Tag: انسانی حقوق

  • سیلاب متاثرہ بچوں کے لیے خصوصی افسران تعینات ہوں گے

    سیلاب متاثرہ بچوں کے لیے خصوصی افسران تعینات ہوں گے

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں بتایا گیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کے انسانی حقوق سے متعلق 4 کیسز سامنے آئے، سندھ سوشل ویلفیئر کو ہدایت کی گئی ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے افسران تعینات کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں رکن کمیٹی جواد اللہ نے کہا کہ ابھی تک چائلڈ رائٹس کمیٹی کو نوٹیفائیڈ نہیں کیا گیا، اسپیکر صوبائی اسمبلی ابھی معاملے پر توجہ نہیں دے رہے۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کے انسانی حقوق سے متعلق 4 کیسز سامنے آئے، سندھ سوشل ویلفیئر کو ہائیکورٹ نے احکامات جاری کیے کہ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کے افسران تعینات کیے جائیں۔

    رکن کمیٹی کا کہنا تھا کہ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے، سب کچھ مکمل ہوگیا، افسوس ہے کہ ہمارا بجٹ صرف 22 ملین روپے ہے۔

    رکن کمیٹی کے مطابق اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کا اختیار ہے کہ قوانین میں ترمیم کی جا سکے، صوبوں کی سطح پر کوئی ایسی کمیٹی نہیں جو قانون سازی پر عملدر آمد پر کام کر سکے۔

  • انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس: میاں چنوں واقعے پر بریفنگ

    انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس: میاں چنوں واقعے پر بریفنگ

    اسلام آباد: سینیٹ کی انسانی حقوق کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں قتل کیا جانے والا شخص ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا، ویڈیوز میں جو لوگ دیکھے جا سکتے ہیں ان کو پکڑ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر ولید اقبال کی زیر صدارت سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پنجاب پولیس نے میاں چنوں واقعے پر سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ دی۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خانیوال نے بتایا کہ میاں چنوں میں توہین مذہب کے الزام میں ایک شخص کا قتل ہوا، مذکورہ شخص کو مارنے کا اعلان امام مسجد نے کیا۔

    ڈی پی او کے مطابق مذکورہ شخص پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا گیا، مقتول ذہنی طور پر ٹھیک نہیں تھا۔ اس شخص پر توہین مذہب کا کوئی گواہ بھی نہیں۔ کسی نے بھی اس شخص کو آگ لگاتے ہوئے نہیں دیکھا۔

    ڈی پی او نے بتایا کہ 15 پولیس اہلکار واقعے کی جگہ پہنچے، پولیس نے بچانے کی کوشش کی لیکن اہلکاروں پر بھی تشدد کیا گیا، ویڈیوز میں جو لوگ دیکھے جا سکتے ہیں ان کو پکڑ لیا ہے۔

    سینیٹ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 300 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، واقعے میں ملوث 130 لوگ گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

  • جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ طلب

    جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رپورٹ طلب

    اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ داران سے رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے کہا کہ بظاہر غیر انسانی رویے کے ذمے دار چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیس کی سماعت ہوئی، درخواست اڈیالہ جیل کے قیدی کی جانب سے دی گئی، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جیل وزٹ کے لئے میڈیا کو جانے کی اجازت کیوں نہیں ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے جواب دیا کہ جس صحافی کو جانا ہے وہ وزارت داخلہ کو درخواست دے۔

    انہوں نے کہا کہ جیل میں صرف غریب قیدی ہیں، کچھ قیدی ایسے ہیں کہ درخواست بھی نہیں لکھ سکتے۔ جیل کے اندر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی کی جا رہی ہے، وفاقی حکومت کا کام ہے کہ تمام معاملات دیکھے۔

    دوران سماعت عدالت کا کہنا تھا کہ بظاہر غیر انسانی رویے کے ذمے دار چیف منسٹر اور چیف ایگزیکٹو ہیں، کیوں نہ غیر انسانی رویے کی وجہ سے قیدیوں کو معاوضہ دیا جائے؟

    عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ایک سال قبل قیدیوں سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر حکم دیا تھا، ریاست اپنے شہریوں پر ظلم نہیں کر سکتی اگر ظلم ہو رہا ہے تو کوئی ذمہ دار ہوگا۔

    چیف جسٹس نے 1 ماہ میں وزارت انسانی حقوق سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • انسانی حقوق کا عالمی دن

    انسانی حقوق کا عالمی دن

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد انسان کے حقوق کو بلا تفریق رنگ و نسل، مذہب اور زبان تسلیم کرنا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اس دن کو منانے کا فیصلہ 10 دسمبر 1948 میں کیا جس کا مقصد دنیا بھر کے لوگوں کی انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ڈیکلیریشن کی جانب توجہ دلانا ہے۔

    اس تاریخ کے انتخاب کا مقصد 10 دسمبر 1949 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے توثیق کردہ انسانی حقوق کا آفاقی منشور یونیورسل ڈیکلیریشن آف ہیومن رائٹس کی یاد تازہ کرنا اور دنیا کی توجہ اس طرف مبذول کروانا بھی ہے۔

    اس منشور کو عالمی سطح پر انسانی حقوق کا پہلا اعلان تعبیر کیا جاتا ہےاور اقوام متحدہ کی ابتدائی بڑی کامیابیوں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے اس منشور میں واضح طور پر لکھا ہے کہ اقوام متحدہ کے لوگ یہ یقین رکھتے ہیں کہ کچھ ایسے انسانی حقوق ہیں جو کبھی چھینے نہیں جا سکتے، جن میں انسانی وقار بھی شامل ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 کی وجہ سے دنیا کو جو نقصان پہنچا ہے وہ اسی صورت میں پورا ہوسکتا ہے جب عالمی طور پر مساوات قائم کی جائے، اس کا مطلب ہے کہ ہم دنیا بھر کے انسانوں کے تنوع کو تسلیم کریں اور کسی قسم کا امتیاز نہ برتیں۔

  • اقوام متحدہ نے صاف، صحت مند ماحول کو بنیادی حق تسلیم کر لیا

    اقوام متحدہ نے صاف، صحت مند ماحول کو بنیادی حق تسلیم کر لیا

    جنیوا: اقوام متحدہ نے صاف، صحت مند ماحول کو بنیادی حق تسلیم کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے صاف، صحت مند ماحول تک رسائی کو انسانی حق قرار دے دیا۔

    جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے جمعہ کے روز ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں ‘محفوظ، صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول تک رسائی کو بنیادی انسانی حق کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے، اس کے باوجود کہ امریکا اور برطانیہ نے اس قرارداد پہلے منفی رد عمل ظاہر کیا تھا۔

    اس کی تجویز کوسٹاریکا، مالدیپ، مراکش، سلووینیا، اور سوئٹزرلینڈ نے پیش کی تھی، جس کو 43 ووٹ ملے، مخالفت میں ایک بھی ووٹ نہیں پڑا، تاہم روس، بھارت، چین، اور جاپان غیر حاضر رہے جب کہ برطانیہ نے بالکل آخری لمحات میں اس کے حق میں ووٹ دیا، اور امریکا 47 رکنی کونسل کا رکن نہ ہونے کے باعث ووٹ نہ دے سکا۔

    ابتدائی طور پر اسے 22 ممالک بشمول فن لینڈ، جرمنی اور شمالی مقدونیہ، فیجی اور مالدیپ نے تجویز کیا تھا، فیجی اور مالدیپ جزائر والی اقوام ہیں، جنھیں آب و ہوا کی ہنگامی صورت حال سے خاص طور پر خطرات لاحق ہیں۔

    اگرچہ قرارداد اس بات کی پابند نہیں کرتی، تاہم یہ ریاستوں کو ماحولیاتی تحفظ کو اپنانے کی ترغیب دیتی ہے، اور ان پر دباؤ ڈالتی ہے کہ وہ 100 سے زیادہ ان ممالک میں شامل ہوں، جن میں صحت مند ماحول کے حوالے سے کچھ آئینی اقدامات کیے جا چکے ہیں۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ماحولیات سے منسلک، ایک سال میں مرنے والوں کی تعداد 13.7 ملین ہے (ایک کروڑ 37 لاکھ)، جو تمام عالمی اموات کے تقریباً 24 فی صد کے برابر ہے۔

  • مودی کا بھارت انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے: پاکستانی سفارت کار

    مودی کا بھارت انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے: پاکستانی سفارت کار

    جنیوا: سوئٹزر لینڈ کے دارالحکومت جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں بھارتی مندوب کے الزامات پر پاکستانی سفارت کار سمیر گل نے کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ مودی کا بھارت جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کا 47 واں اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں بھارتی مندوب کے الزامات پر پاکستانی سفارت کار سمیر گل نے کرارا جواب دیا۔

    سمیر گل کا کہنا تھا کہ مودی کا بھارت جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جہنم ہے، مقبوضہ کشمیر سمیت پورے بھارت میں مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔

    پاکستانی سفارت کار نے کہا کہ بھارت جھوٹ کا سہارا لے کر انسانی حقوق کی صورتحال سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے، مودی، امیت شاہ اور یوگی کے ہاتھ معصوموں کے خون سے رنگے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گجرات سے دہلی تک معصوم لوگوں کا خون بہایا گیا، یو این ہائی کمشنر بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔

  • بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے: پاکستان کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو خط

    بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے: پاکستان کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کو خط

    اسلام آباد: پاکستان نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے، بھارت قونصلر تعلقات کے معاملے میں ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے یو این ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھ دیا، خط میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان کو بھارت میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔

    خط کے مطابق اگست 2020 میں راجستھان میں 11 پاکستانی ہندوؤں کے ماورائے عدالت قتل کی رپورٹ سامنے آئی، ابھی تک نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر کو تفصیلات نہیں دی گئیں۔ واقعے کے خلاف انکوائری ہوئی نہ مقتولین کے ورثا کو لاشوں تک رسائی دی گئی۔

    خط میں کہا گیا کہ یہ عالمی انسان قوانین کی سخت خلاف وزری ہے، بھارت قونصلر تعلقات کے معاملے میں بھی ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، ویانا کنوشن کا مقصد عالمی امن کی خاطر خود مختار ریاستوں کا احترام کرنا ہے۔

    وزیر انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ ماورائے عدالت قتل کی آزادانہ اور منصفانہ تحقیقات کے لیے یو این کے تحت تحقیقاتی ٹیم بنائی جائے، بھارت سے قتل ہونے والوں کی لاشوں کی ورثا کو حوالگی کا مطالبہ بھی کیا جائے۔

    خط میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کو انسانی حقوق کے تحفظ کا پابند بنایا جائے، انسانی حقوق خلاف ورزیوں میں ملوث بھارتی حکام کا ریاستی استثنیٰ ختم کیا جائے۔

  • بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    بھارت میں مسلمان دباؤ کا شکار ہیں: یورپی یونین پارلیمنٹ کا اظہار تشویش

    برسلز: یورپی یونین پارلیمنٹ کی سب کمیٹی نے بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر یورپی یونین پارلیمنٹ سب کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پر سب کمیٹی برائےانسانی حقوق کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت میں حکومتی پالیسیوں سے اقلیتیں خصوصاً مسلمان دباؤ میں ہیں۔

    رکن پارلیمنٹ ماریا ایرینا کا کہنا تھا کہ بھارت میں قانون کی حکمرانی کا خاتمہ ہو رہا ہے جو باعث تشویش ہے، بھارت انسانی حقوق سے متعلق وعدوں کی پاسداری کرے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں حکومتی ناقدین کو سخت قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے، بھارت میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو دفتر بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔

    یورپی یونین پارلیمنٹ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں، انسانی حقوق کو بھارت اور یورپی یونین کے درمیان مکالمے کا حصہ بنایا جائے۔

  • اقوام متحدہ کی ایک اور رپورٹ میں بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب

    اقوام متحدہ کی ایک اور رپورٹ میں بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب

    نیویارک: اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ایک اور رپورٹ میں بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو این انسانی حقوق نے آزادئ رائے کے فروغ و تحفظ سے متعلق ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا خصوصی ذکر شامل کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ابلاغی پابندیوں کے باعث بنیادی حقوق پامال ہو رہے ہیں، وادی کے عوام کو بھارت پابندیاں لگا کر سزا دے رہا ہے، بھارت نے کشمیری عوام کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی بھی انتہائی محدود کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کے باعث کرونا وبا کے دوران طبی عملے کے لیے اہم معلومات حاصل کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

    ادھر عالمی یوم آزادئ صحافت پر اقوام متحدہ کے خصوصی نمایندے کا ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش سے معلومات کا حصول مشکل ہو گیا، کرونا وبا کے دوران معلومات کے لیے انٹرنیٹ کا حصول انتہائی ضروری تھا، اور طبی عملے کو صحت سے متعلق بین الاقوامی معلومات حاصل کرنی تھیں۔

    رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے یورپ میں چیئرمین کشمیر کونسل علی رضا سید نے کہا کہ یو این رپورٹ کا خیر مقدم کرتے ہیں، مقبوضہ وادی کے گھمبیر حالات پر اقوام متحدہ کی رپورٹ حقایق پر مبنی ہے، رپورٹ نے مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش کو آزادئ اظہار رائے کے خلاف قرار دیا، اب بھارت کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم چھپا نہیں سکتا۔

    چیئرمین کشمیر کونسل نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی کی صورت حال کا نوٹس لے۔ انھوں نے کہا کہ ایل او سی پر بسنے والے باشندے بھی بھارتی فوج کے حملوں سے محفوظ نہیں، دنیا بھارت کو ایل او سی کی سویلین آبادی کے قتل عام سے بھی روکے۔

    خیال رہے کہ آج دنیا بھر میں یوم آزادئ صحافت منایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے تحت یوم آزادئ صحافت منانے کا مقصد کسی دباؤ کے بغیر آزاد اور ذمہ دارانہ اطلاعات عوام تک پہنچانا ہے۔

  • انسانی حقوق پر امریکی رپورٹ جاری، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی شامل

    انسانی حقوق پر امریکی رپورٹ جاری، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی شامل

    واشنگٹن: امریکا نے انسانی حقوق پر 2019 کی رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال بھی شامل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق اور جمہوریت کے لیے نائب امریکی وزیر خارجہ نے خصوصی پریس کانفرنس کی، رابرٹ ڈیسٹرو نے اے آر وائی نیوز کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکا کو تشویش ہے۔

    رابرٹ ڈیسٹرو نے بتایا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی تفصیل بھی اس رپورٹ میں شامل ہے، کشمیر میں انٹرنیٹ کی بندش کا معاملہ بھارت سے اٹھایا گیا ہے، بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرے۔

    نائب امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے معاملات پر بات کرنے سے ہم نہیں گھبرائیں گے، رپورٹ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کا معاملہ تو شامل ہے تاہم شہریت کے قانون پر بھارت میں تشدد کی تفصیلات اس رپورٹ میں شامل نہیں کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈاؤن کا 222 واں روز ہے، کشمیری میڈیا کا کہنا ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس بدستور معطل ہیں، کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں، بھارتی فوج کی جانب سے آئے دن مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران نوجوانوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند اور قید ہیں۔

    گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مزید 4 کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر بین الاقوامی طور پر متنازع علاقہ ہے، اقوم متحدہ سلامتی کونسل اس کو بارہا متنازع خطہ قرار دے چکی ہے۔