Tag: انسداد پولیو مہم

  • رواں سال پولیو کے خاتمے کا سال ہے، ڈاکٹر صفدر

    رواں سال پولیو کے خاتمے کا سال ہے، ڈاکٹر صفدر

    اسلام آباد: نیشنل کوآرڈی نیٹر ای او سی ڈاکٹر صفدر رانا نے کہا ہے کہ پاکستان پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور 2017 پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمے کا سال ہے۔

    ڈاکٹر صفدر انسداد پولیو مہم سے متعلق عالمی اداروں کے اہم اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انہوں نے شرکا کو بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ 15 برس میں سب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے اور آئندہ برس کے آغاز سے قبل ہی ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔

    انہوں نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران علمائے کرام اور سیکیورٹی فورسز کی بھی مدد حاصل کی گئی جب کہ پولیو اہلکاروں نے بڑی ذمہ داری اور جانفشانی سے مہم کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جس کے باعث انسداد پولیو کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں ملی ہیں۔

    اجلاس سے یونیسیف کے سربراہ نے پاکستان میں انسداد پولیو مہم کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو پولیو کے خلاف جنگ میں مکمل تعاون فراہم کریں گے اور ہر ممکن سہولیات مہیا کریں گے۔

    سربراہ عالمی ادارہ برائے صحت نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا انسداد پولیو کے لیے  کردار قابل تعریف ہے اور جاپان پولیو کے خلاف جنگ میں بھرپور تعاون جاری رکھےگا۔

    واضح رہے کہ انسداد پولیو سے متعلق اجلاس میں ڈبلیوایچ او، یونیسیف، روٹری انٹرنیشنل کےنمائندوں، جائیکا، روٹری انٹرنیشنل، یوایس ایڈ، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سمیت جاپان، کینیڈا، جرمنی، آسٹریلیا اور اٹلی کے خصوصی نمائندوں نے شرکت کی۔

  • فاٹا میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم پیر سے شروع ہوگی

    فاٹا میں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم پیر سے شروع ہوگی

    پشاور : فاٹا میں انسداد پولیو کی تین روزہ مہم کا آغاز مورخہ سولہ جنوری بروز پیر سے ہوگا، مذکورہ پولیو مہم پاک فوج کی نگرانی میں کی جائیگی، مہم میں فاٹا کے پانچ سال سے کم عمر کے 1029179 بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا ئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فاٹا میں بروز پیر سے سال 2017 کی پہلی انسداد پولیو مہم شروع ہو جائے گی، پولیٹیکل ایجنٹس ، کمشنرز ، نیم فوجی اور فوجی دستوں کی سرپرستی اور فراہم کی گئی سیکورٹی میں تین روزہ انسداد پولیو مہم 16جنوری 2017 سے 18 جنوری 2017 تک جاری رہے گی۔

    مہم کے بعد رہ جانے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے اور سرویلنس کا کام جاری رکھا جائے گاـ مہم میں فاٹا کے پانچ سال سے کم عمر کے 1029179 بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا ئے جائیں گے۔

    گورنرخیبر پختونخواہ انجنیر اقبال ظفر جھگڑا نے گونر ہاؤس میں منعقد ہونے والے فاٹا کی پولیو ٹاسک فورس کے اجلاس میں کہا کہ فاٹا میں پولیو کے خاتمہ تقریبأ ہو چکا ہے اورآئندہ چلائی جانے والی انسداد پولیو مہمات کے معیار میں بہتری اور فاٹا میں ہر بچہ تک رسائی کے ذریعے پولیو کے مکمل خاتمے کو حقیقت میں تبدل کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں 2016 کے دوران پولیو کیسزکی کل تعداد 20 رہی جو تیرہ اضلاع سے سامنے آئے،جبکہ2015 میں 23 اضلاع سے 54 کیسزسامنے آئے۔

  • سلمان احمد کو پولیو کے خاتمے کی امید

    سلمان احمد کو پولیو کے خاتمے کی امید

    معروف گلوکار سلمان احمد نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان بہت جلد پولیو سے پاک ملک بن جائے گا۔ انہوں نے اس حوالے سے ایک گانا بھی شیئر کیا جو انہوں نے سنہ 2012 میں انسداد پولیو مہم کے فروغ کے لیے بنایا تھا۔

    اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ رواں سال پاکستان میں 19 پولیو کیسز منظر عام پر آئے جو اب تک پولیو کیسز کی سب سے کم تعداد ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم بہت جلد پولیو سے پاک ملک بنا کر تاریخ رقم کریں گے۔

    واضح رہے کہ سنہ 2014 پاکستان میں پولیو وائرس کے حوالے سے ایک بدترین سال تھا جب ملک میں اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 306 تک جا پہنچی تھی۔ یہ شرح پچھلے 14 سال کی بلند ترین شرح تھی جس کے بعد پاکستان پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئیں تھی۔ اسی سال پڑوسی ملک بھارت پولیو فری ملک بن گیا۔

    تاہم حکومتی اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے چلائی جانے والی آگاہی مہمات کا مثبت نتیجہ نکلا اور ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی تعداد میں ڈرامائی تبدیلی آئی۔ سنہ 2015 میں ملک میں پولیو کیسز کی تعداد گھٹ کر 54 جبکہ رواں سال مزید گھٹ کر 19 ہوگئی۔

    سلمان احمد انسداد پولیو کے لیے اقوام متحدہ کے خیر سگالی سفیر بھی ہیں اور وہ اس سے قبل مرحوم اسکالر جنید جمشید، کرکٹر شاہد آفریدی، جاوید میانداد اور معروف صحافی ریحام خان کو بھی اس مشن کی تکمیل کے لیے شامل کرچکے ہیں۔

    polio-3

    polio-post-1

    polio-post-2

    انہوں نے 4 سال قبل انسداد پولیو مہم کے لیے کی جانے والی کوششوں کو فروغ دینے کے لیے سنہ 2012 میں ایک گانا بھی بنایا تھا جس میں وہ غالب کی شاعری کے ذریعہ دنیا کو اس وائرس کے خلاف پاکستان کی طویل جدوجہد کے بارے میں بتا رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل یونیسف نے بھی انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے پولیو کے مرض کے خاتمے کے لیے بھرپور اور نہایت منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ رواں سال کے اختتام تک پاکستان سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    اقوام متحدہ کے مطابق صرف پاکستان اور افغانستان دنیا کے 2 ایسے ممالک ہیں جہاں اکیسویں صدی میں بھی پولیو وائرس موجود ہے۔

    overcoming all challenges by Salman Ahmad from Adnan Maqbool on Vimeo.

  • رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم کا آغاز

    رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم کا آغاز

    اسلام آباد: ملک بھر میں 6 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا۔ پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم کا آغاز ہوگیا جس کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔

    چھ روزہ مہم کے دوران کراچی میں 15 لاکھ بچوں کو حفاظتی قطرے پلائیں جائیں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ قطرے نہ پلوانے پر والدین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ ممکنہ حساس یونین کونسلز میں انر او آؤٹر کارڈن کی بنیاد پر پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ ایسی تمام یوسیز میں پولیس کمانڈوز کو خصوصی ذمہ داریاں دی جائیں۔

    مزید پڑھیں: سوچ میں تبدیلی پولیو کے خاتمے کے لیے ضروری

    دوسری جانب پنجاب کے تمام اضلاع میں 3 روزہ انسداد پولیو کے دوران 1 کروڑ 84 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو ویکسین پلانے کا ہدف دیا گیا ہے۔ مہم کے دوران سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

    بلوچستان میں انسداد پولیو مہم میں 24 لاکھ 51 ہزار 295 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔ مہم میں 9 ہزار 287 ٹیمیں حصہ لیں گی۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ میں بھی سخت سیکیورٹی اقدامات کے ساتھ انسداد پولیو مہم جاری ہے جہاں سب سے زیادہ پولیو کیسز رپورٹ کیے جاتے ہیں۔

    مقامی افسران کے مطابق یہاں کے غیر ترقی یافتہ اور قبائلی علاقوں میں پولیو ویکسین کو بانجھ کردینے والی دوا سمجھی جاتی ہے، علاوہ ازیں دشوار گزار راستوں کی وجہ سے بھی درجنوں بچے پولیو کے قطروں تک رسائی حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پشاور کا پانی پولیو وائرس سے پاک قرار

    تاہم قبائلی علاقہ جات کے میڈیا آفیسر عقیل احمد کا کہنا ہے کہ اب قبائلی علاقوں میں بھی پولیو سے بچاؤ اور قطرے پلانے کے حوالے سے سوچ میں تبدیلی آرہی ہے۔ ان کے مطابق اس حوالے سے صرف 2 سال میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے اور اب پولیو کے قطرے پینے سے محروم بچوں کی شرح صرف 1 فیصد رہ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ 2 سال میں پاکستان نے انسداد پولیو کے لیے نہایت بہترین اور منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کے باعث ان 2 سالوں میں پولیو کیسز کی شرح میں خاصی کمی آئی ہے۔

    کچھ عرصہ قبل یونیسف نے بھی انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے پولیو کے مرض کے خاتمے کے لیے بھرپور اور نہایت منظم اقدامات اٹھائے ہیں جن کو دیکھتے ہوئے امید ہے کہ رواں سال کے اختتام تک پاکستان سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ سنہ 2015 میں اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹس کے مطابق صرف پاکستان اور افغانستان دنیا کے دو ایسے ممالک تھے جہاں اکیسویں صدی میں بھی پولیو وائرس موجود تھا تاہم رواں برس افریقی ملک نائجیریا میں بھی ایک سے 2 پولیو کیسز ریکارڈ کیے گئے جس کے بعد اب نائیجریا بھی پولیو زدہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے۔

  • بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیو مہم کا آغاز

    کوئٹہ : بلوچستان کے 10 اضلاع کی 137 یوسیز میں انسداد پولیس مہم کا آغاز کل سے کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد پولیس مہم کے دوران 5 لاکھ، 61 ہزار 981 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے، پولیو مہم کے دوران 1678 موبائل ، 122 فکسڈ ٹیمیں اور 38 ٹرانزٹ ٹیمیں بنائی گئی ہیں۔

    ڈاکٹر سیف الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’’پولیو مہم کے دوران ٹرانزٹ پوائنٹس پر آنے والی ہر گاڑی کو کو چیک کر کے 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے‘‘۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’’ٹرانزٹ پوائنٹ پر پولیو چیک پوسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں پولیو مہم کے حوالے سے بینربھی آویزاں کیا جائے گا تاکہ اس پیغام کو بچوں کے والدین تک پہنچایا جاسکے، ڈاکٹر سیف الرحمن نے والدین سے اپیل کی ہے کہ ’’وہ اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں تاکہ مہلک بیماری سے بچنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اس بیماری سے نجات حاصل کی جاسکے۔

    ڈاکٹر سیف نے سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے آگاہ کیا کہ ’’گھر وں پر جاکر پولیو کے قطرے پلانے والی رضاکاروں کو ٹیموں کی صورت میں ہر علاقے میں بھیجا جائے گا، اس دوران اُن کے ساتھ پولیس اہلکار ڈیوٹی پر مامور رہیں گے، جبکہ ٹرانزٹ پوائنٹس اور فکسڈ مقامات پر بھی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔

    پڑھیں : قبائلی علاقے میں پولیو کیسز کی شرح صفرپرپہنچ گئی

     واضح رہے مہلک بیماری پولیو سے بچاؤ اور اس حوالے سے آگاہی دینے کے لیے جاپان اور پاکستانی حکومت کے دوران رواں سال مئی میں 59 ملین ڈالرز کے آسان قرضہ فراہم کرنے کی یاداشت پر دستخط کیے گیے تھے ، جبکہ آصفہ بھٹو زرداری نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ پاکستان کو پولیو فری ملک اور صحت مند قوم بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

    مزید پڑھیں : انسداد پولیو کے لیے جاپان کا پاکستان کو قرض

     عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جون 2016 میں جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں پولیو کی شرح صفر تک پہنچ گئی ہے، جبکہ دنیا میں ایشیاء کے دو ممالک ایسے ہیں جن میں پولیو کا مرض تاحال موجود ہے۔

    یاد رہے پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ واحد ممالک جہاں پولیو کا مرض تاحال موجود ہے جبکہ 2014 میں پڑوسی ملک بھارت کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو فری ملک قرار دیا جاچکا ہے، جبکہ پاکستان میں پولیو کے مریضوں کی تعداد 306 تک جاپہنچی ہے جو گزشتہ 14 سال کی بلند ترین شرح ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : پولیو کا شکار پاکستانی نوجوان باڈی بلڈنگ کا ورلڈ چمپین

     عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو فری ممالک کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اُن ممالک پر سفری اور سفارتی تعلقات کے حوالے سے پابندی عائد کریں کہ جن ممالک میں پولیو کے مرض پر قابو نہیں پایا جاسکاہے، ایسی صورتحال کے باعث پاکستان کو مستقبل میں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
  • انسدادِ پولیومہم بلوچستان، خیبرپختونخواہ اورفاٹا میں جاری

    انسدادِ پولیومہم بلوچستان، خیبرپختونخواہ اورفاٹا میں جاری

    کوئٹہ : انسدادِ پولیو مہم کے تحت بلوچستان سمیت خیبر پختو نخواہ اور فاٹا میں 27 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے بلائے جائیں گے

    محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق،انسداد پولیو مہم کے دوران 24 لاکھ بچوں کو بلوچستان میں قطرے پلائےجائیں گے، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں، جبکہ ایف سی ، پولیس اور لیویز کے جوان سیکیورٹی پر مامور پر ہوں گے۔

    انسداد پولیو مہم کے دوران افغان مہاجرین کےبچوں کو قطرے پلانے کا بھی خصوصی انتظام کیا گیاہے۔

    مالاکنڈمیں بھی انسدادپولیومہم کاآغازہوگیاہےجو کہ چار روز تک جاری رہےگی،خیبر پختونخواہ کے ضلع مالاکنڈ ڈویژن میں سوالاکھ سے زیادہ بچوں کوقطرےپلائےجائیں گے، جبکہ کوہاٹ میں اس مہم کے دوران دو لاکھ سے زیادہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائےجائیں گے۔

    فاٹا اور سرحدی علاقوں میں انسداد پولیو مہم کے تحت نو لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کےقطرے پلائے جائیں گے۔

    پاکستان میں پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں، لیکن دہشت گردوں کی جانب سے انسداد پولیو مہم کو نشانہ بنایا جارہا ہے،جو تشویش ناک بات ہے۔

    پاکستان میں پولیو وائرس کے کیسسز میں کمی ہوئی ہے، گذشتہ سال پولیو کے 54 کیسسز ریکارڈ کیے گئے، جبکہ سال 2014 میں پولیو کیسسز کی تعداد 80 ریکارڈ کی گئی تھی۔

  • پولیو مہم : اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، سات اہلکارشہید

    پولیو مہم : اورنگی ٹاؤن میں پولیس اہلکاروں پر فائرنگ، سات اہلکارشہید

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں پولیو ویکسین کی ڈیوٹی پر معمورسات پولیس اہلکار نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد کی فائرنگ سے شہید ہوگئے.واقعہ پاکستان بازار تھانہ کی حدود میں پیش آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک بار پھر پولیس اہلکار دہشت گردی کا شکار ہوگئے، اورنگی ٹاؤن کے علاقے بنگلہ بازار میں انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو ویکسین پلانے والی ٹیموں کی ڈیوٹی پر معمورپولیس اہلکاروں کو نامعلوم مسلح افراد نے اپنی فائرنگ کا نشانہ بنایا، جنہیں طبی امداد کیلئے عباسی اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ انہوں نے راستے میں ہی دم توڑ دیا.

    واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اورعلاقہ کو گھیرے میں لے لیا، سانحہ کے بعد کراچی کے حساس علاقوں اورنگی ٹاؤن، ملیر گڈاپ، اور اتحاد ٹاؤن میں انسداد پولیو مہم روک دی گئی ہے۔

    مذکو رہ پولیس اہلکار دو ٹیموں کے ساتھ تھے، پہلی ٹیم میں تین جبکہ دوسری ٹیم کے ساتھ چار اہلکار سیکورٹی فراہم کررہے تھے۔ دہشت گردوں کی جانب سے دو حملے کئے گئے۔ تمام پولیس اہلکاروں کے سروں پر گولیاں ماری گئیں ہیں، تاہم واقعے میں پولیو ورکرزمحفوظ رہے۔

    ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ کے مطابق نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پہلے پولیس موبائل وین پر حملہ کر کے4 بعد ازاں تھوڑا آگے موجود ڈیوٹی پر موجود تین اہلکاروں کو شہید کیا گیا۔دونوں واقعات چند منٹوں کی دوری پر پیش آئے۔

    سانحے میں شہید اہلکاروں کی شناخت رستم خان،محمد اسماعیل ،غلام رسول ،وزیر اوردائم الدین ، ڈینیئل اور غازی کے نام سے ہوئی ہے۔

    پہلے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکار رستم ، اسماعیل اور دائم الدین اس سے قبل شہداد پور پولیس ٹریننگ سینٹر میں زیر تربیت تھے جن کو کراچی میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی کیلئے کراچی طلب کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی اورنگی ٹاﺅن ہی میں پولیس اہلکاروں کو پولیو مہم کے دوران فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ایس پی اورنگی نے کہا ہے کہ 8 حملہ آور 4 موٹرسائیکلوں پر سوار تھے جن کی تلاش علاقے میں ناکہ بندی کرکے شروع کردی گئی ہے جب کہ فارنزک ٹیموں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور رینجرز نے بھی سراغ رساں کتوں کی مدد سے جائے وقوعہ کا جائزہ لیا۔


    The police mobile came under terrorists' fire… by arynews

    علاوہ ازیں ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلا ل اکبر اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا ،جہاں انہیں حملے کی تفصیلات اور حملہ آوروں کیخلاف کی جانے والی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا گیا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلا ل اکبر نے کہا کہ پولیس اور رینجرز واقعے کی مشترکہ تحقییقات کریں گی, اور اس کے ساتھ ساتھ مزید کسی ایسے واقعے کے رونما نہ ہونے کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کریں گے ۔

    انہوں نے میڈیا اور عوام سے اپیل کی کہ سانحے کے حوالے سے کوئی بھی انفارمیشن ہو تو ہم سے ضرور شیئر کریں۔

    ان کا کہناتھا کہ عوام خوفزدہ نہ ہوں ہم پہلے زیادہ تحفظ فراہم کریں گے۔ قوم کو مضبوط رہنا ہوگا۔ پولیس اہلکاروں نے پولیو ٹیموں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنا آج قوم کے کل پر قربان کر دیا ہے ۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ دہشت گردوں کے حملوں سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا حوصلہ پست نہیں ہوگا۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ شہید پولیس اہلکار کے اہلخانہ کو فی کس 20 لاکھ اور اس کے دو بچوں کو نوکری دیں گے.

    اس کے علاوہ ملزمان کی نشاندہی اور ان کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والوں کو 50 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا۔

    نواز شریف ، عمران خان ، بلاول بھٹو زرداری ودیگر رہنماؤں کا اظہار افسوس 

     وزیر اعظم نواز شریف ، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان ، پیپلز پاڑتی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے واقعے میں سات پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اپنے گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے،وزیراعظم کا کہناتھا کہ قوم متحد ہوکر دہشت گردوں کا مقابلہ کرے۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس، قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ستائش کے حقدار ہیں جب کہ پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف ایک ہے۔


    Seven cops killed in attack on polio… by arynews

  • انسداد پولیوکی سہہ روزہ مہم 14مارچ سے شروع ہوگی

    انسداد پولیوکی سہہ روزہ مہم 14مارچ سے شروع ہوگی

    کراچی : شہر قائد میں چودہ مارچ سے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو ویکسین پلائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنرکراچی آصف حیدر شاہ  نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمے کے لئے تین روزہ مہم 14 مارچ سے شروع کی جائے گی۔

    کمشنرکراچی کا  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی میں چودہ مارچ سے شروع ہونے والی مہم میں 22لاکھ بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ 12سے 14ہزارسیکورٹی اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سال اب تک ملک بھر میں پولیو کے 6 کیسز رپورٹ ہیں ہیں، جبکہ جیکب آباد اور کراچی سے ایک ایک کیس رپورٹ ہو چکا ہے۔

     

  • انسداد پولیو ٹیکہ ویکسین، معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں باقاعدہ طور پر شامل

    انسداد پولیو ٹیکہ ویکسین، معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں باقاعدہ طور پر شامل

    اسلام آباد: انسداد پولیو ٹیکہ ویکسین کو معمول کی حفاظتی ٹیکہ جات کے شیڈول میں باقاعدہ طور پر شامل کر دیا گیا ۔

    اسلام آباد میں ویکسین متعارف کرانے کی تقریب کے دوران وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ویکسین سے پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششوں میں اضافہ ہوگا۔سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو کے حوالے سے حاصل ہونے والی کا میابیوں کو پائیدار بنانے کے لیے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جات لگانے پر بھر پور توجہ دینا ہوگی۔

    تقریب سے خطاب میں ڈی جی صحت ڈاکٹر اسد حفیظ نے کہا کہ ٹیکہ ویکسین بچوں کو زندگیاں بچانے والی دیگر ویکسینز کے ساتھ 14 ہفتوں کی عمر پر لگائی جائے گی ۔

    وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑ کہتی ہیں کہ ویکسین ملک کو پولیو سے پاک کرنے کی جانب ایک اور پیش قدمی ہے، انکا کہنا تھا کہ ہر سال چالیس لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو ٹیکہ ویکسین دی جائے گی۔

  • معاوضے کی عدم ادائیگی ، ورکرز نے انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا

    معاوضے کی عدم ادائیگی ، ورکرز نے انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا

    کوئٹہ : پولیو مہم کے  ورکروں نے معاوضہ نہ ملنے پر انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ کردیا۔

    ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے مطابق محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کی جانب سے گزشتہ چار مہمات کے دوران انہیں معاوضہ ادا نہیں کیا گیااور جو اخراجات اپنی مدد آپ کیا جاتا ہے اب تک ان کی بھی ادائیگی ہوئی.

    اُن کا کہنا تھا کہ ورکروں کو سیکورٹی بھی فراہم نہیں کی جارہی اور سیکورٹی کے حصول کیلئے ورکرز کو تین تین گھنٹے پولیس تھانوں کے باہر انتظار کر نا پڑتا ہے.

    ورکرز کا مطالبہ ہےکہ انہیں جب تک معاضوں کی ادائیگی نہیں ہوتی انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔