Tag: اندرون سندھ

  • ملیریا اور پیٹ کے دیگر امراض میں خطرناک حد تک اضافہ

    ملیریا اور پیٹ کے دیگر امراض میں خطرناک حد تک اضافہ

    کراچی : اندرون سندھ کے بیشتر علاقوں میں گیسٹرو، ملیریا اور پیٹ کے دیگر امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہورہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بدین کے علاقے تلہار میں ملیریا اور پیٹ کی بیماریاں بہت تیزی سے پھیلنے لگیں، اسپتال مریضوں سے بھر گئے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیریا کے 355 ٹیسٹ کیے گئے تھے جن میں سے 62 میں ملیریا کی تشخیص ہوئی۔

    اس کے علاوہ تلہار میں گزشتہ ہفتے کے دوران گیسٹرو کے 116 مریض رپورٹ ہوئے جنہیں فوری طور پر طبی امداد فراہم کی گئی۔

    تعلقہ اسپتال کے ایم ایس نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ صفائی کی انتہائی ناقص صورتحال کے باعث اور گندے پانی کے استعمال سے یہ بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

    انہوں نے شہریوں کو ہدایات دیں کہ پینے کا پانی ابال کر استعمال کریں اور ساتھ ہی گھروں میں مچھروں سے بچاؤ کیلیے بھی اقدامات کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ ملیریا ایک مچھروں سے پھیلنے والی بیماری ہے جو انسانوں میں پلازموڈیم نامی جراثیم کی وجہ سے ہوتی ہے۔

    یہ بیماری "مادہ انفوفیلس” نامی مچھر کے ذریعے پھیلتی ہے جب وہ کسی انفیکٹڈ شخص کو کاٹتا ہے اور پھر کسی صحت مند شخص کو کاٹتا ہے، اس طرح بیماری منتقل کرتا ہے۔

    ملیریا سے بچنے کے لیے مچھروں کے کاٹنے سے بچاؤ ضروری ہے، جس کے لیے مچھر مار اسپرے استعمال کرنا، جسم کو ڈھانپنے والے کپڑے پہننا، مچھروں کے جال استعمال کرنا اور اپنے گھر کے اردگرد پانی جمع نہ ہونے دینا شامل ہے۔

    علاوہ ازیں روٹری انٹرنیشنل کے وفد نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں 8 لاکھ سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم ہیں۔

    پولیو ایمرجنسی آپریشن سینٹر اسلام آباد کے دورے کے دوران میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا کہ پولیو مہم کے دوران تقریباً 100 پولیو ورکرز اور سیکیورٹی اہلکار اپنی جانوں کی قربانی دے چکے ہیں۔

  • کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں، ڈی جی رینجرز

    کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں، ڈی جی رینجرز

    کراچی: ڈی جی رینجرز نے سندھ ہائیکورٹ میں امن و امان سے متعلق اجلاس میں کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات مانگ لیے۔

    آج ہفتے کو سندھ ہائیکورٹ میں امن و امان سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، جس میں ڈی جی رینجرز نے کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات مانگ لیے۔

    ڈی جی رینجرز نے کہا رینجرز کو کراچی کی طرز پر اندرون سندھ میں بھی اختیارات دیے جائیں، کراچی میں دہشت گردی کے خلاف جو اختیارات ملے تھے وہی دیے جائیں۔

    امن و امان سے متعلق اجلاس میں چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کہا ایک ماہ میں امن و امان یقینی بنایا جائے، چیف جسٹس نے حکام کو ہدایت کی کہ کوئی کتنا طاقت ور کیوں نہ ہو، اس کے ساتھ رعایت نہ برتی جائے، امن و امان خراب کرنے والے جتنے بھی طاقت ور ہوں انجام تک پہنچایا جائے، چیف جسٹس نے 15 دن میں امن و امان سے متعلق رپورٹس طلب کیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا سندھ ہائیکورٹ میں امن وامان اجلاس کا 3 نکاتی ایجنڈا تھا، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز، سیف سٹی اور کچے کے ڈاکوؤں کا مسئلہ، ان مسائل پر چیف جسٹس نے بریفنگ لی اور ہدایات جاری کیں۔

    ضلع پنجگور میں آپریشن، مطلوب دہشت گرد اسد عرف حسرت سمیت 2 ہلاک

    انھوں نے کہا عدالتی احکامات پر جو عمل درآمد ہوا اس پر بھی بریفنگ دی گئی، کراچی میں اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے گشت بڑھانے پر بات ہوئی، فوجداری نظام انصاف میں کئی چیزوں کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے، اجلاس میں تفتیش کے حوالے سے اہم نکات پر گفتگو کی گئی، اجلاس میں ہم نے اپنی گزارشات رکھیں اور تجاویز دیں، یقینی بنایا جائے گا کہ جھوٹے مقدمات نہیں بنیں، اس طرح بوجھ بھی کم ہوگا۔

  • اندرون سندھ میں  ملیریا کی وبائی صورتحال  شدت اختیار کرنے لگی

    اندرون سندھ میں ملیریا کی وبائی صورتحال شدت اختیار کرنے لگی

    اسلام آباد : اندرون سندھ میں ملیریا وبائی صورتحال شدت اختیار کرنے لگی، جس کے پیش نظر مخصوص اضلاع میں مچھر دانی، ملیریا دوا کی تقسیم کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ میں ملیریا کی صورتحال تشویشناک ہونے کے پیش نظر سندھ کے مخصوص اضلاع میں مچھر دانی، ملیریا دوا کی تقسیم کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع وزارت صحت نے بتایا کہ لاڑکانہ، رتو ڈیرو، ٹھٹھہ، سجاول ملیریا کے حوالے سے حساس اور ضلع قمبر ملیریا کے حوالے سے انتہائی حساس ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سندھ کے ضلع قمبر میں دوا لگی مچھر دانیاں تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، قمبر کی تحصیل نصیر آباد میں ایک لاکھ مچھر دانی تقسیم ہو گی۔

    ذرائع کے مطابق تحصیل نصیر آباد میں ایک لاکھ مچھر دانی کی تقسیم جلد شروع ہو گی جبکہ اندرون سندھ کے اضلاع میں انسداد ملیریا مہم جاری ہے، سندھ محکمہ صحت، ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے انسداد ملیریا مہم چلا رہی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت نے کہا ہے کہ ضلع لاڑکانہ، تحصیل رتو ڈیرو میں سپرے مہم جاری ہے،رتو ڈیرو کے مخصوص علاقوں کے 10 ہزار گھروں میں سپرے ہو گا،رتوڈیرو کی پانچ یو سیز میں انسداد ملیریا ادویات کی تقسیم جاری ہے۔

    اس کے علاوہ رتوڈیرو کی 74616 آبادی کو انسداد ملیریا ادویات فراہم کی جائیں گی اور ٹھٹھہ، سجاول کی دو یونین کونسلز میں ملیریا ادویات تقسیم کی جائیں گی۔

    اندرون سندھ ملیریا کی صورتحال پر رپورٹ صوبائی حکومت نے وفاقی حکومت کو ارسال ردی ہے۔

  • کراچی میں آٹا بحران، اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار

    کراچی میں آٹا بحران، اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار

    کراچی: شہر قائد میں آٹا بحران سے نمٹنے کے لیے اندرون سندھ سے سرکاری نرخ پر آٹا لانے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آٹا بحران پر قابو پانے کے لیے محکمہ خوراک سندھ نے نئی حکمت عملی اختیار کر لی ہے، ہنگامی بنیادوں پر اندرون سندھ سے کراچی میں آٹا سپلائی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    فلار ملز کی تین دن سے جاری ہڑتال کے باعث شہر میں آٹے کی قلت پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے سندھ حکومت نے کراچی میں اندرون سندھ سے آٹے کی فراہمی کے لیے ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن سے رابطہ کیا ہے۔

    عبدالرؤف ابراہیم صدر ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے مطابق محکمہ خوراک سندھ نے اندرون سندھ سے کراچی آٹا کی فراہمی کے نرخ بھی جاری کر دیے ہیں، کراچی کے لیے آٹے کے سرکاری نرخ ہول سیل 125 روپے فی کلو جب کہ ری ٹیل میں آٹے کے نرخ 130 روپے فی کلو مقرر کر دیے گئے ہیں۔

    سندھ حکومت نے عبدالرؤف ابراہیم سے کراچی میں آٹے کی یومیہ کھپت کی تفصیلات مانگی ہیں، انھوں نے بتایا کہ محکمہ خوراک سندھ نے کراچی میں آٹا سرکاری نرخ پر فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، اس سلسلے میں سندھ حکومت، محکمہ خوراک اور فلار ملز ایسوسی ایشن سے بات چیت آخری مراحل میں ہے۔

    دوسری طرف سندھ حکومت کی تجاویز پر عمل درآمد کے لیے فلار ملز ایسوسی ایشن کا ہنگامی جنرل باڈی اجلاس بھی جاری ہے، فلار ملز کے اجلاس میں 5 لاکھ بوری گندم کی فراہمی اور ایک ہفتے میں اندرون سندھ سے آزادانہ گندم کی کراچی لانے کی اجازت پر بات چیت جاری ہے۔

    عبدالرؤف ابراہیم نے کہا کہ فلار ملز کی جانب سے سندھ حکومت کی تجاویز پر تاخیر پر محکمہ خوراک اندرون سندھ سے آٹے کی فراہمی ہنگامی بنیادوں پر آج شام سے شروع کر دے گا۔

  • اندرون سندھ کیمپوں میں امراض سے ایک دن میں 6 سیلاب متاثرین کا انتقال

    اندرون سندھ کیمپوں میں امراض سے ایک دن میں 6 سیلاب متاثرین کا انتقال

    خیرپور: سندھ کے ضلع خیرپور کے کیمپوں میں مختلف امراض سے ایک دن میں 6 سیلاب متاثرین کا انتقال ہو گیا، گھوٹکی میں بھی ملیریا کے باعث ایک بچہ جاں بحق ہو گیا، جب کہ کندھ کوٹ میں بھوک اور پیاس سے ایک شخص سڑک پر دم توڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور میں 24 گھنٹوں میں مختلف امراض کے باعث کیمپوں میں 6 سیلاب متاثرین کا انتقال ہو گیا، کوٹ ڈیجی میں ملیریا کے باعث 8 سالہ آصفہ اور 2 سالہ وکیلا کا انتقال ہو گیا۔

    ٹھری میرواہ میں گیسٹرو سے 3 سالہ بچی اور فیض گنج اور نارا میں 2 بچوں اور ایک خاتون  کا انتقال ہو گیا۔

    ضلع گھوٹکی میں خانپور مہر کے نواحی گاؤں میں ملیریا کے باعث 7 سالہ بچہ انتقال کر گیا، گھوٹکی میں وبائی امراض سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہو گئی ہے۔

    کندھ کوٹ میں سیلاب متاثرہ شخص راشن لینے تنگوانی پہنچا، راشن تو نہ مل سکا، تاہم وہ زندگی ہی کی بازی ہار گیا، مرنے والا شخص سڑک پر مردہ حالت میں پڑا رہا، ایمبولینس کی عدم موجودگی کی وجہ سے دیہاتیوں نے اس کی لاش اسپتال منتقل کی۔

    اسپتال انتظامیہ کے مطابق مرنے والا شخص کچھ روز سے بھوکا پیاسا تھا، جس کے باعث اس کی موت واقع ہو گئی۔

    ادھر سکھر میں بچے ملیریا اور بخار میں مبتلا ہو رہے ہیں، جب کہ تعلقہ اسپتال کندھرا سے ڈاکٹر سمیت عملہ غائب رہنے لگا ہے، عملہ اتوار کی چھٹی منانے میں مصروف رہتا ہے۔ ڈاکٹر تعلقہ اسپتال کندھرا نے کہا کہ ہم اتوار کو او پی ڈی نہیں کرتے۔

    مریضوں کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم کے پہنچتے ہی اسپتال کا عملہ بھی پہنچ گیا، مریضوں نے اے آر وائی نیوز سے اظہار تشکر بھی کیا اور کہا آپ آئے ہیں تو یہ ہمارا علاج کر رہے ہیں، اتوار کے روز یہاں کوئی ہمارا علاج نہیں کرتا۔

    جیکب آباد میں ٹھل انتظامیہ کی نا اہلی کے باعث گاؤں پارو کھوسو کے متاثرین تاحال بے یار و مددگار ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ خیمے ملے نہ امدادی سامان، بچے کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔

    متاثرین نے مطالبہ کیا کہ ٹھل انتظامیہ امدادی سامان فراہم کرنے کے ساتھ طبی ٹیم بھی بھیجے، بارش کا پانی جمع ہونے سے کئی بیماریاں پھوٹ پڑی ہیں، بوڑھے، بچے اور خواتین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

  • اندرون سندھ بارشوں سے زندگی کا پہیہ جام، دادو میں طوفانی بارش کے خاتمے کے لیے اذانیں

    اندرون سندھ بارشوں سے زندگی کا پہیہ جام، دادو میں طوفانی بارش کے خاتمے کے لیے اذانیں

    کراچی: اندرون سندھ بارشوں سے زندگی کا پہیہ جام ہو گیا ہے، ضلعی انتظامیہ نے لاڑکانہ میں آج بھی تعلیمی اداروں کی چھٹی کا اعلان کر دیا، دادو میں طوفانی بارشوں کے خاتمے کے لیے مسجدوں میں اذانیں دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے قریب دریائے سندھ کا حفاظتی شینک بند ٹوٹ گیا، علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی، بند ٹوٹنے سے کئی دیہات زیر آب آ گئے اور پانی لوپ بند کی طرف بڑھنے لگا ہے۔

    حیدرآباد میں بادل برسنے سے نشیبی علاقے ڈوب گئے، انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مسلسل بارش نے ٹنڈو محمد خان کو بھی تالاب بنا دیا، تجارتی مراکز ڈوب گئے، 200 سے زائد دیہات زیر آب آ گئ ہیں، جیکب آباد میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، سڑکیں نالوں کا منظر پیش کرتی رہیں۔

    سانگھڑ کے کئی علاقوں میں کئی فٹ تک پانی جمع ہے، ٹھٹھہ، مکلی، گھارو، میرپور ساکرو میں طوفانی بارش ہوئی، شکارپور کے نشیبی علاقے تالاب بن گئے، جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    سکھر میں بھی نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے، باغات اور فصلوں کو بارش اور سیلابی پانی سے نقصان پہنچا ہے، نواب شاہ کی لیاقت مارکیٹ، موہنی بازار، موبائل مارکیٹ زیر آب آ گئے۔

    مختلف علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے مکانات گرنے سمیت دیگر حادثات رونما ہوئے، جن میں 2 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے ہیں، موہن جودڑو کے آثار قدیمہ کو بھی بارشوں سے نقصان کا خطرہ لاحق ہق گیا ہے، آثار کے مختلف مقامات پر پانی جمع ہو گیا جس کی وجہ سے موہن جو دڑو کو سیاحوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    دادو شہر اور گرد و نواح میں موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی ہے، جانی اور مالی نقصانات سامنے آئے، دیوار گرنے سے ایک شخص جاں بحق، دو خواتین سمیت چار افراد زخمی ہو گئے، بدھ کی شام سے شروع ہونے والی بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، سڑکیں تاالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، دادو میں مجموعی طور 50 گھروں کو نقصان پہنچا، شہر اور گرد و نوح میں جاری طوفانی بارش کے خاتمے کے لیے اذانیں بھی دی گئیں، اور مساجد میں خصوصی دعائیں کی گئیں۔

  • کراچی اور اندرون سندھ میں بارشیں، آج بھی دو ٹرینیں منسوخ

    کراچی اور اندرون سندھ میں بارشیں، آج بھی دو ٹرینیں منسوخ

    کراچی: شہر قائد اور اندرون سندھ میں ہونے والی حالیہ بارشوں کی وجہ سے 3 ٹرینیں منسوخ کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی اور اندرون سندھ میں بارشوں کے باعث 2 ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں۔ڈی سی او ریلوے نے بتایا کہ
    لاہور سے کراچی جانے والی قراقرام ایکسپریس، شاہ حسین ایکسپریس منسوخ کی گئیں۔

    ڈویژنل کمرشل آفیسر ریلوے کا کہنا ہے کہ منسوخ ٹرینوں کے مسافروں کو دیگر گاڑیوں میں ایڈجسٹ کیا جائےگا،جو مسافر نہ جانا چاہیں انہیں رقم واپس کی جائے گی۔

    سندھ میں حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے 3 ٹرینیں منسوخ

    اس سے قبل گزشتہ روز شہر قائد اور اندرون سندھ میں ہونے والی حالیہ بارشوں کی وجہ سے 3 ٹرینیں منسوخ کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی سے حیدرآباد کے درمیان ٹریک کا کچھ حصہ بارش کے پانی میں بہہ گیا تھا ٹریک متاثر ہونے سے اپ اور ڈاؤن دونوں ٹریکس بلاک کر کے ٹرین آپریشن معطل کر دیا گیا تھا۔

    عوامی ایکسپریس کو کراچی سے جانے سے روک دیا گیا تھا اور فرید ایکسپریس کو بولہاری کے مقام پر روک دیا گیا تھا۔

  • کراچی اور اندرون سندھ میں رینجرز کی اضافی نفری تعینات

    کراچی اور اندرون سندھ میں رینجرز کی اضافی نفری تعینات

    کراچی: ترجمان سندھ رینجرز کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے پیش نظر شہر قائد اور اندرون سندھ میں رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر کراچی اور اندرون سندھ میں رینجرز کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔ ترجمان سندھ رینجرز نے کہا کہ رینجرز، دیگر ادارے عوام کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔

    ترجمان کے مطابق شہری اپنے گھروں میں رہیں تا کہ کرونا جیسی وبائی مرض کو شکست دی جاسکے، عوام سے اپیل ہے سندھ حکومت کے احکامات پر بھرپور طریقے سے عمل پیرا ہوں۔

    سندھ میں 15 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان، وزیراعلیٰ نے ہدایات جاری کردیں

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے بھر میں رات 12 بجے سے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب عوام کو محتاط ہو کر گھروں میں بیٹھنا ہے، یہ کرفیو نہیں (کیئر فار یو) ہے اور اس دوران لوگوں کو بلا ضرورت گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں ہوگی، اگر کسی کام سے نکلیں تو شناختی کارڈ ساتھ رکھیں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات،مالز اور ریسٹورنٹس بند کرنے سے کرونا کیسز میں اضافہ رک گیا، ذرا غور کیجیئے اگر ہم سب مل کر خود کو قرنطینہ میں بند کریں تو کتنا مؤثر ہوگا۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 730 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 13 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    تھرپارکر اور سانگھڑ میں آسمانی بجلی نے تباہی مچا دی، 11 افراد جاں بحق

    تھرپارکر: صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر اور سانگھڑ میں تیز بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے 11 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج ضلع تھرپارکر اور سانگھڑ کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری شروع ہوئی ہے، تیز بارش کے دوران مختلف علاقوں میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق تھرپارکر کے مختلف مقامات پر آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ آسمانی بجلی کی زد میں آکر 10 افراد شدید زخمی ہو گئے، جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ادھر ضلع سانگھڑ کی تحصیل کھپرو کے علاقے اچھڑو تھر میں بھی آسمانی بجلی گرنے کے دو مختلف واقعات میں 3 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ تین خواتین زخمی ہوئی ہیں، تاہم کھپرو پولیس نے دو خواتین کی موت کی تصدیق کی، پولیس کے مطابق آسمانی بجلی گرنے کا واقعہ گاؤں موکریا میں پیش آیا جہاں پر ایک ہی گھر کی 55 سالہ سنگھار اور 37 سالہ ماریت موقع پر جاں بحق ہوگئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق

    دوسرا واقعہ گاؤں جھواڑ میں پیش آیا جہاں پر تیس سالہ سلیمت اور ان کا دس سالہ بیٹا جاں بحق ہوئے، زخمیوں کو عمر کوٹ کے اسپتال لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ آج ملک کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اندرون سندھ بھی بارشیں شروع ہو گئی ہیں، کہیں کہیں ژالہ باری بھی ہو رہی ہے۔ اس دوران تھرپارکر میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات بھی رونما ہوئے۔

    یاد رہے رواں سال جون میں گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق جب کہ 7 سے زائد مکانات جل گئے تھے، یہ واقعہ اسکردو کے ضلع شگر کے نواحی گاؤں میں پیش آیا تھا جس میں جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل تھے۔

  • تھرپارکر: وائلڈ لائف ٹیم کا چھاپا، 4 نایاب ہرن برآمد

    تھرپارکر: وائلڈ لائف ٹیم کا چھاپا، 4 نایاب ہرن برآمد

    تھرپارکر: اندرون سندھ گوشت کے لیے نایاب ہرن کے شکار کا سلسلہ بدستور جاری ہے، وائلڈ لائف ٹیم نے اسلام کوٹ کے قریب چھاپا مار کر 4 نایاب ہرن برآمد کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے اسلام کوٹ میں محکمہ جنگلی حیات نے ایک اور چھاپے میں چار عدد نایاب ہرن بر آمد کر لیے ہیں۔

    وائلڈ لائف ذرایع کا کہنا ہے کہ تھرپارکر کے ایک ہوٹل پر ہرن کا گوشت فروخت کیا جا رہا تھا، ہوٹل انتظامیہ نے اس سلسلے میں کوئی لائسنس حاصل نہیں کیا تھا اور بغیر لائسنس ہرن رکھے ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 7 تاریخ کو عمر کوٹ میں بھی نایاب ہرن کی اسمگلنگ کی ایک کوشش ناکام بنائی گئی تھی، رینجرز نے ملزمان کی گاڑی ایک چیک پوسٹ پر روکی تو وہ گاڑی چھوڑ کر بھاگ گئے۔

    متعلقہ خبریں پڑھیں:  عمرکوٹ: رینجرز نے نایاب نسل کے ہرن کی اسمگلنگ ناکام بنا دی

    دوران تلاشی گاڑی سے 2 نایاب نسل کے ہرن اور ایک ریپیٹر برآمد ہوا تھا، بعد ازاں رینجرز نے برآمد ہونے والے ہرن محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ کے ایک تعلقے ڈاہلی میں نایاب ہرنوں کو ذبح کر کے اس کا گوشت فروخت کرنے کا انکشاف ہوا تھا، تھر میں ہرن ایک طرف بھوک پیاس کا شکار ہیں دوسری طرف شکاریوں کا بھی آسان ہدف بن گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  تھر: بھوک پیاس کے مارے ہرنوں کا شکار، گوشت فروخت کیے جانے کا انکشاف

    اس سلسلے میں ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں تھر میں ایک نایاب ہرن کو گولی مار کر گرتے ہوئے دیکھا گیا، وائلڈ لائف افسر اشفاق میمن کا کہنا تھا کہ نایاب ہرنوں کے شکار کی خبریں زیادہ تر عمر کوٹ کے سرحدی علاقوں کی ہیں۔

    واضح رہے کہ تھر کی خوب صورتی میں اضافہ کرنے والے نایاب ہرن ہزاروں کی تعداد میں پائے جاتے تھے لیکن اب یہ بہت کم تعداد میں نظر آنے لگے ہیں، جس کی وجہ عمر کوٹ کے صحرائے تھر سے لگنی والی بھارتی سرحد کی نزدیکی گوٹھوں میں اس کا بے دریغ شکار ہے جس پر محکمہ وائلڈ لائف نے بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔