Tag: انسانی حقوق

  • وزارت انسانی حقوق نے سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی

    وزارت انسانی حقوق نے سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: وزارت انسانی حقوق نے بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج اسمبلی میں جو قرارداد آئی وہ حکومت کی طرف سے نہیں تھی۔ انھوں نے کہا کہ آئین میں ریپ کی سزا موجود ہے، لوگوں کو کوئی تبصرہ کرنے سے قبل موجودہ قوانین پر نگاہ دوڑانی چاہیے، مسئلہ صرف اس سزا کے اطلاق اور انصاف کی تیز فراہمی کا ہے، جس پر ہم اب توجہ دے رہے ہیں۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں قرارداد انفرادی طور پر پیش کی گئی تھی، مجھ سمیت کئی لوگ اس قرارداد کے خلاف ہیں، وزارت انسانی حقوق اس قرار داد کی مخالفت کرتی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج وہ ایک میٹنگ کے باعث قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکی تھیں۔

    قومی اسمبلی: بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد منظور

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سر عام سزائے موت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے، تاہم پیپلز پارٹی نے قرارداد کی مخالفت کی۔ یہ قرارداد وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی تھی۔

    علی محمد خان نے کہا کہ زیادتی کے مجرموں کے لیے وزیر اعظم سزائے موت چاہتے ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کا مطالبہ آیا تو مخالفت کی گئی، اس کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ چارٹر پر دستخط کر چکا ہے، دنیا اس سزا کو قبول نہیں کرے گی۔

  • بھارت اب اپنے قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن چکا: شیریں مزاری

    بھارت اب اپنے قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن چکا: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک اب اپنے قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہا ہے کہ بالآخر بھارتی پارلیمنٹ نے نازی نسل پرستی کے نظریے کو تازہ کر دیا ہے۔

    انسانی حقوق کی وزیر کا کہنا تھا بھارتی شہریت کا متنازع ترمیمی بل دونوں ایوانوں سے منظور کر لیا گیا ہے، اب بھارت اپنے ہی قانون کے مطابق نسل پرست ریاست بن گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مسلمانوں کے سوا تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا ترمیمی بل منظور

    خیال رہے کہ دو دن قبل بھارتی لوک سبھا نے شہریت کا ترمیمی بل منظور کر لیا ہے، جس کے مطابق مسلمانوں کے علاوہ تمام غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جا سکے گی، بل کی حمایت میں 293 جب کہ مخالفت میں 82 ووٹ پڑے۔

    شہریت کا متنازع بل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پیش کیا تھا، قانون کے تحت مسلمانوں کے سوا 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کی تجویز پیش کی گئی تھی، بل کی منظوری کے بعد آسام میں کئی دہائیوں سے رہایش پذیر لاکھوں بنگالی مسلمان سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔

    امیت شاہ نے لوک سبھا میں یہ بل پیش کرتے ہوئے اپوزیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور کانگریس پر بھارت کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ یہ بل کیوں ضروری ہے، یہ اس لئے ضروری ہے کہ کیونکہ کانگریس نے ملک کو مذہبی بنیادوں پر تقسیم کیا اور یہ بات تاریخ کا حصہ ہے۔

  • آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    کراچی: آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد انسانوں کو قابل احترام مقام دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کا عالمی دن اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی سطح پر انسانی وقار برقرار رکھنے اور لوگوں میں انسانوں کے حقوق کے حوالے سے شعور کی بیداری کی غرض سے منایا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے 2019 کے لیے جس تھیم کا انتخاب کیا گیا ہے وہ ہے ’نوجوان انسانی حقوق کے لیے اٹھ رہے ہیں‘ یہ تھیم اس بات کی طرف اشارہ کر رہا ہے کہ عالمی سطح پر نوجوانوں میں قیادت کا جذبہ بیدار ہونے لگا ہے۔

    تازہ ترین:  عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں: عمران خان

    اقوام متحدہ کے منشور میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے لوگ یہ یقین رکھتے ہیں کہ کچھ ایسے انسانی حقوق ہیں جو کبھی چھینے نہیں جا سکتے، جن میں انسانی وقار بھی شامل ہے۔

    دوسری طرف تحریک ِآزادی کشمیر کے ممتاز رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر بین الاقوامی بے حسی کے خلاف انسانی حقوق کے عالمی دن پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے آج ٹویٹر کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی قوانین کے رکھوالے بھارت کے غاصبانہ قبضے کا نوٹس لیں، کشمیریوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جانے کا سلسلہ رکوایا جائے، مقبوضہ کشمیر پر 4 ماہ سے جاری بھارتی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے لکھا کہ بھارت انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، سلامتی کونسل مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی الحاق پر بھارت کے خلاف اقدام کرے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 117واں روز

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 117واں روز

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، جنت نظیر وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117ویں روز میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور ظلم وبربریت کا سلسلہ تھم نہ سکا، وادی میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 117ویں روز میں داخل ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیر میں دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مظلوم اور نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    وادی میں خوف کے سائے برقرار ہیں جبکہ سری نگر کی جامع مسجد سمیت دیگر مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی۔ قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے اور وادی میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نماز جمعہ کے بعد بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا جائے گا، سری نگرمیں جامع مسجد کے اطراف کی سڑکیں سیل ہیں۔ کشمیری 16 ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے محروم ہیں۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، دنیا خاموش تماشائی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 116واں روز، دنیا خاموش تماشائی

    سری نگر: جنت نظیر وادی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن 116ویں روز میں داخل ہوگیا ہے، وادی میں زندگی مسلسل مفلوج ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی کرفیو اور لاک ڈاؤن کا 116واں روز ہے، وادی بھر میں تمام مواصلاتی رابطے، انٹرنیٹ سروس اور دیگر طبی سہولیات معطل ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، حالات تاحال کشیدہ ہیں اور وادی کا دنیا سے تعلق تاحال منقطع ہے، خوارک اور ادویات کی قلت بھی برقرار ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 3 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ 3 روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 115واں روز، وادی میں زندگی سسکنے لگی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا آج 115واں روز ہے، دکانیں، کاروبار، تعلیمی مراکز بند ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ جنت نظیر وادی میں زندگی سسکنے لگی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور کرفیو کو 115واں روز ہے، برفباری اور سرد موسم میں کشمیریوں کو کھانے کی اشیاء اور دواؤں کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    مودی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہوچکا ہے، بھارتی فورسز نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کر دیا ہے۔

    مقبوضہ وادی میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مقبوضہ کشمیرمیں 113ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 113 واں روز ہے، وادی میں اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی جارحیت بدستور جاری ہے اور وادی میں لاک ڈاؤن کا 113واں روز ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 4 ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    سابق بھارتی وائس ایئرمارشل کا مقبوضہ کشمیرمیں مظالم کا اعتراف

    یاد رہے کہ دو روز قبل بھارتی ایئر فورس کے سابق ایئر مارشل کپل کاک کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر یخ بستہ جیل ہے، 80 لاکھ کشمیری یخ بستہ قید میں ہیں، صورت حال نارمل کیسے کہہ سکتے ہیں۔

    سابق بھارتی وائس ایئر مارشل کپل کاک نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اعلانات کے بجائے کشمیریوں کا درد سمجھنے کی ضرورت ہے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کے تین ماہ مکمل

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کے تین ماہ مکمل

    سری نگر: بھارت کے غاصبانہ قبضے اور ریاستی دہشت گردی نے جنت نظیر وادی کے باسیوں کی زندگی جہنم بنا ڈالی، وادی میں کرفیو اور ملٹری لاک ڈاؤن کو تین ماہ مکمل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے بدترین کرفیو کو تین ماہ مکمل ہوگئے، وادی میں قحط کی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں کاروبار اور تعلیمی ادارے بند پڑے ہیں، کشمیری معیشت ٹھپ ہوچکی اور ہزاروں طلبہ کا مستقبل خطرے میں پڑ چکا ہے۔ ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، تین ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    وادی میں بھارتی جارحیت، گذشتہ ماہ 10 کشمیریوں کی شہادتیں

    کشمیرمیڈیا سروس کا کہناہے کہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں اکتوبر میں 10 کشمیریوں کی شہادتیں ہوئیں۔ بھارتی فورسز کی پیلٹ گنز، شیلنگ اور فائرنگ سے 57 کشمیری زخمی ہوئے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی پیلٹ گن، شیلنگ اور فائرنگ سے 57کشمیری زخمی ہوئے، اکتوبر میں سیاسی کارکنوں سمیت 67 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے: ترجمان اقوام متحدہ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش ہے: ترجمان اقوام متحدہ

    جنیوا: اقوام متحدہ کے ترجمان برائے انسانی حقوق روپرٹ کول ویل نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت وادی میں فوری طور پر انسانی حقوق کو بحال کرے۔

    تفصیلات کے مطابق یو این ترجمان برائے انسانی حقوق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھیں مقبوضہ کشمیر کو انسانی حقوق سے محروم کرنے پر تشویش لا حق ہے، بھارت انسانی حقوق بحال کرے، وادیٔ کشمیر کے بڑے حصوں میں ابھی بھی کرفیو موجود ہے۔

    ترجمان روپرٹ کول ویل کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر میں معمولی مظاہروں کے دوران شارٹ گن اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے، ایسے پانچ واقعات میں کم از کم 6 ہلاکتوں اور متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 86واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    ترجمان نے مزید کہا کہ تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت سیکڑوں سیاسی قائدین حراست میں رکھے گئے ہیں، حراست میں رکھے جانے والے لوگوں پر تشدد اور ان کے ساتھ نا مناسب سلوک کے متعدد الزامات موصول ہوئے ہیں، ایسے تمام واقعات کی آزادانہ اور غیر جانب دارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ میڈیا پر پابندی عائد ہے، تین ماہ میں چار صحافیوں کو مبینہ طور پر گرفتار کیا جا چکا ہے، بھارتی سپریم کورٹ بھی کشمیر میں پابندیوں کے حوالے سے متفرق درخواست پر سست روی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔

    واضح رہے کہ مودی سرکار کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 86 ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں ذرایع مواصلات سمیت اسکول، کالجز اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

  • 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ڈاکا مارنے کی کوشش کی، وزیرخارجہ

    5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ڈاکا مارنے کی کوشش کی، وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود کا کہنا ہے کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ڈاکا مارنے کی کوشش کی، بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے اقدامات کیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 72سال قبل آج کے دن عالمی قانون، اقدار کی خلاف ورزی کی گئی، بھارتی افواج سری نگر پر قبضے، جموں وکشمیر میں جبر کے لیے اتری تھیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 5 اگست کو بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ڈاکا مارنے کی کوشش کی، بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے اقدامات کیے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ 3 ماہ ہونے کو ہیں کشمیری گھروں میں قیدی، اپنی سرزمین پراجنبی بنا دیے گئے، اپنی ہی شاہراہوں اور راستوں پر انہیں آنے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیرکو عملاً جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کے جھوٹ گھڑنے کے ماہرین ایڑی چوٹی کا زور لگاتے رہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارتی جمہوریت جعلی، مساوی کثیرالشراکتی نظام کے دعوے جھوٹ ہیں، بھارت اپنے گھسے پٹے الزامات سے دنیا کومزید گمراہ نہیں کرسکتا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کے واویلے سےعالمی سطح پراس کے جرائم چھپ نہیں سکتے، بھارت کے ہاتھ معصوم اور بے گناہ لوگوں کے خون میں رنگے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کوتاریخی جرات وبہادری پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں، کشمیریوں کی بھرپور سیاسی، اخلاقی، سفارتی حمایت جاری رکھیں گے۔