Tag: انسداد دہشت گردی عدالت

  • انسداد دہشت گردی عدالت نے ‘را’ کے 3 ایجنٹوں کو جیل بھجوا دیا

    انسداد دہشت گردی عدالت نے ‘را’ کے 3 ایجنٹوں کو جیل بھجوا دیا

    فیصل آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے ‘را’ کے 3 ایجنٹوں کوجیل بھجوادیا، ملزمان کو 4 جون کو ٹوبہ ٹیک سنگھ سے بارودی مواد سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی انسداددہشت گردی عدالت میں سی ٹی ڈی کے تفتیشی افسر نے را کے 3 ایجنٹوں اعظم، امجد اور منظور کو پیش کیا۔

    تفتیشی افسر کی درخواست پرعدالت نے ملزمان کو جوڈیشل کرنے کا حکم دے دیا اور کہا تینوں ملزمان کو 25 جون کو دوبارہ عدالت میں پیش کیاجائے۔

    ملزمان کو چار جون کو ٹوبہ ٹیک سنگھ سے بارودی مواد سمیت گرفتارکیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : عید پر تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام ‘را’ کے 3 دہشت گرد گرفتار

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان عید پر لاہور، بہاولنگر، بہاولپور اور پاکپتن میں اہم مقامات کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار را کے ایجنٹ فتنہ الخوارج کے لیے بھی کام کرتے ہیں، ملزمان سرینگر، راجستھان میں را نمائندوں سے متعدد بارمل چکے ہیں۔

    ملزمان غیرقانونی طور پر بارڈر کراس کرکے را کے نمائندوں سے ملے، را کو واٹس ایپ کے ذریعے اہم مقامات کے نقشے بھیجے جاتے تھے۔

  • مصطفیٰ عامرقتل کیس، انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا

    مصطفیٰ عامرقتل کیس، انسداد دہشت گردی عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کردیا

    کراچی: مصطفیٰ عامرقتل کیس میں خصوصی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

    عدالت کے خصوصی حکم نامے میں کہا گیا کہ پولیس کی جانب سے مزید 12 دن ریمانڈ کی توسیع کی استدعا کی گئی، آئی او کا کہنا تھا تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں مزید ریمانڈ کی استدعا ہے، آئی او کے مطابق ارمغان عرف آرمی شاطر اور عادی مجرم ہے بار بار بیان تبدیل کررہا ہے۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ ملزم شیراز کے وکیل کے مطابق انھیں اپنے مؤکل سے ملاقات نہیں کرنے دی جارہی، ارمغان اور شیراز کے وکلا کی جانب سے ملزمان کے مزید ریمانڈ مسترد کرنے کی استدعا کی گئی۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس : پولیس کا بڑا ایکشن

    ارمغان کے وکیل نے ملزم کے میڈیکل ٹریٹمنٹ کیلئے بھی درخواست دائر کردی، عدالت کی جانب سے ارمغان کی میڈیکل ٹریٹمنٹ کی درخواست کو منظور کرلیا گیا

    حکم نامہ میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر ملزم کا میڈیکل ٹریٹمنٹ سرکاری اسپتال سے کرانے کے پابند ہیں، عدالت کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کردی گئی۔

    خصوصی انسداد دہشت گردی عدالت کے حکم نامہ میں کہا گیا کہ عدالت کی جانب سے وکلا اور اہلخانہ کو ملزمان سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی، ملزمان سے عدالت میں کورٹ اسٹاف اور آئی او کی موجودگی میں ملاقات کی اجازت دی گئی۔

    https://urdu.arynews.tv/mustafa-amir-case-accused-shiraz-investigation-report-part-of-court-police-file/

  • علی امین گنڈا پور کو بڑا ریلیف مل گیا

    علی امین گنڈا پور کو بڑا ریلیف مل گیا

    راولپنڈی : انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی منسوخ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ حسن ابدال کے جلاؤ گھیراؤ کیس میں وزیراعلی خیبرپختونخوا کے جاری وارنٹ گرفتاری اور اشتہاری قرار دینے کے معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی۔

    کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی، سماعت میں پشاور ہائی کورٹ کے سولہ جنوری تک علی امین کے بتیس مقدمات میں حفاظتی ضمانت کا حکم پیش کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعلی خیبرپختونخوا اشتہاری قرار

    جس کے بعد عدالت نے علی امین کے حسن ابدال کے مقدمہ میں اشتہاری قرار دینے اور دیگر وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔

    تھانہ حسن ابدال میں جلاؤ گھیراؤ کیس میں صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مسلسل عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا تھا۔

    عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی کا اشتہار جاری کرتے ہوئے انہیں 21 جنوری 2025 تک پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

  • پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کی گرفتاری غیر قانونی قرار،  پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری

    پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کی گرفتاری غیر قانونی قرار، پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری

    راولپنڈی : انسداد دہشت گردی عدالت نے اڈیالہ جیل سے پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیتے ہوئے 5 پولیس افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں غیرقانونی گرفتاریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کی ، عدالت نے پانچوں پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

    انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 5 پولیس افسران کو توہین عدالت نوٹسز جاری کرتے ہوئے کمرہ عدالت میں پیش کیے گئے تمام رہنماؤں کو رہا کرنے کاحکم دیا۔

    خصوصی عدالت نے آئندہ سماعت پر جیل حدود کے اندر کسی ملزم کو گرفتار نہ کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    اس سے قبل راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمرایوب اور راجہ بشارت سمیت اڈیالہ جیل سے گرفتار پی ٹی آئی کے پانچ رہنماؤں کو رہا کردیا تھا۔

    پشاور ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کے باوجود گرفتاری پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔

    یاد رہے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو گزشتہ روز جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، ان کو پہلے اڈیالہ چوکی اور رات پولیس لائنز میں رکھا گیا تھا۔

  • علی امین گنڈا پور اشتہاری قرار

    علی امین گنڈا پور اشتہاری قرار

    اسلام آباد : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دے دیا اور کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو اشتہاری قرار دینے کی کاروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

    جس میں کہا کہ تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں وزیراعلیٰ کےپی کواشتہاری قراردیا گیا ہے اور گنڈاپور کو اشتہاری قرار دینے کے بعد کیس دیگرملزمان سےالگ کر دیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما راجہ راشد حفیظ،واثق قیوم،راجہ خرم نواز فیصل جاوید اور عمر تنویر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔

    غیر حاضر ملزمان کےوکلا نےحاضری سےاستثنیٰ کی درخواست دائر کی، غیرحاضر ملزمان کی حاضری سےمعافی کی درخواست مستردکی جاتی ہے اور ضمانتی مچلکے منسوخ کیے جاتے ہیں۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کیس کی مزید سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • 9 مئی سے متعلق 13 مقدمات میں نیا موڑ

    9 مئی سے متعلق 13 مقدمات میں نیا موڑ

    راولپنڈی: انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت پراسیکیوشن نے پی ٹی آئی کے 3 رہنماؤں سے متعلق اپنا بیان واپس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نو مئی کے تیرہ مقدمات کی سماعت ہوئی، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

    شیخ رشید، عمر ایوب، بابر اعوان، راجہ بشارت، کنول شوذب اور شیریں مزاری پیش ہوئیں، دوران سماعت مقدمے میں پیش 3 گواہوں سے متعلق پراسیکیوشن نےلاعلمی کا اظہار کر دیا۔

    پراسیکیوشن ٹیم نے پی ٹی آئی کے تین رہنماؤں سے متعلق اپنا بیان واپس لے لیا اور عدالت کو بتایا صداقت عباسی،واثق قیوم اورعمر تنویر بٹ وعدہ معاف گواہ نہیں رہے، تینوں اپنے اقبالی بیان سے منحرف ہو گئے ہیں۔

    عدالتی عملے نے رہنماؤں کوحاضری لگا کرجانےکی اجازت دےدی اور 9مئی کے 13 مقدمات کی سماعت2 دسمبرتک ملتوی کردی گئی۔

    خیال رہے تینوں گواہان بانی پی ٹی آئی اور پارٹی قیادت کیخلاف 164 کے بیان سے منحرف ہوئے تھے۔

    یاد رہے اگست میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی میں 9 مئی کیسز میں دو گواہوں نے عدالت میں درخواست جمع کرائی تھی۔

    سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم اورعمرتنویر بٹ نےدرخواست جمع کرائی تھی ، جس میں کہا تھا بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن کر ایسا بیان کسی مجسٹریٹ کےسامنے یا تحریری نہیں دیا۔

  • علی امین گنڈ اپور سمیت دیگر رہنماؤں  کے  ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    علی امین گنڈ اپور سمیت دیگر رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آبد : انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور سمیت دیگر رہنماوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی انسداددہشتگردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف دہشتگردی دفعات کے تحت تھانہ آئی 9 میں درج مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے سماعت کی ، راجہ خرم شہزادنوازاورراجہ ماجد اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے عدم حاضری پر علی امین گنڈا پور ، واثق قیوم عباسی ، راجہ راشدحفیظ اورعامرمحمودکیانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ عمرتنویربٹ کو مسلسل غیر حاضری پراشتہاری قراردے دیا۔

    دوران سماعت فیصل جاوید کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی ، فیصل جاوید کی وکیل آمنہ علی ایڈووکیٹ نے حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی ، جسے عدالت نے منظور کر لی اور کیس کی سماعت3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • 9 مئی  کے کیسز : بانی پی ٹی آئی کو آج ویڈیو لنک پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    9 مئی کے کیسز : بانی پی ٹی آئی کو آج ویڈیو لنک پر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    راولپنڈی : 9 مئی کے 12 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کو آج ویڈیو لنک پر لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی کے کیسز کی آج سماعت ہوگی ، جس مین بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے زریعے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جائے گی اور بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ہی تفتیش کی اجازت مانگی جائے گی۔

    گزشتہ روز پولیس کی تفتیشی ٹیم نے جناح ہاؤس حملے سمیت 9 مئی کے بارہ مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈال دی تھی،بعد ازاں نو مئی کے تین مقدمات میں لاہور پولیس نے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی، بانی پی ٹی آئی کیخلاف کُل سولہ مقدمات درج ہیں، جس میں چار میں سے وہ ضمانت پر ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز ہی توشہ خانہ کے نئے ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کا آٹھ آٹھ دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا گیا تھا، راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج محمدعلی وڑائچ نے اڈیالہ جیل میں نیب ریفرنس کی سماعت کی تھی۔

    مزید پڑھیں : 9 مئی کیسز، لاہور پولیس کو بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    سماعت کےدوران بانی پی ٹی آئی کا جج سےمکالمہ ہوا، بانی پی ٹی آئی نے میڈیا کی غیرموجودگی پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیا نہیں آتا تو عدالت سے واک آؤٹ کرجاؤں گا، میڈیا نمائندوں کی آمد پر سماعت شروع ہوئی تو بانی پی ٹی آئی نے بتایا پہلے جس ریفرنس میں سزاہوئی وہ جیولری سیٹ ہمارے پاس ہے۔

    عدالت نے نیب کو جیل میں ہی بانی پی ٹی ائی اوربشریٰ بی بی سے تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • ججز تعیناتی کیس : عدالت کا وزیراعلیٰ پنجاب کو بلانے کا عندیہ

    ججز تعیناتی کیس : عدالت کا وزیراعلیٰ پنجاب کو بلانے کا عندیہ

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے ججز تعیناتی کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کو بلانے کا عندیہ دیتے ہوئے ججز تعیناتی کیلئے قائم کمیٹی کو کل طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ججزکی عدم تعیناتیوں کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا قانون میں مشاورت کا کہا گیا ہے تو کھلی عدالت میں آکرکرلیں، ہم یہاں انصاف کے لئے بیٹھے ہیں ، حکومت تمام مقدمات میں فریق ہے توپھرججزتعیناتیوں کیلئےمشاورت کی کیا ضرورت۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نظام اسی طرح چلانا ہے تو ایک ترمیم کرکے سب کچھ ختم کردیں، عدالت کاکسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں، ایڈووکیٹ جنرل صاحب آپ بھی پارٹی نہ بنیں۔

    لاہور ہائی کورٹ چیف جسٹس نے اےجی پنجاب سےاستفسار آپ کھلی عدالت میں بات کرنے سے کیوں ڈر رہے ہیں، عدالتی ریکارڈ موجود ہے آپ نے ججز تعیناتیاں جلدکرنےکی یقین دہانی کرائی، ہمارے درجنوں خط لکھنے کےباوجود تعیناتیاں نہیں ہوئیں، آپ کا طرز عمل واضح طور پر توہین عدالت ہے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ جب آپ نے نیب قانون ہی ختم کردیاپھرجتنےججز کی ضرورت تھی وہ بھی نہیں لگائےگئے، حکومت درست ہے یا نہیں عدالت کو اس سے کوئی سروکار نہیں، احتساب عدالت کے کتنے ججز کی سیٹیں خالی ہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے بتایا کہ احتساب عدالتوں کےنو ججز کی سیٹیں خالی ہیں، انسداد دہشت گردی، احتساب عدالتوں، سروس ٹربیونل، ریونیوٹربیونل میں ججزکی سیٹیں خالی ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ویسے تو نیب قانون ہی ختم کردیاگیا اب عدالتوں کو بھی نہ رہنےدیں توہرج نہیں۔

    مبہم جواب دینے پر عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالت میں پیش ہونے والے لاافسران کا بڑی ذمہ داری کا کام ہے، آپ نے باربار بیان بدلے ،پہلے یقین دلایا کہ ججز تعینات کردئیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اب آپ مرضی کےججز کےلئے مشاورت کاکہہ رہے ہیں،   سال 2015 سے لوگ جیل میں ہیں اور ججز تعینات نہیں ہوئے، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے بار بار مراسلہ بھیجا مگر تعیناتی نہیں کی گئی، کیا یہ اقدام انصاف میں تاخیر کا سبب نہیں ہے، پہلے آگاہ کیا جائے حکومت نے پہلے کتنے معاملات میں مشاورت کا طریقہ کار اختیارکیاگیا۔

    ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ ججز کی تعیناتیوں میں تاخیر جان بوجھ کر نہیں کی گئی، سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں ججز تعیناتیوں کا معاملہ کابینہ میں لے جانا ضروری ہے، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ کو کل مشاورت کےلئے خط لکھا، ججز کی تعیناتیوں کے لئے مشاورت قانون کا تقاضا ہے۔

    عدالتی حکم پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبدالرشید عابد عدالت پیش ہوئے، عدالت نے رجسٹرار سے استفسار کیا احتساب عدالتوں میں ججز کی سیٹیں کب سے خالی ہیں، احتساب عدالت میں سال2021  سے ججز کی آسامیاں خالی ہیں۔

    لاہور ہائیکورٹ نےخصوصی عدالتوں میں ججزتعیناتی کیلئےقائم کمیٹی کوکل طلب کرلیا، چیف جسٹس نے کہا کہ مزید تاخیر ہونے پر وزیراعلیٰ کو بلانا پڑا تو بلایاجائے گا، کابینہ کےانچارج کی حیثیت سے فیصلہ تووزیراعلیٰ نےہی کرناہے، ججز تعیناتیوں میں تاخیر پر عدالت وزیراعلیٰ کو نہیں بلانا چاہتی۔

    عدالت نے مشاورت کے طریقہ کار کے تحت ججز تعیناتیوں کاریکارڈ طلب کرلیا۔

  • اہم گواہ اور عینی شاہد کا بیان : نقیب اللہ قتل کیس نے نیا موڑ لے لیا

    اہم گواہ اور عینی شاہد کا بیان : نقیب اللہ قتل کیس نے نیا موڑ لے لیا

    کراچی : نقیب اللہ قتل کیس کے اہم گواہ اور عینی شاہد کے بیان کے بعد کیس نے نیا موڑ لے لیا ۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ قتل کیس کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت ہوئی، سابق ایس ایچ اوامان اللہ مروت، شعیب شوٹرودیگرملزمان کوعدالت پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت کیس نے نیا موڑ لے لیا، اہم گواہ اور عینی شاہد اپنے بیان سے منحرف ہوگیا، گواہ ہیڈ کانسٹیبل راجا جہانگیرنے7ملزمان کوشناخت کرنے سے انکار کردیا، امان اللہ مروت اور شعیب شوٹرسمیت 7 ملزمان کو شناخت کرنے سے انکار کیا۔

    گواہ راجاجہانگیر نے بیان میں کہا مجھ سے زبردستی بیان لیا گیا تھا، اعلیٰ حکام کے دباؤ پر پولیس کے تحریری بیان پر دستخط کیےتھے۔

    گواہ کے منحرف ہونے پر پراسیکیوشن کی گواہ کا نام واپس لینےکی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم گواہ راجا جہانگیر کا نام واپس لینا چاہتے ہیں۔

    پراسیکیوشن نے بتایا کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت 18 پولیس افسران و اہلکاروں کو بری کیا جاچکا جبکہ سابق ایس ایچ او امان اللہ مروت سمیت 7 پولیس افسران و اہلکار مفرور تھے تاہم مفرور ملزمان نے اےٹی سی کے فیصلے کے بعد خود کو سرینڈر کیا تھا، شعیب شوٹر ضمانت پرہیں اور امان اللہ مروت سمیت 6 ملزمان گرفتار ہیں۔

    وکیل صفائی نے گواہ کا نام واپس لینے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ کا نام واپس نہیں لیا جاسکتا ، گواہ کے بیان پر جرح کی ہدایت دی جائے۔

    عدالت نے وکیل کی گواہ کے بیان پر جرح سے متعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا اور تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت 4 مئی تک ملتوی کردی۔