Tag: انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020

  • کالعدم تنظیموں اور ان سے تعلق رکھنے والوں کو قرضہ یا مالی معاونت فراہم کرنے پر پابندی

    کالعدم تنظیموں اور ان سے تعلق رکھنے والوں کو قرضہ یا مالی معاونت فراہم کرنے پر پابندی

    اسلام آباد : حکومت نے کالعدم تنظیموں اور ان سے تعلق رکھنے والوں کو قرضہ یا مالی معاونت فراہم کرنے پر پابندی عائد کردی ، مالی ادارہ ممنوعہ شخص کو کریڈٹ کارڈز جاری نہیں کر سکے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی سے منظور انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 کے متن میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں اور ان سے تعلق رکھنے والوں کو قرضہ یا مالی معاونت پر پابندی ہوگی، کوئی بینک یا مالی ادارہ ممنوعہ شخص کو کریڈٹ کارڈز جاری نہیں کر سکے گا۔

    بل کے مطابق پہلے سے جاری اسلحہ لائسنس منسوخ تصور ہوں گے، منسوخ شدہ اسلحہ جات ضبط کرلئے جائیں گے اور منسوخ شدہ اسلحہ رکھنے والا سزا کا مرتکب ہوگا۔

    ترمیمی بل میں کہا گیا ہے کہ ایسے شخص کو نیا اسلحہ لائسنس بھی جاری نہیں کیا جائے گا، دہشت گردی میں ملوث افراد کو 5 کروڑ روپے تک جرمانہ ہوگا جبکہ قانونی شخص کی صورت میں 5 سے 10 سال قید کی سزا ہوگی اور ایسے افراد کوڈھائی کروڑ روپے جرمانہ بھی ہوگا۔

    بل کے مطابق ممنوعہ اشخاص یا تنظیموں کیلئے کام کرنے والوں کیخلاف سخت اقدامات شامل ہیں جبکہ ایسے افراد کی رقم، جائیداد بغیرکسی نوٹس منجمد اور ضبط کی جائے گی۔

  • قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا

    قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا

    اسلام آباد : قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا، فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے جانا ہے تو منی لانڈرنگ کا تدارک کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ میں ایوان کےتمام ممبران کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ایوان میں جتنی بحث ہوئی،مثبت نتیجہ سامنے آیا ہے، یہ قانون جتنا ہمارا اتنا اپوزیشن کا بھی ہے ، میں اپوزیشن کی قدر کرتا ہو۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آگے جانا ہے تو منی لانڈرنگ کا تدارک کرنا ہوگا، ایوان سےگزارش ہے بےنامی کاختم ہونا یہ عوام کا بنیادی حق ہے ، معیشت کو اوپرلیکر جانا ہے دہشتگردی کو ختم کرنا ہے۔

    قومی اسمبلی میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 ایون میں پیش کیا گیا، بل وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کیا اور کہا یہ طےہوناچاہیےکہ اسلام اور دہشت گردی میں واضح فرق ہے۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2020 منظور کر لیا۔

    ن لیگ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل2020 سے ترامیم واپس لے لیں، رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ ہماری تجویز کردہ ترامیم حکومت نے شامل کرلی ہیں، ہماری طرف سےبھیجی گئیں ترامیم پرکام ہورہا ہے، ہم اپنی ترامیم واپس لیتےہیں، چاہتے ہیں پاکستان ٹیرر فنانسنگ کی فہرست والے ممالک سےنکلے۔

    دوسر جانب قومی اسمبلی نے شراکت داری ترمیمی بل 2020 ، کمپنیز ترمیمی بل  2020 ، نشہ آوراشیاکی روک تھام کاترمیمی بل2020 اور  اسلام آبادکیپٹل ٹیریٹری ٹرسٹ بل2020 بھی منظور کرلیا گیا ، تمام بلز وزیر قانون فروغ نسیم نے پیش کئے۔