Tag: انسانی اسمگلنگ

  • ترک پولیس کی کارروائی، 2 پاکستانی بازیاب، تعداد 8 ہوگئی

    ترک پولیس کی کارروائی، 2 پاکستانی بازیاب، تعداد 8 ہوگئی

    اسلام آباد: ترک پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے مزید دو پاکستانیوں کو بازیاب کروالیا، جس کے بعد بازیاب ہونے والے پاکستانی شہریوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں شہریوں کی شناخت بلال اور فرخ کے نام سے ہوئی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ترک پولیس نے مختلف شہروں میں کارروائیاں کرتے ہوئے مزید دو پاکستانیوں کو بازیاب کروالیا جس کے بعد بازیاب ہونے والے شہریوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

    دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’بازیاب ہونے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت بلال اور فرخ کے نام سے ہوئی ہے، پاکستانی قونصل کا عملہ دونوں افراد سے مکمل رابطے میں ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستانیوں کی بازیابی پر ترک حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

    دوسری جانب پہلے بازیاب ہونے والے دو پاکستانی اشفاق اور فضل امین ہفتے کی صبح پانچ بجے پی آئی اے کی فلائٹ سے وطن واپس پہنچ جائیں گے ان کے سفری کاغذات سفارت خانے کی طرف سےمکمل کرلیے گئے ہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں پاکستانی پرواز نمبر پی کے 708 سے کراچی پہنچیں گے، یہ پرواز صبح 5 بجے کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کرے گی۔

    واضح رہے کہ گوجرانوالہ اور بالخصوص پنجاب کے دیگر شہروں کے متعدد افراد کو انسانی اسمگلروں نے ترکی کی سرحد پر اغوا کاروں کے ہاتھوں فروخت کردیا تھا۔

    ان اغوا کاروں نے پاکستانیوں پر بدترین تشدد کی ویڈیوز بنا کر اہل خانہ کو ارسال کیں اور رہائی کے عوض فی کس 20 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔

    یہ تمام افراد ترکی کے راستے یورپ جانے کے خواہش مند تھے، انہیں پاکستان میں موجود انسانی اسمگلروں نے سہانے خواب دکھا کر یورپ لے جانے کا جھانسہ دیا تھا۔

    ایف آئی اے نے گوجرنوالہ میں کارروائی کرتے ہوئے تین انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا جنہیں ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا ہے جبکہ پاکستانی حکومت کی درخواست پر ترک حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے استنبول سے چھ مغوی پاکستانیوں کو بازیاب کرایا جن میں سے دو کل وطن پہنچ رہے ہیں بقیہ کی واپسی بھی سفری کاغذات مکمل ہونے کے بعد جلد متوقع ہے۔

  • انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی کا دن: شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    انسانی اسمگلنگ کے خلاف آگاہی کا دن: شامی خواتین کا بدترین استحصال جاری

    نیویارک: ہیومن رائٹس واچ کے مطابق قوانین پر کمزور عمل درآمد کے باعث لبنان میں شامی خواتین کی اسمگلنگ میں اضافہ ہورہا ہے۔

    انسانی اسمگلنگ کے خلاف تحفظ کے عالمی دن کے موقع پر ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق شام میں جاری جنگ کے باعث شامی خواتین کو بے شمار خطرات کا سامنا ہے جن میں سرفہرست ان کی اسمگلنگ اور جنسی مقاصد کے لیے استعمال ہے۔

    syria-3

    شام کے پڑوسی ملک لبنان میں بھی شامی خواتین کی بڑی تعداد کو اسمگل کر کے لایا جاچکا ہے۔ رواں برس مارچ کے مہینے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے لبنان کے بدنام علاقوں سے 75 شامی خواتین کو بازیاب کیا جو اسمگل کر کے لائی گئی تھیں اور زبردستی جنسی مقاصد کے لیے استعمال کی جارہی تھیں۔

    اقوام متحدہ کے مطابق لبنان میں بڑے بڑے جرائم پیشہ گروہ اور افراد اس جرم میں ملوث ہیں۔ 2015 اور 2016 میں لبنان میں صرف 30 افراد کو گرفتار کیا گیا جو انسانی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔

    داعش نے 19 یزیدی خواتین کو زندہ جلا دیا *

    حکام کے مطابق شام میں جنگ شروع ہونے سے قبل بھی لبنان میں شامی خواتین کی اسمگلنگ جاری تھی لیکن جنگ کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے۔ جرائم پیشہ افراد اس مقصد کے لیے بچوں کو بھی اغوا کر لیتے ہیں۔

    لبنان کا ایک علاقہ شیز موریس جو اس جرم کی پناہ گاہ ہے کو کئی بار بند بھی کیا گیا، لیکن حکام کی ملی بھگت سے دوبارہ کھول لیا گیا۔

    syria-4

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک عراق اور شام کے مختلف حصوں پر داعش کے قبضے کے بعد خواتین کا بری طرح استحصال جاری ہے۔ داعش ہزاروں خواتین کو اغوا کر کے انہیں اپنی نسل میں اضافے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

    ان خواتین کی حیثیت جنسی غلاموں کی ہے جو ان جنگجوؤں کے ہاتھوں کئی کئی بار اجتماعی زیادتی اور بدترین جسمانی تشدد کا نشانہ بن چکی ہیں۔

    انسانی حقوق کی وکیل امل کلونی یزیدی خواتین کا کیس لڑیں گی *

    اقوام متحدہ کے مطابق داعش نے اب تک 7 ہزار خواتین کو اغوا کر کے انہیں غلام بنایا ہے جن میں سے زیادہ تر عراق کے یزیدی قبیلے سے تعلق رکھتی ہیں۔

  • انسانی اسمگلنگ، نجکاری کمیشن کے افسرسمیت تین ملزمان گرفتار

    انسانی اسمگلنگ، نجکاری کمیشن کے افسرسمیت تین ملزمان گرفتار

    اسلام آباد: فیڈرل انویسٹی گیشن (ایف آئی اے )ایجنسی نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے تین ملزمان گرفتار کرلیے جن میں نجکاری کمیشن کا ایک افسر ،سعودی سفارت خانے کا ڈرائیور اور ایک ڈاکٹر شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں، تحقیقات کے بعد ایف آئی اے نے اسلام آباد کے ایک گیسٹ ہائوس پر چھاپہ مار کر انسانی اسمگلنگ میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے جنہیں جمعرات کو عدالت میں پیش کیا جائےگا۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والا ایک ملزم شاہد اقبال نجکاری کمیشن میں گریڈ سولہ کے عہدے پر تعینات ہے جبکہ ایک اور ملزم ابرار سعودی عرب کے سفارت خانے میں ڈرائیور ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والوں میں ایک شخص ڈاکٹر ساجد بھی شامل ہے۔تینوں ملزمان کو جسمانی ریمانڈ کے لیے آج عدالت میں پیش کیا جائےگا۔

  • لاہور:انسانی اسمگلنگ کرنے والےگروہ کے دوملزمان گرفتار

    لاہور:انسانی اسمگلنگ کرنے والےگروہ کے دوملزمان گرفتار

    لاہور: سبزہ زار پولیس نے انسانی سمگلنگ کرنے والے گروہ کے خلاف کاروائی کر کے دو ملزمان گرفتار کر لیے.

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پولیس نے اسمانی اسگلنگ کرنے والے گروہ کے سرغنہ مجاہد حسین اور اس کے ساتھی محمد امین کو گرفتار کرلیا.

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان گزشتہ کئی سالوں سے انسانی سمگلنگ کا کاروبار کر رہے تھے،دونوں ملزمان ایف آئی اے کو مطلوب تھے ملزمان کے قبضہ سے ملکی وغیر ملکی پاسپورٹس دولاکھ سے ذائد نقدی ویزا کارڈز اور شناختی کارڈز برآمد ہوئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق دونوں ملزمان لوگوں کو دبئی،ترکی،کینیڈا اور دیگر ممالک بھجواتے تھے،تفتیش کے دوران ملزمان نے پولیس کو انسانی سمگلنگ کرنے والے دیگر ملزمان کے نام بھی بتائے ہیں.

    پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے کاروائی جلد عمل میں لائی جائے گی۔

  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے، چوہدری نثار

    انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ غیر قانونی انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد نہ صرف دنیا میں پاکستان کو بدنام کر رہے بلکہ یہ مجبور اور غریب لوگوں کا استحصال کرنے کے مکروہ دھندے میں بھی ملوث ہیں۔اس دھندے میں ملوث افراد جتنے زیادہ با اثرہوں ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِداخلہ کی زیر صدارت وزارتِ داخلہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، قائم مقام آئی جی اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر، ایف آئی اے، پولیس اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران کی شرکت کی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں اور میڈیا ہاؤسز کو مکمل سیکیورٹی مہیا کرنا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ سیف سٹی پراجیکٹ مکمل طور پر تیار ہے۔

    شکست خوردہ دہشت گرد میڈیا کو ہراساں کر کے نفسیاتی جنگ میں برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

    اجلاس میں وفاقی دارالحکومت میں امن و امان کی صورتحال، سیکیورٹی آڈٹ، پولیس نظام کی بہتری کے لئے کیے جانے والے اقدامات، ایف آئی اے کی سال2015 کی کارکردگی رپورٹ اور میگا کرپشن کیسز میں اب تک کی پیش رفت جیسے اہم امور زیرِ غور آئے۔