Tag: انسدادِ دہشت گردی

  • ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    ساہیوال: انسدادِ دہشت گردی کے مبینہ جعلی مقابلے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد مارے گئے، گاڑی میں موجود ایک بچہ بھی زخمی ہوا، عینی شاہدین نے سی ٹی ڈی سے متزاد بیان دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی فورس کا یہ مبینہ جعلی مقابلہ قادر آباد کے علاقے میں پیش آیا ، جہاں لاہور جانےوالی ایک گاڑی پر سی ٹی ڈی پولیس نے براہ راست فائرنگ کردی، عینی شاہدین کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والی خواتین کی عمریں 40 اور 13 سال ہیں۔

    زخمی بچے کا بیان


    ذرائع کے مطابق واردات میں زخمی ہونے والے بچے عمیرخلیل کا کہنا ہے کہ ’’ہم اپنے گاؤں بورے والا میں چاچو رضوان کی شادی میں جارہے تھے، فائرنگ میں مرنے والی میری ماں کانام نبیلہ ہےاوروالدکانام خلیل ہے۔مرنےوالی بہن کا نام اریبہ ہے‘‘۔

    بچے نے مزید بتایا ہے کہ ’’ہمارےساتھ پاپاکےدوست بھی تھے،جنہیں مولوی کہتےتھے۔ فائرنگ سے پہلے پاپا نے کہا کہ پیسےلےلو، لیکن گولی مت مارو۔ انہوں نے پاپا کو ماردیا اور ہمیں اٹھا کر لے گئے،پاپا،ماما،بہن اورپاپاکےدوست مارےگئے‘‘۔

    عینی شاہدین کا بیان


    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی میں ایک خاندان بچوں کے ساتھ سفر کررہا تھا ، ٹول پلازہ کے نزدیک پیچھے سے آنے والی سی ٹی ڈی کی موبائل نے ان پر بلا سبب فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں موجود دو خواتین سمیت چار افراد موقع پر ہی مارے گئے ، جبکہ چار میں سے ایک بچہ زخمی ہوا ہے، باقی تین محفوظ رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی بچے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ لاہور ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے جارہے تھے ، واقعے میں نشانہ بننے والے خاندان کی گاڑی اور بچے سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں اور انہیں کسی سے بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔

    دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس نے مقابلے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ خفیہ اطلاع تھی کہ شاہد جبار اور عبدالرحمن نامی دو دہشت گرد جن کا نام ریڈ بک میں شامل ہے ، ساہیوال کی جانب سفر کررہے ہیں۔ ساہیوال ٹول پلازہ کی جانب ایک گاڑی اور موٹر سائیکل کو روکنے کی کوشش کی تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔

    دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں خواتین سمیت چار افراد مارے گئے ، جبکہ ان کے تین ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، سی ٹی ڈی کی ٹیم باقی بچ جانے والے دہشت گردوں کو ٹریس کررہی ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا موقف


    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی15جنوری کوفیصل آبادمیں کیےگئےآپریشن کاتسلسل ہے،شاہدجباراورعبدالرحمان کوٹریس کیاجارہاتھا۔دہشت گرد پولیس چیکنگ سےبچنےکےلیےاپنےخاندان کےہمراہ تھے۔

    متعلقہ تھانے کی پولیس نے اس تمام معاملے پر فی الحال اپنا موقف دینے سے گریز کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال تحقیقات کررہے ہیں کہ واقعہ کس طرح پیش آیا اور کو ن سے عناصر اس میں ملوث ہیں۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل فیصل آبا د میں سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں عدیل اور عمان نامی دو دہشت گرد مارے گئے تھے، ہلاک ہونے والے دہشت گرد ملتان میں حساس ادارے کے افسران کے قتل میں ملوث تھے۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ عبدالحفیظ نامی ایک دہشت گر د فیصل آباد میں اور ذیشان نامی ایک دہشت گرد ساہیوال میں مقابلے میں ماراگیا تھا، شاہد اور عبد الرحمن انہی کے ساتھی تھے اور ان دہشت گردوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم کے نیٹ ورک سے تھا۔

    فیصل آباد مقابلہ


    دہشت گرد سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹےعلی حیدر گیلانی کے اغوا میں بھی ملوث تھے، اور انہوں نے نے امریکی شہری وارن وائنسٹائن کو بھی اغوا کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی پولیس نے ہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹس، اسلحہ اور دستی بم سمیت دیگر سامان بھی برآمد کیا تھا۔

  • ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں 19مئی تک توسیع

    ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں 19مئی تک توسیع

    کراچی : انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقارمرزاکی تین مقدمات میں انیس مئی تک ضمانت منظور کرلی۔

    ہاتھوں میں پاکستانی پرچم  اور درجنوں سیکیورٹی گارڈ کے ساتھ باغی جیالا ذوالفقارمرزا کراچی کی انسداد دہشت گردی میں پیش ہوئے، سرکاری وکیل عدالت کو ذوالفقار مرزا کیخلاف قائل کرنےمیں ناکام رہے۔

    دلائل میں پولیس اسٹیشن پر حملےاوراہلکاروں کو زدوکوب کرنے کے بارے میں جج کو آگاہ بھی کیا لیکن عدالت کا فیصلہ سابق وزیرداخلہ کے حق میں آیا اور ان کی ایک لاکھ مچلکوں کےعوض ضمانت منظور کرلی گئی۔

    سابق وزیرداخلہ عدالت سے باہر آئے تو اپنے حامیوں سے خطاب میں انہوں نے فیصلے کوانصاف کی فتح قرار دیا۔

    سابق وزیرِ داخلہ کی پیشی کے موقع پر پیپلزپارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، جنہوں نے سابق وزیر داخلہ کو جوتوں کی سلامی پیش کی۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کیخلاف مقدمات میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ اے ٹی اے سیون بھی شامل ہے، یہ دفعہ دہشت گردی میں ملوث ملزمان پر لگائی جاتی ہیں۔      

    بدین کے تھانے پر حملے اور شہر کو زبردستی بند کرانے پر ذوالفقار مرزا کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں ۔ دفعات میں تین سو چوبیس، تین سو پچانوے، ایچ چارسو ستائیس، ایک سو انچاس، ایک سو اڑتالیس، ایک سو سینتالیس اور پانچ سو چھ شامل ہیں۔

    یہ دفعات دھمکی ،ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ،بلوہ ، اقدام قتل، نقصان پہنچانا،حملہ کرکے زخمی کرنے کے ملزمان پر لگائی جاتی ہیں ۔ مقدمات ایڈیشنل ایس ایچ او ولی محمد چانڈیو ، حاجی تاج محمد اور امتیاز علی سمیت دیگر نے درج کرائے ہیں۔

  • عبید کے ٹو، نادر شاہ، فیصل موٹا کو 2 مئی تک جیل بھیج دیا گیا

    عبید کے ٹو، نادر شاہ، فیصل موٹا کو 2 مئی تک جیل بھیج دیا گیا

    کراچی:  انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار ملزمان عبید کے ٹو، نادر شاہ اور فیصل محمود عرف موٹا کو دو مئی تک عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں بکتر بند گاڑیوں میں لایا گیا، تینوں ملزمان پر ٹارگٹ کلنگ، ناجائز اسلحہ ، دھماکہ خیز مواد رکھنے کے الزام میں مقدمات درج ہیں۔

    نائن زیرو سے گرفتار تینوں ملزمان کو انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں پولیس نے ملزمان کے خلاف حتمی چالان کی تیاری کے لئے مزید کچھ مانگتے ہوئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست کی جسے عدالت نے قبول کرتے ہوئے ملزمان کو 2 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    ملزم فیصل محمود عرف موٹا کو نجی ٹی وی کے صحافی کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی جاچکی ہے ۔

    ملزم کو دوسری بار عدالتی تحویل میں جیل بھیجنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

  • وعدوں پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم نے مشاورت شروع کر دی

    وعدوں پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم نے مشاورت شروع کر دی

    اسلام آباد: وزیراعظم نےدہشتگردی کاخاتمہ یقینی بنانےاورقوم سےوعدوں پر عمل درآمد کیلئے سیاسی اورقانونی مشاورت شروع کر دی ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے خطاب کے بعد اہم مشاورت شروع کر دی ہے ۔ اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہو ا جس میں انہوں نےسیاسی اورقانونی ماہرین سےاہم امور پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعظم نے قوم سے کئے گئےاعلانات پرعملدرآمد کیلئے وزرا کااجلاس بھی طلب کرلیا ہے،وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ قوم سےخطاب میں کئے گئے اعلانات پرعملدرآمد یقینی بنایاجائےگا۔

  • دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد جان لیں ہم اپنےبچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    قوم سے خصوصی خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیابچوں کےوالدین کےغم میںٕ برابرکی شریک ہے، سفاک قاتلوں نے قوم کے دل پرگہرا زخم لگایا ہے، وه حذیفہ میرا بیٹا تھا جو ناشتہ کئے بغیرگهر سے نکلا اور واپس نہ آیا۔ 6 سال کی بچی خولہ میری بیٹی تھی جوٹیسٹ دینےگئی اورواپس نہیں آئی، معصوم بچوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کوپھانسی کی سزا پرعمل درآمد شروع ہوچکا ہے، حکومت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہے اوراس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں کا کردار بھی قابل تحسین ہے، ان حالات میں قومی سیاسی اورعسکری قیادت قوم کو مایوس نہیں کرے گی اور یہ جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رکھی جائے گی، دہشتگردوں نےجودرددیاہےاس کامنہ توڑجواب دیاجائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ سپیڈی ٹرائل کورٹ سمیت پارلیمانی کمیٹی کے پیش کردہ تمام نکات پر اتفاق رائے پیدا کرلیا گیا ہے،جن پرعملدر آمد بھی فوری طور پر ہی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے وقت میں قوم سے مخاطب ہوں جب پوری قوم کے دل خون کے آنسو رہے ہیں اور ساری قوم کی آنکھیں اشکار ہیں، میں ایک باپ ہونے کے ناتے ہراس باپ کا دکھ سمجھ سکتا ہوں جس نے اپنے بچے کی لاش کوکاندھا دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل کا پاکستان انشاءاللہ بھت پرسکون پاکستان ہوگا، پاکستان بھرمیں مسلح جتھوں کی اجازت نہیں ہوگی، دہشتگردوں اوردہشتگردتنظیموں کی فنڈنگ کےتمام وسائل ختم کیےجائیں گے، قائداعظم کےپاکستان کوان کےوژن کی طرح بنایاجارہاہے۔

  • ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

    ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

     اسلام آباد: ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں کی حمایت کردی فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں۔

    وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی گئی، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں، یہ ایکٹ سیاسی لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا، فاروق ستار نے کہا کہ یہ ایکٹ دہشتگردی کے خلاف استعمال ہو گا۔

    اے آر وائی نیوز کےنمائندے زاہد حسین مشوانی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا کہ سول اور ملٹری حکام کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ فوجی عدالتیں صرف مذہبی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں گی، سیاسی لوگوں کے خلاف یہ قانون استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام،  پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    فوجی عدالتوں کا قیام، پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی ، فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت دس گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے پارلمانی رہنمائوں کے اجلاس نے بیس نکات کی منظوری دی ہے جس کے تحت فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    فوجی عدالتوں کےقیام پرسیاسی قیادت کی اکثریت رضامند ہوگئی،پیپلز پارٹی،ایم کیوایم، تحریک انصاف،ق لیگ،اےاین پی سمیت کئی جماعتوں نےحمایت کردی۔

     آل پارٹیز کانفرنس میں دہشت گردی کے سدباب کیلئے سولہ سفارشات بھی منظور کرلی گئیں جن میں دہشت گردی اورمشکوک سرگرمیوں میں ملوث عناصر کانام ریڈ بک میں شامل کرنا ،مشکوک افراد کی فہرست ڈی سی اوزکو بھیجنے ، نیکٹا کو موثر بنانے اور ریپڈ فورس تشکیل دینے کی سفارشات شامل ہیں۔

    فوجی قیادت نے بریف کیا اور تمام صورتحال سامنے رکھی جس پر تمام جماعتوں نے مل پر غور کیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھاکہ فوجی افسروں کی سربراہی میں خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی جن کی مدت 2 سال ہو گی، جو نفرتیں پھیلانے والوں کے خلاف کام کریں گی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی جائےگی۔

    تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت کامل کر مقابلہ اورخاتمہ کرناہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اتفاق رائےتک پارلیمانی اجلاس جاری رکھنےکافیصلہ کیا،وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے پیدا کیےبغیراجلاس سےنہیں اٹھیں گے،اورحتمی اتفاق رائےکےلیےہرممکن کوشش کی جائےگی،وطن کیلئے جانیں دینے والے شہیدوں کا خون رائگاں جانے نہیں دیں گے دہشت گردی کےخلاف جنگ کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے ملک میں فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی جبکہ کچھ نے تحفظات کااظہارکیاہے ۔

    قومی سلامتی ایکشن پلان کے اجلاس میں شریک سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنے کے حق میں ہیں جبکہ کچھ کاکہنا تھا کہ عدالتوں کا قیام مختصر وقت کیلئے ہونا چاہیئے اور مقدمات کی سماعت کی مدت بھی متعین ہونی چاہیئے۔
    مسلم لیگ ضیا گروپ کے صدر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناکام ہو ئے تو اگلے حکمران طا لبان ہو ں گے۔

     پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت کے قیام کے لئے آئین کے اندر سے راستہ نکا لا جا سکتا ہے۔

    میر حا صل بزنجو نے بھی فو جی عدالت کے قیام کی سفارش کر دی قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاو نے بھی فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کر دی۔

    مسلم لیگ ق کے رہنما مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے پیچھے کھڑؑے ہیں، وزیر اعظم آگے بڑھکر فیصلے پر عمل کریں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام محدود مدت کے لئے عمل میں لایا جائے ۔

    جمعیت علمائے اسلام فے نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حما یت کی ہے ۔

    عوامی نیشنل پارٹی نےفوجی عدالتوں کی حمایت کیلئےوقت مانگ لیا۔

    جماعت اسلامی فوجی عدالتوں کے قیام کی پہلے ہی مخالفت کر چکی ہے ۔

  • ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس: فوجی عدالتوں کےقیام کا فیصلہ

    ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس: فوجی عدالتوں کےقیام کا فیصلہ

    اسلام آباد: قومی ایکشن پلان کمیٹی کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا، کرنل لیول کا اہلکار فوجی عدالتوں کا سربراہ ہوگا، ورکنگ گروپ کی سترہ سفارشات میں سے آٹھ سفارشات پر اتفاق کرلیا گیا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت ہونے والے قومی ایکشن پلان کمیٹٰی کے اجلاس میں وزیر داخلہ نے ورکنگ گروپ کی سفارشات کا مسودہ اجلاس میں پیش کیا، سفارشات اٹھارہ نکات پر مشتمل تھیں، مدرسہ اصلاحات اور دہشتگردی کی خصوصی عدالتوں کے قیام بھی سفارشات کا حصہ تھا، اجلاس کے دوران جماعت اسلامی نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مخالفت کی۔

     جماعت اسلامی کا موقف تھا کہ موجودہ عدالتی نظام نے مجر موں کو سزا دی ہے جنہیں عملدرآمد حکومت کی ذمہ داری ہے،مروجہ آئین اور قانون کی موجودگی میں فوجی عدالتوں کے قیام کی ضرورت نہیں،فوجی عدالتیں موجودہ عدالتی نظام کو بائی پاس کرینگی۔

    جماعت اسلامی کی مخالفت کے باوجود اجلاس میں فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کرلیا گیا،اجلاس میں وقفے کے دوران وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار اور اسحاق ڈار نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے قومی ایکشن پلان کیمٹی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

  • انسدادِ دہشت گردی ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس کل پھر طلب

    انسدادِ دہشت گردی ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس کل پھر طلب

    اسلام آباد: انسداد دہشت گردی ایکشن پلان کمیٹی کا اجلاس کل پھرطلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی کے لیے ورکنگ گروپ کی مزید سفارشات پیش کی جائے گی۔

    سانحۂ پشاور کے بعد آل پارٹیز کانفرنس میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان کمیٹی بنانے کی منظوری دیدی گئی تھی، قومی ایکشن پلان کمیٹی کا پہلا اجلاس گزشتہ روز وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار کی صدارت میں تیرہ گھنٹے جاری رہا۔

    اجلاس میں قانون کرایہ داری، گواہوں کے تحفظ، فوری عدالتوں کے قیام ، انٹیلی جنس شیئرنگ، قومی یکجہتی سمیت دیگر امور پر غور کیا گیا، ورکنگ گروپ نے نیکٹا کو مزید مضبوط اور فعال کرنے ،انٹیلی جنس نظام کو مربوط اور فعال بنانے کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق دہشت گردی میں ملوث مدارس کو وفاق المدارس انتظامیہ کے ساتھ مل کر تنہا کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے، کمیٹی کا اجلاس کل دوبارہ طلب کیا گیا ہے، جس میں ورکنگ گروپ کیلئے مزید سفارشات پیش کی جائیں گی۔