Tag: انسانی حقوق

  • انسانی حقوق پر اقوام متحدہ ماہرین کا بیان غیرمصدقہ میڈیا رپورٹس پر مبنی ہے، پاکستان

    انسانی حقوق پر اقوام متحدہ ماہرین کا بیان غیرمصدقہ میڈیا رپورٹس پر مبنی ہے، پاکستان

    پاکستانی وزارت خارجہ کی جانب سے اقوام متحدہ کے ماہرین انسانی حقوق کے بیان پر ردعمل آگیا ہے، ماہرین کا بیان غیرمصدقہ رپورٹس پرمبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کا بیان غیرمصدقہ میڈیا رپورٹس پر مبنی ہے، عوامی بیانات کو معروضیت، حقائق اور مکمل سیاق و سباق کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ دہشت گرد حملوں میں شہری ہلاکتوں کو نظرانداز کرنا افسوسناک ہے، بدامنی پھیلانے والے محض مظاہرین نہیں بلکہ قانون شکن عناصر ہیں۔

    پاکستان امریکا تعلقات ایسے نہیں کہ ایک دوسرے پر پابندیاں لگائی جائے، ترجمان دفترخارجہ

    دہشت گردوں کے سہولت کار انسانی حقوق کی آڑ میں قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، جعفر ایکسپریس آپریشن میں ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں زبردستی چھینی گئیں۔

    پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ ریاست کی رِٹ چیلنج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کا غلط استعمال کسی کو قانون شکنی کا جواز فراہم نہیں کرسکتا، پاکستان بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے اصولوں کی پاسداری کرتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/afghan-consul-general-national-anthem-afghan-nazimul-amoor-fm-office/

  • بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی: فیصل چوہدری

    بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی: فیصل چوہدری

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔

    فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا اسحاق ڈار نالائق آدمی ہے، چین کیساتھ تعلقات بگاڑنا نا لائقی ہے، حکومت کی ساکھ ختم ہوچکی معیشت نہیں سنبھل رہی۔

    فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوگی، آئین و قانون کی بالادستی کیلئے احتجاج جاری رکھیں گے، بانی پی ٹی آئی نے کہا چھبیسویں ترمیم کو قبول نہیں کریں گے۔

    فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی کسی غیر ملکی وفد سے ملاقات نہیں ہوئی، بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ ہی قانون کی بالادستی کی ضامن ہے، عدلیہ آزاد ہوگی تو قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے۔

    فیصل چوہدری نے مزید بتایا کہ بانی نے ملاقاتوں میں رکاوٹ پر توہین عدالت کی درخواست دائرکرنے کی ہدایت کی ہے، بانی پی ٹی آئی کو 30 دن سے اخبار نہیں دیا گیا اور ٹی وی بھی واپس نہیں کیا گیا۔

  • بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ جاری

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں مودی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں اور ذرائع ابلاغ پر بے دریغ پابندیاں لگائیں۔

    رپورٹ کے مطابق فروری 2023 میں مودی مخالف ڈاکیومنٹری پر بی بی سی دفاتر کو چھاپا مار کر بند کیا گیا، اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ بل کے تحت مودی مخالف مواد ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    2023 میں وال اسٹریٹ جرنل کی صحافی کو بھارتی انتہا پسندوں نے توہین آمیز رویے کا نشانہ بنایا، نیوز کلک ادارے کے 46 صحافیوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کا نشانہ بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق 2023 میں بھارتی مسلمانوں کے خلاف تشدد کے 255 واقعات رپورٹ ہوئے، آسام، بہار، دہلی، ہریانہ اور دیگر علاقوں میں 32 سے زائد مسلمانوں کو قتل کیا گیا، شہری ترمیمی ایکٹ کی ترمیم کے بعد بھارتی مسلمانوں سے ان کی شہریت کا حق چھینا گیا، منی پور قبائل کے 200 سے زائد افراد کو قتل اور 5 ہزار کو بے گھر کر دیا گیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2023 میں کشمیری صحافی فہد شاہ کی ویب سائٹ ’’دی کشمیر والا‘‘ کو بلاک کیا گیا، کشمیری صحافی فہد شاہ کا فیس بک اور ٹوئٹر اکاؤنٹ بھی بند کیا گیا، سرینگر، بڈگام، اننت ناگ اور بارمولہ میں متعدد گھروں کو مسمار کیا گیا، دسمبر 2023 کو بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر بھی مہر لگائی۔

  • بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ جاری

    بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں شرمناک حد تک بڑھ چکی ہیں، مودی کے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زیادہ بے گھر ہوئے، یاد رہے کہ بھارت نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی انسانی حقوق اور مذہبی آزادی پر سابقہ رپورٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    22 اپریل 2024 کو بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تفصیلی رپورٹ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکریٹری انٹونی بلنکن کی جانب سے پیش کی گئی، رپورٹ میں منی پور، بی بی سی دفتر پر غیر قانونی چھاپے اور راہول گاندھی کی دو سالہ قید کی سزا کا ذکر کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2023 میں ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست منی پور میں کوکی اور میتی قبیلوں کے درمیان نسلی تنازعہ کا آغاز ہوا جس کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق 3 مئی سے 15 نومبر کے درمیان کم از کم 175 افراد ہلاک اور 60,000 سے زیادہ بے گھر ہوئے، منی پور میں بڑے پیمانے پر مسلح تصادم، عصمت دری، گھروں، کاروبار اور عبادت گاہوں کی تباہی ہوئی۔

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق منی پور فساد کے متاثرہ افراد، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے مودی سرکار کی انتشار اور تشدد روکنے میں ناکامی پر کڑی تنقید کی، مودی سرکار کی جانب سے سول سوسائٹی کی تنظیموں، مذہبی اقلیتوں، جیسے سکھوں و مسلمانوں، اور سیاسی اپوزیشن کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے بھی بے شمار واقعات رونما ہوئے۔

    جموں و کشمیر میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں سے پرتشدد تفتیش کی بھی متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں، 2019 سے اب تک 35 سے زائد صحافیوں پر بھارتی فوج کے حملوں، تفتیش، چھاپوں، من گھڑت مقدمات، اور نقل و حرکت پر پابندیوں کی رپورٹ موصول ہوئی۔

    بی بی سی کے دفتر پر بھی بھارتی ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی طور پر چھاپا مارا اور ان لوگوں کو بھی نقصان پہنچایا جن کا فنانس ڈیپارٹمنٹ سے کوئی تعلق ہی نہیں تھا، بی بی سی کی مودی پر تنقیدی ڈاکیومنٹری ریلیز ہونے کے بعد ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے مودی کے حکم پر دفتر پر چھاپا مارا۔ روئٹرز کے مطابق رپورٹرز ودآوٴٹ بارڈرز نے 2023 میں آزادی صحافت کے انڈیکس میں ہندوستان کو 180 ممالک میں سے 161 نمبر پر رکھا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ مودی کے دور میں ماحول انتہائی خراب ہوا ہے، رپورٹ میں مودی کے زیر اقتدار نفرت انگیز تقاریر میں اضافے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، شہریت کا قانون جسے اقوام متحدہ ’’بنیادی طور پر امتیازی‘‘ قرار دیتا ہے اور غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے نام پر مسلمانوں کی املاک کی مسماری کا بھی ذکر کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ویڈیو رپورٹ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ویڈیو رپورٹ

    مقبوضہ کشمیر میں کئی دہائیوں سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، ہندوستانی افواج کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں ڈھائی لاکھ کشمیری شہید، 1 لاکھ سے زائد بچے یتیم جب کہ 11 ہزار سے زائد خواتین زیادتی کا شکار ہو چکی ہیں۔

    کشمیریوں کے مصائب کی داستان 7 دہائیوں سے زائد عرصے پر محیط ہے، بھارت نے اکتوبر 1947 کو کشمیری عوام کی مرضی کے برعکس اور آزادی ایکٹ کی مکمل خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں و کشمیر پر زبردستی قبضہ کر لیا، کشمیری عوام کے حقوق پر غاصبانہ قبضے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے جایا گیا، اقوام متحدہ اب تک مسئلہ کشمیر پر 5 قراردادیں منظور کر چکی ہے۔

    ہندوستانی افواج اب تک مقبوضہ کشمیر میں ڈھائی لاکھ کشمیریوں کو شہید کر چکی ہے، 1 لاکھ سے زائد بچے یتیم جب کہ 11 ہزار سے زائد خواتین زیادتی کا شکار ہوئیں، مقبوضہ کشمیر میں اب تک 16 لاکھ کشمیری گرفتار جب کہ 11 سو سے زائد املاک نذرِ آتش کی جا چکی ہیں، 2019 سے مقبوضہ کشمیر میں اب تک انٹرنیٹ کی طویل ترین بندش جاری ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر پر اب تک 5 قراردادیں منظور کی جا چکی ہیں مگر ایک پر بھی عمل درآمد نہ ہو سکا، 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کرتے ہوئے کشمیری عوام کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، کشمیری عوام کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے پیچھے حکمران جماعت بی جے پی کا ہندووٴں کی آبادکاری کا مقصد کارفرما تھا۔

    آرٹیکل 370 کی منسوخی سے معیشت اور روزگار منفی اثرات مرتب ہوئے، انڈین اکانومی کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 16.2 فی صد ہو گئی ہے، حریت راہنماؤں کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر ہندوستان کا حصہ نہیں ہے، اس کے مستقل حل کے لیے عوام کو حق خود ارادیت دیا جانا چاہیے۔

    میر واعظ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہ کوئی جمہوریت ہے نہ ہی قانون کی حکمرانی، جموں و کشمیر میں بھارتی فوج عام عوام سے لڑنے کے لیے تعینات ہے، مشعال ملک نے بتایا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں ناکام رہا ہے، ہمیں اقوام متحدہ سے فوری قرارداد پیش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ آبادی کی تبدیلی کو روک کر نئی مردم شماری کروائی جائے۔

    مودی سرکار نے ایسی زرعی زمینوں پر قبضہ کرنا شروع کیا جو کشمیریوں کی آبائی جائیداد اور وطن ہے، دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کے عوام کے عزم اور استقلال نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ علاقے پر بھارتی تسلط کو مسترد کرتے ہیں۔

  • انسانی حقوق کے عالمی دن پر وزیر اعظم اور صدر کا پیغام

    انسانی حقوق کے عالمی دن پر وزیر اعظم اور صدر کا پیغام

    اسلام آباد: انسانی حقوق کے عالمی دن پر وزیرِ اعظم انوارالحق کاکڑ اور صدر مملکت عارف علوی نے پیغام جاری کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر صدر عارف علوی  نے پیغام میں کہا کہ فلسطین کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے۔

    صدرعارف علوی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں پر ریاستی دہشت گردی پرعالمی برادری اسرائیل کے خلاف کارروائی میں ناکام رہی، اسرائیل نے اسپتالوں، اسکولوں اور رہائشی علاقوں پر بمباری کی، اسرائیلی بمباری سے ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

    صدرمملکت کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بھی عالمی توجہ کی منتظر ہیں، مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے راج پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

    غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم باعث تشویش ہیں: انوارالحق کاکڑ

    انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے پیغام میں کہا کہ پاکستان انسانی حقوق کے عالمی منشور کی حمایت اور پاسداری جاری رکھے گا۔

    نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کشمیریوں کے حقوق کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم بھی باعث تشویش ہیں۔

    انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان بلاتفریق مذہب، رنگ ونسل انسانی حقوق کے تحفظ کیلئےکوشاں ر ہے گا، پاکستان نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے مؤثر اقدامات کیے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے، 5 اگست 2019 کے اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلی ہے۔

  • نوبیل امن انعام ایرانی خاتون کے نام

    نوبیل امن انعام ایرانی خاتون کے نام

    ناروے : امن کا نوبیل پرائز اس سال ایران سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی علمبردار نرگس محمدی کے نام رہا جنہوں نے اپنی جدوجہد کے دوران قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوبل پرائز 2023 کے انعام یافتگان کے ناموں کا اعلان روزانہ کیا جارہا ہے۔ آج نوبل کمیٹی نے امن کے شعبہ میں بھی نوبل پرائز حاصل کرنے والی شخصیت کا نام ظاہر کردیا۔

    اس مرتبہ نوبل امن انعام ایران کی نرگس محمدی کو دیا گیا ہے جن کا تعلق ایک انسانی حقوق کی تنظیم سے ہے، انہیں یہ اعزاز خواتین کے استحصال کے خلاف لڑائی اور حقوق انسانی و آزادی کو فروغ دینے کیلیے کی جانے والی جدوجہد پر پیش کیا گیا ہے۔

    سربراہ نوبیل کمیٹی بیرٹ ریس اینڈرسن کا کہنا ہے کہ یہ انسانی حقوق اور آزادی کے لیے نرگس محمدی کی جدوجہد کا اعتراف ہے۔

    نرگس محمدی ایک غیر سرکاری فلاحی ادارے ڈیفینڈرز آف ہیومن رائٹس سینٹر کی نائب سربراہ بھی ہیں جسے 2003 میں نوبیل کا امن انعام جیتنے والی شیریں عباسی چلاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ نوبل انعام 2023 کے پیش نظر مختلف شعبوں میں انعامات کے اعلان کا سلسلہ2 اکتوبر کو شروع ہوا تھا۔ پہلے دن فیزیالوجی یا طب کے شعبہ میں کیٹالن کاریکو اور ڈرو ویسمین کو نوبل انعام دینے کا اعلان ہوا۔

    اس کے بعد 3 اکتوبر کو طبیعیات شعبہ کے لیے نوبل پرائز 2023 کا اعلان ہوا۔ طبیعیات (فزکس) کے لیے 2023 کا نوبل انعام مشترکہ طور پر پیرے آگسٹنی، فیرینس کراؤسز اور اینی ایل ہویلیر کو دیا گیا۔ الیکٹرانس پر مطالعہ کے لیے یہ اعزاز تینوں سائنسدانوں کو ملا ہے۔

  • منی پور میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر بھارتی ادارہ بھی پھٹ پڑا

    منی پور میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر بھارتی ادارہ بھی پھٹ پڑا

    نئی دہلی: ریاست منی پور میں نسلی اور مذہبی اشتعال انگیزی کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر بھارت کا ادارہ انسانی حقوق بھی پھٹ پڑا ہے۔

     بھارت کی قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے ریاست منی پور میں خانہ جنگی، نسلی فساد، انسانی حقوق کی صورتحال پر مودی سرکار کو مورد الزام ٹھہرا دیا ہے۔

    نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ حکومت سے کارروائیوں کے تمام مطالبے زیر التوا ہیں، مودی سرکار تشدد کے بڑھتے واقعات کو ختم کرنے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔

    بھارت: ریاست منی پور میں خواتین کو برہنہ کرکے گھمانے کا انسانیت سوز واقعہ

    این ایچ آر سی نے کہا کہ منی پور میں تشدد، قتل عام، اجتماعی زیادتیاں بلا خوف و خطر جاری ہیں، کمیشن نے مودی سرکار سے انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی شکایات پر رپورٹ بھی طلب کر لی۔

    بھارتی ادارہ کا کہنا ہے کہ مودی حکومت فسادات میں ہلاک ہونیوالوں کے لواحقین کو معاوضہ، بحالی، ملازمتیں فراہم کرے۔

    یار دہے کہ رواں ہفتے امریکی محکمہ خارجہ نے منی پور میں 2 خواتین سے اجتماعی زیادتی، برہنہ مارچ کے واقعے کو تشویشناک قرار دیا تھا۔

    بھارتی ریاست منی پور میں جاری تشدد کے واقعات نے حیران اور خوف زدہ کیا، امریکی محکمہ خارجہ

    واضح رہے کہ منی پور میں جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک 200 سے زائد لوگ ہلاک جبکہ ایک لاکھ دربدر ہو چکے۔

    یاد رہے کہ بھارت کی ریاست منی پور میں کوکی قبیلے کے لوگوں کے لیے مختص سرکاری ملازمتوں اور تعلیم تک آسان رسائی کے لیے معاشی فوائد اور کوٹے پر ناراضی کی وجہ سے 3 مئی کو میتی اور کوکی قبیلے کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق منی پور کی آبادی کا نصف حصہ میتی قبیلے کا ہے اور ان تک محدود مثبت کارروائی کے کوٹے میں توسیع کا مطلب یہ ہوگا کہ انہیں تعلیم اور کوکی قبیلے اور دیگر لوگوں کے لیے مختص سرکاری ملازمتوں میں زیادہ حصہ ملے گا۔

    میتی قبیلے کی اکثریت ہندو اور کوکی قبیلے کی عیسائی ہے اور فسادات کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب میتی قبیلے کو سرکاری ملازمت کے کوٹے اور دیگر مراعات کی یقین دہانی کرائی گئی تھی جس سے کوکی قبیلے میں شدید اشتعال پھیل گیا۔

  • امریکا نے شہباز حکومت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو تشویش ناک قرار دے دیا

    امریکا نے شہباز حکومت میں انسانی حقوق کی صورتحال کو تشویش ناک قرار دے دیا

    واشنگٹن : امریکا نے موجودہ شہباز شریف حکومت کے دور میں پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال کو بدستور باعث تشویش ناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے شہبازشریف حکومت میں پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔

    جائزے میں ملک کی صورت حال کو تشویش ناک قرار دے دیا گیا ہے ، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سالانہ رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں آزادی ا ظہار رائے پر قدغن ہے، اے آر وائی نیوز کو بند کیا گیا اور ارشد شریف کا قتل ہوا۔

    رپورٹ میں صحافیوں کی گرفتاری اور تشدد پر تشویش کا اظہار کیا گیا، رپورٹ میں لکھا گیا دو ہزار بائیس میں ارشد شریف کو پروگرام میں تنقید کے بعدمقدمات کاسامنا کرنا پڑا اور پھر ملک چھوڑنا پڑا۔

    امریکی رپورٹ میں کہا گیا کہ ملک چھوڑنے کے بعد ارشد شریف کو تئیس اکتوبر دو ہزار بائیس کو کینیا کے مضافاتی علاقے میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور کینیا کی پولیس نے واقعے کو غلط شناخت کا معاملہ قرار دیا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ارشد شریف کے قتل کی عوام نے شدید مذمت کی اور وزیر اعظم شہبازشریف نے تحقیقات کا حکم دیا اور ساتھ ہی صحافی عمران ریاض اور صابر شاکر کیخلاف بھی بغاوت الزامات کے تحت مقدمات درج کئے گئے۔

    نو اگست کو ملک کے بڑے ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کو ملک کے کئی حصوں میں بند کردیاگیا۔ چینل نے پیمرا کو اس اقدام کا ذمہ دار ٹھہرایا، صحافیوں نے بتایا ہمیں موجودہ اور سابق حکومتوں پر تنقید کرنے پر ہراساں کیا گیا،دھمکیاں دی گئیں

    رپورٹ میں لکھا گیا پاکستان کا آئین پرامن اجتماع کی آزادی فراہم کرتا ہے، لیکن حکومت نے ان حقوق کو محدود کر دیا ہے۔

  • انسانی حقوق کا عالمی دن: مقبوضہ کشمیریوں کی سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عہد

    انسانی حقوق کا عالمی دن: مقبوضہ کشمیریوں کی سیاسی و سفارتی حمایت جاری رکھنے کا عہد

    اسلام آباد: انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغامات میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں پر توجہ دلائی اور کشمیریوں کے لیے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ یہ دن اقوام متحدہ میں منظور کردہ انسانی حقوق کے شاندار عالمی منشور کی یاد دلاتا ہے، پاکستان کا آئین بھی اسی اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ہم بحیثیت قوم مساوی حقوق اور وقار کے ساتھ یکساں اور آزاد پیدا ہوئے ہیں، ہر پاکستانی کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے کہ وہ اپنے شہری فرائض کو نہ بھولے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے بنیادی اصولوں پر کبھی سمجھوتہ نہ کریں۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ آج کے دن مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کو نہیں بھولنا چاہیئے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری نہتے کشمیریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے وژن کو فراموش نہیں کرنا چاہیئے، پاکستان کا آئین تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے اس وژن کی ترجمانی کرتا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ سال پاکستان کے لیے خاصا مشکل رہا ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں اور دہشت گردی کے خطرات کی وجہ سے عوام نے بہت نقصان اٹھایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت انسانی حقوق پر مرکوز حکمت عملی اپنانے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے، ہمیں پائیدار ترقی کے ایجنڈے 2030 کے تحت یکجہتی کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیئے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ لازم ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا بغور جائزہ لیں، حق خود ارادیت لوگوں کی اجتماعی اور انفرادی آزادی کا نام ہے، فوجی کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کے حق آزادی کو کچلنے کی کوشش کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان حق خود ارادیت کے لیے اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کا بھی عہد کرتا ہے، نہ صرف آج بلکہ ہر دن حکومت سب کے لیے انصاف، مساوات، وقار اور انسانی حقوق کے لیے کام کرتی رہے گی۔