Tag: انشورنس سیکٹر

  • آئی ایم ایف کا مطالبہ : انشورنس سے متعلق 3 مسودہ قانون تیار

    آئی ایم ایف کا مطالبہ : انشورنس سے متعلق 3 مسودہ قانون تیار

    اسلام آباد : سیکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن نے انشورنس سےمتعلق 3 مسودہ قانون تیار کرلیے، انشورنس سیکٹر کی تنظیم نو سے ملک میں کاروبار کو سہولت ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے انشورنس سیکٹر میں بہتری کا مطالبہ کردیا ، سیکیورٹیزاینڈایکسچینج کمیشن نے انشورنس سےمتعلق 3 مسودہ قانون تیار کرلیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ سے قوانین منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں لایا جائے گا، انشورنس سیکٹر کی تنظیم نو سے ملک میں کاروبار کو سہولت ملے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف قسم کی انشورنس کرانا اور انشورنس کلیمز کے طریقہ کار کوآسان بنایا گیا ہے ، انشورنس کو وزارت تجارت سے نکال کر وزارت خزانہ کے ماتحت لایا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس وقت وزارت تجارت انشورنس کے معاملات دیکھتی ہے اور فنانشل اموروزارت خزانہ دیکھتی ہے جبکہ وزارت تجارت کے پاس اختیار نہیں۔

    ذرائع کے مطابق انشورنس میں اصلاحات سےایس ای سی پی کو ریگولیٹر بنا دیا جائے گا، جس سے صارفین اپنی شکایات کے ازالہ کیلئے ریگولیٹر کو درخواست دے سکیں گے۔

    موجودہ صورتحال میں صارفین کوانشورنس کےمعاملات کیلئےعدالت جاناپڑتا ہے ، تاہم تمام سرکاری انشورنس کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی۔

    گاڑیوں کی تھرڈ پارٹی انشورنس کا قانون لایا جارہاہے، کسی حادثےپردوسری گاڑی کیلئےانشورنس حاصل کی جاسکےگی تاہم صوبوں سے تھرڈ پارٹی انشورنس قانون پرمشاورت جاری ہے۔

  • بجٹ میں انشورنس سیکٹر کو رعایتیں دیے جانے کا امکان

    بجٹ میں انشورنس سیکٹر کو رعایتیں دیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: بجٹ میں انشورنس سیکٹر کو رعایتیں دیئے جانے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کے تحفظات کے باوجود بعض شعبوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ 2024-25 کی تیاریاں جاری ہے جس میں‌ انشورنس کے فروغ کیلئے اقدامات پر غور کیا جارہا ہے۔

    آئی ایم ایف تحفظات کے باوجود بعض شعبوں کو ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ زرعی ویئر ہاوسز کے قیام، انشورنس سیکٹر کیلئے ٹیکس مراعات اور اسٹوریج اور ویئر ہاؤس کے درآمدی آلات پر 10سالہ ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے بجٹ میں ممکنہ ٹیکس چھوٹ کا مقصد ملک میں فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنانا ہے، ٹیکس چھوٹ زرعی اجناس کیلئے ویئر ہاؤس سروسز دینے والی کمپنیوں کو ملنے کا امکان ہے۔

    زرعی پیداوار یا اجناس خراب ہو جانے کی وجہ سے کسانوں کو سالانہ بھاری نقصان کا سامنا ہے، گندم، چاول سمیت کئی زرعی اجناس اور پھل زیادہ دیر تک محفوظ کیے جا سکیں گے اور کسان اپنی اجناس ان ویئر ہاوسز اور اسٹوریج مراکز میں ذخیرہ کر سکیں گے۔

    ذرائع کے مطابق لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس میں سرمایہ کاری پر ٹیکس کریڈٹ دینے اور مائیکرو انشورنس مصنوعات میں سرمایہ کاری پر بھی ٹیکس چھوٹ کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پرسنل ایکسیڈنٹ، ٹریول انشورنس، ہاوس ہولڈرز کو پریمیم کی ادائیگی پر ٹیکس کریڈٹ کا امکان ہے جبکہ لائف انشورنس، ہیلتھ انشورنس، پرائیویٹ موٹر انشورنس پر بھی ٹیکس کریڈٹ دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

  • انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فریم ورک کومضبوط کیا جائے گا: ایس ای سی پی

    انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فریم ورک کومضبوط کیا جائے گا: ایس ای سی پی

    اسلام آباد : سیکورٹیز ایکسچینج اینڈ کمیشن ( ایس ای سی پی ) ورلڈ بنک کے تعاون سے پاکستان میں انشورنس سیکٹر کے ریگولیٹری فریم ورک اور متعلقہ قوانین کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے کے لئے کام کر رہا ہے، اس سلسلے میں ورلڈ بنک کی ایک تکنیکی ٹیم نے ایس ای سی پی کا دورہ کیا۔

    ورلڈ بنک نے ایس ای سی پی کے چئیرمین ظفر حجازی اور کمشنر انشورنس فدا حسین سمو سے ملاقات کی، اس موقع پر انشورنس ڈویزن کے افسران نے کے لئے موجود ہ ریگولیٹری فریم ورک اور اس سے متعلقہ موجودہ قوانین پر بریفنگ دی۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے پراجیکٹ کے لئے تکنیکی معاونت فراہم کرنے پر ورلڈ بنک کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا گیا اور اس جائزہ رپورٹ کے مقاصد حاصل کرنے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

  • انشورنس سیکٹر کے قواعد میں ترامیم کیلئے ایس ای سی پی کی تجاویز

    انشورنس سیکٹر کے قواعد میں ترامیم کیلئے ایس ای سی پی کی تجاویز

    انشورنس سیکٹر کے قواعد 2002 ء میں متعدد ترامیم تجویزسکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی پی )نے ملک میں بیمہ کاری کی صنعت کے فروغ اور پالیسی ہولڈروں کے سرمائے کے تحفظ کے پیش نظرانشورنس سیکٹر کے قواعد 2002ء میں متعدد ترامیم تجویز کردی ہیں۔

    یہ ترامیم انشورنس سروئیرز کے لائسنس اور رجسٹریشن سے متعلق ہیں ،ایس ای سی پی حکام کے مطابق ان ترامیم میں دلچسپی رکھنے والے افراد اورانشورنس کمپنیاں تجویز کردہ ترامیم پر اپنی آراء تیس دن کے اندر ایس ای سی پی کو جمع کروا سکتے ہیں۔

    مجوزہ ترامیم جائزہ کے لئے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی ہیں،ایس ای سی پی کی جانب سے اس امید کا اظہار کیا گیا ہے کہ مجوزہ ترامیم ملک میں انشورنس کی صنعت کے فروغ میں معاون ثابت ہوں گی۔