Tag: اندرونی کہانی

  • 13سالہ آروشی کی گردن پر چھری کس نے پھیری؟ آخرحقیقت کیا ہے؟

    13سالہ آروشی کی گردن پر چھری کس نے پھیری؟ آخرحقیقت کیا ہے؟

    بھارتی شہر نوئیڈا میں سال 2008 کو قتل ہونے والے دو افراد 13 سالہ آروشی تلوار اور گھریلو ملازم ہیمراج بنجادے کے قاتل حیرت انگیز طور پر آج تک نہ پکڑے جاسکے؟

    قتل کی اس دوہری اور انوکھی واردات نے پورے بھارت کو نہ صرف ہلا کر رکھ دیا بلکہ تحقیقاتی اداروں کی کارکردگی پر بھی سوالات کھڑے کردیئے۔

    کب کیا ہوا؟

    یہ واقعہ سال 2008 کے مہینے مئی کی 16تاریخ کی رات کو پیش آیا جب بھارت کے شہر نوئیڈا کے ایک مکان میں 13 سالہ آروشی کی گلا کٹی لاش اس کے کمرے میں پائی گئی ابھی قتل کی تحقیقات کا آغاز ہی ہوا تھا کہ اگلے روز ہی گھر کی چھت پر ہیمراج بنجادے نامی گھریلو ملازم کی لاش بھی اسی حالت میں ملی۔

    چونکہ مرنے والے دونوں افراد کے گلے پر چھریاں پھیری گئی تھیں لہٰذا پولیس کو یقین تھا کہ یہ خود کشی نہیں قتل کی ہی واردات ہے۔

    اس کے بعد ہونے والی تحقیقات سادہ نہیں تھیں، حقیقت میں اس کیس میں موڑ اتنی تیزی سے آئے کہ یہ معاملہ ایک سنسنی خیز معمے میں تبدیل ہوگیا جس کی مثال شاذ و نادر ہی ملتی ہے۔

    آروشی تلوار

    اب جبکہ پولیس کے پاس قتل کے دو پراسرار معاملات زیر تفتیش تھے تو انہوں نے تحقیقات میں کچھ غلطیاں کیں جیسے کہ آروشی تلوار کی موت کے بعد جائے وقوعہ کو محفوظ نہ کرنا اور میڈیا اور عوام کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت دینا۔

    ابتداء میں پولیس نے اس سنسی خیز دہرے قتل کے معاملے کو حل کرنے کا دعویٰ کیا اور ڈاکٹر راجیش تلوار کے نوکروں کو مشتبہ ملزمان ٹھہرایا۔

    بعد ازاں پولیس نے اسے غیرت کے نام پر قتل قرار دے کر کہا کہ آروشی کے والدین نے ہیمراج کو آروشی کے ساتھ اس کے کمرے میں ’قابل اعتراض حالت میں پایا‘ اور طیش میں آکر انھوں نے اپنی بیٹی اور ملازم دونوں کو قتل کردیا۔

    اس کے بعد پولیس نے 23 مئی کو ڈاکٹر راجیش تلوار اور ان کی اہلیہ کو بیٹی آروشی اور نوکر ہیمراج کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔ اس دہرے قتل کے بعد پورے ملک میں سنسنی پھیل گئی تھی، لوگ اس واقعے کو اتنا ڈسکس کرنے لگے کہ اس پر سینکڑوں مضامین اور ایک کتاب بھی لکھی گئی۔ اس کے علاوہ فلم اور کرائم پر مبنی ڈرامے بھی بننے لگے۔

    یاد رہے کہ مقتولہ آروشی تلوار 24 مئی 1994 کو پیدا ہوئی اس کے والدین پیشے کے اعتبار سے ڈینٹسٹ تھے وہ نویں کلاس کی طالبہ تھی۔ ،

    16مئی کی صبح 6 بجے گھر میں کام کرنے والی ملازمہ بھارتی نے دروازے کی گھنٹی بجائی، عام دنوں میں گھر کا نوکر بھارتی کو دروازہ کھول کر اندر جانے دیتا تھا لیکن وہ وہاں موجود نہیں تھا۔ گھنٹی تین بار بجی اور آخرکار آروشی کی والدہ نوپور جو اوپر بالکونی میں تھی نے دروازے کی چابیاں نیچے پھینک کر ملازمہ کو دیں۔

    ملازمہ کے بیان کے مطابق یہ بات حیران کن تھی کہ اتنی صبح دونوں میاں بیوی جاگ رہے تھے کیونکہ یہ دونوں ایک کلینک میں شام کی شفٹ میں کام کرتے تھے۔

    بھارتی نے بتایا کہ جب وہ اندر آئی تو دیکھا کہ یہ دونوں اپنی بیٹی کے کمرے میں تھے اور زارو قطار رو رہے تھے کہ دیکھو ہیمراج (ملازم) نے یہ کیا کیا؟

    جب پولیس صبح 7:15 بجے پہنچی تو گھر میں لوگوں کر رش لگا ہواتھا جبکہ پانچ یا چھ افراد والدین کے بیڈروم میں موجود تھے، پولیس کیلئے ان افراد کی موجودگی ڈی این اے کی تلاش اور ثبوتوں کو اکھٹا کرنے کیلئے بہت زیادہ نقصان دہ تھی۔ جائے وقوعہ سے حاصل کیے گئے 28فنگر پرنٹ نمونوں میں سے زیادہ تر دھندلے اور بیکار تھے۔

    مقتولہ کے والد راجیش نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو چھت کا دروازہ نہ کھولنے کی ہدایت دی اور انہیں 25ہزار روپے کی پیشکش کی تاکہ وہ نوکر بانجادے کو تلاش کریں۔

    مقتولہ کے والدین راجیش اور نوپور نے دعویٰ کیا کہ قتل کے وقت انہوں نے ایک بھی آواز نہیں سنی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے کمرے کا دروازہ بند تھا اور ایئر کنڈیشن کی آواز کی وجہ سے باہر کی آواز اندر نہیں آسکتی۔

    جس رات آروشی تلوار کا قتل ہوا، اس کے دوست انمول نے گھر کی لینڈ لائن پر کال کی، آروشی تلوار عام طور پر آدھی رات کے بعد اپنے دوستوں سے بات کرنے کیلئے اپنا فون استعمال کرتی رہتی تھیں تاہم 15 مئی کو اس کا فون رات 9:10 بجے کے بعد سے بند تھا۔

    گھر پر انمول کی کال کا جواب نہیں دیا گیا تو اس نے اسے 12:30 بجے کے قریب ٹیکسٹ میسج بھیجا جو اس کے فون پر موصول ہی نہیں ہوا کیونکہ وہ پہلے ہی بند تھا۔

    سی بی آئی کی رپورٹ کے مطابق اروشی کے والدین بیٹی کی موت کے رات 9:30 بجے گھر واپس آئے تھے، انہوں نے بقول ان اس کے ساتھ کھانا کھایا اور اسے اس کی سالگرہ سے پہلے ایک ڈیجیٹل کیمرہ بھی بطور تحفہ دیا، چند تصاویر کھینچنے کے بعد سب لوگ رات 11 بجے سو گئے، بعد میں بتایا کہ انہوں نے آخری بار اپنی بیٹی کو کتاب پڑھتے ہوئے دیکھا تھا۔

    یہ بات نوٹ کرنا ضروری ہے کہ سوتے وقت آروشی کے بیڈروم کا دروازہ معمول کے مطابق بند تھا۔ چابیاں عام طور پر والدہ کی میز پر رہ جاتی تھیں لیکن ماں نے بعد میں پولیس کو بتایا کہ اسے یاد نہیں ہے کہ اس رات اس نے اپنی بیٹی کا دروازہ بند کیا تھا یا نہیں۔

    تفتیش میں زبردست پیچیدگیوں اور مشکلات کے بعد اس معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کر دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں سی بی آئی کی تفتیش کی بنیاد پر ہی ذیلی عدالت نے نومبر 2013 میں آروشی کے والدین کو دہرے قتل کا قصوروار قرار دیا اور انھیں عمرقید کی سزا سنائی جبکہ ڈاکٹر راجیش تلوار اور نوپور تلوار خود پر لگائے گئے تمام الزامات سے انکار کرتے رہے۔

    الہٰ آباد کی عدالت نے 2017 کو اپنی بیٹی آروشی اور نوکر ہیمراج کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا بھگتنے والے والدین کو تمام تر الزمات سے بری کرکے رہا کرنے کا حکم دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ والدین ڈاکٹر راجیش اور نوپور تلوار نے اپنی بیٹی کو قتل نہیں کیا تھا، موجودہ ثبوتوں اور گواہوں کی بنیاد پر انہیں قصوروار نہیں مانا جا سکتا۔

    عدالت کے فیصلے کے بعد یہ اس سوال نے ایک بار پھر سر اٹھا لیا کہ اگر میاں بیوی نے اپنی بیٹی اور نوکر کا قتل نہیں کیا تو آخر اصل قاتل کون ہے اور پکڑا جائے گا بھی یا نہیں؟

  • مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور: مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کی زیر صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی اعلی قیادت کا اہم مشاورتی اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ہوا، اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے پارٹی کو پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے ذرائع کے مطابق ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان، محمود اچکزئی و دیگر سیاسی رہنماؤں سے بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع ن لیگ نے بتایا کہ اجلاس میں نیا بلدیاتی نظام لانے اور رواں سال نومبر یا دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے پراتفاق کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اپنے اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی ہے، آئندہ چند روز میں پارٹی کی تنظیم سازی پر مبنی اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، نواز شریف نے آئندہ اجلاس میں پارٹی کی تنظیم سازی پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

    دوسری جانب اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے واضح طور پر کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا حامی نہیں ہوں۔

    محمود اچکزئی کے ذریعے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق سوال پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میں ایسی کسی ٹیم کا حصہ نہیں ہوں، میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کے حق میں نہیں ہوں۔

  • ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    ن لیگ ، پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوشش ناکام رہی، جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ حکومت سازی میں حصہ نہیں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ماضی کی سیاسی جدوجہد ، قربانیوں کے تذکرے اور یاددہانیاں کرائیں ساتھ ہی الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں پر تحفظات ظاہر کئے۔

    حکومتی وفد نے جے یو آئی سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی اور اعلیٰ عہدوں اور، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے لئے حمایت پر اصرار کیا۔

    جس پر جے یو آئی نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ حکومت سازی میں حصہ نہیں لیں گے، ہمیں تحفظات ان سے ہیں جنہوں نے الیکشن کروائے۔

    ذرائع کے مطابق آج پارلیمنٹ ہاؤس میں اتحادی مولانا کو منانے کی ایک اور کوشش کریں گے۔
    .
    ذرائع کا کہنا ہے جے یو آئی ملک گیر احتجاج کی تیاریوں میں ہے، مولانا آج یا کل سندھ کے دورے پرروانہ ہو ں گے۔

  • ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں حکومت سازی کے لیے رابطوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کو 3 آئینی عہدوں کی پیشکش کی گئی، پیپلز پارٹی کو صدر، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ کی پیشکش کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے پیپلز پارٹی کی خواہش پر راضی ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں بڑے عہدے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پنجاب میں پی پی کو ڈپٹی وزیر اعلیٰ یا سینئر وزیر دینے کی پیشکش کی ہے لیکن پیپلز پارٹی پنجاب میں ن لیگ کی دی گئی پیشکش پر ابھی تک راضی نہیں ہوئی۔

     ذرائع نے مزید بتایا کہ دونوں جماعتیں اپنی سی ای سی سے مشاورت کے بعد حتمی بات چیت کریں گی۔

  • وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ کابینہ میں آج پھر بتاناچاہتا ہوں کہ ہم حکومت میں کیوں آئے؟ اقتدار میں آنے کا مقصد عام طبقے کا تحفظ کرنا تھا، غریب عوام کو مافیا سے نجات دلانا چاہتا ہوں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت سنبھالتے ہی کابینہ اراکین کوگائیڈ لائینز فراہم کر دیں تھیں، چاہتا ہوں آپ سب اپنے فیصلے اسی گائیڈ لائین کی روشنی میں کریں، آپ سے توقع رکھتا ہوں کہ فیصلہ ذاتی نہیں عوامی مفاد کے پیش نظر ہوگا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ انکوائری رپورٹ سے متعلق کمیشن کے حتمی فیصلے کا انتظار ہے، کمیشن کے فیصلے کی روشنی میں کارروائی ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ آٹا چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹس میرے کہنے پر پبلک کی گئیں۔

    چینی بحران پر رپورٹ عام کرنے پر وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔کابینہ ارکان نے چینی بحران رپورٹ عام کرنے کو وزیراعظم کا جرأت مندانہ اقدام قرار دیا۔

    وفاقی کابینہ کے ارکان کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ شوگر انڈسٹری سے متعلق سسٹم میں خرابیاں بھی سامنے آئیں، امید ہے حالیہ اقدامات کے بعد خامیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اب چینی کی قیمت کسی صورت نہیں بڑھنے دیں گے۔

  • نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    نیب پیشی پر مریم نواز سے تحقیقات اورسوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : چوہدری شوگرملز کیس میں نیب پیشی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات، غیر ملکیوں سے مالی رابطوں اور بیرون ملک سےملنے والی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری شوگرملز کیس میں نیب کی مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز سے تحقیقات اور سوالات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے کہا مریم نواز سے چوہدری شوگرملز کے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات مانگی گئیں اور 1985 سے لے کر اب تک حصص کی خریداری اور 1985 سے اب تک ملزکےحصص کی منتقلی کی تفصیلات مانگیں۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے ملز کے 4 غیر ملکیوں سے مالی رابطوں پربھی سوالات کئے، غیرملکیوں میں یو اے ای کے شہری سعیدسیف بن جبارالسعودی ، یوکےکےشیخ ذکاالدین،سعودی ہانی احمد اور یواے ای کے نصیر عبداللہ شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ مریم نواز سے شمیم شوگرملزکوسرمایہ کاری سےمتعلق بھی سوالات کئےگئے اور بیرون ملک سےملنےوالی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں جبکہ مختلف افرادسےخریدی گئی زمین سےمتعلق معلومات لی گئیں۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگرملزکیس : نیب کی مریم نواز سے پوچھ گچھ ، 8 اگست کو دوبارہ طلب

    منی لانڈرنگ سےمتعلق چوہدری شوگرملزکی تحقیقات کی جارہی ہیں، چوہدری شوگرملزمیں زیادہ سرمایہ کاری2001سے 2007میں ہوئی۔

    یاد رہے چوہدری شوگرملزکیس میں طلبی پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نیب دفتر میں پیش ہوئیں ، نیب کی مشترکہ ٹیم نے 45 منٹ تک مریم نواز سے تحقیقات کیں اور سوالنامہ بھی دیا، سوالنامہ میں چوہدری شوگرملزسےمتعلق جواب مانگےگئے ۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے مریم نوازکو8 اگست کودوبارہ طلب کرلیا اور ریکارڈبھی ساتھ لانےکی ہدایت کردی ہے جبکہ حسن اورحسین نواز کو دوبارہ طلبی کے لیے نوٹس جاری کیا جائےگا۔

  • وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، روسی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے سابقہ حکومتوں کے رویے کا شکوہ کیا اور کہا آج سےپہلے اس قدر اعلی سطح رابطوں کی کوشش نہیں کی گئی جبکہ پاکستان اور روس کے درمیان مسلسل اعلی سطح سفارتی رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر پیوٹن کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ، گزشتہ حکومتوں کےدورمیں باہمی تعلقات میں گرم جوشی کیوں نہ تھی ؟ روسی صدر پیوٹن نے وزیراعظم عمران خان کو وجہ و بتا دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے ملاقات میں روسی صدر نے وزیراعظم سے سابقہ حکومتوں کے رویے کا شکوہ کرتے ہوئے کہا ، ماضی میں پاکستان نےاس سطح پر رابطہ نہیں کیا جس پر ہونا چاہیے تھا، تعلقات کی مضبوطی کے لیےسابق حکومتوں نے مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔

    ذرائع کے مطابق روسی صدر کاکہنا تھا آج سےپہلے اس قدر اعلی سطح رابطوں کی کوشش نہیں کی گئی، آخری اعلی سطح رابطہ جنرل مشرف کے دور اقتدار میں ہوا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا پاکستان روس سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور وسعت کا خواہشمند ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے غیررسمی ملاقات

    ذرائع کا کہنا تھا دونوں رہنماوں کا پاک روس تعلقات کی مضبوطی کے لیےکردار اداکرنے پراتفاق ہوا اور کھانے کی میز پرخطےکی علاقائی اور مجموعی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پاکستان اور روس کے درمیان مسلسل اعلی سطح سفارتی رابطوں کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    یاد رہے 13 جون کو وزیراعظم عمران خان کی روسی صدر سے غیررسمی ملاقات ہوئی تھی ، دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور کچھ دیر کے لیے بات چیت کی گئی تھی۔

    بعد ازا ںوزیراعظم عمران خان نے روسی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان تعاون بڑھا ہے، روس کے ساتھ دفاعی تعاون مزید بڑھانا چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دورہ چین میں صدر پیوٹن سے ملاقات ہوچکی ہے، روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے تعلقات خوش آئند ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان اورمہاتیرمحمدکی ون آن ون ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وزیراعظم عمران خان اورمہاتیرمحمدکی ون آن ون ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ملیشین وزیراعظم مہاتیر محمد سے ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی سےمتعلق بریف کیا، جس کے بعد مہاتیر  محمد نے کشیدگی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور مہاتیرمحمدکی ون آن ون ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے پاک بھارت کشیدگی سےمتعلق بریف کیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا خطےمیں امن چاہتےہیں، امید ہےانتخابات کے بعد پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئےگی، پاکستان نے بھارت سے کشیدگی کے خاتمے کیلئے پر خلوص اقدامات کئے، جذبہ خیرسگالی کے تحت گرفتاربھارتی پائلٹ کوبھی رہا کیا۔

    ملیشین وزیراعظم نے کشیدگی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا عالمی تنازعات کا حل بات چیت کے ذریعے ہی ممکن ہے، خطےمیں امن کےلیے فریقین کو محتاط رویہ اپنانا ہوگا۔

    ملاقات سے قبل ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیرمحمد وزیراعظم ہاؤس پہنچے تو وزیراعظم عمران خان نے معزز مہمان کا استقبال کیا۔

    مزید پڑھیں : ملیشین وزیراعظم کےاعزازمیں گارڈآف آنر پیش

    ملائیشین وزیراعظم کےاعزازمیں گارڈآف آنر پیش کیاگیا، جس کے بعد مہاتیرمحمد نے گارڈآف آنرکامعائنہ کیا جبکہ وزیراعظم ہاؤس میں دونوں ممالک کےقومی ترانوں کی دھنیں بجائی گئیں۔

    وزیراعظم عمران خان نےوفاقی وزرااورسرکاری حکام سےمعززمہمان کاتعارف کرایا، عمران خان کابھی ملائیشیا کے وفد سےتعارف کرایاگیا، اس موقع پر ڈاکٹر مہاتیر محمد نے وزیراعظم ہاؤس میں پودا لگایا۔

    صدرمملکت عارف علوی آج ملائیشین وزیر اعظم کےاعزاز میں اعشائیہ دیں گے، صدر مملکت عارف علوی ملائیشین وزیراعظم کو “نشان پاکستان” ایوارڈ پیش کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تھے ، جہاں اسلام آباد میں نور خان ایئربیس پر وزیراعظم عمران خان نے ملائیشین ہم منصب کا شانداراستقبال کیا ، انھیں اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

  • پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے فیصلہ کیا ہے کہ کرپشن کے نام پر ہونے والے احتساب کا مقابلہ کرنے کیلئے دونوں جماعتیں مل کر آواز اٹھائیں گی، دونوں جماعتوں کا اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کی بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے اتحاد کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحاد کے اہم نکات میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کا مذکورہ اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی اور میڈیا میں ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے اتحاد کی حتمی منظوری نواز شریف نے دی، پی پی رہنما مخدوم احمد محمود کے ذریعے نوازشریف کو جیل میں اہم پیغام پہنچایا گیا تھا۔

    اتحاد کے اہم نکات مین کہا گیا ہے کہ کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی،  اپوزیشن اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، قومی اداروں سے محاذ آرائی سے گریزکیا جائے گا۔

    ریلیف کی بات دونوں جماعتوں کے لئے کی جائے گی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کا ایک مؤقف ہو گا، منی بجٹ پر اپوزیشن اتحاد اسمبلی کےاندر،باہر احتجاج کرے گی۔

    پی پی اور ن لیگ کے اتحاد میں فیصلہ کیا گیا کہ23جنوری کو اسد عمر کی بجٹ تقریر کے دوران اتحاد کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ میڈیا پر ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا ۔

    ذرائع کے مطابق اتحاد میں پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ اور نوید قمر جبکہ ن لیگ کی جانب سے خواجہ آصف اور رانا تنویر نے اہم کردار ادا کیا۔

    نواز شریف اور آصف زرداری میں پیغامات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر آصف زرداری جیل میں نواز شریف سے ملاقات بھی کرسکتے ہیں۔

  • اپوزیشن جماعتوں کااتحاد، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اپوزیشن جماعتوں کااتحاد، پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کے وفاقی وزیرخزانہ سےشکوہ کیا کہ آپ بڑی محنت کررہے ہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے۔

    اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پرپی ٹی آئی ارکان کا اہم اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے ، اجلاس میں سیاسی صورتحال اوراپوزیشن اتحادپرحکومتی حکمت عملی طےکی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پر تحریک انصاف بھی میدان میں آنے کو تیار ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر قومی اسمبلی اجلاس سے قبل وزیر خزانہ اسد عمر کی سربراہی میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی اور اقتصادی صورت حال اور منی بجٹ پر اراکین کو اعتماد میں لیا۔

    وزیر خزانہ نے اقتصادی صورتحال پر حکومتی بیانیہ اراکین کے سامنے رکھا جبکہ ملکی سیاسی صورت حال اور اپوزیشن اتحاد پر حکومتی حکمت عملی طے کی گئی۔

    خیال رہے وزیراعظم نے پی ٹی آئی ممبران کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی۔

    پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی


    دوسری جانب پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کےاجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ارکان قومی اسمبلی کے وفاقی وزیرخزانہ سےشکوہ کیا کہ ، آپ بڑی محنت کررہےہیں تاہم زمینی حقائق بھی دیکھنے ہوں گے، ارکان اسمبلی اور وفاقی وزرا کے مابین روابط کا فقدان ہے۔

    ذرائع کے مطابق چیف وہیپ عامر ڈوگر بھی وفاقی وزراکےرویے سے نالاں نظر آئے ، عامرڈوگر نے کہا ارکان وزرا سے ملاقات، بریفنگ کے لیے وقت مانگتے ہیں، وزراکی سنجیدگی یہ ہےآج اجلاس میں بھی شرکت نہ کی۔

    اجلاس میں تجویز دی گئی کہ وزرا اپنے چیمبرز اور دفاتر میں ارکان سےمسلسل رابطہ یقینی بنائیں جبکہ جنوبی پنجاب، فیصل آباد ڈویژن کے ارکان نے بھی وزرا سے شکوہ کیا کہ جب سےحکومت میں آئےہیں پارٹی سطح پررابطےختم کردیےگئے۔

    اپنے دفتر اور کام کو پورا وقت دے رہا ہوں، آپ کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا، اسد عمر

    اس موقع پر اسد عمر نے کہا کہاجاتاہےوزیر خزانہ مصروف آدمی ہے، پارٹی نےجب کہامیں بریفنگ کےلیےحاضرہوا، اپنے دفتر اور کام کو پورا وقت دے رہا ہوں، آپ کی امیدوں اور حکومتی اہداف کو ضرور پورا کروں گا۔

    شاہ محمودقریشی نے وزر اکے ساتھ ارکان کے مسلسل رابطےکی یقین دہانی کرائی جبکہ پرویز خٹک نے کہا ہفتےمیں ایک روزہروزیر ارکان کوبریف کرےگا۔

    یاد رہے گذشتہ روز اپوزیشن رہنماؤں کےاجلاس کے بعدصحافی کےسوال پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ اتحاد ہوگیا، اجلاس میں پیپلزپارٹی نے فوجی عدالتوں میں توسیع کی مخالفت کر دی اور حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق کیا گیا تھا۔