Tag: انسانی حقوق

  • کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، فردوس عاشق اعوان

    کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاش اعوان نے کہا کہ کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاکستانی قوم ہر قسم کے حالات میں کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دینے کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاش اعوان نے یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ کشمیر بھارتی بربریت اور بہیمانہ مظالم سے بھرپور کہانی ہے، بھارت نے اپنے وعدے پورے کرنے یا ان کی تجدید نو کی بجائے وادی بھر میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 1989 سے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا بھارت کی تمام حکومتیں بندوق کی نوک پر کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبانے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے اقدام کے بعد پیدا ہونے والی خطرناک صورت حال پر بڑی تشویش ہے،80 لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں محصور کر کے رکھا ہوا ہے۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ یہی وہ وقت ہے کہ عالمی برادری اور انسانی حقوق کے چیمپئنز کہلانے پر فخر کرنے والے ممالک بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کا محاصرہ ختم کرے۔

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں موجود پاکستانی و کشمیری شہری 27 اکتوبر 1947 کو کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف آج یوم سیاہ منائیں گے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 83 واں روز، معمولات زندگی مفلوج

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 83 واں روز، معمولات زندگی مفلوج

    سری نگر: مقبوضہ وادی میں بھارتی لاک ڈاؤن 83 ویں روز میں داخل ہوگیا، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارت کا فوجی محاصرہ مسلسل 83ویں روز میں داخل ہوگیا، وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ علاقے کی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت نہیں دی ہے۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • مودی سرکار کشمیریوں سے خوفزدہ، 79ویں روز بھی کرفیو برقرار

    مودی سرکار کشمیریوں سے خوفزدہ، 79ویں روز بھی کرفیو برقرار

    سری نگر: بھارتی ظلم وبربریت تھم نہ سکی، 79 روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو برقرار ہے، کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیاء خریدنے سے قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک، ادویات سب ختم ہوچکا ہے۔

    تفصیلات آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 79 واں روز ہے، وادی میں اسکول کالج تجارتی مراکز بند ہیں، مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔

    مواصلاتی نظام کی بندش سے کشمیری شدید ذہنی اذیت کا شکار ہیں جبکہ گھروں میں ادویات اور کھانے کا ذخیرہ ختم ہونے کے باعث موت آہستہ آہستہ کشمیریوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

    مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر امریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر امریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرامریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، ایلس ویلزجنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرامریکی کانگریس کی سب کمیٹی کا اہم اجلاس آج ہوگا، بریڈ شیرمین جنوبی ایشیا سے متعلق سب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    ایلس ویلزجنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بریفنگ دیں گی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کے متاثرین موجودہ حالات پر گواہی دیں گے، بھارت اپنےدفاع کے لیے اپنے گواہان کمیٹی کے سامنے پیش کرے گا۔

    بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 79واں روز ہے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، امریکی رکن کانگریس

    مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، امریکی رکن کانگریس

    واشنگٹن: امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی صورتحال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    امریکی رکن کانگریس نے کہا کہ بھارت نے دستاویزات کا بہانہ بنا کر سینیٹرکرسٹوفرکو کشمیر جانے نہیں دیا، امریکی سینیٹر کے ساتھ بھارتی رویے پر ارکان کانگریس کو تشویش ہے۔

    امریکی رکن کانگریس ابی گیل اسپینبرگر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بچےاور خواتین گھروں میں بند ہیں۔

    کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں، امریکی سینیٹر

    خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی سینیٹرکرس وان ہولین نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت حال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کشمیرمیں کرفیو ہٹا کر انسانی حقو ق کے نمائندے بھیجے جائیں۔

    کرس وان ہولین کا کہنا تھا کہ نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے وادی میں کرفیو اور مواصلات کا نظام معطل ہوئے تیسرا مہینہ شروع ہوگیا۔ امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ وہ خود مقبوضہ کشمیر جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی جانے والے امریکی سینیٹر کو وادی کا دورہ کرنے سے روک دیا تھا۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 77واں روز، نظام زندگی مفلوج

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 77واں روز، نظام زندگی مفلوج

    سری نگر: بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 77واں روز ہے، وادی میں تاحال زندگی مفلوج ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 77واں روز ہے،11 ہفتے سے مسلسل لاک ڈاؤن سے کشمیریوں کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔

    جدید اسلحے سے لیس بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں سے خوفزدہ ہیں۔ قابض فوج نے سری نگر سمیت مختلف علاقوں میں بلٹ پروف بنکرز تعمیر کرلیے۔ مختلف سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا۔

    مقبوضہ وادی میں کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارت کے مختلف تعلیمی اداروں کے 132 طلبا اور اساتذہ نے مودی سرکار کو مقبوضہ وادی سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

    مودی سرکار کو لکھے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی تشدد کو بند اور سیاسی قیادت کو رہا کیا جائے جبکہ غیرانسانی کرفیو کو فوری طور پر ختم کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ تقریباََ 80 لاکھ کشمیری 2 ماہ سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں اور ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے، موبائل فون اور انٹرنیت سروس بھی بند ہے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 76واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 76واں روز، کشمیری گھروں میں محصور

    سری نگر: مودی سرکاری کی جانب سے آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 76ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، وادی میں اسکول ، کالج اور تجارتی مراکز بھی بند پڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی ظلم وجبر کا آج 76واں روز ہے،ذرائع نقل وحمل اور ہر طرح کے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

    قابض بھارتی فوج نے کشمیریوں کے لیے سانس لینا بھی مشکل کردیا ہے، وادی میں کھانے پینے کی چیزوں، ادویات اور دیگر ضرورت کی اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری رہنماؤں، نوجوانوں سمیت بچے بھی جیلوں میں قید ہیں، 2 ماہ سے کشمیریوں کو نمازجمعہ مساجد میں ادا کرنے نہیں دی جا رہی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو کے خلاف یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بازو پر کالی پٹی باندھی،5 منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ اس موقع پر دوپہر تین بجے ملک بھر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے۔

  • بھارت نے مقبوضہ وادی کو جیل بنا دیا ہے، ڈاکٹر اسد مجید خان

    بھارت نے مقبوضہ وادی کو جیل بنا دیا ہے، ڈاکٹر اسد مجید خان

    واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ وادی کو جیل بنا دیا ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے باعث خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹراسد مجید خان نے ورجینیا کامن ویلتھ یونیورسٹی رچمنڈ سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ اور اساتذہ کو مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورت حال سے آگاہ کیا۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کرفیو کے باعث انسانی المیہ جنم لے چکا ہے، بھارت نے مقبوضہ وادی کو جیل بنا دیا ہے۔

    ڈاکٹراسد مجید خان نے کہا کہ مقبوضہ وادی میں کرفیو لگے تیسرا مہینہ ہونے کو ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کے باعث خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

    آزاد مبصرین کو مقبوضہ وادی میں بھیجا جائے، اسد مجید خان

    یاد رہے کہ رواں برس 25 اگست کو پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورت حال ایک سنگین انسانی المیے میں بدل رہی ہے، بھارتی رویے سے پیدا شدہ حالات امن اور سیکورٹی کے لیے بڑا خطرہ ہیں۔

    اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ آزاد مبصرین کو مقبوضہ وادی میں بھیجا جائے، بھارت کو حالیہ اقدام واپس لینے پر مجبور کیا جائے۔

  • چین نے کشمیر کو متنازع مقدمہ قرار دے کربھارتی مؤقف مسترد کردیا، فردوس عاشق اعوان

    چین نے کشمیر کو متنازع مقدمہ قرار دے کربھارتی مؤقف مسترد کردیا، فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چین نے کشمیرکو متنازع مقدمہ قرار دے کر بھارتی مؤقف مسترد کر دیا، مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر چینی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر فردوس عاشق اعوان نے اپنے پیغام میں کہا کہ سلامتی کونسل کے مستقل رکن کا اصولی مؤقف کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار ہے، یہ آئرن برادرزکی عظیم دوستی کا مظہر ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ چین نے کشمیرکو متنازع مقدمہ قرار دے کر بھارتی مؤقف مسترد کردیا، مظلوم کشمیریوں کی حمایت پر چینی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    معاون خصوصی برائے اطلاعات نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیرمیں کرفیو کو 2 ماہ سے زائدعرصہ ہوگیا، وادی جنت نظیرجیل میں تبدیل ہوگئی ہے، کشمیریوں کا کاروبار زندگی مفلوج ہے، بھارتی افواج انسانیت کی تذلیل کر رہی ہیں۔

    فردوس عاشق اعوان نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان آج کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کے لیے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائیں گے۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اُجاگر کرنے کے لیے آج یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آج اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔

    انسانی ہاتھوں کی زنجیر آج سہ پہر ساڑھے تین بجے کنونشن سینٹر سے ڈی چوک تک بنائی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان ڈی چوک میں شرکاء سے خطاب کریں گے۔

  • امریکی سینیٹرمیگی حسن کا مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرتشویش کا اظہار

    امریکی سینیٹرمیگی حسن کا مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرتشویش کا اظہار

    نیویارک: امریکی سینیٹر میگی حسن نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام سے کشیدہ صورت حال پر بات کروں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر میگی حسن نے کہا کہ دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف سے ملاقات میں خطے میں استحکام، انسداد دہشت گردی پرتبادلہ خیال کیا۔

    میگی حسن نے کہا کہ کشیدہ صورت حال کے پیش نظر آزاد کشمیرکا دورہ کیا، دونوں جانب کشیدگی ختم کرنے کے لیے نکلنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بعد بھارت جا رہی ہوں۔

    امریکی سینیٹر میگی حسن نے مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکام سے کشیدہ صورت حال پر بات کروں گی۔

    امریکی کانگریس کے وفد کا آزاد کشمیر کا دورہ

    اس سے قبل 6 اکتوبر کو امریکی کانگریس کے وفد نے آزاد کشمیر کے دورے میں صدر سردار مسعود خان اور وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر سے ملاقاتیں کیں تھی، امریکی سینیٹرز کے وفد میں سینیٹر کرس وان اور میگی حسن شامل تھے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی سینیٹرز نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھاکہ مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ختم کرکرے زیرحراست افراد کو رہا کیا جائے۔

    یاد رہے کہ بھارت نے امریکی سینیٹر کرس وان کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دینے سے انکار کردیا تھا۔