Tag: انسانی حقوق کمیشن

  • نگراں وزیراعظم کا چیئرمین پی ٹی آئی کے بغیر شفاف انتخابات کا بیان، انسانی حقوق کمیشن کا سخت ردعمل

    نگراں وزیراعظم کا چیئرمین پی ٹی آئی کے بغیر شفاف انتخابات کا بیان، انسانی حقوق کمیشن کا سخت ردعمل

    اسلام آباد : ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی جانب سے پی ٹی آئی چیئرمین اور دیگر گرفتار رہنماؤں کے بغیر شفاف انتخابات کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے غیرجمہوری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے چیئرمین پی ٹی آئی اور اسیررہنماؤں کے بغیر شفاف انتخابات کے بیان پر پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کا ردعمل آگیا.

    ایچ آر سی پی نے اعلامیے میں کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے دعوے غیر جمہوری اور غیرمعقول ہیں، نگراں حکومت قبل ازانتخابات سیاسی انتقام کاسلسلہ بندکرے۔

    پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کا بیان غیرمناسب ہے، پی ٹی آئی سربراہ بدعنوانی کے ایک مقدمےمیں جیل میں بند ہیں اور کئی پی ٹی آئی رہنما نو مئی کے فسادات کے بعد سے زیرحراست ہیں۔

    اعلامیے میں کہا ہے کہ عدالت نےتمام مقدمات میں قید لوگوں کو ابھی مجرم ثابت نہیں کیا۔

    ایچ آر سی پی نے ہائیکورٹ کے حکم کےباوجود پرویزالٰہی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کو اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر غیرذمہ دارانہ، جانب دارانہ بیانات سے گریز کرنا چاہیے اور حکومت کو یقینی بنانا چاہیے کہ آزادانہ، شفاف، مصدقہ اور جامع انتخابات کا ماحول پیدا کیا جائے اور اس سے برقرار رکھا جائے۔

    خیال رہے کہ نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے گزشتہ روز غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے پی‘ کو انٹرویو میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کے رہنماؤں کے بغیر منصفانہ انتخابات ممکن ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے وہ ہزاروں کارکنان جو غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھے وہ سیاسی عمل کو چلائیں گے اور انتخابات میں حصہ لیں گے، عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں جیل بھیج دیا گیا تھا تاہم سزا معطلی کے بعد وہ سائفر کیس میں جیل کاٹ رہے ہیں۔

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ بات انتہائی مضحکہ خیز ہے کہ سابق وزیراعظم کی انتخابات میں کامیابی روکنے کے لیے فوج انتخابی نتائج میں ہیرا پھیری کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ انتخابات فوج نہیں بلکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کرائے گا اور موجودہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری خود چیئرمین پی ٹی آئی نے کی تھی تو وہ عمران خان کے خلاف کیوں ہوں گے۔

  • فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم کیا جائے: انسانی حقوق کمیشن کا مطالبہ

    فلسطین پر اسرائیلی قبضہ ختم کیا جائے: انسانی حقوق کمیشن کا مطالبہ

    اسلامی تعاون تنظیم کے بااثر نگران ادارے مستقل انسانی حقوق کمیشن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر انسانی سلوک کو روکنے کا واحد راستہ فلسطین پر اسرائیل کے قبضے کا خاتمہ ہے۔

    او آئی سی کے آزاد مستقل انسانی حقوق کمیشن نے پیر کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے سنہ 2021 کی یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر اپنی اپیل دائر کی ہے۔

    اسلامی تعاون تنظیم میں انسانی حقوق کی مستقل کمیٹی نے یوم یکجہتی کے موقع پر اپنے ایک بیان میں عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کو تسلیم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔

    تعاون تنظیم نے بیان میں کہا ہے کہ آج کا دن عالمی برادری کے لیے نہایت قابل غور ہے تاکہ نہ صرف فلسطین کے مسئلے کو حل کیا جائے بلکہ اسرائیلی قبضے کے تحت فلسطینی عوام کے بڑھتے ہوئے مصائب پر بھی توجہ مرکوز کی جائے۔

    علاوہ ازیں انسانی بنیادی حقوق کے حصول میں ان کی مدد کرنے کے ساتھ ساتھ حق خود ارادیت اور فلسطینی پناہ گزینوں کو ان کے گھراور جائیداد واپس حاصل کرنے کا حق بھی دلایا جائے جہاں سے وہ بے گھر ہوئے۔

    اسرائیل کی جانب سے بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر بھی انسانی حقوق کمیشن نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    خاص طور پر فلسطینی قیدیوں اور نظر بند کیے گئے افراد کے خلاف حالیہ سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ، مشرقی بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں بسنے والے خاندانوں کو اسرائیل کی جانب سے ہراساں کیے جانے ، فلسطینی قیدیوں اور نظر بند افراد کے خلاف سخت اقدامات کے علاوہ بے بنیاد اور غیر قانونی دلائل کے ساتھ ان کی بے دخلی کے خطرات کا اظہار بھی کیا ہے۔

    مستقل ہیومن رائٹس کمیشن کے بیان میں تمام انسانی حقوق کے گروپوں پر زور دیا گیا ہے کہ سب مل کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہی مہم شروع کریں۔

    بیت المقدس میں انسانی حقوق کی شدید طور پر ہونے والی خلاف ورزیوں میں وہاں بسنے والے فلسطینی باشندوں کو رہنے کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے جبکہ یہ فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت پر ایک اور وحشت ناک حملہ ہے۔

    مزید برآں انسانی حقوق کمیشن کے ارکان نے حالیہ اسرائیل کی طرف سے 6 فلسطینی انسانی حقوق اور سول سوسائٹی گروپوں کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر نامزد کرنے کی مذمت کی ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک ایسا اقدام ہے جس میں مخالفین اور معصوم فلسطینیوں کو خاموش کروانے کے لیے اسرائیل کی جانب سے انسداد دہشت گردی اور سیکیورٹی قانون سازی کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔

    مستقل انسانی حقوق کمیشن نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے مکانوں کو مسمار کرنے اور بیت المقدس و دیگر علاقوں کے مکینوں کی جبری بے دخلی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

  • او آئی سی وفد کا اہم دورہ پاکستان، وزیر اعظم سے ملاقات

    او آئی سی وفد کا اہم دورہ پاکستان، وزیر اعظم سے ملاقات

    اسلام آباد: تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے وفد نے یوم استحصال کشمیر پر پاکستان کا دورہ کیا، اور وزیر اعظم عمران خان سمیت حکام سے ملاقاتیں کیں۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے 13 ممبران پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچ چکے ہیں، وفد آزاد کشمیر اور لائن آف کنٹرول کا دورہ کرے گا، وفد نے آج وزیر اعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود اور وزیر برائے امور کشمیر سے ملاقاتیں کیں۔

    وفد میں یو اے ای، ترکی، تیونس، مراکش، آذربائیجان، ملائیشیا،گیبن، نائیجیریا اور یوگنڈا کے ارکان شامل ہیں، جنھیں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا گیا، اس وفد کی پاکستان میں موجودگی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کا مظہر ہے۔

    او آئی سی وفد آئندہ 2 روز میں آزاد کشمیر کا دورہ کرے گا، جہاں صدر آزاد کشمیر، کشمیریوں، مبصر مشن کے ارکان سے بھی ملاقاتیں ہوں گی، او آئی سی وفد لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کرے گا، او آئی سی نے اس کمیشن کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کا کام سونپ رکھا ہے، تاہم بھارت مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی تنظیم کو دورے کی اجازت نہیں دیتا۔

    اس سے پہلے بھی غیر ملکی صحافی اور سفارت کار آزاد کشمیر کے دورے کر چکے ہیں، اور دنیا کو بھارت کے دوغلے پن اور منافقت کا پتا چل چکا ہے، بھارت دراصل مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانا چاہتا ہے، اور عالمی میڈیا میں مقبوضہ کشمیر کی بھرپور کوریج اس بات کا ثبوت ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان سے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے وفد کے سامنے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا، اور کہا گزشتہ 2 سال میں انسانی حقوق کی صورت حال تشویش ناک ہو چکی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کشمیر اور فلسطین کا معاملہ تاریخ کی سب سے بڑی نا انصافی ہے، او آئی سی اور اقوام عالم اس معاملے پر کردار کریں، وزیر اعظم نے ملاقات میں بھارتی رجیم اور ہندوتوا نظریے پر کھل کر بات کی، اور کہا مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو حق خود ارادیت کے ساتھ مذہبی آزادی سے بھی محروم کیا جا رہا ہے، اور ان کی الگ شناخت کھونے کا خطرہ ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کے وفد کی حالیہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ تنظیم مضبوط اور مؤثر آواز کے طور پر اپنا کردار جاری رکھے۔

  • بھارت: ماں کا بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کا واقعہ، انسانی حقوق کمیشن کا ایکشن

    بھارت: ماں کا بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کا واقعہ، انسانی حقوق کمیشن کا ایکشن

    نئی دہلی: بھارت میں ایک ماں کی اپنے بچے کو سوٹ کیس پر گھسیٹنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس کے بعد انسانی حقوق کمیشن حرکت میں آگیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل یہ تصویر بھارتی شہر آگرہ کی ہے، جس میں ایک بچہ تھکن سے چور سوٹ کیس پر تقریباً گرا ہوا نظر آرہا ہے جبکہ ماں اس سوٹ کیس کو کھینچ رہی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مذکورہ خاندان پنجاب سے پیدل آگرہ پہنچا تھا کیونکہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔

    نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اس تصویر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کمیشن نے اتر پردیش اور پنجاب کے چیف سیکریٹریز اور آگرہ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    کمیشن نے مذکورہ خاندان کو دیے جانے والے ریلیف اقدامات کی عدم فراہمی اور اس کے ذمہ دار تمام متعلقہ افسران کے بارے میں تفصیلی رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    کمیشن کا کہنا ہے کہ مذکورہ خاندان کی تکلیف کا احساس تمام افراد کو ہے سوائے متعلق حکام کے، اگر متعلقہ حکام مستعد ہوتے تو اس خاندان سمیت اس صورتحال سے دو چار کئی خاندانوں کو تکلیف سے بچایا جاسکتا تھا۔

    کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ واقعہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے لہٰذا کمیشن کو اس معاملے میں مداخلت کرنی پڑی۔

  • جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار، شیریں مزاری کی سربراہی میں کمیشن قائم

    جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار، شیریں مزاری کی سربراہی میں کمیشن قائم

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار کے پیش نظر انسانی حقوق کی وفاقی وزیر شیریں مزاری کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار کے معاملے پر وزارت انسانی حقوق نے کمیشن تشکیل دے کر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جو جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق تحقیقات کرے گا۔

    عدالت کی جانب سے کمیشن کو 7 دن کے اندر پہلی میٹنگ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ دریں اثنا، وزارتِ صحت کو بھی صوبوں میں قیدیوں کے لیے میڈیکل بورڈز قائم کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ آج اڈیالہ جیل میں سزائے موت کے بیمار قیدی کی درخواست پر خصوصی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ تمام قیدیوں کو حقوق کی فراہمی وفاق کی ذمہ داری ہے، نواز شریف کے لیےمیڈیکل بورڈ بنایا جا سکتا ہے تو دیگر قیدیوں کے لیے کیوں نہیں؟

    تازہ ترین:  اسلام آباد ہائی کورٹ کا اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں کے بلڈ ٹیسٹ کا حکم

    چیف جسٹس نے آیندہ جمعے کو اڈیالہ جیل کے دورے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ایسے قیدی بھی ہیں جو بعد میں باعزت بری ہو جاتے ہیں، تمام قیدیوں کے بلڈ ٹسٹ کیے جائیں، قیدیوں کے بیمار ہونے کا انتظار نہ کیا جائے۔

    یاد رہے کہ سزائے موت کے قیدی خادم حسین نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو آنکھوں کے علاج کے لیے خط لکھا تھا، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ اسے بینائی کا مسئلہ ہے علاج کے لیے سہولت فراہم کی جائے۔

  • پاکستان نے یو این انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا

    پاکستان نے یو این انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا

    جنیوا: پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل میں بھارت کے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے غیر قانونی اقدام کو چیلنج کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا اقدام پاکستان نے انسانی حقوق کے یو این کونسل میں چیلنج کر دیا۔

    پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت کا اقدام اقوام متحدہ کی قرار داد کی روح کے منافی ہے، بھار ت کا یک طرفہ فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔

    اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب طاہر اندرابی کا کہنا ہے کہ بھارتی فیصلے سے بر صغیر کے لیے تباہ کن نتائج رونما ہوں گے، ہم ہر فورم پر اس بھارتی فیصلے کو چیلنج کریں گے۔

    واضح رہے کہ بھارت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، بھارتی صدر نے آج باقاعدہ طور پر خصوصی شق ختم کرنے کے بل پر دستخط کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت نےمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی

    بھارتی پارلیمنٹ میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا تمام شقیں ختم کی گئی ہیں، اب غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل کرسکیں گے۔

    خیال رہے آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجہ دیتے ہوئے کشمیر کو بھارتی آئین کا پابند نہیں کرتا، مقبوضہ کشمیر جدا گانہ علاقہ ہے، جسے اپنا آئین اختیار کرنے کا حق حاصل ہے۔

    ادھر صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور بھارت کی جانب سے حالیہ فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کر لیا ہے، اجلاس کل صبح 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

  • پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    پاکستان ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب

    اسلام آباد: بین الاقوامی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق او آئی سی پلیٹ فارم پر بھارتی ایجنڈا مکمل طور پر ناکام ہو گیا، پاکستان کو او آئی سی اجلاس میں جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کمیشن کا مستقل رکن منتخب کر لیا گیا۔

    بین الاقوامی تنظیم نے بھارت کے خلاف قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا کہ وہ خطے میں دھمکیوں اور طاقت کا استعمال بند کر دے۔

    او آئی سی نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہونا ناگزیر قرار دیا، ایک قرارداد کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کی حالیہ لہر کی شدید مذمت کی گئی۔

    اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر موجود اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد کرانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بھی پڑھی:  او آئی سی محاذ پر بھارت کو بڑی شکست، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، قرارداد پاس

    او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بھارتی فوج کے مظالم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مظلوم کشمیری عوام کی حمایت کا بھی اعادہ کیا، جس کے بعد او آئی سی کی سطح پر بھارت کی طرف سے چلنے والی چال بھی ناکام ہو گئی۔

    خیال رہے کہ او آئی سی اجلاس میں بھارت کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی جس پر پاکستان نے تنظیم سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت کو نہ بلائے، بھارت کو دعوت کے سبب پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

  • مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی آبرو ریزی پر اقوام متحدہ کا نمائندہ روپڑا

    مقبوضہ کشمیر میں خواتین کی آبرو ریزی پر اقوام متحدہ کا نمائندہ روپڑا

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کے بین الاقوامی انسانی حقوق کمیشن کے سیکریٹری جنرل مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم پرآب دیدہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یو این ہیومن رائٹس کمیشن کے سفیر ملک ندیم عابد نے اقوام متحدہ کے ایک اجلاس میں خواتین سے متعلق سیشن میں بھارتی فوج کے مظالم پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کشمیر میں عورتوں اور بچوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے۔

    رپورٹ پیش کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل کا اپنے جذبات پر قابو نہ رہا اور وہ بے اختیار رو پڑے، انھوں نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ بھارتی فوج نے اب تک دس ہزار سے زائد خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔

    انھوں نے اجلاس میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج سے نہ بچیاں محفوظ ہیں نہ معمر خواتین۔ رپورٹ کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار بننے والی خواتین میں سات سال کی کم سن بچیوں سے لے کر 77 سال تک کی خواتین شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کے اس اجلاس میں سہ فریقی ممالک کی خواتین اول کے علاوہ پانچ وفاقی خواتین وزرا بھی موجود تھیں۔

    پاکستانی مشن اقوام متحدہ میں کشمیریوں کی آواز ہے‘ ملیحہ لودھی

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم میں اس وقت ایک بار پھر شدت آئی جب بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری مجاہد برہان وانی کی شہادت کے بعد وادی میں تحریک آزادی میں نیا جوش اور ولولہ پیدا ہوا۔ بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کے استعمال سے اب تک ایک ہزار سے زائد کشمیری بصارت سے محروم ہوچکے ہیں۔ خیال رہے کہ پیلٹ گن کا استعمال انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    پیلٹ گن کا استعمال: 1،314 کشمیری شہری بصارت سے محروم

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستانی کمیشن مستقل طور پر مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز اٹھارہا ہے اور اس سلسلے میں اقوام عالم کو کامیابی کے ساتھ بھاری فورسز کے مظالم کی طرف متوجہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • انسانی حقوق کمیشن نے نقیب اللہ کا قتل ماورائے عدالت قراردیدیا

    انسانی حقوق کمیشن نے نقیب اللہ کا قتل ماورائے عدالت قراردیدیا

    اسلام آباد:انسانی حقوق کمیشن نے نقیب اللہ کا قتل ماورائے عدالت قرار دے دیا اور سفارش کی گئی ہے کہ نقیب اللہ قتل کیس کی مکمل جوڈیشل انکوائری کرائی جائے، اطلاعات کے مطابق راوٴ انوار نے 192مقابلوں میں 444 افرادکوہلاک کیا، تمام مقابلوں کی تحقیقات کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کے معاملے پر انسانی حقوق کمیشن کی مکمل تحقیقاتی رپورٹ نے نقیب اللہ قتل کو ماورائے عدالت قتل قرار دیدیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے دہشت گردوں سے مقابلہ کے تمام دعوعے جھوٹے ہیں۔

    رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ نقیب اللہ کے ساتھ مرنے والے تین دیگر افراد کی بھی ایف آئی آر درج کی جائے۔ نقیب اللہ قتل کیس کی مکمل جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور پولیس میں خوداحتسابی کے عمل کو بہتر بنایا جائے۔

    کمیشن رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ پولیس کے تفتیشی نظام اور پیشہ ورانہ تربیت میں بہتری لائی جائے۔ اطلاعات کے مطابق راوٴ انوار نے 192 مقابلوں میں 444 افراد کو ہلاک کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ راوٴ انوار کے پولیس مقابلے سوالیہ نشان ہیں۔ راوٴ انوار کے کیے گئے تمام مقابلوں کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔ پولیس فورس میں مجرمانہ عناصر کی نشاندہی اور طاقت کا غلط ستعمال روکنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے۔


    مزید پڑھیں :  نقیب قتل کیس:ابتدائی رپورٹ انسداد دہشتگردی کی عدالت میں‌ پیش، راؤانوار ملوث قرار+


    سفارش کی گئی ہے کہ ریاست اس واقعہ کے ذمہ داران کے خلاف کریمنل کیس درج کرکے انجام تک پہنچائے۔

    انسانی حقوق کمیشن نے پولیس تحقیقاتی ٹیم کے بیانات ریکارڈ کیے، رپورٹ کے مطابق راوٴ انوار کو آئی جی کے خط کئے زریعے کمیشن نے طلب کیا تھا۔ راوٴ انوار خط ملنے کے باوجود کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوا، نقیب اللہ کو قتل سے پہلے شدید تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

    نقیب کا ہاتھ ٹوٹا ہوا،سر کے پچھلے حصہ پر زخم اور چہرے پر نشانات تھے، نقیب اللہ کو غسل دینے والے کا بیان

    کمیشن نے نقیب اللہ کو غسل دینے والے کا بیان بھی حاصل کیا، رپورٹ کے مطابق نقیب کا ہاتھ ٹوٹا ہوا،سر کے پچھلے حصہ پر زخم اور چہرے پر نشانات تھے۔ نقیب کے جسم پر سگریٹ سے جلائے جانے کے نشانات تھے۔

    نقیب کے بہنوئی نے کمیشن کو بیان دیا کہ نقیب اللہ نے کپڑے کے دکانوں کے لیے ایک لاکھ 10 ہزار روپے ادا کیے، اسی رقم کی وجہ سے نقیب اللہ راوٴ انوار کے بھتہ خوروں کی نظرمیں آیا۔

    کمیشن نے نقیب کے ساتھ اٹھائے جانے والے دو دوستوں کے بیان بھی حاصل کیے ہیں، بیان کے مطابق حضرت علی اور قاسم کو نقیب اللہ کے ساتھ 3 جنوری کو اٹھایا گیا۔

    آخری مرتبہ نقیب اللہ کو 6 جنوری کوٹارچر سیل میں زندہ دیکھا تھا، نقیب کے دوستوں کا بیان 

    دوستوں کے بیان کے مطابق دوستوں کے مطابق تینوں کوسچل پولیس چوکی میں لے جایا گیا، کمیشن کو بیان بعد میں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ آخری مرتبہ نقیب اللہ کو 6 جنوری کوٹارچر سیل میں زندہ دیکھا تھا، حضرت علی اور قاسم کو تین روز بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں دیکر رہا کردیا گیا۔ نقیب اللہ کی لاش وصول کرنے والے عزیز سیف الرحمن سے پولیس نے مرضی کے بیان پر دستخط کروائے۔

    سیف الرحمن نے کمیشن کو بیان دیا کہ دستخط نہ کرنے کی صورت میں لاش نہ دینے کا کہا گیا۔

    کمیشن نے آئی جی سندھ اور تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کے بیانات حاصل کیے۔ ثنا اللہ عباسی کے بیان کے مطابق نقیب اللہ کے خلاف کسی بھی جگہ کوئی مقدمہ درج نہیں، دہشت گرد قاری احسان نے بھی نقیب اللہ کو پہچاننے سے انکار کیا۔

    ثنا اللہ عباسی کے بیان کے مطابق پولیس مقابلہ کی جگہ پر26 گولیوں کے خول کھڑکی کے باہر سے ملے۔ شواہد کے مطابق تمام مقابلہ سٹیج کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  ثابت ہوگیا نقیب اللہ کو بے گناہ مارا گیا، اہل خانہ کوانصاف ملے گا، ثنااللہ عباسی


    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انسانی حقوق کمیشن کا اسرائیل بریریت کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ

    انسانی حقوق کمیشن کا اسرائیل بریریت کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کا مطالبہ منظور کرلیا ہے، یورپی ممالک اور امریکہ کا ضمیرحسب روایت سویا رہا۔

    اقوم متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات کا مطالبہ منظور کر لیا ہے، انسانی حقوق کونسل میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات سے متعلق قرارداد پیش کی گئی، جس کے حق میں چھیالیس ارکان نے ووٹ دیا جبکہ امریکہ نے روائتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس قرارداد کی مخالفت کی۔

    ذرائع کے مطابق چین، روس اور افریقی ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ یورپین ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو جنگی جرائم قرار دیا تھا، قرارداد کی منظوری کے بعد غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

    انسانی حقوق کونسل کا اجلاس اسلامی ممالک کی درخواست پر طلب کیا گیا، غزہ میں صیہونی فوجیوں کی بربریت کے نتیجے میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت چھہ سو پچاس سے زائد نہتے فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔جن میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔