Tag: انسداد دہشتگردی

  • پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشتگردی کیلیے معلومات کے تبادلوں پر اتفاق

    پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشتگردی کیلیے معلومات کے تبادلوں پر اتفاق

    اسلام آباد (15 اگست 2025): وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکی کو آرڈینیٹر برائے دہشتگردی نے ملاقات کی جس میں معلومات کے تبادلوں پر اتفاق کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکی کوآرڈینیٹر برائے انسداد دہشتگردی گریگوری لوگرفو نے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، انسداد دہشتگردی اور بارڈر سیکیورٹی پر بات چیت کی گئی اور انسداد منشیات ودہشتگردی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور معلومات کے تبادلوں کو موثر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر مملکت طلال چوہدری اور قائم مقام امریکی سفیر نیٹلی بیکر ودیگر بھی موجود تھے۔

    وزیر داخلہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کی حکومت کے بعد پاک امریکا تعلقات میں غیر معمولی بہتری آئی ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں شفافیت، باہمی اعتماد اور تعاون نمایاں ہے۔ یہ باہمی تعلقات کو ہر شعبے میں فروغ دینے کا بہترین موقع ہے۔

    محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے کالعدم بی ایل اے اور کالعدم مجید بریگیڈ کو عالمی دہشتگرد تنظیمیں قرار دینا احسن اقدام ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پاک امریکا تعاون کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے اور انسداد دہشتگردی ڈائیلاگ سے مشترکہ لائحہ عمل بنانے میں مدد ملے گی۔

    امریکی کو آرڈینیٹر گریگوری نے پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جیو اسٹریٹجک اعتبار سے انتہائی اہم ملک ہے۔

  • محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے بھتہ ملتا تھا: عزیر بلوچ

    محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے بھتہ ملتا تھا: عزیر بلوچ

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت، جوڈیشل کمپلیکس میں جمع کرائے گئے عزیر بلوچ کے اقبالی بیان کے دوسرے حصے میں مزید انکشافات سامنے آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے اقبالی بیان میں اہم انکشافات کیے گئے ہیں، بیان کے دوسرے حصے میں عزیر بلوچ نے فریال تالپور، سینیٹر شہادت اعوان، فاروق اعوان و دیگر کے راز کھول دیے ہیں۔

    یہ اقبالی بیان رینجرز اہل کاروں کے قتل کیس میں عدالت میں جمع کرایا گیا ہے، جس میں گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے کہا ہے کہ بھتے کی مد میں، میں نے کروڑوں روپے محکموں اور لوگوں سے وصول کیے۔

    اقبالی بیان میں عزیر بلوچ نے کہا محکمہ فشریز سے مجھے ماہانہ 20 لاکھ روپے اور فریال تالپور کو ایک کروڑ روپے بھتہ ملتا تھا، فشریز کے ڈائریکٹر سعید بلوچ اور نثار مورائی کو میرے کہنے پر تعینات کیا گیا تھا۔

    عزیر نے اعتراف کیا کہ سینیٹر شہادت اعوان، ایس ایس پی فاروق اعوان اور سی سی پی او وسیم احمد سے دوستانہ تعلقات تھے، میں نے شہادت اعوان اور فاروق اعوان کو زمینوں پر قبضہ کرنے میں مدد کی۔

    ارشد پپو کے کٹے سر سے فٹبال کھیلا، اقبالی بیان کا پہلا حصہ 

    گینگ وار سرغنہ کا کہنا تھا کہ ان دونوں کی مدد سموں گوٹھ ملیر میں 15 ایکڑ، اور گڈاپ ٹاؤن میں مختلف زمینوں پر قبضہ کرنے میں کی گئی، فاروق اعوان کے علاقے سے ماہانہ ڈیڑھ دو لاکھ روپے بھتہ وصول کر کے اسے دیا کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ عدالت نے آئندہ سماعت پر عزیر بلوچ کے 164 کے بیان پر متعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کر لیا ہے۔

  • پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نےگرفتاری دے دی

    پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نےگرفتاری دے دی

    کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل نے بوٹ بیسن تھانے پہنچ کر گرفتاری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا فیصلہ آیا تو عبدالقادر پٹیل کو گاڑی میں بیٹھتے اور انسداد دہشتگردی عدالت سے روانہ ہوتے دیکھا گیا، جس کے بعد پولیس نے ان کو مفرور قرار دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردیں۔

    اسی دوران عبدالقادر پٹیل نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں فرار ہونے کی تردید کی اور بوٹ بیسن تھانے میں گرفتاری دینے کا اعلان کیا، عبدالقادر پٹیل درجنوں کارکنوں کے ساتھ گرفتاری دینے بوٹ بیسن تھانے پہنچے۔

    اس سے کچھ دیر پہلےوزیراعلٰی قائم علی شاہ نے کہہ دیا تھا کہ پولیس قادرپٹیل کو گرفتارکرے گی، عبدالقادرپٹیل پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پرقومی اسمبلی کے رکن رہے ہیں۔

    بوٹ بیسن تھانے میں گرفتاری کے وقت عبدالقادر پٹیل نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت سے بھاگا نہیں تھا، میں تاخیر سے عدالت پہنچا تو عدالت کا دروازہ بند تھا۔

    انہوں نے کہا کہ عدالتی ریکارڈ کے مطابق آج میری غیر حاضری ہے، عدالت پہنچنے میں 20، 25 منٹ دیرہوئی،میرے وکیل نے پیروی کی، عدالت سے سیدھا اپنے وکیل دوست کے پاس گیا کہ کیا کرنا چاہیے، انہوں نے بتایا کہ میں آرام سے چلتا ہوا آیا کہ وکلاء سے مشورہ کرنا ہوگامیں نے کچھ دیر گاڑی کا بھی انتظار کیا، گاڑی آئی تو وہاں سے چلا گیا،دوست کے گھر پہنچا تو پتا چلا کہ میرے فرار ہونے کی خبریں چل رہی ہیں۔

    عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ رینجرز نے مجھے خط لکھا تولندن سے واپس آیا، عدالتوں سے بھاگنے والے نہیں سامنا کرنے والے ہیں، عدالت میں مجھے کسی نے نہیں روکا، ٹی وی اسکرین پر دیکھ کر علم ہوا کہ میں فرار ہوا۔

    منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے لیے خودکوگرفتاری کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا، میں نے پارٹی میں کسی سے رابطہ نہیں کیا، میں نےکوئی جرم نہیں کیا میں کیس سے کیوں فرارہوں گا، ہمارےخلاف منفی باتیں ہو رہی ہیں تو کیوں چھپوں،مجھ پرالزام ہے کہ لیاری سے زخمی ملزم کو رکشے میں نارتھ ناظم آباد بھیجا ہے۔

  • پاکستان اور اردن کا انسداد دہشتگردی آپریشنز تعاون پر اتفاق

    پاکستان اور اردن کا انسداد دہشتگردی آپریشنز تعاون پر اتفاق

    روالپنڈی: آرمی چیف نے دورہ اردن کے موقع پر شاہ عبداللہ سپیشل آپریشنز ٹریننگ سینٹر میں اسپیشل آپریشن فورسز کی مشق کا جائزہ لیا۔

    آئی ایس پی ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور اردن انسداد دہشت گردی آپریشنز میں ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونگے،آرمی چیف نے مشق میں شریک اہلکاروں سے ملاقات کی اور اردن سپیشل آپریشنزفورسزکے بہترین تربیتی معیاراور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ دونوں ملک انسداددہشتگردی آپریشنزمیں ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ حاصل کریں گے۔اردن کے دورے کے دوران آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اردن کے شاہ عبداللہ دوئم سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی مجموعی سیکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔

    اس موقع پر اردن کے شاہ عبداللہ دوئم نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں کو بھی سراہا۔

  • اعلیٰ سطحی اجلاس: مدارس میں غیر ملکی طلباء کو داخلے دینے پر پابندی عائد

    اعلیٰ سطحی اجلاس: مدارس میں غیر ملکی طلباء کو داخلے دینے پر پابندی عائد

    اسلام آباد: وزیراعظم کو انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے مدارس میں غیر ملکی طلباء کا داخلہ روک دیا گیا ہے،مدارس کے بارے میں ڈیٹا بیس صوبوں کو فراہم کیا گیا ہے۔نیشنل پولیس بیورو نادرا کے تعاون سے ڈیٹا بیس تیار کررہا ہے۔ساٹھ تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ فرقہ وارانہ دہشت گردی 294افراد کی شناخت ہوئی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کے بارے میں قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔ تین کروڑ دس لاکھ سے زائد موبائل سمز کی تصدیق ہوچکی ہے، کاغذات نہ رکھنے والے افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔

    نفرت انگیز تقاریر پر اب تک 547مقدمات میں 416 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نفرت انگیز مواد پر41دکانوں کو سیل کیا گیا۔کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے233انتہا پسندوں کی شناخت ہوئی ہے۔

     اس کے علاوہ صوبوں سے مقدمات کی منتقلی کیلئے جامع عمل اپنایا گیا ہے۔انسداد دہشت گردی فورس میں کے پی کے سے تین ہزار جبکہ سندھ سے 800اہلکار ہوں گے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی فورس میں پنجاب سے پانچ ہزار اور بلوچستان سے ایک ہزار اہلکار ہوں گے۔

    اب تک 57سیکیورٹی گارڈ کو تربیت دی گئی ہے۔انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پنجاب میں خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے، صوبوں میں 16344آپریشنز میں2462افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کی سیکیورٹی کا آڈٹ مکمل کرلیا گیا ہے، سوشل میڈیا کے بارے میں پندہ دن میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔کراچی آپریشن میں35029مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔

  • وعدوں پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم نے مشاورت شروع کر دی

    وعدوں پر عملدرآمد کیلئے وزیر اعظم نے مشاورت شروع کر دی

    اسلام آباد: وزیراعظم نےدہشتگردی کاخاتمہ یقینی بنانےاورقوم سےوعدوں پر عمل درآمد کیلئے سیاسی اورقانونی مشاورت شروع کر دی ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے قوم سے خطاب کے بعد اہم مشاورت شروع کر دی ہے ۔ اسلام آباد میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہو ا جس میں انہوں نےسیاسی اورقانونی ماہرین سےاہم امور پر تبادلہ خیال کیا، وزیر اعظم نے قوم سے کئے گئےاعلانات پرعملدرآمد کیلئے وزرا کااجلاس بھی طلب کرلیا ہے،وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ قوم سےخطاب میں کئے گئے اعلانات پرعملدرآمد یقینی بنایاجائےگا۔

  • دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    دہشتگردوں! اب پاکستان میں تمہارے لئے کوئی جگہ نہیں، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد جان لیں ہم اپنےبچوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔

    قوم سے خصوصی خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ پوری دنیابچوں کےوالدین کےغم میںٕ برابرکی شریک ہے، سفاک قاتلوں نے قوم کے دل پرگہرا زخم لگایا ہے، وه حذیفہ میرا بیٹا تھا جو ناشتہ کئے بغیرگهر سے نکلا اور واپس نہ آیا۔ 6 سال کی بچی خولہ میری بیٹی تھی جوٹیسٹ دینےگئی اورواپس نہیں آئی، معصوم بچوں کے خون کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کوپھانسی کی سزا پرعمل درآمد شروع ہوچکا ہے، حکومت دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ پرعزم ہے اوراس ضمن میں تمام سیاسی جماعتوں کا کردار بھی قابل تحسین ہے، ان حالات میں قومی سیاسی اورعسکری قیادت قوم کو مایوس نہیں کرے گی اور یہ جنگ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رکھی جائے گی، دہشتگردوں نےجودرددیاہےاس کامنہ توڑجواب دیاجائےگا۔

    انہوں نے کہا کہ سپیڈی ٹرائل کورٹ سمیت پارلیمانی کمیٹی کے پیش کردہ تمام نکات پر اتفاق رائے پیدا کرلیا گیا ہے،جن پرعملدر آمد بھی فوری طور پر ہی شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک ایسے وقت میں قوم سے مخاطب ہوں جب پوری قوم کے دل خون کے آنسو رہے ہیں اور ساری قوم کی آنکھیں اشکار ہیں، میں ایک باپ ہونے کے ناتے ہراس باپ کا دکھ سمجھ سکتا ہوں جس نے اپنے بچے کی لاش کوکاندھا دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کل کا پاکستان انشاءاللہ بھت پرسکون پاکستان ہوگا، پاکستان بھرمیں مسلح جتھوں کی اجازت نہیں ہوگی، دہشتگردوں اوردہشتگردتنظیموں کی فنڈنگ کےتمام وسائل ختم کیےجائیں گے، قائداعظم کےپاکستان کوان کےوژن کی طرح بنایاجارہاہے۔

  • ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

    ایم کیوایم نے بھی فوجی عدالتوں کے قیام کی حمایت کردی

     اسلام آباد: ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں کی حمایت کردی فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں۔

    وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی گئی، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے تحفظات دور کر لیے گئے ہیں، یہ ایکٹ سیاسی لوگوں کے خلاف استعمال نہیں کیا جائے گا، فاروق ستار نے کہا کہ یہ ایکٹ دہشتگردی کے خلاف استعمال ہو گا۔

    اے آر وائی نیوز کےنمائندے زاہد حسین مشوانی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری نے کہا کہ سول اور ملٹری حکام کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ فوجی عدالتیں صرف مذہبی دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کریں گی، سیاسی لوگوں کے خلاف یہ قانون استعمال نہیں کیا جائے گا۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام،  پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    فوجی عدالتوں کا قیام، پارلیمانی رہنماؤں کےاجلاس میں متفقہ قرارداد منظور

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس نے دہشتگردی کے خاتمے کے لئے بیس تجاویز کی منظوری دے دی ، فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    وزیر اعظم کی زیر صدارت دس گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے پارلمانی رہنمائوں کے اجلاس نے بیس نکات کی منظوری دی ہے جس کے تحت فوجی افسران کی زیر صدارت خصوصی عدالتیں دو سال کیلئے قائم کی جائیں گی۔

    فوجی عدالتوں کےقیام پرسیاسی قیادت کی اکثریت رضامند ہوگئی،پیپلز پارٹی،ایم کیوایم، تحریک انصاف،ق لیگ،اےاین پی سمیت کئی جماعتوں نےحمایت کردی۔

     آل پارٹیز کانفرنس میں دہشت گردی کے سدباب کیلئے سولہ سفارشات بھی منظور کرلی گئیں جن میں دہشت گردی اورمشکوک سرگرمیوں میں ملوث عناصر کانام ریڈ بک میں شامل کرنا ،مشکوک افراد کی فہرست ڈی سی اوزکو بھیجنے ، نیکٹا کو موثر بنانے اور ریپڈ فورس تشکیل دینے کی سفارشات شامل ہیں۔

    فوجی قیادت نے بریف کیا اور تمام صورتحال سامنے رکھی جس پر تمام جماعتوں نے مل پر غور کیا، اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلزپارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھاکہ فوجی افسروں کی سربراہی میں خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی جن کی مدت 2 سال ہو گی، جو نفرتیں پھیلانے والوں کے خلاف کام کریں گی۔

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالتوں کے قیام کیلئے آئین میں ترمیم کی جائےگی۔

    تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت کامل کر مقابلہ اورخاتمہ کرناہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اتفاق رائےتک پارلیمانی اجلاس جاری رکھنےکافیصلہ کیا،وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے پیدا کیےبغیراجلاس سےنہیں اٹھیں گے،اورحتمی اتفاق رائےکےلیےہرممکن کوشش کی جائےگی،وطن کیلئے جانیں دینے والے شہیدوں کا خون رائگاں جانے نہیں دیں گے دہشت گردی کےخلاف جنگ کومنطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی

    اسلام آباد: سیاسی جماعتوں کی اکثریت نے ملک میں فوجی عدالتوں کےقیام کی حمایت کردی جبکہ کچھ نے تحفظات کااظہارکیاہے ۔

    قومی سلامتی ایکشن پلان کے اجلاس میں شریک سیاستدانوں کا کہنا تھا کہ ملک میں فوجی عدالتیں قائم کرنے کے حق میں ہیں جبکہ کچھ کاکہنا تھا کہ عدالتوں کا قیام مختصر وقت کیلئے ہونا چاہیئے اور مقدمات کی سماعت کی مدت بھی متعین ہونی چاہیئے۔
    مسلم لیگ ضیا گروپ کے صدر اعجاز الحق کا کہنا تھا کہ ہم ناکام ہو ئے تو اگلے حکمران طا لبان ہو ں گے۔

     پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ فوجی عدالت کے قیام کے لئے آئین کے اندر سے راستہ نکا لا جا سکتا ہے۔

    میر حا صل بزنجو نے بھی فو جی عدالت کے قیام کی سفارش کر دی قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیر پاو نے بھی فو جی عدالتوں کے قیام کی حمایت کر دی۔

    مسلم لیگ ق کے رہنما مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم کے پیچھے کھڑؑے ہیں، وزیر اعظم آگے بڑھکر فیصلے پر عمل کریں۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹیوں کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام محدود مدت کے لئے عمل میں لایا جائے ۔

    جمعیت علمائے اسلام فے نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حما یت کی ہے ۔

    عوامی نیشنل پارٹی نےفوجی عدالتوں کی حمایت کیلئےوقت مانگ لیا۔

    جماعت اسلامی فوجی عدالتوں کے قیام کی پہلے ہی مخالفت کر چکی ہے ۔