(27 جولائی 2025): سماجی کارکن اور زندگی ٹرسٹ کے بانی شہزاد رائے سوات کے مدر سے میں استاد کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے بچے کی آواز بن گئے۔
پاکستان کے معروف گلوگار شہزاد رائے نے مدرسے میں استاد کے تشدد سے جاں بحق طالبعلم فرحان کو انصاف دلانے کے لیے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سیکشن 89 کا قانون جو طالبعلموں پر اساتذہ کے تشدد کو جواز فراہم کرتا تھا وہ 2019 میں ختم ہوچکا ہے، مدرسے میں تشدد سے فرحان کی جان لینے والے بچ نہیں سکتے۔
Farhan lost his life, but we can save many children. If all school- and madrasa-going children hear this, and if all parents who want to protect their children watch this video, we can make a difference. Please watch and help. @ZindagiTrust @MJibranNasir @KP_Police1 pic.twitter.com/bCufXsFCZt
— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) July 26, 2025
انہوں نے کہا کہ طالبعلموں پر تشدد قانوناً جرم ہے طلبہ اساتذہ کے تشدد پر خاموش رہنے کے بجائے شکایات کریں، اور اس قسم کے واقعات پر خاموشی اختیار نہ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی ہونی چاہیے اور کسی بھی قسم کے تشدد پر فوری شکایت درج کروانی چاہیے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے ایک مدرسے میں استاد کے مبینہ تشدد سے فرحان نامی طالبعلم جان کی بازی ہار گیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ قانونی کارروائی جاری ہے۔