Tag: انسانی صحت

  • سال 2016: شعبہ صحت میں کیا کچھ ہوا؟

    سال 2016: شعبہ صحت میں کیا کچھ ہوا؟

    سال 2016ء کے دوران شعبہ صحت میں عالمی اور پاکستان کی سطح پر کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں، کن بیماریوں پر قابو پایا گیا اور کونسی نئی ادویات سامنے آئیں، حکومتوں نے طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے کیا اقدامات کیے ؟ آئیے اس کا مختصر جائزہ لیتے ہیں۔

    نگلیریا، پولیو، زکا وائرس، کانگو وائرس نے اس سال بھی دنیا بھر اور پاکستان میں کئی افراد کو متاثر کیا تاہم اس حوالے سے اقدامات بھی سامنے آئے جبکہ ایڈز کے مریضوں کی مجموعی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    1

    عالمی اداروں کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں انکشاف کیا گیا کہ دنیا بھر میں نمونیا کی وجہ سے کروڑوں بچے جاں بحق ہوئے جن کی عمر 5 سال سے کم  تھی جبکہ ان میں سے بیشتر کا تعلق افریقی ممالک سے تھا، سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں انگولا، عوامی جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا، نائجیریا اور تنرانیہ شامل تھے۔

    2

    انسانیت کی خدمت کے لیے کوشاں پاکستانی نوجوانوں نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک ایسا کارنامہ انجام دیا جو ہر پاکستانی کے زخموں کا مرہم بن گیا، نوجوانوں کی جانب سے اگست 2016 میں اسمارٹ فون کی ایک ایپلی کیشن ’’مرہم‘‘ کے نام سے تیار کی گئی جہاں کسی بھی بیماری کے حوالے سے ماہرین مشورہ دینے کے لیے ہمہ وقت موجود رہتے ہیں۔

    3

    طبی ماہرین نے جسم کے مطلوبہ مقام پر دوا پہنچانے کے لیے دنیا کی سب سے چھوٹی روبوٹک ’نینو مچھلی‘ تیار کی جو ریت کے ایک ذرے سے بھی 100 گنا چھوٹی ہے۔ نینو مچھلی کے ذریعے غیرضروری چیر پھاڑ کو نظر انداز کرتے ہوئے اسے جسم کے اندر چند خلیات تک انتہائی درستگی کے ساتھ دوا پہنچانے کے لیے استعمال کیا رہا ہے اور کینسر کے علاج میں یہ بہت مدد گار ہے۔

    اس مچھلی کو جست اور سونے کی پنیوں سے تیار کر کے اس میں چاندی کے جوڑ لگائے گئے ہیں۔ سونے کے ذرات پتوار اور دم کا کام کرتے ہیں جس سے مچھلی تیرتی ہے۔ مچھلی کی لمبائی 800 نینو میٹر ہے۔

    13

    اکتوبر کی 21 تاریخ کو امریکن کالج آف سرجنز نے پاکستان کے مایہ ناز سرجن ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کو ان کی طبی مہارت اور انسانیت کی خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ ترین اعزاز سے نوازا، امریکی سائنسی ماہرین نے سندھ انسٹی ٹیوٹ آف یورو لوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن کے بانی اور روحِ رواں ڈاکٹر ادیب رضوی کو امریکن کالج آف سرجنز نے اعزازی فیلو شپ دی۔

    یاد رہے کہ اعزازی فیلو شپ کسی بھی شخص کی قابلیت کے اعتراف میں دیا جانے والااعلیٰ ترین ایوارڈ ہے جو کسی ادارے کی جانب سے دیا جاسکتا ہے۔

    4

    پاکستان کے صوبہ پنجاب میں نومبر 2016ء کو اچانک گرد آلود ہوائیں چلیں جسے اسموگ کا نام دیا گیا، ان گرد آلود ہواؤں کے باعث شہریوں کو آنکھوں اور سینے کی بیماریوں لاحق ہوئیں جس سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہوئے تاہم صوبائی حکومت نے فوری طور اس وبا سے جان چھڑانے کے اقدامات کیے اور خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔

    5

    حکومتِ پنجاب نے ریسکیو 1122 کی پہنچ کو گنجان آباد علاقوں میں یقینی بنانے کے لیے نومبر کے ماہ میں پانچ شہروں میں موٹر سائیکل ایمبولینسیں چلانے کا اعلان کیا، یہ تجربہ پہلے ہی دنیا کے کئی ممالک میں کیا جاچکا ہے۔ حکومت کی جانب سے موٹر سائیکل ایمبولینسس گوجرانوالہ، فیصل آباد، لاہور، ملتان اور راولپنڈی میں چلانے کا اعلان کیا گیا۔

    6

    پنجاب حکومت نے نومبر کے ماہ میں تھلیسیمیا کے مرض کو قابو کرنے کے لیے قانون سازی کا عمل مکمل کیا‘ اس مقصد کے لیے پنجاب تھلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2016ء تیار کیا گیا جس کے تحت شادی سے قبل تھلیسیمیا ٹیسٹ کو لازمی قرار دینے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کی تجویز بھی دی گئی۔

    7

    اس قانون سازی کا مقصد ملک سے تھلیسیمیا کے مرض کا خاتمہ تھا کیونکہ اس وقت ملک میں تقریباً 1 کروڑ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں جس میں سے نصف تعداد کا تعلق پنجاب سے ہے اور ہر سال تقریباً 6 ہزار بچوں میں مرض رونما ہوتے ہیں۔

    اسلامک یونیورسٹی بہاول پور کے ہونہار طالب علم فائز رضا نے آنکھوں کے ذریعے کنٹرول ہونے والی وہیل چیئر ایجاد کی،یہ وہیل چیئر ہاتھ پاؤں سے معذور افراد کی ضرورت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے بنائی گئی جسے آنکھوں کی مدد سے بآسانی چلایا جا سکے گا۔

    نابینا اور کلر بلائنڈنیس کا شکار افراد کے لیے مائیکرو سافٹ نے ایسی ایپلی کیشن تیار کی جو رنگوں کے درمیان فرق بتانے اور نابینا افراد کو چیزوں کی پہچان کروانے میں مدد فراہم کرتی ہے۔ یہ خصوصی ایپ بینائی سے محرومیت اور رنگ کی شناخت نہ کرنے کی بیماریوں میں مبتلا افراد کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے مائیکرو سافٹ نے ایک ایسی ایپلی کیشن تیار کی۔

    8

    سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے ملیر میں رواں سال دسمبر کے آخری عشرے میں اچانک پراسرار بیماری چکن گنیا نمودار ہوئی جس کے باعث سیکڑوں افراد متاثر ہوئے جس کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایمرجنسی لگا دی گئی۔

    9

    اس بیماری کی تشخیص کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اس بیماری کی تشخیص کو تلاش کرنے لگی جبکہ وفاقی صحت برائے ایڈوائزری کی جانب سے ایک بیماری کی علامات اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے تمام صوبوں میں چکن گنیا پھیلنے کے پیش نظر خطرات سے آگاہ کیا گیا۔

    زیکا وائرس کے مچھر کی افزائش روکنے کے لیے برطانوی سائنس دانوں نے رات دن محنت کر کے اس کے روک تھام کے لیے موڈیفائڈ مچھر فضا میں چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔ برطانوی آکسی ٹیک لیب میں ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ موڈیفائڈ مچھر زیکا وائرس کے مچھر کی افزائش کو روکنے میں 90 فیصد کامیاب رہا۔

    10

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ سال میں کم از کم 12 دن حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے اپنی خدمات فراہم کریں اور ان کا مفت علاج کریں۔ یہ بات نریند مودی نے اپنی دوسری سالگرہ کی تقریب کے موقع پر بھارتی ریاست اتر پردیش کی۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا، ’کیا میرے ڈاکٹر دوست ایک کام کر سکتے ہیں؟ ہر ماہ کی 9 تاریخ کو ان کے پاس جو بھی غریب اور حاملہ عورت آئے، وہ اس کا مفت علاج کریں‘۔

    11

    برازیل کے شہر ساؤ جوز میں ایک شہری کو عجیب مچھر کے کاٹنے کے بعد مہلک بیماری ہوئی جسے ماہرین کی جانب سے ’’ہاتھی پیر‘‘ کا نام دیا گیا، یہ بیماری ایک مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے اور انفکیشن کی صورت میں متاثرہ شخص کا پیر بالکل ہاتھی کے پاؤں کی طرح ہوجاتا ہے۔ اس بیماری میں ابتدائی دنوں میں متاثرہ حصے میں سوجن دیکھنے میں آئی تاہم علاج نہ کروانے والے افراد کے جسم مفلوج بھی ہوئے۔

    12

    دنیا کے ممتاز ترین ماہر طبیعیات ’اسٹیفن ہاکنگ‘ نے انسان کے دماغ کو سوفیصد تک اہل رکھنے کے لیے سائنسی تاریخ کا بڑا کارنامہ سرانجام دیا، انہوں نے ایک دوا ایجاد کی جو انٹیلی جن کے نام سے ہے، اس کے استعمال سے انسانی دماغ پہلے سے بڑھ کرتیز، صاف اور مرکوز ہوجاتا ہے۔

  • دنیا میں ہر10میں سے9 افراد آلودہ فضا سےمتاثر

    دنیا میں ہر10میں سے9 افراد آلودہ فضا سےمتاثر

    واشنگٹن: اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کا کہنا ہےکہ دنیا میں ہر10 میں سے9افراد آلودہ فضا میں سانس لے رہے ہیں جوانسانی صحت کے لیے انتہاہی خطرناک ہے۔

    تفصیلات کےمطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ دنیا کی 92 فیصد آبادی ایسے مقامات پر رہتی ہے جہاں کی فضا آلودہ ہے جس کے باعث لوگوں کو عارضہ قلب، کینسر کی بیماریوں کا خطرہ لاحق ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق گھروں کے اندرایندھن جلانے سے اندر کی فضا بھی آلودہ ہوتی ہے اور دنیا بھر میں ہر نو اموات میں سے ایک کی وجہ فضائی آلودگی ہوتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کے پانچ آلودہ ممالک میں ترکمانستان، تاجکستان، ازبکستان، افغانستان اور مصر شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ ذرائع نقل وحمل اور کچرے کی آلودگی اور دوبارہ قابلِ استعمال توانائی کے استعمال سے فضائی آلودگی میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

  • نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    نسلی تعصب انسانی صحت کے لیے نقصان دہ،تحقیق

    لندن : برطانوی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل نسلی تعصب کا سامنا کرنے والوں کی جسمانی اور دماغی صحت دونوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے،جس سےان کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی مانچسٹر یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے دوران ماہرین نے ایسے افراد کا مطالعہ کیا جنہیں ایک طویل عرصے تک نسلی تعصب کے باعث احساسِ عدم تحفظ کا سامنا رہا.

    ماہرین کا کہنا تحقیق میں نسلی تعصب کے واقعات سے متعلق پانچ سالہ اعداد و شمار کا جائزہ لیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ برطانیہ میں مقیم،اقلیتی نسلوں کے وہ افراد جنہیں کسی نہ کسی صورت میں مسلسل تعصب کا سامنا رہا،ان میں نفسیاتی مسائل کی شرح ان اقلیتی افراد سے کہیں زیادہ تھی جنہیں ایسے تعصبات کا سامنا نہیں کرنا پڑا.

    تحقیق میں یہ تشویش ناک پہلو بھی سامنے آیا کہ ایک بار نسلی تعصب کا سامنا ہونے پر اس کے نفسیاتی اثرات ایک طویل عرصے تک برقرار رہتے ہیں اور جسمانی صحت کو بھی متاثر کرتے ہیں.

  • مصنوعی روشنیاں انسانی صحت کےلیے نقصان دہ

    مصنوعی روشنیاں انسانی صحت کےلیے نقصان دہ

    نیدرلینڈ: ماہرین صحت کی جانب سے کی گئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ مصنوعی روشنیاں ہمیں کمزور اور ہڈیاں نازک بنانے کا باعث بن رہی ہیں.

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں لائیڈن یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے ماہرین کی جانب سے چوہوں پر کیے گئے تجربات میں انہیں قدرتی سورج کی روشنی اور پھر مصنوعی بلب وغیرہ کی روشنی میں رکھا گیا لیکن انہیں اندھیرے میں نہیں رکھا گیا.

    یہ سلسلہ کئی ماہ تک جاری رہا تو معلوم ہوا کہ چوہوں کا دماغ بری طرح متاثر ہوا اور ان کی ہڈیاں اور پٹھے کمزور ہونے لگے جب کہ چوہے بڑی تیزی سے جراثیم کے شکار ہونے لگے اور ان کے بدن کا دفاعی نظام پر کمزور ہونے لگا.

    محققین کے مطابق دن اور رات کے قدرتی چکر میں مداخت کے نتیجے میں جسم کمزور ہونے لگتا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ گھروں کو روشن کرنے والی روشنیوں سے کوئی نقصان نہیں ہوتا یا صحت متاثر نہیں ہوتی، لیکن یہ درست نہیں.

    تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر قدرتی عمل کو بحال کردیا جائے تو جسم پر مرتب ہونے والے منفی عناصر ختم ہونے لگتے ہیں اور صحت بہتر ہوجاتی ہے.

    واضح رہے کہ تحقیق میں مشورہ دیا گیا ہے کہ مصنوعی روشنیوں میں رہنے کے حوالے سے بزرگ اور کمزور افراد کو احتیاط کی ضرورت ہے.

  • انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    انار کے انسانی صحت پر ناقابل یقین فوائد

    سوئزرلینڈ: انار ناصرف صحت مند اور طویل زندگی کی ضمانت ہے بلکہ اب اس پھل میں ماہرین نے ایک نیا جز دریافت کیا ہےجو بڑھاپے کوروکنےکے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد کرتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق سوئزرلینڈ میں کی گئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ انار نہ صرف بڑھاپے کو روکنے میں مدد کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ عمر کو بڑھانے میں بھی مدد گار ثابت ہوتاہے.

    ماہرین نے اس نئی دریافت کومعجزانہ قراردیا ہے،سائنسدانوں کے مطابق انار میں دریافت نئے اجزا پٹھوں اور مسلز کو جوان رکھتے ہیں اور بوڑھے لوگ ان کے استعمال سے کسی کے محتاج نہیں رہتے.

    حالیہ تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ انسانوں کو اس کا فائدہ اسی صورت میں ہوسکتا ہے جب ان کے معدے میں مناسب مقدار میں بیکٹریا موجود ہوں کیونکہ یہ ننھے جرثومے ہی پھل کے خام جز کو یورولیتھیم اے میں تبدیل کرتے ہیں.

    سائنسدانوں نے اس مالیکیول کو چوہوں کی غذا میں شامل کیا تو معلوم ہوا کہ ان کی زندگی کی معیاد میں پیتالیس فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے.

    واضح رہے کہ اس وقت مختلف یورپی ممالک کے اسپتالوں میں انسانوں پر بھی اس کے تجربات کیے جارہے ہیں.

  • بادام انسانی صحت کو خطرناک بیماریوں سے بچاتے ہیں

    بادام انسانی صحت کو خطرناک بیماریوں سے بچاتے ہیں

    شکاگو: بادام کھانے سے انسانی جسم کو خطرناک بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔

    امریکا کی شکاگو یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق روزانہ بیالیس گرام بادام کھانے سے پیٹ اور ٹانگوں کی چربی تیزی سے کم ہوتی ہے اور میٹا بولک سنڈروم سے نجات ملتی ہے۔

    میٹا بولک سنڈروم ذیا بیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور دل کی بیماری کا باعث بنتا ہے، یعنی بادام ہمیں ان تمام خطرناک بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

    بادام میں کیلشیم افراط سے ہوتا ہے، جو ہڈیوں کی صحت کے لئے ضروری ہے، یہ لوہے سے بھی بھر پور ہوتا ہے جو ہیمو گلوبن کی ترکیب میں مدد گار ہوتا ہے، اسے انیمیا کے علاج میں مفید بناتا ہے۔

    بادام وٹامن ای کا ایک ذریعہ ہے، یہ تیزابیت دفع کرتا اور امراض قلب کا خطرہ کم کرتا ہے، کینسر اور موتیا بند کے خطرے میں کمی کرتا ہے۔ اس میں واحد مرتکز چربی ہوتی ہے ،جو قلب سے مربوط شریانوں کے امراض میں فائدہ مند ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ایل ڈی ایل کو لیسٹرول کی سطح کم کرتا ہے۔

  • کافی کے دل پراثرات

    کافی کے دل پراثرات

    بہت سے لوگ یہ سجھتے ہیں کہ کافی پینے سے دل کو نقصان پہنچتا ہے، لیکن ایسی بات نہیں ہے ۔ جو لو گ کیفین بہت زیادہ پینے لگتے ہیں یا جو کیفین کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہیں، کافی ان کے لئے تو نقصان دہ ہوسکتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کے لئے اس کی عادت نقصان دہ نہیں ہوتی۔

    صدیوں سے کافی کے بارے میں شبہات پائے جاتے ہیں کہ صحت پر اس کا بر اثر پڑسکتا ہے۔ ستر ھویں صدی کے آخر میں فرانسیسی ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ کافی سے تھکان ، فالج اور نامردی کا امکان پیدا ہوجاتا ہے ۔ بیسویں صدی کے آغاز میں طب مغرب کی بعض کتابوں میں کافی کو وہی حیثیت دی گئی جو مورفین یا شراب کی لت کی ہے۔ پھر بیسویں صدی کے وسط میں بعض تحقیقی جائزوں میں بتایا گیا کہ کافی پینے سے لبلبے کے سرطان ، بلند فشار خون اور امرض قلب کا خطرہ ہوتا ہے۔

    کافی بالکل بے ضرر تو نہیں کیفین اس کا خاص جزو ہے جس کی لت بھی پڑسکتی ہے اور یہ مزاجی کیفیت( موڈ) میں تغیر کا باعث بھی ہوتی ہے ،لیکن دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے شاید ہی دل کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے چائے جس میں کافی کی نسبت آدھی کیفین ہوتی ہے دل کے لئےمفید بھی ہوسکتی ہے۔

    سیکڑوں مرکبات ایسے ہیں جو جوش دیتے وقت کافی میں خاص مہک یا خوش بو اور ذائقہ پیدا کرتے ہیں ،لیکن ابھی تک تحقیق کاروں کی ساری توجہ کیفین پر مرکوز رہی ہے۔ البتہ اب دیگر مرکبات کے اثرات کے بارے میں بھی جاننے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    کافی میں موجود کیفین بعض لوگوں کے دل کی دھڑکن کو قدرے تیز کردیتی ہے۔ کافی سے وہ شریانیں بھی تنگ ہوسکتی ہیں جو دل اور پھیپھڑوں سے ذرا دور والے اعضا میں ہوتی ہیں۔

    جو لوگ پابندی سے کافی نہیں پیتے، وہ جب ایک آدھ پیالی پیتے ہیں تو فشار خون وقتی طور پر بڑھ جاتا ہے ، لیکن جو پابندی سے کافی پینے والے ہیں انہیں یہ شکایت نہیں ہوتی۔ زیادہ تر تحقیقی مطالعوں میں کافی نوشی اور بلند فشار خون کے درمیان کسی واضح تعلق کا پتا نہیں چلتا۔

    کافی میں پائے جانے والے بعض اجزا سے خون میں کولیسٹرول معمول سے بڑھ جاتا ہے ، لیکن اگر کافی کو نتھار لیا جائے تو ان اجزا سے بچاجاسکتا ہے۔ اگر کافی نتھاری ہوئی یا تقطیر شدہ نہ ہوتو بھی کولیسٹرول پر زیادہ اثر نہیں پڑتا۔

    دوسال قبل ہالینڈ میں تجربوں کے دوران پتا چلا کہ جو لوگ روزانہ چھے پیالی یا اس سے بھی زیادہ کافی پیتے ہیں، ان کے خون میں ہومو سسٹین نامی مادہ ان لوگوں کی نسبت قدرے زیادہ ہوجاتا ہے جو کافی پیتے ہی نہیں ۔ یہ بات آپ کے علم میں ہوگی کہ ہو مو سسٹین کی زیادتی امرض قلب کا سبب بن سکتی ہے۔

    بعض لوگ کافی پیتے ہیں تو یہ ان کے دل کی دھڑکن میں معمولی اضافے کا باعث بن جاتی ہے ، لیکن زیادہ تر لوگوں کو یہ شکایت نہیں ہوتی خواہ وہ دل کے مریض ہی کیوں نہ ہوں۔ بہر حال اگر کسی کو یہ شکایت محسوس ہوتو اسے رفتہ رفتہ کیفین کے استعمال میں کمی کردینی چاہئے۔

    مختلف ملکوں میں جو طویل المیعاد تحقیقی جائز ے تیار کیے گئے ہیں ان میں امرض قلب اور کافی کے باہمی تعلق کے بارے میں کوئی خاص بات معلوم نہیں ہوئی۔
    حال ہی میں ہارورڈ یونی ورسٹی میں دو جائزے تیار کیے گئے جن میں سے ایک کا تعلق خواتین اور دوسرے کامردوں سے تھا۔ اندازہ ہی لگایا گیا کہ جو لوگ روزانہ پانچ پیالی کافی پی لیتے ہیں ان کے لئے بھی امرض قلب کا امکان اس عادت کی وجہ سے نہیں بڑھتا۔

    امریکا میں بعض طبی اداروں کی رائے یہ ہے کہ دن میں چند پیالی کافی پی لینے سے زیادہ تر لوگوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ بات یہ ہے کہ کیفین کے معاملے میں کچھ لوگ دوسروں کی نسبت زیادہ حساس ہوتے ہیں اور وہ اکثر یہ محسوس کرتے ہیں کہ کافی ان کے دل پر اثر کررہی ہے۔ اگر وہ واقعی یہ محسوس کریں تو انہیں کافی نوشی ترک کردینا چاہئے رہے دوسرے لوگ تو جب تک کوئی ٹھوس بات سامنے نہ آئے وہ اس سے لطف اندوز ہوتے رہیں۔

  • انرجی سیور بلب کینسر کا سبب بن سکتے ہیں

    انرجی سیور بلب کینسر کا سبب بن سکتے ہیں

    برلن: پیسوں اور بجلی کی بچت کرنے والے انرجی سیور بلب انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں۔

    ایک حالیہ جرمن تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انرجی سیور بلب جلنے کے دوران ایسی خطرناک اور مضر صحت شعاعیں خارج کرتے ہیں، جو کینسر کا سبب بن سکتی ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ انرجی سیورز کو سروں کے عین اوپر نہیں لگانا چاہیے اور جس جگہ لگائیں جائیں وہاں ہوا کے اخراج کا درست انتظام بھی موجود ہونا چاہیے۔

    ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انرجی سیور جلد اور سینے کے کینسر کے علاوہ دردِ شقیقہ کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

  • آڑو انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے

    آڑو انسانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے

    آڑو انسانی صحت کے لیے مفید ہے۔اس کے استعمال سے بینائی تیز ہوتی ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آڑو بینائی تیز کرتا ہے، آڑو کھانے سے وٹامن ای اور ڈی انسانی جسم کا حصہ بنتے ہیں، آڑو قبض ختم کرنے ، کمزور نظام ہضم درست اور سانس کو ترتیب میں لانے کا اہم سبب ہے ۔

    آڑو دوران خون کو توازن میں رکھتا ہے، ماہرین کے مطابق آڑو معدے کی تیزابیت کو دور کرکے نیا خون پیدا کرتا ہے۔