Tag: انصاف

  • شہزاد رائے سوات کے مدرسے میں جاں بحق طالبعلم کے لیے انصاف کی آواز بن گئے

    شہزاد رائے سوات کے مدرسے میں جاں بحق طالبعلم کے لیے انصاف کی آواز بن گئے

    (27 جولائی 2025): سماجی کارکن اور زندگی ٹرسٹ کے بانی شہزاد رائے سوات کے مدر سے میں استاد کے تشدد سے جاں بحق ہونے والے بچے کی آواز بن گئے۔

    پاکستان کے معروف گلوگار شہزاد رائے نے مدرسے میں استاد کے تشدد سے جاں بحق طالبعلم فرحان کو انصاف دلانے کے لیے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سیکشن 89 کا قانون جو طالبعلموں پر اساتذہ کے تشدد کو جواز فراہم کرتا تھا وہ 2019 میں ختم ہوچکا ہے، مدرسے میں تشدد سے فرحان کی جان لینے والے بچ نہیں سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ طالبعلموں پر تشدد قانوناً جرم ہے طلبہ اساتذہ کے تشدد پر خاموش رہنے کے بجائے شکایات کریں، اور اس قسم کے واقعات پر خاموشی اختیار نہ کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی ہونی چاہیے اور کسی بھی قسم کے تشدد پر فوری شکایت درج کروانی چاہیے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سوات کی تحصیل خوازہ خیلہ کے ایک مدرسے میں استاد کے مبینہ تشدد سے فرحان نامی طالبعلم جان کی بازی ہار گیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ قانونی کارروائی جاری ہے۔

  • ہم فیصلہ کرتے ہیں انصاف اللہ کی طرف سے ملتا ہے: جسٹس جمال مندوخیل

    ہم فیصلہ کرتے ہیں انصاف اللہ کی طرف سے ملتا ہے: جسٹس جمال مندوخیل

    سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ انصاف تو اللہ کا کام ہے، ہم جج تو دستاویز دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مطابق این آئی آر سی کے زیر اہتمام بین الاقوامی یوم مزدور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہم نے جو بھی فیصلہ کرنا ہے وہ بلا خوف و خطر کرنا ہے، انصاف کو مد نظر رکھتے ہوئے آئین کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔

    جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ہمارے ملک کا آئین اسلام کے مطابق ہے، ہمارا آئین کہتا ہے کوئی بھی قانون اسلام سے متصادم نہ ہو، مزدور کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے دیں۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ میرے صوبے میں مائنز کا عمل دخل ہے، مزدوروں کو دیکھ کر حیرت ہوتی ہے وہ کیسے مائنز میں کام کرتے ہیں، مزدور کیسے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر روزی کماتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غلامی ختم کردی گئی کسی سے زبردستی کام نہیں لیا جا سکتا، کسی کا حق سلب ہوتا ہے تو انصاف کے ادارے موجود ہیں، ہم نےآئین کے مطابق انصاف کے فیصلےکرنے ہیں، بغیر کسی خوف اور دباؤ آئین کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔

    جمال مندوخیل نے کہا کہ جو حقوق آئین وقانون نے دیا اس کیلئے ادارے ہمیشہ موجود ہیں، ہم ہر ممکن کوشش کرینگے کہ آپ کو حقوق دلاسکیں، آئین میں محنت کش طبقے کے حقوق کی ضمانت دی گئی ہے، سپریم کورٹ انصاف کا سب سے بڑا اور آخری ادارہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کان کنی کو صنعت کا درجہ ملنا چاہیے، کان کن اپنی جان خطرے میں ڈال کر کام کرتا ہے، آرٹیکل17 میں لکھا ہے ہر شخص کو اپنا ادارہ قائم کرنے کا حق ہے، یونین بنانےکا مقصد یہ نہیں کہ ادارے کو کسی اور مقاصد کیلئے استعمال کریں، ہم فیصلہ کرتے ہیں انصاف اللہ کی طرف سے ملتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کیسز کی بھر مار ہے اصل وجہ یہ ہے لوگ آپس میں نہیں بیٹھتے،  ہم لوگوں کو عدالتوں میں گھسیٹتے ہیں جس میں سالہا سال لگ جاتے ہیں۔

  • جن سویلینز کا ملٹری ٹرائل ہوا ہے انھیں انصاف دلائیں گے، سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی

    جن سویلینز کا ملٹری ٹرائل ہوا ہے انھیں انصاف دلائیں گے، سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی

    پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ جن سویلینز کا ملٹری ٹرائل ہوا ہے انھیں انصاف دلائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سویلین کا ملٹری ٹرائل ہورہا ہے، پاکستان کے آئین اور عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے، پی ٹی آئی کا مؤقف رہا ہے سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیے۔

    ملٹری کورٹس میں 25 سویلین کو سزا سنائی گئی ہیں، یورپی یونین نے بھی سویلین کے ملٹری کورٹس میں ٹرائل پر تحفظات کا اظہار کیا، یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر بھی بات کی گئی۔

    شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کیخلاف ملٹری کورٹ ٹرائل کیلئے ترمیم لائی گئی تھی، موجودہ حکومت کو بھی چاہیے تھا کہ آئینی ترمیم کرلیتے۔

    انھوں نے کہا کہ ملٹری قوانین میں ترمیم دہشت گردوں کے لئے کی گئی تھی، پاکستان تحریک انصاف کوئی دہشت گرد جماعت نہیں۔

    مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا مطالبہ تسلیم، حکومت نے چارٹر آف ڈیمانڈ مانگ لیا

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ سیاسی مخالفین کونقصان پہنچانے کیلئے معیشت کا بیڑاغرق کیا جارہا ہے، حکومت انتقام میں اتنی آگے چلی گئی ہے کہ مخالفین کاخاتمہ کررہی ہے، حکومت سیاسی حریفوں کو ختم کرنے کیلئےعالمی قوانین کو بھی روندرہی ہے،

    وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ نہیں اسی لیے فیصلہ لکھنے کیلئے مؤخر کیا گیا، سب کو معلوم ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس بھی ایک سیاسی انتقام کا کیس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سیاسی انتقام کے کیس پرعالمی سطح پر بھی ردعمل آئےگا کیونکہ بانی پی ٹی آئی کو سب جانتے ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ القادر ٹرسٹ کے صرف ٹرسٹی ہیں، بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ بےگناہ ہیں، کیس کا فیصلہ جلد کریں۔

    پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے 2 نکات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھ دیے ہیں، مذاکراتی کمیٹی کا بانی سے ملناضروری ہے، ملاقات ہونی چاہیے، بانی پر جو سختیاں ہیں اسے نرم کرنے ملاقات کرنے دیں، بہت سارے معاملات ہیں جن پر بانی پی ٹی آئی کی رائے ضروری ہے۔

  • انصاف کی جلد فراہمی یقینی بنانے کیلیے چیف جسٹس پاکستان کا اہم اقدام

    انصاف کی جلد فراہمی یقینی بنانے کیلیے چیف جسٹس پاکستان کا اہم اقدام

    چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے عام عوام کو انصاف کی جلد فراہمی یقینی بنانے کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے دور دراز اضلاع کے دوران کا فیصلہ کیا ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے جاری اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے عام عوام کو انصاف کی جلد فراہمی یقینی بنانے کے لیے ملک کے دور دراز اضلاع کے دوران کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ دورے ضلع عدلیہ کو بہتر بنانے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں کارآمد ثابت ہوں گے۔ چیف جسٹس پاکستان موقع پر پہنچ کر مسائل کا تدارک کریں گے۔

    اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اس فیصلے کے تحت چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے آج گوادر کا دورہ کیا اور وہاں اجلاس ہوا جس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ، مانیٹرنگ جج برائے جیل خانہ جات جسٹس عبداللہ بلوچ نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر تربت، پنجگور اور دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے مسائل سے آگاہ کیا۔ چیف جسٹس نے انہیں مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔

    چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے عدالتی افسران کے وقار کو مقدم رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کی عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دیں گے۔

    انہوں نے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے عدالتی افسران کی خدمات کو سراہتے ہوئے ہائیکورٹس کو ہدایت کی کہ دور دراز کی ضلعی عدلیہ پر توجہ مرکوز کریں کیونکہ یہ خصوصی توجہ کی متقاضی ہیں۔

    اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں اصلاحی نظام سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا اور بلوچستان کے لیے ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ یہ ذیلی کمیٹی مختلف جیلوں کا دورہ کرے گی اور ایک جامع پیکیج پیش کرے گی۔

  • عدالتی فیصلے سے حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا: وزیر اعظم

    عدالتی فیصلے سے حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے سے حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ٹویٹ میں وزیر اعظم پاکستان نے عدالتی فیصلے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس سے قانون دان برادری، سائلین، میڈیا اور عوام کی حصول انصاف کی توقعات کو دھچکا لگا ہے۔

    وزیر اعظم نے لکھا عدلیہ کی ساکھ کا تقاضا اور قرین انصاف یہی تھا کہ فل کورٹ تشکیل دیا جاتا، جس سے انصاف نہ صرف ہوتا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آتا۔

    ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا کہ آئین نے ریاستی اختیار پارلیمنٹ، انتظامیہ اور عدلیہ کو تفویض کیے ہیں، آئین نے سب اداروں کو متعین حدود میں کام کرنے کا پابند کیا ہے، کوئی ادارہ کسی دوسرے کے اختیار میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئین اور پارلیمنٹ کی بالا دستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کالعدم قرار دے دی تھی، جس کے بعد حمزہ شہباز وزیر اعلیٰ نہیں رہے اور چوہدری پرویز الہٰی نئے وزیر اعلیٰ پنجاب قرار پائے۔

    ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار، پرویز الہٰی نئے وزیراعلیٰ‌ پنجاب ہوں‌گے

    سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف پرویز الہٰی کی درخواست منظور کرتے ہوئے اپنے حکم نامے میں کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، چوہدری پرویز الہٰی وزیر اعلیٰ پنجاب ہیں۔

    سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پرویزالہٰی کی درخواستوں پر 3 روز تک سماعت جاری رہی، چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔

  • وکیل بنتے ہی بیٹی نے باپ کے قاتل کو سزا دلوا دی

    وکیل بنتے ہی بیٹی نے باپ کے قاتل کو سزا دلوا دی

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں اپنے والد کے قاتلوں کو سزا دلوانے کے لیے سرگرداں بیٹی کو 16 سال بعد انصاف مل گیا، عدالت نے ملزمان کو سزائے موت اور عمر قید سنا دی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی شہر راج شاہی کے رہائشی پروفیسر طاہر احمد 17 فروری 2006 کو لاپتہ ہوگئے تھے، 2 دن بعد ان کی لاش ایک مین ہول سے برآمد ہوئی۔

    بعد ازاں پولیس نے مقتول کی یونیورسٹی کے 6 ساتھی اساتذہ کو ان کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا لیکن مرکزی ملزم جلد ہی ضمانت پر رہا ہوگیا۔

    مقتول کی بیٹی شگفتہ اس وقت قانون کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک کرمنل کیس تھا چنانچہ حکومتی وکلا اس کی پیروی کر رہے تھے، ملزمان نے بھی 15 سے 16 وکلا کی خدمات حاصل کر رکھی تھیں۔

    سنہ 2013 میں ہائی کورٹ نے 2 ملزمان کو سزائے موت اور 2 کو عمر قید سنائی، تاہم ملزمان نے سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    اب 9 سال بعد ایپلیٹ بینچ نے ملزمان کی اپیل خارج کر کے سزا پر عملدر آمد کا حکم دیا ہے۔

    شگفتہ کا کہنا ہے 16 سال کے دوران وہ ایک تھکا دینے والی جدوجہد اور اذیت سے گزری ہیں، لیکن وہ خوش ہیں کہ بالآخر ان کے والد کو انصاف مل گیا۔

  • اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    اوورچارجنگ، صارف انصاف کے لیے کے الیکٹرک کو عدالت لے گیا

    کراچی: اضافی بل کی وصولی کے خلاف شہر قائد کے ایک شہری کو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا ہے، عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے شہری کو بجلی بل میں اوور چارجنگ پر کنزیومر پروٹیکشن سیل نے شہری وجاہت مرزا کے معاملے کو عدالت بھیج دیا، شہری کی درخواست پر وسطی کے صارف عدالت نے کے الیکٹرک کو نوٹس جاری کر دیے۔

    درخواست کے مطابق کنزیومر سیل کو صارف وجاہت مرزا کی جانب سے شکایت موصول ہوئی تھی، ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے صارف کو اوور چارجز لگائے گئے۔

    شہری وجاہت مرزا کی شکایت کے مطابق ستمبر 2020 میں بجلی کا بل اچانک زیادہ آنا شروع ہوگیا، 27 نومبر 2020 تک اضافے بل آتے رہے، دراصل میٹر میں خرابی تھی جس کی وجہ سے اضافی بل ادا کرنے پڑے، تاہم 4 ماہ بعد میٹر تبدیل ہونے کے بعد بل درست آیا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ چار ماہ کے دوران صارف سے اضافی بل کے مد میں 69 ہزار روپے سے زائد وصول کیے گئے، درخواست میں استدعا کی گئی کہ صارف کو اضافی بل کی مد میں لیے گئے پیسے واپس کیے جائیں، یا آئندہ کے بلوں میں ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت 19 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر کے الیکٹرک سے جواب طلب کر لیا ہے۔

  • پی آئی سی حملے میں ملوث 46 شر پسندوں کوعدالت میں پیش کیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب

    پی آئی سی حملے میں ملوث 46 شر پسندوں کوعدالت میں پیش کیا گیا، وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی آئی سی حملے میں ملوث 46 شر پسندوں کوعدالت میں پیش کیا گیا، شرپسندوں کوعدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا جاچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اپنے پیغام میں کہا کہ پی آئی سی حملے میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کاعمل جاری ہے، قیمتی جانوں کے ضیاع میں ملوث شرپسندوں کی شناخت کی جا رہی ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ تمام تر قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں تاکہ مکمل انصاف ہو۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ پی آئی سی حملے میں ملوث 46 شر پسندوں کوعدالت میں پیش کیا گیا، شرپسندوں کوعدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا جاچکا ہے۔

    وکلاٗٗٗ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے گزشتہ روز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان رپورٹ لینے کے لیے موقع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء نے انہیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

  • وکلاء کا پی آئی سی پردھاوا: واقعے پر انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا،عثمان بزدار

    وکلاء کا پی آئی سی پردھاوا: واقعے پر انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا،عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ بلاجواز،غیر قانونی ہے، واقعے پرنہ صرف انصاف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں پی آئی سی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ کی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت کی رٹ کو ہرصورت بحال رکھا جائے گا، پی آئی سی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ بلاجواز،غیر قانونی ہے، جن وکلاء نے قانون ہاتھ میں لیا ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف، مریضوں سے ناروا سلوک ناقابل برداشت ہے، جن کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامہ آرائی کے دوران مریضوں کے جاں بحق ہونے کا واقعے پر دکھ ہوا، حکومت کی ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ واقعے پرنہ صرف انصاف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا، سی سی ٹی وی کیمروں سے ہنگامہ آرائی کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جائے، ذمہ داروں کے خلاف قانون کے تحت مقدمات درج کیے جائیں۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ اسپتال کو پہنچنے والے نقصانات کو بلا تاخیر درست کیا جائے، سب سے پہلی ترجیح مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی ہے۔

    وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے آج پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان رپورٹ لینے کے لیے موقع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء نے انہیں تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، آج انصاف پسند وکلاء بہت رنجیدہ اور دکھی ہوں گے۔

  • قانون کی حکمرانی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا: عمران خان

    قانون کی حکمرانی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا: عمران خان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ این آر او مانگنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، قانون کی حکمرانی سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف قانون دان بابر اعوان سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ کرپشن دیمک ہے، احتساب ہمیشہ پہلی ترجیح رہے گی، رول آف لا سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے ڈاکٹر بابر اعوان سے ملاقات کے دوران نواز شریف کے ای سی ایل کیس سمیت آئینی، قانونی و سیاسی امور پر مشاورت کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ادارے پاکستان کو مضبوط رکھنے کے لیے ایک پیج پر ہیں، عوامی ریلیف کے لیے اس ماہ بڑے اقدامات سامنے آئیں گے، اداروں کی تعمیر نو اور مضبوطی کے بغیر کام نہیں چلے گا۔

    وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ملک میں انصاف کا بول بالا چاہتا ہوں، میڈیا قوم کی تعلیم و تربیت کا فرض ادا کرے۔

    دوسری جانب بابر اعوان نے کہا کہ اصلاحاتی ایجنڈے کے تحت ادارے مضبوط ہو رہے ہیں، وزیراعظم کی انتھک کوششوں، اکنامک ریفارمز سے مثبت تبدیلیاں آ رہی ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ اکنامک ریفارمز کے ثمرات بہت جلد غریب عوام تک پہنچیں گے، معیشت کی درستگی کے لیے بروقت اقدامات کو پذیرائی مل رہی ہے، وقت ثابت کرے گا کٹھن فیصلے قوم کے مفاد میں تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احساس پروگرام کے تحت غریب عوام تک ریلیف پہنچے گا۔