Tag: انسائیکلو پیڈیا

  • مسجد نبوی ﷺ کے حوالے سے انسائیکلو پیڈیا تیار کرنے پر غور

    مسجد نبوی ﷺ کے حوالے سے انسائیکلو پیڈیا تیار کرنے پر غور

    جدہ: مدینہ منورہ میں قائم مسجد نبوی ﷺ کے حوالے سے انسائیکلو پیڈیا تیار کرنے پر غور کیا جارہا ہے، انسائیکلو پیڈیا عربی، انگریزی اور فرانسیسی زبانوں میں شائع ہوگا۔

    سعودی خبررساں ادارے کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کی انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے مسجد نبوی ﷺ کی انتظامیہ کے ماتحت علمی کمیٹی کے اجلاس میں ہدایت دی کہ مسجد نبوی ﷺ کی تعمیر اور قیام کی تاریخ سے متعلق انسائیکلو پیڈیا تیار کیا جائے۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے معتبر اور مستند حوالہ جات پر انحصار کیا جائے، انسائیکلو پیڈیا جامع ہو اور اس موضوع پر اب تک مہیا تمام مواد معروضی اور تجزیاتی شکل میں یکجا کردیا جائے۔

    ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس کے مطابق انسائیکلو پیڈیا کا ترجمہ مختلف زبانوں میں ہوگا۔ انسائیکلو پیڈیا کی تیاری کے لیے باقاعدہ نظام الاوقات ترتیب دیا جائے گا۔

    انسائیکلو پیڈیا میں شامل ہوگا کہ مسجد نبوی ﷺ کی تعمیر کب اور کیسے شروع ہوئی، توسیع کب کب، کیسے اور کس نے کروائی اور تعمیر و توسیع کی خصوصیات کیا ہیں۔ اسلام کے ابتدائی عہد سے سعودی ریاست تک مسجد نبوی ﷺ کی تعمیر میں کیا کچھ تبدیلی آئی یہ سب کچھ بھی انسائیکلو پیڈیا میں شامل ہوگا۔

    انسائیکلو پیڈیا مسجد نبوی ﷺ کی تعمیرات کی تاریخ سے متعلق معلومات، تجزیے، دستاویزات اور تصاویر کا مجموعہ ہوگی جس کی تیاری میں اسلامی، تاریخی اور تعمیراتی امور کے ماہرین شریک ہوں گے۔

    مسجد کی تعمیرات سے متعلق انسائیکلو پیڈیا کے 3 حصے ہوں گے۔ ایک حصے میں تاریخی دستاویزات ہوں گی جس میں اعداد و شمار اور تصاویر سے استفادہ کیا جائے گا۔

    دوسرے حصے میں مسجد نبوی ﷺ کی تعمیر کے مرحلہ بہ مرحلہ ارتقا کا تجزیاتی مطالعہ پیش کیا جائے گا جبکہ تیسرے حصے میں تعمیر اور ڈیزائن سے متعلق اہم تحقیقی تحریریں جمع کی جائیں گی۔

    انسائیکلو پیڈیا سے نہ صرف دنیا بھر کے مسلمانوں اور تاریخ و تحقیق کے طالب علموں و اسکالرز کو فائدہ ہوگا بلکہ دیگر مذاہب کے افراد بھی اس اہم دستاویز کے ذریعے مسجد نبوی ﷺ کے بارے میں جان سکیں گے۔

  • پاکستان کرونیکل – ایک ایسی کتاب جو ہر کتب خانے میں ہونا لازمی ہے

    پاکستان کرونیکل – ایک ایسی کتاب جو ہر کتب خانے میں ہونا لازمی ہے

    کیا آپ نے کبھی پاکستان کرونیکل کا نام سنا ہے ، اگر آپ نے آج تک اس نادر و نایاب کتاب کے بارے میں نہیں سنا تھا تو جان لیجیے کہ آپ کا کتب خانہ مکمل نہیں ہے۔

    پاکستان کرونیکل ایک ریفرنس بک ہے جس کی اشاعت کا مقصد پاکستان کے تمام اہم حالات و واقعات کو ایک مقام پر جمع کرنا ہے تاکہ حال او ر مستقبل کے تحقیق کرنے والوں کے لیے معاون رہے ، اور یہ عظیم الشان کارنامہ معروف محقق عقیل عباس جعفری نے انجام دیا ہے۔

    حال ہی میں اس کتاب کا تیسرا ایڈیشن شائع ہوا ہے اور موجودہ ایڈیشن میں قیام ِ پاکستان سے لے کر 31 مارچ 2018 تک پاکستان کے تمام اہم حالات و واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے ، کتاب کی تدوین اتنے عمدہ آسان انداز میں کی گئی ہے کہ ایک عام قاری بھی سینکڑوں صفحات کی اس کتاب میں سیکنڈوں کے اندر اپنی ضرورت کے مواد تک رسائی حاصل کرلیتا ہے۔

    پاکستان کرونیکلزاس ایڈٰیشن میں 6 ہزار واقعات کو کتاب کا حصہ بنایا گیا ہے اور ان کے ساتھ پانچ ہزار ایسی نادر و نایاب تصاویر بھی شایع کی گئی ہیں کہ انٹرنیٹ چھان ماریں، تب بھی وہ آپ کو کہیں نہیں ملیں گی۔ ایک ایک واقعے کے لیے ملک بھر کے اخباروں کے دفاتر اورکئی شہروں کی لائبریریوں کی خاک چھانی گئی ہے ، بلاشبہ یہ ایک مکمل ادارے کے کرنے کا کام ہے جسے عقیل عباس جعفری نے تنِ تنہا انجام دیا ہے۔

    اس کتاب کی اشاعت کا اہتمام ورثہ پبلیکیشن کراچی نے کیا ہے ۔ اے فور سائز کےمعیاری کاغذ سے مزین اس کتاب کے کل صفحات کی تعداد 1332 ہے۔ طباعت اعلیٰ اور مضبوط جلد بندی کی گئی ہے اور ستر سال سے زائد عرصے پر محیط اس تاریخ ساز دستاویز کی قیمت 5 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

    پاکستان کرونیکل میں شامل نادر و نایاب تصاویر میں پاکستان کی پہلی کابینہ کے ارکان کی ایک نادر تصویر بھی موجود ہے۔ اس طرح کی نادرو نایاب تصاویراس دستاویز میں کثرت سے موجود ہیں مثلاً پاکستان کے اولین گزٹ کا عکس جس میں محمد علی جناح کو پاکستان کا گورنر جنرل مقرر کرنے کا حکم درج ہے۔ سردار عبدالقیوم خان کی نوجوانی کی ایک تصویر جس میں وہ ایک مسلح مجاہد کے روپ میں نظر آ رہے ہیں۔

    کراچی میں قیامِ پاکستان کے بعد ریلیز ہونے والی پہلی فلم کا پوسٹر، ہندوستان کے ڈاک ٹکٹ جن پر پاکستان کی مہر لگا کر انہیں نئی سرکاری حیثیت دی گئی۔ جوناگڑھ کے آخری نواب مہابت خان جی کی شبیہ، معروف امریکی جر یدے ’لائف‘ کے 5 جنوری 1948ء کے شمارے کا سرِ ورق جس پر قائدِ اعظم کی تصویر ہے۔ 1948ء کے اولمپک کھیلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی ہاکی ٹیم کا گروپ فوٹو اور قائدِ اعظم کے لکھے ہوئے آخری خط کا عکس شامل ہیں۔

    عقیل عباس جعفری کے بارے میں


    اب بات کرتے ہیں کچھ کتاب کے محقق عقیل عباس جعفری کے بارے  میں، ان دنوں وہ اردو لغت بورڈ سے مدیر اعلیٰ کی حیثیت سے وابستہ ہیں اور ان کی سربراہی میں اردو زبان کی سب سے مستند اور ضخیم لغت کو عوام الناس کے لیے آن لائن کرچکے ہیں اور ساتھ ہی  کئی منصوبےاوربھی جاری ہیں۔

    عقیل عباس جعفری کا نام تحقیق کے شعبے میں نیا نہیں۔ انہوں نے ابتدا معلومات عامہ کے شعبے سے کی اور اس حوالے سے کئی کتابیں تحریر کیں جن میں366 دن، صفر سے 100 تک، جہان معلومات، ہے حقیقت کچھ، ایک سال پچاس سوال، کون بنے گا کروڑ پتی اور قائد اعظم معلومات کے آئینے میں شامل ہیں۔

    پاکستان کے سیاسی وڈیرے سیاست کے موضوع پران کی پہلی کتاب تھی جس نے شائع ہوتے ہی تہلکہ مچا دیا۔ یہی وہ کتاب تھی جس نے سیاست کی دنیا میں سیاسی وڈیرے کی اصطلاح کو متعارف کروایا۔ پاکستان کے سیاسی وڈیرے کے علاوہ عقیل عباس جعفری نے سیاست ہی کے موضوع پر کئی اور کتابیں بھی لکھیں جن میں پاکستان کی ناکام سازشیں، پاکستان کی انتخابی سیاست اور تاریخ پر قائد اعظم کی ازدواجی زندگی، لیاقت علی خان قتل کیس، پاکستان کا قومی ترانہ: کیا ہے حقیقت، کیا ہے فسانہ؟ اور سوانح و تنقید پر میر باقر علی داستان گو شامل ہیں۔

    انہوں نے موسیقی کے موضوع پر لکھے گئے شاہد احمد دہلوی کے نادر و نایاب مضامین کو بھی مضامین موسیقی کے نام سے مدون کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی کتاب علی سردار جعفری شخصیت و فن اپنے موضوع پر مستند حوالہ مانی جانی ہے۔ ان کی تازہ ترین کتاب 2016ء میں شائع شدہ چراغ روشن ہیں ہے جس میں عصمت چغتائی کے مختلف شاہکار خاکوں کو بہت خوبصورتی سے مرتب و مدون کیا گیا ہے۔ اس کتاب میں 12 خاکے وہ ہیں جنہیں عصمت چغتائی نے مختلف ادبی شخصیات پر لکھا ہے۔

    بلاشبہ عقیل عباس جعفری اپنی ذات میں ایک نابغہ ہیں اور اس ملک کا انتہائی اہم سرمایہ ہیں جن کی علمی خدمات سے آنے والی کئی نسلیں فیض یاب ہوں گی۔