Tag: انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان

  • پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر آئینی قرار ، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا ردعمل

    پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ غیر آئینی قرار ، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا ردعمل

    اسلام آباد : انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے حکومت کے پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلہ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے حکومت کے پابندی لے فیصلے کو غیر آئینی دے دیا۔

    انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے پابندی کا فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ پارٹی ممبرزکےآئینی حق کی خلاف ورزی ہے اور جمہوری اقدارکیلئےبڑادھچکاہے۔

    ایچ آر سی پی کا کہنا تھا کہ پ پاکستان تحریک انصاف پرپابندی کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل 17کی خلاف ورزی ہے، سپریم کورٹ متفقہ فیصلہ دے چکی پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے۔

    کمیشن نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف پر پابندی لگنےسے سیاسی افراتفری کےسواکچھ حاصل نہیں ہوگا، حکومت بڑھتےتشدداورتشددپسندی کے خاتمے کیلئے ترجیحی اقدامات کرے۔

  • سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے ڈی جی رینجرز کو طلب کرلیا

    کراچی: سینیٹ کی قائم کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس رواں ماہ کی 22 تاریح کو  طلب کرلیا گیا جس میں ڈی جی رینجرز سندھ  اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو بھی شرکت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس کراچی میں 22 ستمبر کو طلب کیا گیا ہے جس میں ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام کو شریک ہونے کا حکم دیاگیا ہے۔

    پڑھیں:     فاروق ستارکے کوآرڈینیٹر’آفتاب احمد‘ رینجرز حراست میں جاں بحق

    انسانی حقوق کمیٹی نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اجلاس میں کراچی آپریشن کے دوران حراست میں لیے جانے والے ملزمان پر ذہنی و جسمانی تشدد اور ماورائے عدالت قتل کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

    مزید پڑھیں:  آرمی چیف کا ایم کیو ایم کے کارکن کی زیرِ حراست ہلاکت پرتحقیقات کا حکم

    اس اجلاس میں جیلوں میں قید ملزمان کے ساتھ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں تشدد سے قتل ہونے والے افراد سمیت دو سال میں لاپتا ہونے والے افراد کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس 22 ستمبر سے شروع ہوگا جو دو روز تک جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی آپریشن کے حوالے سے ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیشہ اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے کوآرڈی نیٹر آفتاب احمد سمیت دیگر کئی افراد ماورائے عدالت قتل کے مختلف واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔

  • پنجاب: تین خواتین کو ’’ونی‘‘ کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ

    پنجاب: تین خواتین کو ’’ونی‘‘ کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ

    خانیوال: سابق کونسلر جمیس چوہان نے پنچائت کے ذریعے اپنی عدالت لگا کر دو خواتین، جبکہ کوٹ ادّو میں بااثر افراد کی پنجائت میں طاہرہ نامی خاتون کو بھی ونی کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ کر لیا گیاہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاپ کے علاقے خانیوال کے ضلع خرم پور میں رہائشی سابق کونسلر نے اپنی عدالت لگا کر دو خواتین کو ونی کی سزا کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    حنوک نامی شخص کچھ روز قبل اپنے علاقے کی ایک لڑکی کے ساتھ قبل فرار ہونے میں کامیاب ہوا ہے، ملزم کے ہاتھ نہ آنے پر سابق کونسلر نے فیصلہ کرتے ہوئے ملزم کی بہن اور بیوی کو دو روز میں مخالف فریق کے زبردستی نکاح میں دینے کا زبردستی معاہدہ کروایا ہے۔

    اہل خانہ کے مطابق پنچائت نے زبردستی فیصلہ کرکے معاہدہ پیپرز پر دستخط کروائے ہیں اور دو روز کی مہلت دی گئی ہے، ملزم کے والد عمان وئیل نے اعلی حکام سے انصاف کی اپیل کی ہے اور انصاف نہ ملنے پر خاندان سمیت خودسوزی کی دھمکی بھی دی ہے۔

     پنجاب کے ضلع کوٹ ادّو میں ایم اے ڈگری ہولڈر، معلمہ اور حافظہ طاہرہ کو بھی ونی کی بھینٹ چڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، علاقے کے بااثر افراد نے لڑکی کو تحفظ دینے اور مدد فراہم کرنے والے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی ہیں۔

    طاہرہ کا کہنا ہے کہ اُس کے بھائی شکیل پر الزام ہے کہ اُس نے ایک شخص کو قتل کر کے اپنی رشتے دار بیوہ نورین سے پسند کی شادی کرلی      ہے۔

    متاثرہ لڑکی کے والد نے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس حوالے سے علاقے کے بااثر شخص حافظ بشیر کے گھر میں بیٹھی پنچائیت نے اُن کی بیٹی کو ونی کی سزا دینے کا اعلان کیا ہے, طاہرہ کے والد نے وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ان کی بیٹی کو انصاف فراہم کیا جائے اگر ایسا  نہ ہوا تو ان کی بیٹی خودسوزی کر لے گی۔

    مزید پڑھیں : خیر پور : جرگے کا فیصلہ ’’ایک سالہ بچی صغریٰ‘‘ کو ونی کی سزا سنادی

    دوسری جانب انسانی حقوق کی کمیشن نے پاکستان میں خواتین پر ہونے والے مظالم کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے، اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران جرگہ، پنجائت، کاروکاری کے نام پر گیارہ سو خواتین کی زندگی کو تاریک کیا گیا ہے،انسانی حقوق کمیشن نے اس بات کا انکشاف بھی کیا ہے کہ خواتین کو مظالم کا نشانہ پاکستان کے مختلف شہروں میں بنایا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : فیصل آباد میں غیرت کے نام پر3 خواتین کا قتل

     واضح رہے گزشتہ دنوں ایبٹ آباد میں اپنی دوست کی مدد کے الزام میں نوجوان لڑکی کو جرگے کے فیصلے پر گاڑی میں باندھ کر آگ لگا دی گئی تھی، جبکہ موبائل فون پر بات کرنے کے شبہ میں کراچے کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بھائی نے اپنی نوجوان بہن کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا تھا۔
  • بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    بلوچستان میں مقتدرقوتوں کی مداخلت کم ہو گئی،انسانی حقوق کمیشن

    کوئٹہ: انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مقتدر قوتوں کی مداخلت کم ہوئی ہے۔انسانی حقوق کمیشن کی فیکٹ فائنڈنگ مشن کے بلوچستان کے دورے کے اختتام پر ایچ آر سی پی کی جانب سے کوئٹہ میں میڈیا کو بریفنگ دی گئی ۔

    انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرہ یوسف نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی نسبت موجودہ دور حکومت میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو بہتر ی آئی ہے لوگوں کو لاپتہ کئے جانے کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں تاہم مکران ڈویژن سے اب بھی شکایات موصول ہورہی ہیں ۔

    عمران خان کے سابق ججز پر الزامات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کمیشن کی رکن و سابق چیئرپرسن عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے متنازعہ رہے ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے بھی جمہوریت کی خدمت نہ کی،انہوں نے قانون کی حکمرانی قائم کی تاہم وہ انتخابات میں دھاندلی نہیں کراسکتے۔

    سائن آف بلوچستان میں صحافیوں کے قتل کے واقعات کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کمیشن کی چیئرپرسن زہرہ یوسف کا کہنا تھا کہ صوبے میں اب تک 40صحافی مارے گئے مگر کسی قاتل کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

    صوبے میں چائلڈ لیبر اور جنسی تشدد کی شکایات بھی موصول ہوئیں ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک ان معاملات پر خصوصی توجہ دیں۔‘