Tag: انسداد پولیو مہم

  • خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا

    خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا

    اسلام آباد: خیبر پختون خوا کے 26 اضلاع میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز کل سے ہوگا، کے پی کے میں رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ کل سے کے پی کے میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو رہا ہے۔

    بابر بن عطا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیو ویکسین کے 2 قطرے موذی مرض سے بچاؤ کا واحد حل ہے، والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین ضرور پلائیں۔

    ادھر انسداد پولیو پروگرام نے خبردار کیا ہے کہ خیبر پختون خوا میں پولیو وائرس کی صورت حال خطرناک ہے، کے پی سے پولیو کے 3 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    پروگرام کے مطابق نئے کیسز بنوں، وزیرستان اور ہنگو سے رپورٹ ہوئے، خیبر پختون خوا سے رواں برس 44 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں، رواں برس رپورٹ ہوئے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 58 ہو گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بنوں: انسدادپولیومہم کا بائیکاٹ، تاجر تنظیمیوں‌ میں‌ دھڑے بندی

    انسداد پولیو پروگرام کے مطابق بنوں ڈویژن سے رواں برس 32 پولیو کیسز سامنے آئے، ادھر صوبہ سندھ میں حیدر آباد سے بھی رواں برس 2 پولیو کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    بابر بن عطا نے ملک سے پولیو کا خاتمہ نہ ہونے کا ذمہ دار والدین کو قرار دیا تھا، انھوں نے کہا تھا کہ پولیو ختم کرنے میں حائل والدین کی سوچ ہے، بے بنیاد پروپیگنڈے کر کے والدین کو شکوک و شبہات میں مبتلا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ بچوں کی ویکسی نیشن نہیں کراتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بنوں سے تعلق رکھنے والے چھوٹے تاجروں نے حکومت کی جانب سے عاید ہونے والے ٹیکسز کے خلاف احتجاج کا نیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے انسداد پولیو مہم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں حکومتی مداخلت سے احتجاج ختم کیا گیا۔

  • انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی، کامران آفریدی عہدے سے فارغ

    پشاور: انسدادِ پولیو مہم میں عدم دل چسپی کے باعث ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کوآرڈینیٹر کامران آفریدی کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمۂ صحت کے ذرایع نے کہا ہے کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کو آرڈینیٹر کامران آفریدی عہدے سے فارغ کر دیے گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق کامران آفریدی کو انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں خراب کار کردگی کی بنا پر ہٹایا گیا۔ ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ کامران آفریری کو پولیو خاتمے میں عدم دل چسپی کی وجہ سے ہٹایا گیا۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا میں 8 مہینوں میں پولیو کیسز کی تعداد 8 سے 41 تک پہنچ گئی تھی، جس پر وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے وزیر صحت اور پولیو فوکل پرسن کی سفارشات پر احکامات جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخواہ سے 2 نئے پولیو کیسز سامنے آگئے

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر سلیم کو ای او سی کوآرڈینیٹر کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 جون کو نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر نے کہا تھا کہ خیبر پختون خوا میں 5 نئے پولیو کیسز سامنے آئے ہیں، اِنڈ پولیو پروگرام کے مطابق رواں سال کے پی کے میں اب تک 32 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

    ملک بھر میں پولیو کا مرض سنگین صورت حال اختیار کر گیا ہے، پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 53 ہو چکی ہے، سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختون خواہ میں سامنے آئے۔

  • لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل

    لاہور: پولیس نے مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کے قتل کا معمہ حل کر لیا، لیڈی پولیو ورکر کا قاتل پولیو ورکر ہی نکل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس کا کہنا ہے کہ مناواں میں لیڈی پولیو ورکر کو ایک اور پولیو ورکر ہی نے قتل کیا، قاتل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد علی نے ایک ماہ قبل 24 سالہ لیڈی پولیو ورکر کو قتل کیا تھا، ملزم پولیو ورکر ہے اور مقتولہ کے ساتھ کام کرتا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ کی نعش بی آر بی نہر سے ملی تھی، خاتون کی شناخت بشریٰ کے نام سے ہوئی، قتل کی تفتیش کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے قتل کا معمہ حل کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پولیو ورکر عابد علی نے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے بتایا کہ اس نے مقتولہ سے چالیس ہزار روپے لے رکھے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پولیو ورکرز کو سیکورٹی خطرات، ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل

    معلوم ہوا ہے کہ لیڈی پولیو ورکر نے ایک کزن کو ملازمت پر رکھوانے کے لیے ملزم عابد علی کو چالیس ہزار روپے دیے تھے، تاہم ملزم مقتولہ کے کزن کو بھرتی نہ کروا سکا تھا۔

    پولیس کے مطابق مقتولہ ورکر نے رقم کی واپسی کا تقاضا کیا جس پر عابد علی نے بشریٰ کو نشہ آور گولیاں کھلا کر گلے میں پھندا ڈال کر قتل کر دیا اور لاش بی آر بی نہر میں بہا دی۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں میں آئے دن پولیو ورکرز پر قاتلانہ حملے ہوتے ہیں، 27 اپریل کو پولیو ورکرز کو لاحق سیکورٹی خطرات کے باعث ملک بھر میں انسداد پولیو مہم معطل کر دی گئی تھی۔

  • لاہور میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کامیابی، وائرس کی گردش روک دی گئی

    لاہور میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کامیابی، وائرس کی گردش روک دی گئی

    لاہور: شہر میں انسدادِ پولیو مہم میں بڑی کام یابی حاصل کر لی گئی ہے، انچارج پولیو پروگرام کا کہنا ہے کہ لاہور میں پولیو وائرس کی گردش روک دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پولیو پروگرام کام یابی سے ہم کنار ہو گیا ہے، پروگرام کے انچارج سلمان غنی نے کہا ہے کہ لاہور میں لیے گئے نمونوں میں پولیو وائرس نہیں ملا۔

    سلمان غنی کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس سرکولیشن کو کام یاب انسدادِ پولیو مہم کے ذریعے روکا گیا۔

    انچارج پولیو پروگرام کے مطابق لاہور میں پولیو وائرس کی سرکولیشن 14 ماہ سے جاری تھی، سلمان غنی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پولیو وائرس روکنے میں والدین نے بھرپور تعاون کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ رواں سال لاہور کے مختلف علاقوں میں پولیو کے تین کیسز سامنے آ چکے ہیں، مئی میں ایک کیس سامنے آنے کے بعد لاہور کے پولیو سے متاثرہ علاقوں میں انسدادِ پولیو مہم پھر سے شروع کردیا گیا تھا۔

    پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے کہا تھا کہ صوبے میں حالیہ انسدادِ پولیو مہم میں مثبت نتائج حاصل کیے گئے، مہم میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کلیدی کردار ادا کیا۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں رواں سال مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 تک پہنچ چکی ہے۔ لاہور میں آخری پولیو کیس 2 مئی کو سامنے آیا تھا۔

  • پاکستان میں اس وقت 32 پولیو کے کیسز ہیں، بابر بن عطا

    پاکستان میں اس وقت 32 پولیو کے کیسز ہیں، بابر بن عطا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا نے کہا ہے کہ پاکستان میں اس وقت 32 پولیو کے کیسز ہیں، آج پاکستان میں یہ تعداد 22 ہزار سے کم ہوکر صرف 32 پر آگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد پولیو مہم کے فوکل پرسن بابر بن عطا نے کہا کہ پولیو کے 90 فیصد کیسز میں کلیم کیا گیا کہ ویکسین پلائی گئی ہے، بدقسمتی سے بلڈ نمونے آئے تو پتا چلا کہ ویکسین نہیں پلائی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 1994 میں انسداد پولیو مہم شروع ہوئی تو 22 ہزار بچے پیرالائز تھے، آج پاکستان میں یہ تعداد 22 ہزار سے کم ہوکر صرف 32 پر آگئی ہے۔

    بابر بن عطا نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے لیے لوگوں کو مزید آگاہی دینے کی ضرورت ہے، جعلی پروپیگنڈے پر حکومت نے فیس بک انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان سے پولیو کا مرض ختم نہ ہونے کے ذمہ دار والدین ہیں، بابر بن عطا

    انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو پر جعلی پروپیگنڈا کرنے والوں کو ٹیکنیکل بنیادوں پر ثابت کرتے ہیں، انسداد پولیو پروگرام پر پروپیگنڈا کرنے والے 500 سے 700 پیجز بلاک کیے گئے۔

    بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ والدین کی آگاہی کے لیے مہم چلانی پڑے گی جبکہ قومی انسداد پولیو مہم نومبر سے زیادہ چلائی جائیں گی۔

    فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم کا کہنا تھا کہ دنیا میں اس وقت اینٹی ویکس مہم چل رہی ہے، نیویارک میں اس وقت ایک ہزار 30 خسرہ کیسز سامنے آئے ہیں، نیویارک میں بھی خسرہ کیسز کی وجہ جعلی پروپیگنڈا ہے۔

  • پشاور: انسداد پولیو مہم کےخلاف پروپیگنڈا کرنے والے سات اسکول بند کردیئے گئے

    پشاور: انسداد پولیو مہم کےخلاف پروپیگنڈا کرنے والے سات اسکول بند کردیئے گئے

    پشاور : خیبرپختونخوا میں انسداد پولیو مہم کےخلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے لیا گیا، انتظامیہ نے سات نجی اسکول سیل کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر عطا نے کہا ہے کہ پشاور میں انسداد پولیو مہم کے خلاف سازش کرنے والوں کے خلاف ایکشن لے لیا گیا ہے۔

    انسداد پولیو مہم کے خلاف نفرت پھیلائی گئی والدین کو تشدد پر اکسایا گیا، اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پروپگینڈا کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سات نجی اسکول سیل کردیےگئے ہیں.

    سیل کیے گئے اسکولوں کی انتظامیہ لوگوں کو انسداد پولیو مہم کے خلاف بھڑکانے میں ملوث نکلی، ان افواہوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں پولیو ٹیم پر حملے ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ پشاور کے علاقے ماشو خیل میں پولیو مہم کے خلاف سازش نذر گل نامی شخص نے کی تھی، مذکورہ شخص حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں اسکول کے بچوں سے ڈرامے کراتا رہا۔

    صحت مند بچوں کو بیڈ پر لٹا کر بےہوش ہونے کی ایکٹنگ بھی کروائی گئی، پروپگینڈے کا شکار ہوکر کچھ لوگوں نے بڈھ بیر میں مرکز صحت کو بھی آگ لگادی تھی، نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی نجی اسکول ریگولیٹری اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ نے مل کر کی۔

    مزید پڑھیں: پشاور میں انسدادپولیومہم کےخلاف سازش، تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی قائم

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پشاور میں پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی حالت غیر ہونے کی افواہوں نے کھلبلی مچادی تھی، جس کے بعد مشتعل افراد نے سرکاری مرکز صحت ماشوخیل پر دھاوا بول دیا تھا۔

    ناقص ویکسین فلاپ ڈرامے کا ڈراپ سین سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص بچوں کو زبردستی بستر پر لٹا کر بے ہوشی کاڈرامہ رچا رہا ہے لیکن بچے تندرست دکھائی دے رہے تھے۔ بعد ازاں پشاور میں پولیس نے بچوں سے بےہوشی کا ڈرامہ کرانے والے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے انسداد پولیو سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے لاہور میں دوبارہ مہم شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیر صحت پنجاب کی زیر صدارت انسداد پولیو مہم سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یاسمین راشد نے لاہور میں دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا حکم دیا۔

    پنجاب کی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لاہور کے وہ علاقے جو پولیو وائرس سے متاثرہ ہیں، ان میں انسداد پولیو مہم رواں ماہ مئی میں دوبارہ شروع کی جائے گی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے اجلاس میں انسداد پولیو مہم کے اعداد و شمار کا جائزہ لیا، انھوں نے کہا پنجاب بھر میں حالیہ انسداد پولیو مہم میں مثبت نتائج حاصل کیے گئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاہور میں ایک اور پولیو کیس کی تصدیق

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کلیدی کردار ادا کیا، اب لاہور کی متاثرہ یوسیز میں مؤثر انسداد پولیو مہم چلائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ 2 مئی کو صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آیا تھا، رواں برس یہ لاہور میں ریکارڈ ہونے والا تیسرا پولیو کیس تھا جب کہ ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 10 ہو چکی ہے۔

    قومی انسداد پولیو پروگرام نے بتایا تھا کہ لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن کے 2 سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

  • پشاور: ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس کے گڑھ شاہین مسلم ٹاؤن کو پولیو سے پاک قرار دے دیا

    پشاور: ڈبلیو ایچ او نے پولیو وائرس کے گڑھ شاہین مسلم ٹاؤن کو پولیو سے پاک قرار دے دیا

    پشاور: پولیو ورکرز کی ڈیڑھ سال کی محنت رنگ لے آئی، شاہین مسلم ٹاؤن میں لیے گئے سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس نہیں ملا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیو ورکرز کی محنت کے نتیجے میں پشاور کا علاقہ شاہین مسلم ٹاؤن پولیو وائرس سے پاک ہوگیا، عالمی ادارۂ صحت نے تصدیق کر دی کہ شاہین مسلم ٹاؤن کے نمونے پولیو سے پاک ہیں۔

    شاہین مسلم ٹاؤن کے سیوریج نمونوں میں ہر بار پولیو وائرس پایا گیا تھا، ڈبلیو ایچ او نے علاقے کو پولیو وائرس کا گڑھ قرار دیا تھا، نکاسی آب کے نالوں کے نمونے رواں مہینے 10 اپریل کو لیے گئے تھے۔

    پولیو وائرس کے خطرناک اسٹیٹس کے پیش نظر انسداد پولیو مہمات میں شاہین مسلم ٹاؤن پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

    انسداد پولیو مہم کے لیے وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن بابر بن عطا نے کہا کہ شاہین مسلم ٹاؤن سے پولیو وائرس کا خاتمہ بڑی کام یابی ہے۔ بابر بن عطا نے کہا کہ اس بڑی کام یابی پر میں پولیو ورکرز اور عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    یہ بھی پڑھیں:  انشاءاللہ پشاور پولیو ڈرامے میں ملوث تمام ملزمان سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، بابر عطا

    خیال رہے کہ ملک بھر کے 59 مقامات سے ہر ڈیڑھ ماہ بعد سیوریج نمونے لیے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ پشاور میں چند دن قبل پولیو سے بچوں کی طبیعت خراب ہونے کی جعلی ویڈیو منظر عام پر آ گئی تھی، جس کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد مرکزی ملزم نذر محمد کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔

    گزشتہ روز بابر عطا نے کہا تھا کہ پشاور پولیو ڈرامے میں ملوث تمام ملزمان سلاخوں کے پیچھے ہوں گے، پولیس چیف سے مسلسل رابطے میں ہوں اور تمام صورت حال پر نظر ہے، پولیو ڈرامے میں ملوث 12 افراد کے خلاف ایف آئی درج کر لی گئی ہے۔

  • پشاور: انسداد پولیو مہم کو بد نام کرنے کی سازش بے نقاب، ویڈیو وائرل

    پشاور: انسداد پولیو مہم کو بد نام کرنے کی سازش بے نقاب، ویڈیو وائرل

    پشاور: انسداد پولیو مہم کو بد نام کرنے کی سازش بے نقاب ہو گئی، ویکسین کو ناقص ثابت کرنے کے لیے بچوں کو استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے گھڑی گئی سازش بے نقاب ہو گئی، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے ڈراما طشت از بام کر دیا۔

    ویکسین کو ناقص ثابت کرانے کے لیے بچوں کو استعمال کیا گیا، ایک شخص بچوں کو پولیو قطرے پینے کے بعد اسپتال میں بے ہوشی کی ایکٹنگ کرا رہا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مذکورہ شخص بچوں کو زبردستی اسٹریچر پر لٹا کر بے ہوشی کا ڈراما کراتا رہا، جب کہ ویڈیو میں بچے تندرست دکھائی دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    خیال رہے کہ انسداد پولیو مہم سے متعلق خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے خیبر پختون خوا کے وزیر صحت پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ یہ پروپیگنڈا ہے، اس طرح کی افواہوں پر کان نہ دھرے جائیں۔

    وزیر صحت ہشام خان نے بتایا تھا کہ تمام بچے صحت مند ہیں، وہ خود متاثرہ بچوں سے اسپتال میں ملے اور ان کے والدین اور ڈاکٹرز سے بھی ملاقات کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  شوکت یوسفزئی نے پولیو ویکسین کے خلاف تمام افواہوں کو سازش قرار دے دیا

    خیال رہے کہ پولیو ڈراپس کے ری ایکشن کا ڈراما سامنے آنے کے بعد مساجد میں اعلانات کیے گئے تھے کہ جن بچوں کو قطرے پلائے گئے ہیں وہ اسپتال پہنچ جائیں۔

    وزیر اطلاعات کے پی شوکت یوسف زئی نے بھی پولیو ویکسین کے حوالے سے جنم لینے والی تمام خبروں‌ کی تردید کرتے ہوئے انھیں‌ افواہ اور حکومت کے خلاف سازش ٹھہرایا تھا۔

  • کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کراچی : کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، مہم میں 23 لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کی جائےگی، کراچی میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس گزشتہ دنوں لیاری میں سامنے آیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا، کراچی سمیت سندھ کے 26 اضلاع میں انسداد پولیو مہم یکم اپریل تک جاری رہےگی۔

    مہم میں 5سال سے کم عمر کے 61 لاکھ بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے ، کراچی میں 23 لاکھ سے زائد بچوں کی ویکسی نیشن کی جائےگی۔

    کراچی میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس گزشتہ دنوں لیاری میں سامنے آیا تھا، 2014میں سندھ میں پولیو کیسسز کی تعداد 30 تھی جبکہ 2018میں سندھ سے صرف ایک پولیو کیس سامنے آیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ساڑھے 3 سال کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق

    دوسری جانب پنجاب کے 12 حساس اضلاع میں 3 روزہ انسدادپولیو مہم کا آج سے آغاز ہوگا، مہم میں 5سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔

    صوبہ خیبرپختونخواہ کے پچیس اضلاع میں بھی تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع ہوگئی، انسداد پولیو مہم کے دوران 5 سال تک کے 56 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    صوبائی محکمہ صحت کے مطابق انسداد پولیو مہم کے لیے 27 ہزار سے زائد ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جو ہربچے کو گھر گھر جا کر پولیو کے قطرے پلائیں گی۔

    مزید پڑھیں : خیبرپختونخواہ میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    پولیو ٹیمیں بس اڈوں، ریلوے اسٹیشنوں، افغان مہاجرین کے کیمپوں اور دیگرعوامی مقامات پرپولیو کے حفاظتی قطرے پلانے کے لیے دستیاب ہوں گی۔

    اسی طرح طورخم میں بھی پاک افغان سرحد پرانسداد پولیو مہم شروع ہوگئی تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان پھیلنے والے پولیو وائرس کا خاتمہ کیا جاسکے۔

    حکومت کی جانب سے انسداد پولیو مہم کے دوران ورکرز کی سیکیورٹی کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کے مطابق کراچی، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، سکھر، قلعہ عبد اللہ، کوئٹہ، ڈیرہ اسمعٰیل خان، پشاور اورجنوبی وزیرستان کے سیوریج میں پولیو وائرس کی موجودگی پائی گئی۔

    گزشتہ ماہ کراچی کے پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے سبب محکمہ صحت سندھ نے 2 ہزار ویکسین سینٹر قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔