Tag: انجم نثار

  • سیاسی جماعتیں بس پاور سے چپکے رہنا چاہتی ہے، آرمی چیف کی تاجروں سے گفتگو

    سیاسی جماعتیں بس پاور سے چپکے رہنا چاہتی ہے، آرمی چیف کی تاجروں سے گفتگو

    اسلام آباد : سابق صدرایف پی سی سی آئی انجم نثار کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے تاجروں سے ملاقات میں کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں بس پاور سے چپکے رہنا چاہتی ہے، پانچ سال میں ڈیلور کریں نہ کریں ان سے کوئی سوال نہ پوچھا جائے۔

    ‌تفصیلات کے مطابق سابق صدرایف پی سی سی آئی انجم نثار نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں مہر بخاری کے ساتھ گفتگو میں آرمی چیف سے ملاقات کا احوال بیان کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف نے تاجروں سے ملاقات میں کہا کہ اپنی معیشت پرتوجہ دیں، ڈالروں کے پیچھے نہ بھاگیں۔

    انجم نثار کا کہنا تھا کہ آرمی چیف ایس ایف آئی سے متعلق بہت کمیٹڈ ہیں، انہوں نے تاجروں کو اعتماد دلایا اورکہا گھبرائیں نہیں۔

    سابق صدرایف پی سی سی آئی نے بتایا کہ آرمی چیف نے میں سیاسی جماعتوں سے بھی شکوہ کیا اور کہا کہ سیاسی جماعتوں نے وعدوں کے مطابق ڈیلیور نہیں کیا، سیاسی جماعتوں کی بس کوشش رہتی ہے کہ پاور کے ساتھ چپکی رہیں، پانچ سال میں ڈیلور کریں نہ کریں ان سے کوئی سوال نہ پوچھا جائے۔

    آج معاشی صورتحال سے متعلق دوسری میٹنگ تھی، معیشت اورمہنگائی کی وجہ سےہرکوئی پریشان ہے، آج میٹنگ میں بھی شرکامیں بےچینی تھی، حالات سنگین ہے ہرخاص وعام اس وقت پریشان ہے۔

    انجم نثار کا کہنا تھا کہ آج میٹنگ میں بزنس کمیونٹی کااعتمادبحال کرنےکی کوشش کی گئی، سعودی عرب اوریواےای نے25،25بلین ڈالرکی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ کی ہے۔

  • ٹڈاپ کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے بنانے کی پالیسی ناکام ہوگئی، ایف پی سی سی آئی

    ٹڈاپ کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے بنانے کی پالیسی ناکام ہوگئی، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے لینے کی پالیسی بری طرح ناکام ہو گئی ہے جسے فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور آئندہ ایسی غلطی نہ دہرائی جائے۔

    یہ بات بز نس مین پینل پنجاب کے چئیرمین انجم نثار اور سیکریٹری جنرل سینیٹر غلام علی نے یہاں سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔

    چیئرمین اور سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے برآمدات بہتر بنانے کے لیے تاجر رہنما ایس ایم منیر کو ٹڈاپ کا سربراہ لگایا جنھوں نے فوری طور پر برآمدات کو 25 ارب ڈالرسے دگنا کرکے 50 ارب ڈالر تک پہنچانے کا بے بنیاد دعویٰ کیا اور برآمدات کو 3 سال میں 25 ارب ڈالر سے کم کر کے 20 ارب ڈالرکی سطح تک گرا دیا جس سے ملک میں زبردست بحران نے جنم لیا۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدات میں 5 ارب ڈالر کی کمی نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا ڈالیں اور ایس ایم منیر کی پالیسیوں نے سیکڑوں برآمد کنندگان کو دیوالیہ اور لاکھوں افراد کو بے روزگار کر ڈالا۔

    انجم نثار اور غلام علی نے کہا کہ تاجر رہنما ٹڈاپ میں بیٹھ کر ملک و قوم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچاتے رہے اور ساتھ ہی حکومت کو بھی گمراہ کرتے رہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم منیر نے ملکی برآمدات کو ریکارڈ نقصان پہنچایا اور سرکاری وسائل کو استعمال کر کے تاجر برادری کو تقسیم کر ڈالا، وہ ٹڈاپ میں بیٹھ کر سیاست کرتے رہے، ووٹروں کو نوازتے رہے، بے نتیجہ نمائشوں اور غیر ملکی دوروں پر کروڑوں روپے خرچ کیے اور حکومت کو صورتحال کی غلط تصویر کشی کرتے رہے۔

    انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایم منیر نے غیر قانونی طور پر وزارت خزانہ اور ٹڈاپ کے بورڈ کی اجازت کے بغیر ملک و قوم کے 84 ارب روپے پھونک ڈالے جس سے انھیں سیاسی فائدہ پہنچا مگر ملکی برآمدات کو ایک دھیلے کا فائدہ بھی نہیں ہوا، اس رقم کا حساب لیا جائے،  اب تاجر برادری کس منہ سے حکومت سے ٹڈاپ میں ان کے نمائندے کی تقرری کا مطالبہ کرے۔

    ان 3 برس کے دوران بنگلہ دیش، ویت نام ، سری لنکا اور بھارت سمیت متعدد ممالک کی برآمدات بڑھیں مگر پاکستانی برآمدات مسلسل کم ہوتی رہیں جس کے لیے وہ مختلف لنگڑے لولے جواز تراشتے رہے۔

    بزنس مین پینل نے ٹڈاپ کے فرانزک آڈٹ اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔