Tag: انسولین

  • شوگر کے مریضوں کے لیے امید افزا خبر

    شوگر کے مریضوں کے لیے امید افزا خبر

    شوگر کے مریضوں کو روزانہ انسولین کی ضرورت پڑتی ہے اور اس کی درست مقدار استعمال کرنی ضروری ہوتی ہے، تاہم اب شوگر کے مریضوں کے لیے امید افزا خبر سامنے آگئی ہے۔

    ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی اور بائیوٹک کمپنی گیوبرا نے ایک نیا انسولین مالیکیول تیار کیا ہے جو مستقبل قریب میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے درست مقدار میں انسولین کی مقدار کو یقینی بنائے گا۔

    کوپن ہیگن یونیورسٹی کے پروفیسر کیونڈ جے جینسن نے بتایا کہ ہم نے اس قسم کی انسولین کی جانب پہلا قدم بڑھایا ہے جو جسم کے اندر خودکار طور پر بلڈ شوگر لیول کے مطابق مطابقت پیدا کرلیتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کی زندگی میں نمایاں بہتری آسکے گی۔

    محققین نے انسولین کی یہ قسم ایک بلٹ ان مالیکیول کے ذریعے تیار کی ہے جو محسوس کرسکتی ہے کہ جسم میں بلڈ شوگر کی مقدار کتنی ہے۔

    جسم میں بلڈ شوگر لیول بڑھنے پر یہ مالیکیول تیزی سے متحرک ہوکر مزید انسولین خارج کرتا ہے، اگر بلڈ شوگر کی سطح گرتی ہے تو انسولین کی کم مقدار کا اخراج ہوتا ہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ یہ مالیکیول مسلسل انسولین کی کم مقدار کو خارج کرتا ہے، مگر یہ مقدار ضرورت کے مطابق بدلتی رہتی ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے ذیابیطس ٹائپ ون کے مریضوں کے لیے محفوظ اور آسان علاج فراہم کیا جاسکے گا، آج اس بیماری کے شکار افراد کو دن بھر میں کئی بار انسولین کو انجیکٹ کرنا پڑتا ہے اور مسلسل بلڈ شوگر لیول پر نظر رکھنی پڑتی ہے۔

    ان کے بقول اس نئی قسم کی بدولت ایسا نہیں ہوسکے گا اور جب کوی فرد نئے انسولین مالیکیول کو انجیکٹ کرے گا تو اسے دن بھر میں دوبارہ لگانے کی کم ضرورت ہوگی۔

    اگرچہ خودکار انسولین ایک اہم پیشرفت ہے مگر یہ کب تک عام استعمال کے لیے دستیاب ہوگی، ابھی کچھ کہنا مشکل ہے۔

  • 2019: شوگر کے مریضوں کے لیے خوش خبری، طبی سائنس کا کارنامہ

    2019: شوگر کے مریضوں کے لیے خوش خبری، طبی سائنس کا کارنامہ

    ذیابیطس ایسی بیماری ہے جو ہر سال کئی انسانوں کی زندگی ختم کر دیتی ہے۔ ذیابیطس کا مرض کسی بھی عمر میں لاحق ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے کئی دوسرے طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    انسانی جسم میں موجود شوگر (گلوکوز) کو حل کر کے خون میں شامل کرنے کی صلاحیت ختم ہو جانے سے لاحق ہونے والی پیچیدگی کے باعث فالج، نابینا پن، گردے ناکارہ ہونے اور پاؤں اور ٹانگوں کے خراب ہونے کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔ ذیابیطس کے مرض میں انسانی جسم کی یہ صلاحیت ختم ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کی دو اقسام ہیں۔

    2019 میں ذیابیطس کی ٹائپ ون کے علاج کے حوالے سے بڑی امید پیدا ہوئی ہے۔ امریکی طبی محققین نے تجربات کے بعد بتایا ہے کہ انسانی خلیات میں انسولین بنانے کی صلاحیت پیدا کر لی گئی ہے جس پر مزید کام کیا جارہا ہے۔

    سان فرانسيسكو میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں ذیابیطس کے خلاف کام کرنے والے سائنس دانوں کی ٹیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے علاج کے حوالے سے اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہم ایسے خلیات بنائیں گے جن کو ایسے مریضوں میں داخل کیا جا سکے۔

    الزائمر ایک ایسا مرض ہے جس نے دنیا کی بڑی آبادی کو مشکل سے دوچار کر رکھا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مسئلہ شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ الزائمر نامی بیماری دراصل ڈیمینشیا کی ایک شکل ہے اور پاکستان میں بھی اس کے مریضوں کی اکثریت تکلیف دہ صورتِ حال کا سامنا کر رہی ہے۔ یہ سادہ زبان میں نسیان یا یاد داشت کی کم زوری کا مسئلہ ہے۔

    2019 میں الزائمر کے علاج کے حوالے سے بھی امید افزا خبر سامنے آئی۔ سائنس دانوں نے ایک دوا جس کا نام ایڈو کینمب بتایا گیا ہے، کی مدد سے اس مرض کی تکلیف اور دماغ کو پہنچنے والے نقصان کی رفتار کو کم کرنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ طبی تجربات کے بعد اس دوا کے استعمال سے یاد داشت بہتر بھی ہوسکے گی۔

    اس کے علاوہ صحت کے شعبے سے دو ہزار انیس میں یہ خبر بھی آئی کہ الجیریا اور ارجنٹینا مچھروں کی وجہ سے پھیلنے والی ملیریا جیسی بیماری سے نجات پاچکے ہیں۔ اس کا اعلان عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کیا ہے۔

    یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ طبی سائنس کے ماہرین کی کاوشوں کی بدولت 2019 امید اور امکانات کا سال ثابت ہوا۔

  • وسیم اکرم سے بد تمیزی کا معاملہ، مانچسٹر ایئر پورٹ انتظامیہ کا نوٹس

    وسیم اکرم سے بد تمیزی کا معاملہ، مانچسٹر ایئر پورٹ انتظامیہ کا نوٹس

    مانچسٹر: برطانوی شہر مانچسٹر کے ایئر پورٹ پر پاکستان کے لے جنڈ کرکٹر وسیم اکرم کے ساتھ افسوس ناک واقعہ پیش آیا، ٹویٹر پر شکایت کے بعد ایئر پورٹ انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر ایئر پورٹ پر سابق قومی ٹیم کپتان وسیم اکرم کے ساتھ ایئر پورٹ حکام نے بد تمیزی کی، سابق کرکٹر نے ٹویٹر پر واقعے سے متعلق اطلاع دیتے ہوئے لکھا کہ حکام نے انسولین سے متعلق برا رویہ اپنایا۔

    سوئنگ کے سلطان مانچسٹر ایئر پورٹ حکام پر برس پڑے، ایئر پورٹ پر انسولین روکے جانے پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’دنیا بھر میں سفر کرتا ہوں، کبھی کسی نے نہیں روکا۔

    وسیم اکرم نے ٹویٹ میں لکھا کہ مانچسٹر ایئر پورٹ حکام نے میرے ساتھ بد تمیزی کی، مجھے کہا گیا انسولین نکال کر پلاسٹک بیگ میں ڈال دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  یوٹیوب گولڈن بٹن کا اعزاز ملنے کے بعد شعیب اختر کا بڑا اعلان

    ان کا کہنا تھا کہ وہ دنیا بھر میں سفر کرتے رہتے ہیں، انھیں کبھی اس طرح پریشان نہیں کیا گیا، لیکن مانچسٹر ایئر پورٹ حکام کے رویے سے سخت مایوس ہوئے ہیں۔

    قومی ٹیم کے سابق کپتان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھیں سخت بے عزتی محسوس ہوئی، حکام نے سب کے سامنے نہایت بد تہذیبی سے پوچھ گچھ کی اور حکم دیا کہ میں اپنی انسولین کو ٹھنڈے سفری بیگ سے نکال کر ایک پلاسٹک بیگ میں ڈال دوں۔

    خیال رہے کہ سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم 1997 سے ذیابطیس کے مریض ہیں اور باقاعدگی سے انسولین استعمال کرتے ہیں۔

    ایئر پورٹ انتظامیہ کا نوٹس

    وسیم اکرم سے بد تمیزی کے معاملے پر مانچسٹر ایئر پورٹ انتظامیہ نے ٹویٹر پر ان کی شکایت کا نوٹس لے لیا، ایئر پورٹ انتظامیہ نے وسیم اکرم سے تفصیلات طلب کر لیں، انتظامیہ نے کہا کہ وسیم اکرم واقعے سے متعلق براہ راست آگاہ کریں۔

    لے جنڈ کرکٹر وسیم اکرم کے ٹویٹ پر مانچسٹر ایئرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے ریپلائی میں کہا گیا کہ آپ نے اس مسئلے کی طرف ہماری توجہ دلائی جس کے لیے شکرگزار ہیں۔

    جس پر وسیم اکرم نے بھی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا فوری رد عمل کے لیے شکریہ، میں آپ کے ساتھ رابطے میں رہوں گا۔

    قبل ازیں وسیم اکرم نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ میرے ساتھ دوسروں سے مختلف رویہ کیسے رکھا جا سکتا ہے، تمام لوگوں کے ساتھ ڈیلنگ کرتے ہوئے ایک معیاری رویہ اپنایا جانا چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ حفاظتی اقدامات کیے جاتے ہیں تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ لوگوں کی بے عزتی کی جائے۔