Tag: انجکشن

  • نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    نجی کمپنی کے انجکشن ”ویکسا“ کا استعمال فوری روکنے کا حکم

    لاہور کے میو اسپتال میں انجکشن سے مریضوں کو ری ایکشن کے معاملے پر ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگ کنٹرول نے پنجاب بھر میں نجی کمپنی کے انجکشن کا استعمال فوری روکنے کا حکم دے دیا۔

    ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگ کنٹرول نے صوبے بھر کی فارمیسیز کو ہدایات جاری کردیں، مراسلے میں کہا گیا کہ انجکشن کا استعمال مشتبہ طور پر صحت کے لیے خطرہ ہے، انجکشن ”ویکسا“ اور محلول ”نیوٹرولائن“ کا استعمال روک دیا جائے، انجکشن کے مخصوص بیچ استعمال سے روکے جائیں۔

    میو اسپتال لاہور میں اینٹی بیکٹریل انجکشن سے 2 مریض جاں بحق ، 17 کی حالت تشویشناک

    ڈائریکٹوریٹ ڈرگ کنٹرول کے مطابق انجکشن کا استعمال مشتبہ طور پر صحت کے لیے خطرہ ہے، ادویات کے ٹیسٹوں کی رپورٹس آنے تک استعمال روکا جائے، فیصلہ مریضوں کے تحفظ کے پیش نظر کیا گیا، انجکشن “ویکسا” کے مخصوص بیچ استعمال سے روکے جائیں۔

    واضح رہے کہ میو اسپتال لاہور کی چیسٹ وارڈ میں کیفٹرکسون انجکشن کے مبینہ ری ایکشن سے 36 سالہ مریضہ نورین جاں بحق ہو گئی تھی اور 15مریض متاثر ہوئے تھے، متاثرہ مریضوں میں سے دولت خان نامی مریض بھی دم توڑ گیا تھا دولت خان وینٹی لیٹر پر تھا۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور کے میو اسپتال کے اچانک دورے کے دوران فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے مریضوں اور ان کے لواحقین کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

  • میو اسپتال میں انجکشن لگنے سے 2 افراد کی موت کی انکوائری مکمل

    میو اسپتال میں انجکشن لگنے سے 2 افراد کی موت کی انکوائری مکمل

    لاہور : میو اسپتال میں انجکشن لگنے سے دو افراد کی موت کی انکوائری مکمل ہوگئی ، تاہم ڈاکٹرز اور نرسز کے احتجاج کی وجہ سے رپورٹ سامنے نہیں لائی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے میو اسپتال میں انجکشن سے دو افراد کی موت کی انکوائری مکمل کرلی گئی۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے تحقیقاتی رپورٹ گزشتہ رات مکمل کر لی گئی تھی اور رپورٹ محکمہ صحت کے حوالے کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ڈاکٹرز اور نرسز کے احتجاج کی وجہ سے رپورٹ سامنے نہیں لائی جارہی ہے۔

    اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت سلمان رفیق نے کہا کہ رپورٹ کے نتائج جلد عوام کے سامنے ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز اینٹی بیکٹریل انجکشن لگنے سے 2 مریض جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ اٹھارہ مریض متاثر ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : انجکشن سے مریضوں کی اموات ، میو اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر احتشام کا اہم بیان آگیا

    وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیکریٹری ہیلتھ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا اور کہا تھا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    بعد ازاں ایم ایس ڈاکٹر احتشام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ مذکورہ انجکشن کابیج میو اسپتال سے ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری بھجوا دیا ہے، میو اسپتال کےعلاوہ مزید 4 اسپتالوں کو بھی انجکشن ملے۔

    میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ انجکشن کی تیسری ڈوز کے بعد ری ایکشن کے کیسز سامنے آئے، سولہ میں سے دو مریضوں کا انتقال ہوا، چودہ کی طبعیت بہتر ہے۔

  • دل کی بیماری میں مبتلا بچے کو لگایا گیا 17.5 کروڑ کا انجکشن

    دل کی بیماری میں مبتلا بچے کو لگایا گیا 17.5 کروڑ کا انجکشن

    بھارت کے جئے پور میں دل کی نایاب بیماری میں مبتلا بچے کو ساڑے 17کروڑ کا انجکشن لگایا گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بچے کے علاج کے لئے رقم کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے جمع کی گئی تھی، عام لوگوں کے ساتھ پولس محکمہ بھی معصوم بچے ہردیانش کی مدد کے لیے سامنے آگیا۔

    Zolgensma انجکشن پیر کو امریکہ سے جے کے لون ہسپتال پہنچایا گیا۔ انجکشن لگانے سے قبل دل کے پری ٹیسٹ اور پیپر ورک مکمل کیا گیا۔

    ڈاکٹرز نے بتایا کہ بچے کے دل میں انجکشن لگایا گیا ہے اور اگلے 24 گھنٹے ڈاکٹروں کی نگرانی میں رکھا جائے گا۔

    ڈاکٹروں کے مطابق ریڑھ کی ہڈی کی پٹھوں کی ایٹروفی ایک جینیاتی بیماری ہے۔ اس کی وجہ سے کمر کے نیچے دل کا حصہ بالکل کام نہیں کر رہا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ جسم میں بہت سی تبدیلیاں ہونے لگتی ہیں اور اس بیماری سے جان بھی جاسکتی ہے، بیماری کا علاج صرف 24 ماہ کی عمر تک ہوتا ہے۔

    ہردیانش کے والد نریش شرما راجستھان پولیس میں سب انسپکٹر کے فرائض انجام دے رہے ہیں،جب ہردیانش کو پریشانی ہونے لگی تو اہل خانہ نے جے پور اور دہلی سمیت دیگر جگہوں کے ڈاکٹروں سے اس حوالے سے مشورہ لیا۔

    دریں اثناء تحقیقات میں بیماری کا انکشاف ہوا تاہم خاندان کے حالات ایسے نہیں کہ بچے کا مزید علاج کروا سکیں۔

    کراچی میں ٹائیفائیڈ ویکسینیشن مہم کا آغاز، ویکسین نہ لگوانے والے والدین کو خبردار کردیا گیا

    اہل خانہ کو بتایا گیا کہ بچے کا علاج ممکن ہے مگر اس انجکشن کی قیمت تقریباً 17.5 کروڑ روپے تھی۔ ایسے میں پورا خاندان اب حکومت کے ساتھ ساتھ رضاکارانہ تنظیموں سے مدد کی توقع کر رہا تھا۔

  • ٹیسٹ کروائے بغیر انجکشن لگانے کا خوفناک انجام

    ٹیسٹ کروائے بغیر انجکشن لگانے کا خوفناک انجام

    قاہرہ: مصر میں الرجی ٹیسٹ کے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن لینے پر 2 بہنیں جان کی بازی ہار گئیں، حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق مصر کے ساحلی شہر اسکندریہ میں الرجی ٹیسٹ کے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن لینے پر 2 سگی بہنیں جان کی بازی ہار گئیں، دونوں بہنوں ایمان اور سجدہ کو سردی لگنے پرمعمول کا نزلہ زکام ہوا۔

    والدہ نے ڈاکٹر سے رجوع کیا جس نے دوائیں تجویز کیں، فارمیسی پر فارماسسٹ نے بتایا کہ ڈاکٹر کے نسخے میں لکھی گئی دوا دستیاب نہیں، اس کی جگہ متبادل دوا تجویز کی گئی۔ والدہ نے قریبی فارمیسیوں پر ڈاکٹری نسخے میں لکھی گئی دوا تلاش کی مگر وہ نہیں ملی۔

    بعد ازاں فارمیسی پر کام کرنے والی ایک خاتون نے دونوں بہنوں کو الرجی ٹیسٹ کیے بغیر اینٹی بائیوٹک انجکشن دیا جس سے ان کی طبعیت بگڑی اور الٹیاں آنے لگیں۔ انہیں اسپتال میں داخل کردیا گیا جہاں کچھ دیر بعد دونوں چل بسیں۔

    پولیس میں رپورٹ درج کروائے جانے پر پبلک پراسیکیوشن نے فارماسسٹ اور فارمیسی پر کام کرنے والی خاتون کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا، دونوں سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے جبکہ فارمیسی کو سیل کردیا گیا ہے۔

    ادویات کے مصری مرکز کے ڈائریکٹر محمود فواد نے بتایا کہ یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں، جنوری 2022 سے اب تک لاپرواہی کے باعث 28 اموات ہوچکی ہیں۔

    محمود فواد کا کہنا تھا کہ انجکشن دینا کس کا اختیار ہے؟ انجکشن دینا ڈاکٹر کا اختیار ہونا چاہیئے لیکن ڈاکٹر اپنے مریضوں کو یونہی چھوڑ دیتے ہیں اور مریض بھی اپنی آسانی کے لیے فارمیسی کا رخ کرتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سنہ 2016 کے دوران پارلیمنٹ کی ہیلتھ کمیٹی سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اس سلسلے میں کوئی قانونی طریقہ کار وضع کیا جائے۔

  • ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل مل گیا

    ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل مل گیا

    لاہور: کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ارکان نے ایکٹیمرا انجکشن کے متبادل کے طور پر 2 دوائیں تجویز کردیں، صوبے میں انجکشن کی قلت اور بلیک میں فروخت رپورٹ کی جارہی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کو ایکٹیمرا انجکشن کا متبادل مل گیا، کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کے ارکان نے 2 ادویات تجویز کردیں جن میں بیری سیٹینب اور ٹوفاسٹینب ادویات شامل ہیں۔

    بیری سیٹینب کے 28 گولیوں کے پیکٹ کی قیمت 1 لاکھ 80 ہزار روپے ہے، کووڈ 19 کے مریضوں کو 14 روز تک روزانہ ایک گولی کی تجویز دی گئی ہے۔

    ٹوفاسٹینیب نامی گولی بھی کرونا کے علاج کے لیے 14 روز تک دی جائے گی۔

    وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی متبادل ادویات کی تجویز کی تصدیق کر دی، یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ انجکشن کے متبادل کے طور پر ماہرین نے گولیاں تجویزکر دی ہیں۔

    صوبائی ویزر کا کہنا تھا کہ جعلی ایکٹیمرا انجکشن بلیک میں ملنے کے معاملے پر تحقیقات کر رہے ہیں، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو کارروائی کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔

  • کیا آپ انجکشن سے گھبراتے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لیے ہے

    کیا آپ انجکشن سے گھبراتے ہیں؟ تو یہ خبر آپ کے لیے ہے

    کرونا وائرس کی ویکسین کو اب تک انجکشنز کے ذریعے دیا جارہا تھا تاہم اب ایسی ویکسین کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے جو گولی کی شکل میں جسم کے اندر پہنچائی جاسکے گی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے ایک ایسی ویکسین کی تیاری پر کام شروع ہونے والا ہے جس کے لیے انجیکشن کی ضرورت نہیں ہوگی، یہ ویکسین گولی کی شکل میں جسم کے اندر پہنچائی جاسکے گی۔

    اوراویکس نامی کمپنی کی جانب سے اس ویکسین کے انسانوں پر پہلے مرحلے کے ٹرائل کا آغاز رواں سال ہوگا، کمپنی کی جانب سے اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ کلینیکل ٹرائل کا آغاز جون میں ہوجائے گا۔

    منہ کے ذریعے جسم کے اندر پہنچائی جانے والی ویکسین کو سیکنڈ جنریشن ویکسینز کا حصہ قرار دیا جارہا ہے، جو زیادہ بڑے پیمانے پر تیار ہوسکے گی جبکہ اس کی تقسیم اور استعمال آسان ہوگا۔

    ٹرائل کے بعد ویکسین کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی اور اگر یہ کارآمد ثابت ہوئی تو بھی منظوری کے لیے ایک سال تک کا عرصہ درکار ہوگا۔

    کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس طرح کی ویکسین کو لوگ گھروں میں رہ کر بھی استعمال کرسکیں گے۔

    بیان میں کہا گیا کہ ویکسین کو عام فریج میں ایک سے دوسرے ملک بھیجا جاسکے گا اور کمرے کے درجہ حرارت میں محفوظ کرنا ممکن ہوگا، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں کہیں بھی اس کی سپلائی آسان ہوگی۔

    ایسٹ اینجیلا یونیورسٹی کے میڈیسین پروفیسر پال ہنٹر نے اس حوالے سے کہا کہ ہمیں درست طریقے سے تحقیق کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ثابت ہوسکے کہ منہ سے دی جانے والی ویکسین کارآمد ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی ویکسین ان افراد کے لیے اہم ہوسکتی ہے جو انجیکشن کی سوئی سے خوفزدہ ہوتے ہیں اور ان کی برق رفتاری سے مہم بھی زیادہ آسان ہوگی۔

  • 95 فیصد انجکشنز غیر ضروری ہوتے ہیں!

    95 فیصد انجکشنز غیر ضروری ہوتے ہیں!

    کراچی: پاکستان میں معمولی بیماریوں کے لیے بھی انجکشن کا استعمال بے حد بڑھ گیا، اس بارے میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سالانہ ڈیڑھ ارب انجکشنز استعمال کیے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں سول اسپتال کے سابق ایم ایس ڈاکٹر خادم حسین قریشی نے بتایا کہ پاکستان میں 95 فیصد انجکشنز غیر ضروری طور پر لگائے جاتے ہیں۔

    ڈاکٹر خادم حسین کا کہنا تھا کہ عموماً انجکشنز اس وقت لگائے جاتے ہیں جب کوئی مریض اسپتال میں داخل ہو، لیکن ہمارے یہاں گلی محلے میں بیٹھے ڈاکٹرز معمولی بخار کے لیے بھی انجکشن لگا دیتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے یہاں غریب یا متوسط طبقے کا آدمی بیمار ہوتا ہے تو وہ چاہتا ہے کہ وہ جلدی سے صحت یاب ہوجائے تاکہ واپس اپنی ملازمت یا کام پر جاسکے، اس کا نفسیاتی فائدہ گلی محلے کے ڈاکٹرز نے اٹھایا ہے جو اسٹرائیڈز دے دیتے ہیں اور مریض فوری طور پر خود کو بھلا چنگا محسوس کرنے لگتا ہے۔

    ڈاکٹر خادم کا کہنا تھا کہ ان اسٹرائیڈز اور انجکشنز کے خطرناک مضر اثرات ہوتے ہیں جو بعد میں سامنے آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس بات کا شعور ہونا چاہیئے کہ اگر ڈاکٹر انہیں انجکشن تجویز بھی کرتا ہے تو وہ اس سے پرہیز کریں اور وہی دوائی لے کر کھائیں۔ علاوہ ازیں ریگولیٹری باڈی کو بھی اس حوالے سے فعال ہونا پڑے گا جبکہ میڈیا کو بھی آگاہی پھیلانے کی ضرورت ہے۔

  • کرونا وائرس: ویکسی نیشن پروگرام کے لیے برطانیہ کا کروڑوں انجکشنز کا آرڈر

    کرونا وائرس: ویکسی نیشن پروگرام کے لیے برطانیہ کا کروڑوں انجکشنز کا آرڈر

    واشنگٹن: امریکا کی میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی بیکٹن ڈکنسن اینڈ کو کا کہنا ہے کہ انہیں برطانوی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کی ویکسی نیشن پروگرام کے لیے 6 کروڑ 50 لاکھ انجیکشنز کا آرڈر موصول ہوا ہے۔

    کمپنی کے مطابق برطانوی حکومت نے ویکسی نیشن پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے 65 ملین سوئیوں اور سرنجوں کا آرڈر دیا ہے جو ماہ ستمبر تک ڈیلیور کیا جانا ہے۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اس ضمن میں برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے ساتھ تشخیصی ٹیسٹ کو وسعت دینے کے لیے بھی اشتراک کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل کمپنی نے کہا تھا کہ وہ کرونا وائرس کی دوسری لہر کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر اپنی مینو فیکچرنگ میں مزید اضافہ کر رہے ہیں۔

    اس سے قبل کمپنی ایسی کٹ تیار کر چکی ہے جو 2 سے 3 گھنٹوں میں کرونا وائرس ٹیسٹ کا نتیجہ بتا سکتی ہے۔

    کمپنی کی ایک اور کٹ اینٹی باڈیز ٹیسٹ کے نتائج بھی 15 منٹ میں دے سکتی ہے جو کرونا وائرس کے خلاف ان اینٹی باڈیز کی اثر انگیزی جاننے کے لیے کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 لاکھ 84 ہزار 276 ہوچکی ہے جبکہ اموات کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • پنجاب پولیس کا انسپکٹر انجکشن لگتے ہی چیخ پڑا

    پنجاب پولیس کا انسپکٹر انجکشن لگتے ہی چیخ پڑا

    گوجرانوالہ : بڑے بڑے مجرموں کو پکڑنے کی دعویدار پنجاب پولیس کا شیر ایک انجکشن لگنے سے ہی ڈھیر ہو گیا۔ انجکشن کی سوئی چبھتے ہی ان کی حالت قابل دید تھی، ایس ایچ او سیٹلائٹ ٹاؤن کی انجکشن لگوانے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے انسپکٹر رانا سرور طبیعت کی خرابی کے باعث ایک مقامی کلینک میں آئے تو ڈاکٹر نے انہیں انجکشن تفویض کیا، جب نرس نے ان کو انجکشن لگانے کیلیے جیسے سرنج کی سوئی چبھائی تو موصوف نے ہلکی سی چیخ ماری پھر کانپنے لگے اوران کی زبان بھی باہر نکل آئی۔

    انہوں نے ڈر ڈر کر انجکشن لگوایا، رانا سرور نے یقیناً کئی بار ملزمان سے مقابلہ کیا ہوگا اور کئی بر جان پہ کھیل کر دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں کی ہونگی، لیکن فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح انسپکٹر صاحب انجکشن لگواتے ہوئے ننھے بچے کی طرح ڈرتے رہے۔

    اس موقع پر ان کی جو حالت ہوئی، وہ دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی اس ویڈیو پر شہریوں نے دلچسپ رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

  • کراچی میں انسدادِ پولیو مہم جاری، سخت حفاظتی اقدامات

    کراچی میں انسدادِ پولیو مہم جاری، سخت حفاظتی اقدامات

    کراچی :شہر کی گیارہ حساس یونین کونسلوں میں انسداد پولیو مہم جاری ہے ۔ پہلی مرتبہ پولیو ویکسین انجکشن کے ذریعے دی جارہی ہے ۔ملک کے مستقبل کو معذوری سے بچانے کے لیے کراچی کی گیارہ حساس یونین کونسلوں میں خصوصی انسداد پولیو مہم جاری ہے۔

    پاکستان میں پہلی مرتبہ پولیو ویکسین انجکشن کے ذریعے دی جارہی ہے۔جس میں بڑی تعداد میں والدین بچوں کو پولیو سے بچاو کے ٹیکے لگوانے کے لیے لا رہیں ہیں ۔

    انسداد پولیو مہم کے حکام کے مطابق بچوں کو موثر طریقے سے پولیو سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسین انجکشن کے ذریعے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انسداد پولیو مہم کے دوران رضا کاروں کی سیکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔