Tag: انشورنس

  • قدرتی آفات سے نقصانات، آئی ایم ایف نے انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دے دی

    قدرتی آفات سے نقصانات، آئی ایم ایف نے انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دے دی

    اسلام آباد (26 اگست 2025): قدرتی آفات سے نقصانات میں کمی کے لیے آئی ایم ایف نے پاکستان کو انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قدرتی آفات کے دوران اربوں روپے کے نقصانات کے باوجود انشورنس ناپید ہے، ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے قدرتی آفات کے باعث نقصانات کم کرنے کے لیے انشورنس کور فراہم کرنے کی تجویز دی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں بینکنگ انڈسٹری کی ترقی کے باوجود انشورنس کا شعبہ عالمی معیار کے مطابق نہیں ہے، حکومتی ترقیاتی منصوبوں کو بھی قدرتی آفات سے متعلق انشورنس کور فراہم نہیں کیا جاتا۔

    بھارت: مادھوپور ڈیم سے پانی کے اخراج کی وارننگ، دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا گیا

    آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ نئے ترقیاتی منصوبوں کے لیے انشورنس کور لازمی فراہم کیا جائے، تاہم سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن انشورنس سیکٹر کی ترقی کے لیے اقدامات کرنے میں ناکام رہا ہے، ایس ای سی پی کے انشورنس ڈویژن کو ماہرین کی اشد ضرورت ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک انشورنس سیکٹر کی ترقی کے لیے جامع منصوبہ تیار کر رہا ہے، بینک نے بھی قدرتی آفات کے لیے انشورنس کور فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

  • پاکستان میں کیٹل فارمنگ کے شعبے میں انقلابی قدم، اب مویشیوں کی بھی انشورنس ہوگی

    پاکستان میں کیٹل فارمنگ کے شعبے میں انقلابی قدم، اب مویشیوں کی بھی انشورنس ہوگی

    پاکستان میں کیٹل فارمنگ یا لائیو اسٹاک ایک بڑا شعبہ ہے جس کے تحفظ کے لیے انقلابی قدم اٹھایا گیا ہے اب ملک میں مویشیوں کی بھی انشورنس ہوگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق زرعی کمیونٹی کے لیے لائف انشورنس کی سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے۔ پاکستان کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی اسٹیٹ لائف کارپوریشن اور ملک کا سب سے معروف ڈیجیٹل مویشی پلیٹ فارم مال مویشی ای اسٹور پرائیویٹ لمیٹڈ کے مابین زرعی شعبے میں انشورنس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اسٹریٹجک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے ہیں۔

    اس شراکت داری کے تحت مال مویشی کے ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر خصوصی لائف انشورنس پراڈکٹس متعارف کرائی جائیں گی، جن سے پاکستان کے مویشی پالنے والے کساںوں کو پہلی بار ان کی ضرورت کے مطابق انشورنس کوریج کی خصوصی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    ان سہولیات سے مال مویشی ای-اسٹور )پرائیویٹ لمیٹڈ( پر موجود تقریباً 50,000 سے زائد صارفین استفادہ حاصل کر سکیں گے ۔ اس وقت ان کسانوں کو لائف انشورنس کی فقط محدود سہولیات تک رسائی حاصل ہے، جب کہ انہیں اپنے اس کاروبار اور زرعی سرگرمیوں میں نمایاں مالی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس حوالے سے اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے ڈویژنل ہیڈ (بینک اشورنس) راجا عبد الوحید کا کہنا ہے کہ "یہ شراکت داری پاکستان کی زرعی کمیونٹی تک لائف انشورنس کی سہولیات کو وسعت دینے کی جانب ایک اہم انقلابی قدم ہے”مال مویشی کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور کسان کمیونٹی کی گہری سمجھ بوجھ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم جدید انشورنس سہولیات فراہم کرسکیں گے، جو مویشی پالنے والے کسانوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کریں گی ۔”

    اس پلیٹ فارم پر انشورنس سہولیات کو مویشیوں کی خرید و فروخت کے ساتھ منسلک کیا جائےگا، جس سے زرعی کاروبار اور مالیاتی تحفظ کے لیے بھی ایک جامع نظام تشکیل دیا جائے گا۔اس تعاون میں ڈیٹا شیئرنگ کے مربوط پروٹوکولز شامل ہوں گے تاکہ درست خطرے کی جانچ اور قیمتوں کا تعین ممکن ہو سکے۔ مال مویشی پلیٹ فارم اس مقصد کے لیے مستند کسانوں کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔

    مال مویشی ای-اسٹور)پرائیویٹ لمیٹڈ( کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نبیل عرفان نے کہا کہ اسٹیٹ لائف کے ساتھ یہ شراکت داری ہمیں زرعی خاندانوں کو جامع تحفظ فراہم کرنے کا موقع فراہم کرے گا جس سے پاکستان کے زرعی شعبے کو مزید ترقی کے مواقع ملیں گے ۔

    واضح رہے کہ پاکستان کا زرعی شعبہ ملک کی افرادی قوت کا تقریباً %42 روزگار فراہم کرتا ہے اور قومی معیشت میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے باوجود، کسانوں کو بنیادی مالیاتی سہولیات، بشمول لائف انشورنس، تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

  • خاتون کو اپنا جنازہ پڑھوانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

    خاتون کو اپنا جنازہ پڑھوانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

    عمان: اردن میں ایک خاتون نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے مرنے کا ڈرامہ کیا اور اپنا جنازہ بھی پڑھوا لیا تاہم ان کی جعلسازی پکڑی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق اردن میں خاتون نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے مرنے کا ڈرامہ کیا تاہم وہ ناکام ہوگیا، خاتون نے 3 انشورنس کمپنیوں سے 20 لاکھ ڈالر کی بیمہ پالیسیاں لے رکھی تھیں۔

    اردن کے ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ وسیع البنیاد تحقیقات کے ذریعے خاتون کی جعلسازی کا سراغ لگا لیا گیا۔

    ملزمہ نے 2022 کے آخر میں کئی لوگوں کی مدد سے خود کو مردہ ظاہر کرتے ہوئے انشورنس کمپنیوں سے 20 لاکھ ڈالر بیمہ کی مد میں حاصل کر لیے تھے۔

    اردنی خاتون نے 3 انشورنس کمپنیوں میں لائف انشورنس اسکیم حاصل کی تھی، انہوں نے اکتوبر 2022 کے دوران اپنی فرضی موت کا اعلان کیا، ان کا باقاعدہ جنازہ بھی اٹھایا گیا اور گھر پر تعزیتی تقریب بھی منعقد کی گئی۔

    یہ سب کچھ وکلا کے ذریعے لائف انشورنس پالیسی کا کلیم حاصل کرنے کے لیے کاغذی کارروائی مکمل کروانے کے لیے کیا گیا تھا۔

    انشورنس کمپنیوں کے ماہرین کو خاتون کی فائل پر شک گزرا تھا، اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ خاتون نے انشورنس پالیسی کیش کروانے کے لیے میڈیکل فائل جمع نہیں کروائی تھی۔

    انشورنس کمپنی نے سیکیورٹی فورس سے رابطہ کیا، تفتیشی ٹیم نے خاتون کی موت کی حقیقت جاننے کے لیے کارروائی کی تو پتہ چلا کہ موت کا واقعہ فرضی ہے۔

    پولیس اہلکاروں نے وہ قبر بھی کھولی جس کے حوالےسے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مذکورہ خاتون کی یہاں تدفین کی گئی ہے، کھدائی سے پتہ چلا کہ قبر میں خاتون کے بجائے پلاسٹک کا ایک کھلونا موجود ہے۔

    خاتون جن کا نام البتول ہے، نے مشرقی عمان کے پرائیویٹ اسپتالوں اور پوسٹ مارٹم سیکشن میں کام کرنے والے 8 افراد کے ساتھ سازباز کر کے انشورنس کمپنیوں کے ساتھ جعلسازی کی تھی۔

    ان میں سے 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں خاتون کا باپ بھی شامل ہے جو شعبہ سیاحت سے منسلک ہے۔

  • عمرہ انشورنس میں کیا چیزیں شامل نہیں؟

    عمرہ انشورنس میں کیا چیزیں شامل نہیں؟

    ریاض: سعودی حکام نے عمرہ انشورنس پیکج کے حوالے سے معلومات دیتے ہوئے ان طبی معاملات کی نشاندہی کی ہے جو پیکج میں شامل نہیں ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی حکام کا کہنا ہے کہ بیرون مملکت سے آنے والے عمرہ زائرین کو انشورنس پیکج میں 11 صورتوں میں پالیسی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ انشورنس پیکج میں نان ایمرجنسی ٹریٹمنٹ اور معائنہ جات، مصنوعی دانت لگوانا، فکسڈ یا موبائل برج کی تنصیب سے متعلق ٹریٹمنٹ شامل نہیں۔

    علاوہ ازیں آنکھ یا کان میں خرابی کے ٹیسٹ، سماعت و بصارت کے آلات کی اصلاح، چھ ماہ سے زیادہ مدت کے حمل کا معائنہ و علاج، طبعی موت یا طبعی معذوری، اگر انشورنس کروانے والا کوئی ایسا کام کرے جس سے اس کی موت یا مکمل معذوری ہوجائے، تب وہ کیس پیکج میں شامل نہیں۔

    انشورنس کروانے والے کی میت اس کے وطن کے سوا کسی اور ملک بھیجنے کے اخراجات بھی ادا نہیں کیے جائیں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ فضائی کمپنی کی جانب سے پرواز میں تاخیر کی اطلاع، اعلان یا تاخیر کے حوالے سے پہلے سے معلومات دی جائیں۔

    زائر کے سامان کی چوری، اسے نقصان پہنچنے یا بالواسطہ کسی بھی قسم کا نقصان، اس میں سامان کی گمشدگی یا ایسا مالی نقصان جس کا انشورنس پالیسی میں باقاعدہ تذکرہ نہ ہو ایسی صورت میں بھی کلیم نہیں کیا جا سکے گا۔

    ہڑتال کی وجہ سے پروازوں کی منسوخی یا انشورنس پالیسی پرعملدر آمد شروع ہونے کی تاریخ سے قبل کیے جانے والے اقدامات کے باعث پروازوں کی منسوخی بھی پیکج میں شامل نہیں۔

  • سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس فیس میں اضافہ

    سعودی عرب: گاڑیوں کی انشورنس فیس میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں گاڑیوں کی سالانہ انشورنس پریمیئم (فیس) میں اضافہ کیا گیا ہے جس سے گاڑیوں کے مالکان تشویش میں مبتلا ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں گاڑیوں کی سالانہ انشورنس پریمیئم (فیس) میں اضافے نے نئی بحث چھیڑ دی ہے، مالکان کی جانب سے سوال کیا جارہا ہے کہ آخر اضافے کی وجہ کیا ہے۔

    انشورنس کے شعبے کے مشیر سلیمان معیوف کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی انشورنس کسی بھی ملک کے تمدنی، اقتصادی اور قومی نظام کا مستحکم حصہ مانا جاتا ہے، انشورنس کمپنیاں 20 برس قبل قائم کی گئیں، ابتدا میں ان کے پیکیج غیر منظم تھے لیکن اب صورت حال یکسر مختلف ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ قانون سازی ہونے کے بعد سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے انشورنس پیکج پیش کرنے والی کمپنیوں کو اس کا پابند بنا دیا ہے۔

    گزشتہ برسوں کے دوران گاڑیوں کی انشورنس فیس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا ہے، اس کا جواز یہ کہہ کر پیش کیا جاتا رہا کہ بڑے شہروں میں رش بڑھنے کی وجہ سے حادثات بھی بڑھ گئے ہیں۔

    گاڑیوں کے مالکان کا شکوہ ہے کہ انشورنس کمپنیاں یکساں سلوک نہیں کر رہیں اس کے لیے درجہ بندی ضروری ہے۔

    انشورنس کمپنیوں کے ذرائع نے فیس میں اضافے کے تین بڑے اسباب بتائے ہیں جن کی وجہ سے کم از کم انشورنس فیس 600 تا 700 سے بڑھ کر ایک ہزار ریال کی حد عبور کر گئی ہے۔

    پہلا سبب یہ ہے کہ ماضی کے مقابلے میں لاگت بڑھ گئی ہے، دوسرا سبب یہ بتایا جا رہا ہے کہ خود ساختہ ٹریفک حادثات کا سلسلہ چل رہا ہے اور اس حوالے سے دھوکا دہی ہو رہی ہے۔

    تیسرے سبب کا تعلق انشورنس کمپنیوں کے اہلکاروں کی غفلت سے ہے۔

    ملکت میں انشورنس سیکٹر کے ترجمان عادل العیسیٰ کا کہنا ہے کہ انشورنس پیکج میں اضافے کا سب سے بڑا سبب حادثات کی شرح میں اضافہ اور فاضل پرزوں کے نرخوں کا مہنگا ہونا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھرڈ پارٹی انشورنس میں اضافہ اس وجہ سے ہوا ہے کیونکہ کمپنیوں کو گزشتہ دنوں بھاری خسارہ ہوا، حادثات کی کثرت اور فاضل پرزوں کے مہنگے ہونے کی وجہ سے صورت حال سنگین ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب ایک رپورٹ کے مطابق سال رواں کے دوران انشورنس کی قسطوں میں 2.7 ارب ریال کا اضافہ ہوا، سالانہ کے تناسب سے 28.8 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    گاڑیوں کی انشورنس میں 23.7 فیصد اضافہ ہوا یعنی 1.7 ارب ریال سے بڑھ کر 2.1 ارب ریال تک پہنچ گیا۔

  • کویت: غیر ملکیوں کی انشورنس کرنے والی کمپنیوں کا اعلان

    کویت: غیر ملکیوں کی انشورنس کرنے والی کمپنیوں کا اعلان

    کویت سٹی: کویتی انشورنس ریگولیٹری یونٹ نے 11 کمپنیوں کی فہرست شائع کی ہے جو 60 سال یا اس سے زائد عمر کے غیر گریجویٹ تارکین وطن کے لیے ہیلتھ انشورنس پالیسی جاری کرنے کے اہل ہیں۔

    کویتی ویب سائٹ کے مطابق ان 11 کمپنیوں میں کویت انشورنس، گلف انشورنس، الاحلیہ انشورنس، وربہ انشورنس، گلف انشورنس، ری انشورنس انٹرنیشنل تکافل انشورنس، ایلاف تکافل انشورنس، بوبیان تکافل انشورنس، بیتک تکافل انشورنس، عرب اسلامی تکافل انشورنس اور انایا انشورنس کمپنی شامل ہیں۔

    انشورنس ریگولیٹری یونٹ کا کہنا ہے کہ کمپنیوں نے درج ذیل شرائط کو پورا کیا ہے جو ان کی منظوری کے لیے درکار ہیں۔

    پہلی شرط یہ ہے کہ یہ کویتی شیئر ہولڈنگ کمپنی ہو جسے یونٹ نے انشورنس پالیسی کے موضوع سے متعلق انشورنس کاروبار کرنے کے لیے لائسنس دیا ہو۔

    اس کے اپنے نیٹ ورکس کے ذریعے صحت کے دعووں ہیلتھ کلیمز کا انتظام کرنے اور اس کا ثبوت یونٹ کو جمع کروانے کی اہلیت ہونی چاہیئے یا (صحت) انشورنس کلیمز مینجمنٹ کمپنیوں میں سے کسی کے ساتھ معاہدہ ہونا چاہیئے۔

    کمپنی کے خلاف جاری کیے گئے تمام حتمی عدالتی فیصلے مکمل طور پر طے کیے گئے ہوں گے جب تک کہ فیصلے عدالتی طور پر معطل نہ کیے گئے ہوں۔

    ہیلتھ کلیمز مینجمنٹ کمپنی اور ہیلتھ سروس فراہم کرنے والوں کے نیٹ ورک کی تمام مالی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لیے پابند ہونا ضروری ہے۔

    یونٹ کی طرف سے متعین کوئی دوسری شرائط کے مطابق یونٹ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کمپنی کو منظور شدہ فہرست سے منسوخ کر دے اگر یہ ثابت ہو جائے کہ سابقہ ​​شرائط میں سے کوئی بھی شرط پوری نہیں کی گئی ہے۔

  • کروڑوں کی رقم حاصل کرنے کے لیے موت کا ڈرامہ رچانے والا شخص گرفتار

    کروڑوں کی رقم حاصل کرنے کے لیے موت کا ڈرامہ رچانے والا شخص گرفتار

    بھارت میں ایک شخص نے انشورنس کی خطیر رقم حاصل کرنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا لیکن جلد ہی اس کا بھانڈا پھوٹ گیا جس کے بعد پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست مہاراشٹر کے ایک گاؤں میں پیش آیا، پربھاکر نامی یہ شخص 20 سال سے امریکا میں رہائش پذیر تھا اور اسی سال جنوری میں واپس بھارت منتقل ہوا تھا۔

    پربھاکر نے اپنی 50 لاکھ ڈالر (87 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) کی انشورنس کروا رکھی تھی اور اسے حاصل کرنے کے لیے اس نے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا۔

    اپریل میں مقامی پولیس کو سرکاری اسپتال کی جانب سے ایک شخص کے سانپ کے کاٹنے سے موت کی اطلاع موصول ہوئی۔ پولیس کے مطابق دو افراد نے اس لاش کی شناخت پربھاکر کے نام سے کی جن میں سے ایک نے خود کو اس کا بھانجا بتایا جبکہ دوسرا اسی گاؤں کا رہنے والا تھا۔

    میڈیکل رپورٹ میں پربھاکر کی موت کی وجہ سانپ کے کاٹنے سے پھیلنے والا زہر بتائی گئی، پوسٹ مارٹم کے بعد لاش بھانجے کے حوالے سے کردی گئی۔

    بعد ازاں انشورنس کمپنی نے پربھاکر کی موت کی تحقیق کے لیے اپنا نمائندہ بھیجا جو پولیس کو ساتھ لے کر پربھاکر کے گھر پہنچا۔

    پولیس نے پڑوسیوں سے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے سانپ کے کاٹنے کے کسی واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ روز انہوں نے اس کے گھر کے باہر ایمبولینس ضرور دیکھی تھی۔

    تحقیقات میں جلد ہی پربھاکر کی جعلسازی سامنے آگئی جس کے بعد اسے دوسرے گاؤں سے گرفتار کرلیا گیا، مذکورہ لاش اسی گاؤں کے رہنے والے ایک اور 50 سالہ شخص کی تھی جسے پربھاکر کی ظاہر کیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم کا صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار

    وزیراعظم کا صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار

    لاہور: وزیراعظم عمران خان نے صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت صوبہ پنجاب میں شعبہ صحت کی ترقی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر صحت پنجاب وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت، صوبائی وزیرفیاض الحسن چوہان اور سینئر افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیراعظم کو پنجاب میں شعبہ صحت میں نئے اور جاری منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم پاکستان نے جاری منصوبوں کی جلد تکمیل اور دستیاب وسائل بروئےکار لانے اور اسپتالوں میں معیاری سہولیات کی فراہمی،صفائی کے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے صحت سہولت پروگرام کے تحت انشورنس کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں صحت کے شعبے کو نظر انداز کیاگیا جس کا خمیازہ عوام بھگت رہی ہے، شعبہ صحت کو نظر انداز کیاگیا جس کے باعث کرونا سے نمٹنے میں مشکلات آئیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے صحت کے شعبے میں جامع اصلاحات کا پروگرام متعارف کرایا۔

    عثمان بزدار ایک ڈائنامک وزیراعلیٰ ہیں،وزیراعظم عمران خان

    اس سے قبل لاہور میں قائداعظم بزنس پارک کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار ایک ڈائنامک وزیراعلیٰ ہیں۔

  • برطانیہ: انشورنس کی رقم کیلئے بیوی کی موت کا ڈرامہ، پاکستانی کو سزا

    برطانیہ: انشورنس کی رقم کیلئے بیوی کی موت کا ڈرامہ، پاکستانی کو سزا

    لندن: برطانیہ میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری نے انشورنس کی رقم ہتھیانے کے لیے بیوی کی موت کا ڈرامہ رچایا، الزام ثابت ہونے پر عدالت نے پانچ سال جیل کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق سید بخاری نامی پاکستانی نژاد برطانوی شہری نے بیوی کی موت کا بہانہ بنا کر انشورنس کی مد میں تقریباً 1 ملین پاؤنڈ ہتھیانے کی کوشش کی، متحرک ادارے نے تحقیقات کرکے مجرم کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچادیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق 39 سالہ پاکستانی نے فون کے ذریعے اپنی بیوی کی موت کی کہانی تیار کی، تاکہ ایک ملین کی خطیر رقم جعل سازی کے ذریعے حاصل کیا جاسکے۔ مجرم نے اس کے لیے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ سمیت دیگر دستاویزات بھی انشورنس کمپنی میں جمع کرائیں۔

    لندن پولیس کا کہنا ہے کہ شہری نے پہلے ای میل کے ذریعے انشورنس کمپنی سے رابطہ کیا اور انہیں پاکستان کے شہر کراچی میں اپنی بیوی کی موت کی خبردی۔ جرم ثابت ہونے پر لندن کراؤن عدالت نے 5 سال جیل کی سزا سنائی۔

    پولیس کے مطابق متعلقہ ادارے کی تحقیق سے پتا چلا شہری نے ازخود جعلی دستاویزات تیار کیں۔

    متعلقہ ادارے کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجرم اس سے قبل بھی فراڈ میں ملوث رہا ہے جس کے باعث اسے 7 سال جیل کی سزا بھی ہوئی۔ بخاری نے 7 مرتبہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا دورہ بھی کیا جہاں اس نے بھاری رقم خرچ کی۔

  • انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    انشورنس کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری طور پر ٹھیک کریں: چیئرمین ایف بی آر

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ بعض انشورنس کمپنیاں افغان ٹرانزٹ کی مصنوعات کی گارنٹیز کے لیے درست کام نہیں کر رہی ہیں، کمپنیاں اپنے سسٹم کو فوری ٹھیک کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں انشورنس گارنٹیز کے سلسلے میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ انشورنس کمپنیوں کا اس مد میں فیس اور دیگر امور کے معاملات مناسب نہیں ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ ایف بی آر کے مشاہدے میں ان مسائل کی نشان دہی ہوئی ہے، انھوں نے متنبہ کیا کہ ایسی انشورنس کمپنیاں اپنے امور کار بر وقت ٹھیک کر لیں۔

    انھوں نے کہا بعض انشورنس کمپنیاں گارنٹیوں کے سلسلے میں ضروری شرایط اور فیس کے لیے طے شدہ ضابطے پر صحیح طریقے سے عمل نہیں کر رہی ہیں، جس پر انھیں متنبہ کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  طورخم بارڈر : پاکستان نے افغان وزارت خارجہ کا بیان سختی سے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ 18 ستمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے پاک افغان تجارت اور عوامی آمد و رفت کی آسانی کے لیے طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

    بتایا گیا کہ طور خم سرحد چوبیس گھنٹے کھلی رہے گی، جس سے وسط ایشیائی ریاستوں تک تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا، طور خم ٹرمینل پر 16 ارب روپے لاگت آئی ہے اور ٹرمینل کا قیام پاکستان کی طرف سے افغان عوام کے لیے تحفہ ہے۔