Tag: انصاف کی فراہمی

  • انصاف کی فراہمی کیلئے حکومت عدلیہ کیساتھ بھرپور تعاون کرے گٰی ، وزیراعظم

    انصاف کی فراہمی کیلئے حکومت عدلیہ کیساتھ بھرپور تعاون کرے گٰی ، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انصاف کی فراہمی کیلئے حکومت عدلیہ کیساتھ بھرپور تعاون کرے گی، ملک میں خوشحالی قانون کی بالادستی کےبغیرممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں 93 عدالتوں کی تعمیر کیلئے سنگ بنیاد رکھ دیا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 25سال پہلےپارٹی کاآغازکیاتواس کانام انصاف کی تحریک رکھا، ہم دیکھتےتھے پاکستان آگے جاتے ہوئے پیچھے جانا شروع ہوگیا،ترقی کررہاتھاترقی کی مثال بن گیاتھا لیکن بنگلادیش ہم سےآگےنکل گیا، بھارت ترقی میں آگےنکل گیا اور قانون کی حکمرانی نہ ہونےکی وجہ سے ہم پیچھے رہ گئے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ انصاف کا بول بالا کرنےکےلیےسیاست میں قدم رکھا، مطالعہ کرناچاہیےکہ ریاست مدینہ کیسی قائم ہوئی، عرب قوم جس کی کوئی حیثیت نہیں تھی اس نے دنیا پر حکمرانی کی، 4میں سے 2خلیفہ وقت عدالت میں پیش ہوئے۔


    انھوں نے کہا کہ ہمارےملک میں دوپاکستان شروع ہوگئے ہیں ، ماضی کی لیڈرشپ کو فکر ہی نہیں تھی کہ لوگوں کو انصاف ملے، طاقتور ہمیشہ قانون سے اوپر رہناچاہتاہے جبکہ مہذب معاشرہ طاقتور کو قانون کے نیچے لیکر آتاہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 25سال سے کہہ رہاہوں ملک تب آگے بڑھے گا جب آزادعدالتیں ہوں، وکلا نے قربانیاں دیں بڑی زبردست جدوجہد کی گئی لیکن عدلیہ بحالی تحریک کےجونتائج آنےچاہیے تھے وہ نہیں ملے۔

    عمران خان نے مزید کہا انصاف کی فراہمی کیلئے معاشرہ جدوجہد کرتاہے، جس معاشرے میں قانون کی بالادستی ہووہ کامیاب ہوجاتاہے، ملک آزادعدلیہ کی وجہ سے ہی ترقی کرسکتا ہے۔

    بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کا سب سے بڑااثاثہ ہیں، اوورسیز پیسہ کما کر پلاٹ لیتےتھے ،2سال بعد آتےتوقبضہ ہوچکاہوتاتھا، انصاف نہ ملنےسے معاشرے میں قبضہ گروپ پروان چڑھتے ہیں، یورپ میں قانون ہے اس لئے وہاں قبضہ گروپ نہیں ہیں۔

    انصاف کی فراہمی سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان نے معاشرے کی بہتری کیلئے اہم فیصلے دیئے، 1960سے 2010تک اسلام آباد میں جتنی ڈیولپمنٹ ہوئی اتنی ترقی2010سے 2021میں ہوئی، ملک کو سرسبز بنانا اب ہماری قومی ضرورت بن گئی ہے ، انصاف کی فراہمی کیلئے حکومت عدلیہ کیساتھ بھرپور تعاون کرے گی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ طاقتور قانون سے اوپر رہتا ہے ہمیں کمزور کو انصاف فراہم کرنا ہے ، معاشرے کو تعلیم اور صحت کیساتھ انصاف بھی فراہم کرنا ضروری ہے، ڈویلپمنٹ اور سرمایہ کاری تب ہوتی ہے جب ملک میں انصاف ہو، ہم سمجھتے ہیں قانون کی بالادستی سے ہی سرمایہ کاری آتی ہے۔

    اپوزیشن کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ سب اکٹھے ہوکر کہتے ہیں این آراو دےدیں ورنہ حکومت نہیں چلنےدینگے ، پرویز مشرف نے انھیں این آراو دے کر بہت بڑا ظلم کیا ، مشرف کے پاس اختیار ہی نہیں تھا کہ انھیں این آراو دیتے ، وہ پیسہ مشرف کا نہیں تھا ،عوام کا تھا۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک میں خوشحالی قانون کی بالادستی کےبغیرممکن نہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کی پوری کوشش کررہےہیں، اسلام آبادکےگرین ایریاز کو بچانے کیلئے اقدامات کررہےہیں، قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد ہمیشہ کرتے رہنا چاہیے۔

  • انصاف کا بول بالا کرنے کی انوکھی ترکیب

    انصاف کا بول بالا کرنے کی انوکھی ترکیب

    عدالتوں میں انصاف رائج کرنے کی ایک انوکھی ترکیب کموجیہ نامی بادشاہ نے نکالی تھی۔

    اس کے عہد سے پہلے کسی کو یہ ترکیب سوجھی، اور نہ اس کے بعد کسی کو اس پر عمل کرنے کی توفیق ہوئی۔

    بادشاہ کموجیہ کے حکم کے مطابق بے انصاف اور بے ایمان جج کی کھال بہ طور سزا کھینچ لی جاتی۔ چوں کہ یہ کھال یتیم خانے کے کسی مصرف کی نہ ہوتی، اس لیے اس سے سرکاری فرنیچر کی پوشش کا کام کیا جاتا۔

    جج صاحب کی کھال ان کی کرسی عدالت پر مڑھوا دی جاتی۔ پھر آں جہانی کی جگہ اس کے بیٹے کا تقرر کیا جاتا تاکہ وہ اس کرسی پر بیٹھ کر آغوشِ پدر کی گرمی اور انجامِ پدر کی تپش محسوس کرے اور مقدمات کا فیصلہ کرتے وقت انصاف اور صرف انصاف سے کام لے۔

    (مختار مسعود کی کتاب لوحِ ایام سے اقتباس)

  • ملک کا بنیادی مسئلہ انصاف کی فراہمی ہے آبادی میں اضافہ نہیں، سراج الحق

    ملک کا بنیادی مسئلہ انصاف کی فراہمی ہے آبادی میں اضافہ نہیں، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میرے ملک کا بنیادی مسئلہ انصاف کی فراہمی ہے آبادی میں اضافہ نہیں، سانحہ ساہیوال پر ہر پاکستانی کا دل سوگوار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بنیادی مسئلہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ہے۔

    ملک میں بے انصافی ہے، غربت ہے، جس کے خاتمے کیلئے حکمرانوں کو مؤثر اقدامات کرنا ہوں گے، پاکستان کا ملک کا بنیادی مسئلہ عوام کو سستے اور آسان انصاف کی فوری فراہمی ہے آبادی میں اضافہ نہیں۔

    سانحہ ساہیوال سے متعلق ایک سوال پر سراج الحق نے کہا کہ سانحہ ساہیوال پر ہر پاکستانی کا دل زخمی ہے، بچ جانے والے عمیر نے مجھے خود بتایا ہے کہ انہوں نے پہلے ہمیں گاڑی سے نکالا پھر والدین کو مارا۔

    مزید پڑھیں: عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کا نوٹس لے، سینیٹر سراج الحق

    حکومت نے واقعے سے متعلق جو جے آئی ٹی بنائی لیکن وہاں کے لوگوں کو اس سے شکایات ہیں،متاثرہ خاندان اور وکلا کو جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ حکومت انہیں انصاف فراہم کرے۔

  • متحدہ والے نائن زیرو جا نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، سعید غنی

    متحدہ والے نائن زیرو جا نہیں سکتے، وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، سعید غنی

    کراچی: پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ  ایم کیو ایم کے لوگ نائن زیرو جا نہیں سکتے اور اپنا وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں، جوش فہمی کی بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو انصاف کی فراہمی میں غیر ضروری تاخیر ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ’’ایم کیو ایم کی قیادت خوش فہمی کا شکار ہے جس کا کوئی علاج نہیں، جو لوگ نائن زیرو تک جا نہیں سکتے وہ صوبے میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کا دعویٰ کررہے ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ آصف زرداری کی ڈاکٹر عاصم سے تیسری بار ملاقات ‘‘

    قبل ازیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے  صدر ڈاکٹر عاصم سے اسپتال میں ملاقات کی اور اُن کی خیریت دریافت کی جبکہ گزشتہ روز سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی وطن واپسی کے بعد ڈاکٹر عاصم سے تیسری ملاقات کی اور جلد انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔

    مزید پڑھیں: ’’ وزیراعلیٰ سندھ کی ڈاکٹرعاصم سے ملاقات ‘‘

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے پی پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سندھ حکومت میئر کراچی کو اختیارات دینے سے خوفزدہ ہے تاہم آئندہ الیکشن میں واضح برتری حاصل کر کے اپنا وزیر اعلیٰ منتخب کروائیں گے اور سندھ کی خدمت بھی کریں گے‘‘۔

  • سینیٹ کا اجلاس : فوری انصاف کی فراہمی کیلئے کمیٹی کا قیام

    سینیٹ کا اجلاس : فوری انصاف کی فراہمی کیلئے کمیٹی کا قیام

    اسلام آباد : ملک بھر میں فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے پورے سینیٹ پر مشتمل کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو تین ماہ میں سفارشات تیار کرے گی۔

    سینیٹ نے چئیرمین رضا ربانی کی صدارت میں آج ہونے والے اجلاس میں کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی، اسرائیلی جیلوں میں قید بارہ پاکستانیوں کے حوالے سے شاہی سید کے توجہ دلاؤ نوٹس پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایوان کو بتایا کہ انہوں نے واشنگٹن ، اردان اور اقوام متحدہ سے رابطہ کیا ہے جس کا تاحال کوئی جواب نہیں ملا۔

    سول ایوی ایشن اتھارٹی کے صدر دفتر کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کے متعلق سعید غنی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے بتایا کہ دفتر کی منتقلی زیر غور ہے تاہم ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔

    اعتزاز احسن نے ایزیکٹ کمپنی کی طرف سے جعلی ڈگریوں کے اجراء کی خبر کی طرف ایوان کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ جہاں کوئی برائی ہوتی ہے وہاں پاکستان کا نام آتا ہے۔ اس خبر کا نوٹس لیا جانا چاہیئے ۔

    چیئرمین نے یہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا چئیرمین نے کے پی کے سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کیخلاف مقدمہ کے اندراج کی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کی ۔

    راجہ ظفر الحق نے بتایا کہ رمضان میں سحروافطار کا ایک ہی وقت مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور متعلقہ وزارت اس پر کام کررہی ہے ، سینٹ کا اجلاس کل دوپہر ڈھائی بجے دوبارہ ہو گا۔