Tag: انسانی دماغ پر اثرات

  • ماہرین نے خوفناک خواب کی وجہ بتا دی

    ماہرین نے خوفناک خواب کی وجہ بتا دی

    ہانگ کانگ کی یونیورسٹی ’’شوئی یان‘‘ میں لوگوں کو برے، خوفناک خواب نظر آنے کی وجوہات کے حوالے سے طبی تحقیق کی گئی ہے۔

    تحقیق کے مطابق جو لوگ الٹی (بائیں) کروٹ سوتے ہیں اُن کو خوفناک خواب آنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، اس کے برعکس سیدھی کروٹ سونے والے افراد پرسکون نیند سوتے ہیں۔

    تحقیق کے دوران بائیں کروٹ سے سونے والے 40 فیصد افراد نے اعتراف کیا ہےکہ انہیں پریشان کُن اور خوفناک خوابوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ تقریباً 15 فیصد افراد نے دائیں کروٹ سونے والوں نے پرسکون نیند کا دعویٰ کیا ہے جبکہ  سیدھے (چت) لیٹنے والے افراد نے بھی اچھے خواب دیکھنے کی بات کی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ سیدھی کروٹ سونے والے افراد کا کہنا تھا کہ نیند کے دوران انہیں خوشگوار خواب آتے ہیں، ماہرین کے مطابق اس کی وجہ تحفظ ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ نیند کے دوران انسانی دماغ بیرونی دنیا سے کافی حد تک لاتعلق ہوجاتا ہے اور وہ خواب کے ذریعے اپنے گرد کے ماحول کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس تحقیق کے ذریعے خوابوں کے تجربات کے حوالے سے شواہد ملتے ہیں، خاص طور پر اس بارے میں کہ نیند کے دوران جسمانی پوزیشن کس طرح اثر انداز ہوتی ہے۔

    یہ تحقیق طبی جریدے جرنل ڈریمنگ میں شائع ہوئی ہے۔

  • فیس بک کے استعمال سے انسانی دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں

    فیس بک کے استعمال سے انسانی دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں

    لندن : سماجی رابطوں کی ویب سائٹس آج کے دور میں تقریباً ہر دوسرا شخص استعمال کرتا ہے مگر ایک نئی تحقیق میں یہ بات فیس بک اکاﺅنٹ میں زیادہ دوست بنانے والوں کے دماغ کم تعلق بنانے والوں کے مقابلے میں مختلف ہوتے ہیں۔

    یہ سائنسی تحقیق لندن کالج یونیورسٹی کے زیرِ تحت ہوئی ہے، جس میں معلوم ہوا ہے کہ فیس بک میں بہت زیادہ دوست بنانے  والے حقیقی زندگی میں سماجی رابطوں سے گھبراتے ہیں، اس تحقیق کے مطابق یہ ویب سائٹس انسانی دماغ کے مختلف حصوں کو تبدیل کر دیتی ہیں اور وہ اپنی سماجی زندگی کے مقابلے میں فیس بک پر بالکل مختلف روئیے کے حامل بن جاتے ہیں۔

    محققین کے مطابق سماجی رابطے انسانی معاشرے میں ہر جگہ موجود ہوتے ہیں، مگر اہم سوال یہ ہے کہ کیا آن لائن سماجی نیٹ ورکس پر بھی انسان اپنا حقیقی انداز اختیار کرتا ہے یا وہ مختلف رویے کا اظہار کرتا ہے۔

    ،تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ حقیقی دنیا کے دوستوں کے مقابلے میں زیادہ فیس بک فرینڈز ہونے سے انسانی دماغ کے تین شعبے جن میں چہرے کے تاثرات، چہرے اور نام یاد رکھنے وغیرہ شامل ہیں تبدیل ہو کر رہ جاتے ہیں۔