Tag: انسداد پولیو مہم

  • پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز  ، حکومت کا بڑا فیصلہ

    پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز ، حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : ملک میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حکومت نے انسداد پولیو مہم کے از سر نو آغاز کا فیصلہ کرلیا، رواں برس 2 قومی اور3 ذیلی انسداد پولیومہم چلائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے ملک میں انسداد پولیو مہم کے از سر نو آغاز کا فیصلہ کرلیا ، اس حوالے سے وفاق نے صوبوں سے انسدادپولیو مہم کے از سر نو آغاز پر مشاورت مکمل کرلی ہے، وزیراعظم کی زیرصدارت این سی اوسی پولیومہم کے آغازکی توثیق کر چکی ہے۔

    ذرائع وزارت صحت نے کہا ہے کہ رواں سال کی انسداد پولیو مہم کا شیڈول ترتیب دے دیا گیا ہے ، رواں برس 2 قومی اور3 ذیلی انسداد پولیومہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انسدادپولیومہم کے از سرنوآغاز کا فیصلہ کوروناصورتحال کی بہتری پرہوا ، ملک میں پہلی ذیلی انسداد پولیومہم 17اگست سےچلائی جائے گی جبکہ دوسری ذیلی انسدادپولیومہم14ستمبرسے چلائی جائے گی، ذیلی انسداد پولیومہم میں تقریباً 2کروڑ بچوں کی ویکسی نیشن ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں پہلی قومی انسداد پولیومہم 19 اکتوبرسے چلائی جائے گی اور دوسری پولیومہم23نومبر، تیسری 28دسمبرسےچلائی جائے گی، قومی انسدادپولیو مہم میں4کروڑ سےزائدبچوں کی ویکسی نیشن ہوگی، مہم میں 2 لاکھ 65 ہزار ورکرز حصہ لیں گے۔

    ذرائع وزارت صحت کے مطابق رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم مارچ میں چلائی گئی تھی، کوروناکےباعث مارچ2020کےبعدپولیومہم نہیں چلائی جا سکیں۔

    رواں سال ملک میں58پولیوکیس سامنےآچکےہیں،پولیومہم میں کورونا سے حفاظت کیلئےخصوصی انتظامات کئےجائیں گے، پولیو ورکرز،سیکورٹی اہلکاروں کو کورونا حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں گی جبکہ مہم کیلئے کورونا حفاظتی کٹس صوبے اور این ڈی ایم اے فراہم کریں گے۔

  • کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار انسداد پولیو مہم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار انسداد پولیو مہم دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو پر صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس میں کرونا وائرس کی وجہ سے تعطل کا شکار انسداد پولیو مہم پھر سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت انسداد پولیو پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر صحت، وزیر بلدیات، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، کمشنر، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری تعلیم اور سیکریٹری بلدیات شریک ہوئے۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں رواں سال 58 پولیو کے کیسز رپورٹ ہوئے، سندھ میں 20، خیبر پختونخواہ میں 21، بلوچستان میں 14 اور پنجاب میں 3 کیسز ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ اب بھی کراچی کے 8 ٹاؤنز میں پولیو کے ماحولیاتی نمونے مثبت ہیں، ان علاقوں میں سہراب گوٹھ، مچھر کالونی، خمیسو گوٹھ، صدر ٹاؤن، چکورہ نالہ، گلستان ٹاؤن کا راشد منہاس، بلدیہ میں محمد خان کالونی، بن قاسم ٹاؤن کا بختاور گوٹھ، سائٹ میں اورنگی نالہ،کورنگی ٹاؤن میں کورنگی نالہ، لیاقت آباد ٹاؤن میں حاجی مرید گوٹھ اور صدر ٹاؤن میں ہجرت کالونی شامل ہیں۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث پولیو مہم مارچ سے رکی ہوئی ہے، ٹرانزٹ پوائنٹس پر جو پولیو ویکسین دی جاتی تھی وہ بھی رک گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر ماہ 7 لاکھ بچوں کو ویکسین دی جاتی تھی وہ بھی رک گئی ہے، جولائی سے پولیو ویکسین کی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جائیں، ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائن کے مطابق پولیو ورکرز کو کٹ پہنائی جائیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 5 موبائل ویکسی نیشن گاڑیاں کراچی کے خطرناک علاقوں میں رکھی گئیں۔

    اجلاس میں کراچی کی 154 یو سیز میں اسپیشل موبائل ٹیموں سے پولیو ویکسین کرنے اور 34 یونین کونسلوں میں کمیونٹی بیسڈ ویکسی نیشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس کو پولیو ٹیموں کو ضروری سیکیورٹی دینے کی ہدایت کی، ضلع جنوبی اور ضلع ملیر میں ایمرجنسی رسپانس یونٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ نے پولیو ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ورکرز نے کرونا وائرس میں بھی بہت سپورٹ کیا، ہمیں مل کر پولیو سے جان چھڑانی ہے، یہ ہماری نیشنل اور انٹرنیشنل کمٹمنٹ ہے۔

  • ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز، تعداد 17 ہو گئی

    ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز، تعداد 17 ہو گئی

    اسلام آباد: وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں ایک روز میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع وزارت صحت نے کہا ہے کہ ایک دن میں پولیو کے 5 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 17 ہو گئی ہے۔

    وزارت صحت کے مطابق 4 پولیو کیسز کا تعلق خیبر پختون خوا سے جب کہ ایک کا بلوچستان سے ہے، جن علاقوں سے پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ان میں لکی مروت کی یو سی غنڈی حسن خیل، کوٹکہ عرب خان، یو سی اباخیل، اور پشین کی یو سی تراٹہ شامل ہیں۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ موذی مرض کے شکار بچوں کے والدین پولیو ویکسی نیشن سے انکاری تھے۔

    یاد رہے کہ منگل کے روز شکارپور میں بھی پولیو کا ایک کیس سامنے آیا تھا، ڈی ایچ او شبیرشیخ کا کہنا تھا کہ شکارپور مدیجی میں 18 ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی۔

    بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل

    ادھر ملتان میں علی ٹاؤن سے حاصل کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے، ڈی ایچ او ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ یہ نمونے جنوری میں لیے گئے تھے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ضلعی انتظامیہ کے زیر اہتمام پولیو آگاہی ریلی بھی نکالی گئی، جو لاری اڈے سے کشمیر چوک تک گئی۔ دوسری طرف مردان میں غیر رجسٹرڈ موٹر سائیکل چلانے اور ڈبل سواری پر 5 دن پابندی عائد کر دی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ یہ پابندی انسداد پولیو مہم کے باعث دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

    بدھ کے روز قومی اسمبلی اجلاس میں پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر نوشین احمد نے کہا تھا کہ پولیو سے متعلق ملکی پالیسی پر نظر ثانی کی جا رہی ہے، صاف پانی سمیت دیگر اقدامات انسداد پولیو مہم کا حصہ بنیں گے۔ ادھر کراچی میں محکمہ صحت اور تعلیم کے اشتراک سےانسداد پولیو مہم کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مہم میں نجی اسکولوں نے تعاون نہیں کیا۔ جس پر ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز نے نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 2 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کر دی اور 40 اسکولوں کو شوکاز نوٹس جاری کر دیے۔

    خیال رہے کہ پولیو کے حوالے سے سال 2019 بد ترین رہا جب ملک بھر میں 144 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے، پولیو کی یہ شرح 2014 کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ 2014 میں پولیو وائرس کے 306 کیسز سامنے آئے تھے اور یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی۔

  • بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل

    بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل

    کراچی: انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ٹیم سے تعاون نہ کرنے اور بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے پر 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل جبکہ 40 کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نجی اسکولوں کی جانب سے پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز نے کارروائی شروع کردی۔ ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز کی جانب سے 2 نجی اسکولز کی رجسٹریشن معطل کردی گئی۔

    ڈائریکٹر اسکولز کی جانب سے 40 اسکولوں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔

    ڈی جی اسکولز کا کہنا ہے کہ جو اسکول پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون نہیں کریں گے، ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر اسکول کی رجسٹریشن معطل کردی جائے گی۔

    ان کا کہنا ہے کہ درجنوں اسکولوں کے خلاف شکایتیں موصول ہو رہی ہیں، تمام نجی اسکولز کو آخری مرتبہ ہدایت کی جاتی ہے کہ پولیو ٹیم کے ساتھ تعاون کیا جائے۔

    خیال رہے کہ صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں اس وقت انسداد پولیو کی مہم جاری ہے جو 10 سے 16 فروری تک چلائی جائے گی۔

    رواں برس سندھ سمیت ملک بھر میں اب تک پولیو کیسز کی تعداد 12 ہوچکی ہے جن میں سے 6 صوبہ خیبر پختونخواہ، 5 سندھ اور 1 بلوچستان سے سامنے آیا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    وزیر اعلیٰ سندھ کا انسداد پولیو مہم کا افتتاح

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے انسداد پولیو مہم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے ہم مستقبل میں پولیو کیسز پر قابو پالیں گے، ہم نے نئی حکمت عملی ترتیب دی ہے۔ حکومت نے پچھلے 3 سال میں انسداد پولیو کے لیے وسائل فراہم کیے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کامیابی سب کے مل کر کام کرنے سے حاصل ہوگی۔ آج تمام سیاستدانوں کو بھول کر صرف پولیو کی خبر چلائیں، آج میں آصف زرداری کی طبیعت پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کو کہا ہے اپنے حلقوں میں پولیو مہم کا آغاز کریں، وزیر اعظم بھی سب کام چھوڑ کر انسداد پولیو مہم کا افتتاح کریں۔ پولیو کا خاتمہ ہم سب کی ذمے داری ہے۔

    خیال رہے کہ رواں برس ملک بھر میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 100 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔ 16 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • والدین خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، وزیراعظم

    والدین خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ والدین خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، ہم سب کو پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے انسداد پولیو مہم کا آغاز کر دیا، وزیراعظم نے بچوں کو انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پلائے۔ انسداد پولیومہم میں 2 لاکھ 60 ہزار ورکرز حصہ لے رہے ہیں،5 سال سے کم عمر کے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو ویکسین پلائی جائے گی۔

    وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو مہم میں جان دینے والے ورکرز قومی ہیرو ہیں، پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی سطح پر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے ورکر آپ کی دہلیز تک نہ پہنچیں تو مائیں خود اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے لے کر جائیں، ہم سب کو پولیو کے خاتمے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ پولیو کی وجہ سے ملک کا تشخص خراب ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے، پولیو کو مکمل شکست دینے کے لیے پوری قوم کو ساتھ دینا ہوگا، انسداد پولیوکی قومی مہم ملک کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہے۔

  • بابر بن عطا کے استعفے کا معاملہ، اندورنی کہانی سامنے آگئی

    بابر بن عطا کے استعفے کا معاملہ، اندورنی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: وزیراعظم کے سابق فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے از خود استعفیٰ دینے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز عبدالقادر کے مطابق بابر بن عطا کے استعفیٰ کی اندورنی کہانی سامنے آئی جس کے مطابق انسداد پولیو مہم میں ہونے والی بے صابطگیوں پر وزیر اعظم نے فوکل پرسن کے خلاف قدم اٹھایا۔

    اطلاع کے مطابق بابر بن عطا نے عہدے کا غلط استعمال کیا اور وہ بڑی بے ضابطگیوں میں ملوث رہے، فوکل پرسن کے خلاف تیار کی جانے والی خفیہ رپورٹس وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہوئی تھیں۔

    چیف سیکریٹری کے پی سمیت دیگر رپورٹس سامنے آنے کے بعد بابر بن عطا کو وزیر اعظم ہاؤس طلب کیا گیا اور  انہیں 12گھنٹوں میں عہدہ چھوڑنے کی ہدایت گئی جبکہ یہ بھی واضح کیا گیا کہ نہ چھوڑنے پر انہیں برطرف کردیا جائے گا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بابر بن عطا نے وزیراعظم آفس، حکومتی عہدے کا ناجائز استعمال کیا اور پولیو مہم کو مصنوعی طور پر طوالت بھی دی جبکہ انہوں نے پولیو کیسز سے متعلق غلط اور بے بنیاد رپورٹیں جاری کیں۔

    مزید پڑھیں: معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا مستعفی ہوگئے

    یہ بات بھی سامنے آئی کہ ملک بھر میں ہونے والی پولیو مہم کے دوران 2 سے 25 لاکھ تک والدین نے اپنے بچوں کو قطرے پلوانے سے انکار کیا، اعداد و شمار کی رپورٹ میں سندھ، بلوچستان اور پنجاب کو نظر انداز کیا گیا۔

    اسی طرح بابر بن عطا نے پولیو پروگرام کو  سیاسی رنگ دے کر فائدہ اٹھایا اور مرضی کےڈی ایچ اوز تعینات کیے، میڈیا اور سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر کی جبکہ میرٹ کے خلاف اور بلا اجازت سوشل میڈیا ٹیم تعینات کی جس میں دوستوں، رشتے داروں کو بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا گیا۔

    https://www.facebook.com/arynewsasia/videos/2112272515748750/

    رپورٹ کے مطابق سابق فوکل پرسن نے مشہور سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کے بھائی کو بھی اپنی ٹیم کا حصہ بنایا، عالمی ڈونرز کے اداروں میں ذاتی فائدے کے لئے لابنگ کی اور پرنٹنگ آؤٹ لیٹس کے لیے دباؤ بھی ڈالا جبکہ پولیو مہم کی ناکامی کا ملبہ انہوں نے عالمی ڈونرز پر ڈالا۔

  • سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا، اس سلسلے میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی انسداد پولیو بابر بن عطا نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ فری ہیلپ لائن چوبیس گھنٹے کام کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پولیو سے متعلق فری ہیلپ لائن کا اجرا کر دیا ہے، انسداد پولیو پروگرام کی جاری کردہ ہیلپ لائن کا نام واٹس اپ پولیو رکھا گیا ہے۔

    بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پولیو فری ہیلپ لائن کا قیام پہلی بار عمل میں لایا گیا ہے، یہ ہیلپ لائن پورے ہفتے 24 گھنٹے کام کرے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا شہری واٹس اپ پولیو ہیلپ لائن پر میسج کے ذریعے سوال پوچھ سکیں گے، شہری ہیلپ لائن پر پولیو مہم سے متعلق شکایات بھی درج کرا سکیں گے۔

    واضح رہے کہ پولیو کے خاتمے کے لیے گزشتہ دنوں خصوصی مہم شروع کی گئی جس کے تحت سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور فیس بک پر پولیو مخالف 31 پیجز آج بلاک کیے گئے۔

    انسدادِ پولیو کے خلاف مواد اَپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ بھی جاری کی گئی، پاک فوج، محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کی شب و روز کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

  • انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری رہی

    انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری رہی

    اسلام آباد: انسدادِ پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری رہی، سوشل میڈیا پر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو کے خاتمے کے لیے شروع کی گئی مہم کا آج دوسرا دن تھا، فیس بک پر پولیو مخالف 31 پیجز آج بلاک کیے گئے۔

    انسداد پولیو کے خلاف مواد اَپ لوڈ کرنے والوں کو وارننگ بھی جاری کی گئی، پاک فوج، محکمہ پولیس اور دیگر اداروں کی شب و روز کاوشوں پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    ادھر آل پاکستان مسلم لیگ نے بھی پولیو مہم کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور حکومتی اقدامات اور کارکردگی کی تعریف کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو ورکرز کو بہبود آبادی پرعوامی شعور بیدار کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    اے پی ایم ایل نے اپنے پیغام میں کہا کہ قوم انسداد پولیو مہم کی کام یابی کے لیے حکومت کا ساتھ دے، پولیو وائرس کا خاتمہ بچوں کے مستقبل کا سوال ہے، بابر بن عطا انسداد پولیو کے لیے پُر خلوص کوشش کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے معاون بابر بن عطا نے انسداد پولیو ٹیموں کے نام ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ذیلی انسداد پولیو مہم دوسرے روز بھی کام یابی سے جاری ہے، ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پوری قوم متحد ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں، فیس بک پیجز پر پولیو مہم کے نیک مقصد کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ پولیو ورکرز اب حکومت کو ہمیشہ اپنے ساتھ کھڑا پائیں گے۔

  • انسداد پولیو ویکسین موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، بابر بن عطا

    انسداد پولیو ویکسین موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، بابر بن عطا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچانا ہر شہری کی قومی ذمے داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا کہ قومی ذیلی انسداد پولیو مہم کا آغاز ہو گیا ہے، انسداد پولیو مہم ملک کے 46 مخصوص اضلاع کے لیے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مہم میں 85 لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کا ہدف مقرر کیا ہے، کے پی کے 29 اضلاع میں 46 لاکھ بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    بابربن عطا کے مطابق پنجاب کے 4، سندھ کے 6 اضلاع میں انسداد پولیو مہم شروع کی گئی ہے جبکہ بلوچستان میں 9 لاکھ سے زائد بچوں کی پولیو ویکسی نیشن کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو ویکسین موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، اپنے بچوں کوپولیو سے بچانا ہر شہری کی قومی ذمے داری ہے۔

    وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا کہ ہر شہری انسداد پولیو مہم کی کامیابی میں کردارادا کرے، والدین بچوں کوپولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلوائیں۔