Tag: انسدادِ دہشتگردی عدالت

  • ڈسکہ پولیس گردی، گرفتار اہلکاروں کی انسدادِ دہشتگردی عدالت میں آج پیشی

    ڈسکہ پولیس گردی، گرفتار اہلکاروں کی انسدادِ دہشتگردی عدالت میں آج پیشی

    ڈسکہ: پولیس اور وکلاء میں تصادم کے واقعے میں ملوث ملزمان کو آج گوجرانولہ کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

    ڈسکہ میں وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے افسوسناک واقعے کے بعد ایس ایچ او اور چار اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ روز ہونیوالے واقعے میں پولیس کی براہ راست فائرنگ سے ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکلاء جاں بحق جبکہ کئی زخمی ہوئےتھے۔

    واقعے کیخلاف وکلاء نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا۔

    مشتعل وکلاء نے ڈی ایس پی، ٹی ایم او کے دفاتر اور اسٹنٹ کمشنر کے گھر کو آگ لگا دی، وکلاء نے تھانے کا بھی گھیراؤ کیا، وکلاء کے شدید ردعمل پر وزیرِاعلی شہباز شریف کو سنگینی کا احساس ہوا تب انہوں نے پولیس، آئی ایس آئی اورآئی بی کے نمائندوں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔

    وزیرِاعلی نے پولیس سے تصادم میں دو وکلاء کی ہلاکت کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی تحقیقات کر رہی ہے، ذمہ دار سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔

  • سانحہ یوحناآباد: انسدادِ دہشتگردی عدالت میں 22ملزمان کی پیشی

    سانحہ یوحناآباد: انسدادِ دہشتگردی عدالت میں 22ملزمان کی پیشی

    لاہور: سانحہ یوحنا آباد کیس میں نامزد بائیس ملزمان کولاہور میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا ۔

    انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کئے گئے سانحہ یوحنا آباد کےبائیس ملزمان پر احتجاج کے دوران دو بے گناہ نوجوانوں کو زندہ جلانے اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کے الزامات ہیں۔

    پندرہ اپریل کو ملزمان کی شناخت پریڈ کوٹ لکھپت جیل میں ہوئی تھی اورگواہوں نے بائیس ملزمان کو شناخت کیا تھا۔

    دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں یوحنا آباد میں تین افراد کو کار سے کچلنے والی خاتون کی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے فریقین سے تین ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔

    درخواست گزار حمید مسیح نے کہا کہ مریم صفدر کی گاڑی سے کچل کر تین افراد چل بسے۔ ماتحت عدالت نے ٹھوس شواہد کے باوجود ضمانت منظور کی۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ ملزمہ کی ضمانت منسوخ کی جائے۔

  • اکبر بگٹی قتل کیس: پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    اکبر بگٹی قتل کیس: پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    کوئٹہ: انسدادِ دہشتگردی عدالت نے اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اکبر بگٹی قتل کے مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج آفتاب احمد لون نے کی، صدر پرویز مشرف کی مقدمے کے فیصلے تک عدالت میں پیشی سے حاضری سے استثنیٰ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

    دوران سماعت سابق وفاقی وزیرِ داخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق صوبائی وزیرِ داخلہ شعیب احمد نوشیروانی کی جانب سے مقدمے سے بریت کی درخواستوں پر وکلاء نے دلائل مکمل کئے، جمیل اکبر بگٹی کے وکیل نے فاضل وکلاء کے دلائل کی بھر پور مخالفت کی۔

    دوران سماعت سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے موکل کیلئے تاحکم مقدمہ عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف ایک مشہور شخصیت ہیں، ان کی حاضری کے بغیر بھی مقدمے کی پیروی کی جاسکتی ہے۔

    عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی وکیل کی استدعا پر فاضل وکلاء سے رائے لینے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش ہونے کے لئے پرویز مشرف کو سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے سندھ حکومت کو ہدایت دیتے ہوئے سماعت 17مارچ تک کے لئے ملتوی کردی۔

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے پرویز مشرف کی حاضری سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی تھی، سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیرِداخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق صوبائی وزیرِداخلہ میر شعیب نوشیروانی پیش ہوئے تاہم سابق صدر پرویز مشرف ایک مرتبہ پھر حاضر نہیں ہوئے۔

    سماعت کے دوران وکیل استغاثہ نے سابق صدر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر کہا کہ وقت گزاری کے لئے ہر بار استثنٰی کی درخواست دی جاتی ہے، پرویز مشرف نے سعودی عرب جانے کے لیے درخواست دی ہے، کراچی سے سعودی عرب کا 4 جبکہ کوئٹہ کے لئے ایک گھنٹے کاسفر ہے، وہ سعودی عرب جاسکتے ہیں تو یہاں کیوں نہیں آسکتے۔

    سماعت کے دوران عدالت نے پرویز مشرف کے طبی معائنہ سے متعلق میڈیکل بورڈ کی عدم تشکیل پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔