Tag: انسانی حقوق کی پامالی

  • بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

    بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

    برسلز: بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور کرلی گئی، جس میں مطالبہ کیا کہ بھارتی حکام نسلی اورمذہبی تشدد کو روکیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی کیخلاف یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور کرلی گئی، قراردادمیں بھارت میں نسلی اورمذہبی تشددکی مذمت کی گئی۔

    یورپی پارلیمنٹ میں قرارداد میں کہا گیا کہ بھارتی حکام نسلی اورمذہبی تشدد کو روکیں اور بھارت میں مذہبی اقلیتوں کوتحفظ فراہم کیا جائے۔

    قرارداد میں کہنا تھا کہ بھارت میں عدم برداشت نے منی پورفسادات میں اہم کردارادا کیا، بھارت میں ہندواکثریت پسندی کوبڑھاوادینےوالی پالیسیوں پرتشویش ہے،ای یو

    منی پور میں انٹرنیٹ بندکیا اور میڈیا رپورٹنگ میں رکاوٹیں ڈالیں، بھارتی حکام منی پورمیں پرتشددصورتحال کی تحقیقات کی اجازت دیں۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا، نمائندہ یو این

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا، نمائندہ یو این

    اسلام آباد: کشمیر پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے فرنینڈ ڈی ورینس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جی 20 اجلاس سے قبل اقلیتی مسائل پر یو این نمائندہ خصوصی فرنینڈ ڈی ورینس کا اہم بیان سامنے آیا ہے، انھوں نے کہا کہ جب سے بھارت نے خطے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا ہے، تب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں میں ڈرامائی اضافہ ہو گیا ہے۔

    نمائندہ خصوصی اقوام متحدہ نے کہا جی 20 کا ایک طے شدہ اجلاس سری نگر میں ہونے والا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی پامالیوں کی صورت حال کو بھارت معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے، جسے فوجی قبضے کے طور پر بیان کیا گیا۔

    واضح رہے کہ یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے بھی چند ہفتے قبل انسانی حقوق کونسل کو خبردار کیا تھا، وولکر ترک نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا ’’خصوصی رپورٹر نے بیان جاری کیا جس میں حقوق کی خلاف ورزیوں کو بیان کیا گیا تھا، ان اقدامات میں تشدد، ماورائے عدالت قتل شامل ہیں، کشمیری مسلمانوں، اقلیتوں کی سیاسی شرکت کے حقوق سے انکار، جمہوری حقوق کی معطلی، 6 اگست 2019 کو دہلی سے براہ راست حکمرانی کے ساتھ بلدیاتی انتخابات بھی ان میں شامل ہیں۔

    وولکر ترک کا کہنا تھا ’’مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر میں نے اور ساتھی آزاد ماہرین نے 2021 میں بھارت کو خط لکھا تھا، اب صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے، خط میں ہم نے سیاسی خود مختاری کے نقصان، نئے ڈومیسائل رولز کے نفاذ پر خدشات کا اظہار کیا تھا، ہم نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت دیگر قانون سازیوں کو تبدیل کر سکتا ہے۔‘‘

    وولکر ترک کے مطابق سابق ریاست جموں و کشمیر کی آبادیاتی ساخت کے نتیجے میں سیاسی محرومی بڑھ سکتی ہے، بھارت سابق ریاست میں کشمیریوں و دیگر اقلیتوں کی سیاسی نمائندگی کو کم کر سکتا ہے، اس سے ان کے لسانی، ثقافتی، مذہبی حقوق کو مجروح ہو سکتے ہیں، یہ زمین پر جابرانہ، بعض اوقات بنیادی حقوق کو دبانے کے ظالمانہ ماحول میں ہوتا ہے۔

    وولکر ترک نے کہا ’’آزاد ماہر نے نوٹ کیا کہ خطے کے باہر سے ہندوؤں کو یہاں منتقل کیے جانے کی اطلاعات ملی ہیں، اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے لحاظ سے ڈرامائی تبدیلیاں ہو رہی ہیں، بھارت کی کوشش ہے کہ مقامی کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین پر مغلوب کر دیں۔‘‘

    وولکر ترک کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اور من مانی گرفتاریاں، سیاسی ظلم و ستم سے دباؤ بڑھتا ہے، آزاد میڈیا اور انسانی حقوق کارکنان پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے، یو این انسانی حقوق اعلامیہ کو اب بھی جی 20 جیسی تنظیموں کو برقرار رکھنا چاہیے، اور جموں و کشمیر کی صورت حال کی مذمت کی جانی چاہیے۔

    یو این ہائی کمشنر نے غیر جانب دارانہ طریقہ کار سے متعلق وضاحت کی تھی کہ ’’خصوصی نمائندے انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کا حصہ ہیں، کونسل کا آزادانہ حقائق کی تلاش اور نگرانی کا طریقہ کار موجود ہے، خصوصی طریقہ کار کے ماہرین رضاکارانہ بنیاد پر کام کرتے ہیں، وہ اقوام متحدہ کا عملہ نہیں ہیں اور اپنے کام کی تنخواہ وصول نہیں کرتے، وہ کسی بھی حکومت یا تنظیم سے آزاد، انفرادی حیثیت میں خدمت کرتے ہیں۔‘‘

  • انسانی حقوق پر امریکی رپورٹ جاری، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی شامل

    انسانی حقوق پر امریکی رپورٹ جاری، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی شامل

    واشنگٹن: امریکا نے انسانی حقوق پر 2019 کی رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے نائب امریکی وزیر خارجہ نے خصوصی پریس کانفرنس کی، رابرٹ ڈیسٹرو نے اے آر وائی نیوز کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا کو تشویش ہے۔

    رابرٹ ڈیسٹرو نے بتایا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی تفصیل بھی اس رپورٹ میں شامل ہے، کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش کا معاملہ بھارت سے اٹھایا گیا ہے، بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرے۔

    نائب امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے معاملات پر بات کرنے سے ہم نہیں گھبرائیں گے، رپورٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ تو شامل ہے تاہم شہریت کے قانون پر بھارت میں تشدد کی تفصیلات اس رپورٹ میں شامل نہیں کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کا 222 واں روز ہے، کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں، بھارتی فوج کی جانب سے آئے دن مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند اور قید ہیں۔

    گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید 4 کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر متنازع علاقہ ہے، اقوم متحدہ سلامتی کونسل اس کو بارہا متنازع خطہ قرار دے چکی ہے۔

  • او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اظہار تشویش

    او آئی سی کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر اظہار تشویش

    اسلام آباد: اسلامی تعاون تنظیم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالیوں پرشدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے انسانی حقوق سے متعلق مستقل خودمختار کمیشن کےاعلیٰ سطح کے وفد نےمقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔

    او آئی سی کے وفد نے اسلام آباد میں مشیرخارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کے دوران کہاکہ بھارت نے انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لینے کےلیےحقائق کا پتہ لگانے والے مشن کو مقبوضہ کشمیر بھیجنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا ہے۔

    مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے وفد سے ملاقات کے دوران کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کےباعث بےگناہ لوگوں کی زندگیاں اجیرن ہوگئی ہیں۔


    مزید پڑھیں: یوم پاکستان پرمقبوضہ کشمیرمیں حریت رہنمانظربند


    یاد رہےکہ اس سے قبل رواں ماہ 23مارچ کو مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسز نےحریت رہنماؤں کویوم پاکستان کی تقریب میں شرکت سےروکنےکےلیےگھروں میں نظربند کردیاتھا۔

    ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نےحریت رہنماؤں کی نظر بندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہاتھاکہ سید علی گیلانی اور میر واعظ عمرفاروق سمیت دیگر حریت رہنماؤں کو فوری رہا کیا جائے۔


    مزید پڑھیں:بھارت مقبوضہ کشمیر میں کم سن بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، نفیس زکریا


    واضح رہےکہ گزشتہ دنوں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کاکہناتھا کہ بھارتی فوج نفرت اور تشدد میں اندھی ہوچکی ہےاور مقبوضہ کشمیر میں کم سن بچوں کو بھی جارحیت کا نشانہ بنا رہی ہے۔