Tag: انصارالاسلام

  • پی ڈی ایم نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    پی ڈی ایم نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے ڈی چوک پر دئیے جانے والا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور دیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے سپریم کورٹ کے باہر دیا جانے والا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

    احتجاجی مظاہرے سے سب سے آخر میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے اسٹیج سے ہی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان پرامن طور پر منشتر ہوجائیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے اپنے خطاب میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ججز عمران خان کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، اگر انہیں سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو استعفے دے کر میدان میں آجائیں۔

    یہ بھی پڑھیں: تمام ادارے اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر فرائض انجام دیں، مولانا فضل الرحمان

    اس سے قبل مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ عوام آج مجبوری میں سوال پوچھنے آئی ہے کیوں اس عمارت کو ایمانداری سے نہیں ‘عمران داری’ سےداغ داغ کرنے کی کوشش کی گئی، اس عمارت سے جمہوریت کو مضبوط کرناچاہیے تھا مگر جہاں سے آئین وقانون نے جنم لیا،آپ اس پارلیمنٹ سےٹکرلےکربیٹھ گئے۔

    دھرنے سے اویس نورانی نے بھی خطاب کیا، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں12 مئی کولاشیں گری تھیں،انصاف کیوں نہیں دیاگیا، کراچی کوضیاالحق نےالطاف حسین دیااوراب پنجاب کوعمران خان دیاگیا۔

    اویس نورانی کا کہنا تھا کہ یہ قافلہ ایک ٹریلر ہے،یہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی نہیں سیریزکھیل کردکھائیں گے،الیکشن ہماری مرضی سےہوگاآپ کی مرضی سےنہیں۔

  • کیا اپوزیشن تصادم کی طرف جا رہی ہے؟

    کیا اپوزیشن تصادم کی طرف جا رہی ہے؟

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام کی انصار الاسلام فورس کے کارکن اراکین اسمبلی کی سیکیورٹی کے دعوے کے ساتھ پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی انصار الاسلام فورس نے اراکین اسمبلی کی سیکیورٹی سنبھالنے کی ریہرسل شروع کر دی ہے، جس سے یہ سوال اٹھا ہے کہ کیا اپوزیشن تصادم کی طرف جا رہی ہے؟

    پارلیمنٹ میں مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر اراکین کی سیکیورٹی سنبھالی جائے گی، اس سلسلے میں انصار الاسلام کے رضا کار پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہو چکے ہیں، اور گشت بھی شروع کر دیا ہے۔

    انصار الاسلام کے ایک رضاکار نے بتایا کہ اس بات کا خدشہ ہے کہ ایم این ایز کو اغوا کر کے انھیں حبس بے جا میں رکھا جا سکتا ہے۔

    رضاکاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت ہے تو امکان ہے کہ ادارے بھی ان کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کریں، اسی خدشے کے پیش نظر ہم ایم این ایز کو تحفظ دینے آئے ہیں۔