بھی پتہ لگا سکے گا۔ وہ بتائے گا کہ ملازم پرجوش ہیں یا سرد مہری کا شکار ہیں، خوش ہیں کہ بیزار ہیں۔

    الھمدانی کا کہنا تھا کہ نئے روبوٹ کی پروگرامنگ کثیر المقاصد ہے۔ یہ افرادی قوت کے ادارے سے ملازمین کے متعلقہ امور برق رفتاری سے انجام دے گا۔ اسے مستقبل میں مزید موثر بنایا جاسکے گا۔ روبوٹ کمپنی میں ملازمت کی درخواستوں کی تفصیلات محفوظ کریگا۔

    انٹرنیٹ کے ذریعے ملازمت کی درخواستوں پر ہونے والی کارروائی کی بابت بتائے گا۔ ملازمت کے متلاشی افراد کو انٹرویو کے لئے کب آنا ہے اور کہاں انٹرویو دینا ہے، آسامیاں خالی ہیں یا بھر چکی ہیں یہ تمام کام بھی روبوٹ ہی انجام دے گا۔

  • مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے پر 253 افراد میں شاہ فیصل ایوارڈ کی تقسیم

    مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے پر 253 افراد میں شاہ فیصل ایوارڈ کی تقسیم

    ریاض : سعودی حاکم شاہ سلمان نے دارالحکومت میں منعقدہ تقریب میں مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے افراد کو عالمی شاہ فیصل ایوارڈ دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ سالانہ تقریب تقسیم ایوارڈ منعقد ہوئی جس میں سعودی حاکم شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے 43 ممالک سے تعلق رکھنے والے 253 افراد میں بین الااقوامی شاہ فیصل ایوارڈ تقسیم کیے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے انوویشن، اقتصادی ترقی ریسرچ کے سینئر نائب صدر، شاہ عبداللہ سائنس و ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر کو اعلیٰ سائنسی خدمات انجام دینے پر شاہ فیصل ایوارڈ سے نوازا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی شاہ فیصل ایوارڈ حاصل کرنے والی شخصیات میں مصر معروف ادیب محمود مہمی حجازی اور ڈاکٹر عبدالعلی سمیت کئی غیر ملکی شخصیات شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تقریب تقسیم ایوارڈ کے بعد خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کو ’سلمان الوفاء‘ کے نام سے تصویری نمائش سے حوالے سے بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ بین الااقوامی شاہ فیصل ایوارڈ کی تقسیم کا سلسلہ گزشتہ 41 برس سے جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بیس شخصیات ایسی ہیں جنہیں شائنس اور میڈیسن کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے پر شاہ فیصل ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور انہی شخصیات نے بعد میں نوبل انعام بھی اپنے نام کیا ہے۔