Tag: انضمام الحق

  • ’انضمام کو فوراً استعفیٰ دے دینا چاہیے‘

    ’انضمام کو فوراً استعفیٰ دے دینا چاہیے‘

    قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی باسط علی نے کہا ہے کہ انضمام کو فوراً استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

    آر وائی نیوز کے خصوصی ورلڈ کپ پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر باسط علی نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اتنی بڑی بات کہہ دی کہ ٹیم سلیکشن میں مداحلت ہوئی تو اس صورت میں انضمام الحق کو فوراً استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

    سابق کرکٹر باسط علی نے کہا کہ پی سی بی کی پوسٹ بہت بڑی ہے، پہلے انہیں اس بات کی تحقیق کرنی چاہیے تھی اس کے بعد ٹیم سلیکشن اور ایجنٹ  سے متعلق میڈیا پر بات کرنی چاہیے تھی۔

    دوسری جانب کامران اکمل  نے کہا کہ ایجنٹ کا کام پلئیر کے لیے کام لانا ہے، اگر وہ اپنی باؤنڈر لائن سے آگئے جاتے ہیں تو یہ ایک مسئلہ ہے۔

    کامران اکمل نے کہا کہ  اس میں ایجنٹ کا کوئی قصور نہیں کہ اس کے پاس کتنے کھلاڑی ہے لیکن اگر ٹیم کی سلیکشن میں ان کا عمل دخل ہے تو پی سی بی کو سوچنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے خصوصی انٹرویو دیا تھا جہاں انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم میں مینجمنٹ کمپنی کی من مانیاں سامنے آنے پر کرکٹرز اور چیف سلیکٹرز کے بزنس معاہدوں سے متعلق پوچھ گوچھ کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ اس سلسلے میں قانون سازی کی جائےگی، اس طرح کے بزنس معاہدے ٹیم میں مفادات کا ٹکراؤ بن سکتے ہیں۔،چیف سلیکٹرز سے اس متعلق پوچھا جائےگا۔

    انھوں نے کہا کہ پلئیرز کے ایجنٹوں سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے گی، ایک ایجنٹ کے پاس زیادہ پلیئرز ہوں گے تو اجارہ داری قائم ہوگی، بزنس معاہدے اور ایجنٹوں کا سنجیدہ مسئلہ ہے اس پر غور کریں گے۔

  • انضمام الحق کو بڑے عہدے کی پیشکش کردی گئی

    انضمام الحق کو بڑے عہدے کی پیشکش کردی گئی

    قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق آج پاکستان کرکٹ ٹیم کے لئے اہم ذمہ داری سنبھالیں گے، چیف سلیکٹر ہارون رشید کی جگہ اب انضمام الحق کو چیف سلیکٹر بننے کے لیے فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انضمام الحق چیف سلیکٹر کا چارج لینے کے بعد ایشیا کپ اور افغانستان کی سیریز کے لئے ٹیم کا انتخاب کریں گے، جس کا اعلان جمعرات تک متوقع ہے۔

    ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ مصباح الحق کی جانب سے ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر، بولنگ اور بیٹنگ کوچز کو نہ چھیڑنے کا مشورہ دیا گیاہے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام نے سینٹرل کنٹریکٹ پر سری لنکا میں کھلاڑیوں سے ویڈیو لنک پر طویل میٹنگ کرکے مطالبات جاننے کی کوشش کی ہے۔

    یہ بھی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ افغان سیریز اور ایشیا کپ کے لیے ایک ہی ٹیم منتخب کی جائے گی۔ قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق لاہور میں ذکا اشرف سے ملاقات کرکے چیف سلیکٹر کی ذمے داری سنبھالیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کے قیام کے بعد سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کیا جائے گا، جس میں وائٹ بال اور ریڈ بال کیٹگریز ختم کر کے معاوضوں میں ایک سو فیصد سے زائد اضافے کی تجویز سامنے آئی ہے، میچ فیس میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ٹیسٹ میچ فیس میں پچاس فیصد اضافہ ہوگا۔

  • ’’پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسی اچھی ہے تو کرکٹ کو فائدہ ہوگا‘‘

    ’’پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسی اچھی ہے تو کرکٹ کو فائدہ ہوگا‘‘

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسی اچھی ہے تو اس سے کرکٹ کو فائدہ ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسی اچھی ہے تو یہ کرکٹ کے لیے فائدہ مند ہوگا، جونیئر لیگ سے بھی نوجوان ٹیلنٹ سامنے آیا ہے۔

    اپنے دور کے عظیم بلے باز نے بورڈ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی اچھا کھلاڑی مل جائے تو اسے پی سی بی اکیڈمی میں ٹریننگ دے۔

    ماضی میں چیف سلیکٹر کے عہدے پر فائز رہنے والے سابق پلیئر کے مطابق ٹی 20 کرکٹ کی وجہ سے اسپنر کی کارکردگی میں فرق آیا ہے، اسپنر مل رہے ہیں لیکن ورلڈ کلاس نہیں مل رہے۔

    انضمام الحق کا کہنا تھا کہ ثقلین مشتاق، یاسر شاہ اور دانش کنیریا جیسے اسپنرز نہیں آرہے ہیں، جب بورڈ کے مینجمنٹ کی تشکیل ہوجائے گی تو کرکٹرز بھی آئیں گے۔

  • ’پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا‘

    ’پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا‘

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے بیٹر امام الحق نے کہا ہے کہ پرچی کے طعنے پر شاور کے نیچے روتا تھا۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی امام الحق نے نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی جہاں انہوں نے پرچی کے طعنے، بابر سے اختلافات اور رینکنگ سے متعلق گفتگو کی۔

    امام الحق نے یہ انکشاف اور بتایا کہ جب میں نے قومی ٹیم میں ڈیبیو کیا تو اس وقت میری عمر 23 برس تھی، میں ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھا پرفارم کرکے ٹیم میں آیا تھا، مگر میرے چچا انضمام الحق اس وقت چیف سلیکٹر تھے، اس  لیے مجھے پرچی کہا جانے لگا۔

    امام الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کرکٹ کو لے کر بہت زیادہ ایموشنل ہے، اس دوران میں نے بہت سی چیزوں کا سامنا کیا، میں ٹورز کے دوران اپنا موبائل منیجر کو دے دیتا  تھا تاکہ میں ان سب سے دور رہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں ان سب کا سامنا کرنے کے بعد شاور کے نیچے آنسو بہاتا تھا مگر اب یہ چیزیں کم ہو گئی ہیں، لیکن میں اب بھی ٹورز میں سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا، ٹوئٹر اور انسٹاگرام وغیرہ استعمال نہیں کرتا، صرف واٹس ایپ دیکھتا ہوں۔

    بیٹر کا کہنا تھا کہ اب بھی اگر میں صفر پر آؤٹ ہوجاؤں تو لوگ پرچی پرچی کہنا شروع ہوجاتے ہیں، یہ سب اب میرے لیے نارمل ہے، اور دوسرے کرکٹرز بھی اب اسے حاوی نہیں کرتے لیکن ہماری عوام بعض دفعہ بہت زیادہ پرسنل ہوجاتے ہیں لیکن پھر پیار بھی اسی طرح سے دیتے ہیں۔

    امام کا کہنا تھا کہ  ون ڈے رینکنگ کے ٹاپ 5 میں شامل ہونا ایک اعزاز ہے، اس کے ساتھ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ اور اچھا پرفارم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 6 سال سے میں بابر اعظم اور فخر ساتھ کھیل رہے لیکن ہم میں ایک دوسرے میں مقابلہ نہیں ہے، ویسے میرے لیے اپنی رینکنگ سے ٹیم کا ٹاپ 3 میں موجود ہونا زیادہ اہم ہے۔

    امام الحق نے اپنے اور بابر اعظم سے دوستی کے حوالے سے کہا کہ مجھے بہت سے پیغامات موصول ہوئے کہ ’ آپ اور بابر ساتھ نظر نہیں آرہے‘ تو اس کا جواب یہ ہے کہ میں لاہور میں نہیں تھا اور ہمارے درمیان کچھ نہیں ہوا، چند دن پہلے ہی ہم نے ساتھ میں ڈنر کیا ہے۔

  • انضمام نے عبداللہ شفیق کو اچھی بیٹنگ کی اپنی پسندیدہ ٹپ دے دی

    انضمام نے عبداللہ شفیق کو اچھی بیٹنگ کی اپنی پسندیدہ ٹپ دے دی

    راولپنڈی: سابق کپتان انضمام الحق نے عبداللہ شفیق کو اچھی بیٹنگ کی اپنی پسندیدہ ٹپ دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور زلمی کے صدر اور سابق کپتان انضمام الحق نے لاہور قلندرز کے بیٹر عبداللہ شفیق کو کئی بیٹنگ ٹپس دے دی ہیں۔

    انضمام الحق نے گراؤنڈ میں عبداللہ شفیق سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آپ بہت با صلاحیت بیٹر ہیں، میں نے آپ کو ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے بھی دیکھا ہے، آپ کے پاس قدرتی طور پر اچھے کرکٹ شاٹس کھیلنے کی صلاحیت ہے۔

    انضمام نے شفیق کو مشورہ دیا کہ ٹینس بال کو گیلا کر کے بیٹنگ کی مشکل پریکٹس کریں، میں بھی بال گیلا کر کے بولرز کو کہتا تھا کہ اب مجھے آؤٹ کرو۔

    سابق کپتان نے عبداللہ شفیق کو بتایا کہ خطرناک بیٹرز وہی ہیں جو اسٹرائیک بدلتے رہتے ہیں۔

  • طبیعت میں بہتری ، انضمام الحق کو نجی اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا

    طبیعت میں بہتری ، انضمام الحق کو نجی اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا

    ہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز انضمام الحق کو نجی اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا، انضمام الحق کی انجیو پلاسٹی کی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز انضمام الحق کی طبیعت میں بہتری کے بعد انھیں نجی اسپتال سے ڈسچارج کردیاگیاہے، ماہرامراض قلب پروفیسرزبیر اکرم کا کہنا ہے کہ انضمام الحق کوہدایات اورادویات تجویزکر دی ہیں۔

    گذشتہ روز دل میں تکلیف کے باعث سابق کرکٹر انضمام الحق کو نجی اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں ضروری ٹیسٹوں کے بعد ماہرامراض دل پروفیسر زبیرا کرم نے انضمام الحق کی انجیوپلاسٹی کی۔

    پروفیسرزبیراکرم کا کہنا تھا کہ شریان میں تنگی کےباعث ایک اسٹنٹ ڈالاگیا تھا۔

    دوسری جانب سابق ٹیسٹ کرکٹرمشتاق احمد نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انضمام الحق کا علاج بہترین ہورہاہے،اللہ کے کرم سے وہ مکمل صحتیاب ہوکر گھر منتقل ہوگئے، انضمام الحق کے مداحوں اورعالمی کرکٹرز کی دعاؤں پرشکرگزارہیں۔

    خیال رہے کہ سابق کپتان پاکستان کرکٹ ٹیم انضمام الحق قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر بھی رہ چکے ہیں، سن 1992 کے ورلڈکپ میں سیمی فائنل کے ہیرو انضمام الحق نے 120 ٹیسٹوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے 8830 رنز بنارکھے ہیں، ان کا ٹیسٹ میں انفرادی اسکور 329 رنز ہےجبکہ وہ پاکستان کے لئے 25 ٹیسٹ سینچریاں اور 46 نصف سینچریاں بناچکے ہیں۔

    ایک روزہ میچز میں انضمام الحق نے پاکستان کی جانب سے 378 میچز کھیل کر 11739 رنز اسکور کئے، انہوں نے 10 سینچریاں اور 83 نصف سینچریاں بنارکھی ہیں۔

  • نئے سال کا شیڈول، انضمام کی اہم تجویز سامنے آ گئی

    نئے سال کا شیڈول، انضمام کی اہم تجویز سامنے آ گئی

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے ایک طرف 2021 کے پاکستانی شیڈول پر تنقید کی ہے تو دوسری طرف ایک اہم تجویز بھی دے دی ہے، جس پر اگر عمل ہو تو نہ صرف ٹیم کے لیے بلکہ کرکٹ کے شائقین کے لیے خوش آئند ثابت ہوگی۔

    اپنے یو ٹیوٹ چینل پر لیجنڈ بیٹسمین انضمام الحق نے نئے سال کے لیے پاکستانی شیڈول پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال جنوبی افریقا نے پاکستان آنا ہے، مختلف ممالک کے خلاف شیڈول سیریز میں 2 ٹیسٹ میچز رکھے گئے ہیں یا محدود اوورز کی ایک سیریز، میں ایسے ٹور کو سیریز نہیں کہتا۔

    ماضی کے شان دار بلے باز کا کہنا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ سیریز میں تینوں فارمیٹ ہوں اور کم سے کم 3 میچز کی سیریز ہو، پاکستان کے شیڈول میں کہیں 3 ٹیسٹ نہیں ہیں، یہ اچھی بات نہیں۔

    انضمام الحق نے یاد دلایا کہ 1992 ورلڈ کپ کے بعد ہم نے انگلینڈ کا 136 دن کا دورہ کیا تھا، 5 ون ڈے، 5 ٹیسٹ اور انگلینڈ میں 13 کاؤنٹی میچز کھیلے گئے تھے، اس کے علاوہ پریکٹس میچز، ون ڈے اور 2 روزہ میچز بھی تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتنی مصروفیات میں کھلاڑیوں کو گروم ہونے کا موقع ملا، اس ٹیم میں کئی نئے لڑکے بھی تھے، اس دورے سے وہ سیٹ ہوگئے، لیکن نئے سال میں پاکستانی مصروفیات میں مجھے ایسا نہیں لگتا، اب دیکھیں کہ جنوبی افریقا 2 ٹیسٹ، 3 ٹی 20 میچز کھیلے گا، پھر پاکستان نے جنوبی افریقا کا دورہ کرنا ہے، وہاں بھی محدود اوورز کی سیریز ہوگی۔

    انضمام نے کہا کہ رواں برس ایشیا کپ ہے، پی ایس ایل ہے لیکن پاکستان نے جنوبی افریقا جانا ہے، انگلینڈ نے یہاں آنا ہے، پھر ویسٹ انڈیز سے سیریز ہے، نیوزی لینڈ نے پاکستان آنا ہے، پاکستان نے بنگلہ دیش جانا ہے، ورلڈ ٹی 20 بھی ہے لیکن کسی باہمی سیریز میں تینوں فارمیٹ نہیں ہیں اور یہ اچھی بات نہیں ہے۔

    انضمام نے تجویز دی کہ اگرچہ کرونا کی وجہ سے کافی مسائل ہیں لیکن میں پھر بھی تجویز دوں گا کہ تینوں فارمیٹ کی مکمل سیریز ہوں، ٹیسٹ میچز 3 ہوں تاکہ پلیئرز گروم ہو سکیں۔

  • انضمام الحق کرکٹ بورڈ پر برس پڑے

    انضمام الحق کرکٹ بورڈ پر برس پڑے

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور چیف سیکٹر انضمام الحق انگلینڈٹور سے قبل10کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر تشویش کا اظہار کیا اور پاکستان کرکٹ بورڈ پر برس پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے تازہ بیان میں انضمام الحق کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کا امیون سسٹم بہت مضبوط ہوتا ہے، ٹیسٹ مثبت آنے پر بورڈ نے کھلاڑیوں کو تنہا چھوڑ دیا، مینجمنٹ اور کھلاڑیوں میں رابطے کا فقدان نظر آیا۔

    انہوں نے کہا کہ لاہور بورڈ کو کرونامثبت آنے والے کھلاڑیوں کو نگرانی میں رکھنا چاہئے تھا، محمد حفیظ کو پرائیویٹ لیب کی رپورٹ سوشل میڈیا پر نہیں ڈالنی چاہیے تھی۔

    ممکنہ متاثرہ کھلاڑیوں کی دوبارہ کرونا ٹیسٹنگ کا عمل مکمل

    ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے پر دورہ انگلینڈ سے قبل کورونا ٹیسٹنگ پالیسی پر نظر ثانی کا امکان ظاہر کیا ہے، اس سلسلے میں مختلف متعلقہ حکام نے طبی اور کھیلوں کے ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے۔

    جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرونا ٹیسٹ میں پازیٹیو آنے والے دس کھلاڑیوں اور ایک آفیشل کا ری ٹیسٹ کروا لیا ہے، ٹیسٹنگ رپورٹ آنے پر فیصلہ ہوگا کہ دورہ انگلینڈ کے لیے ابتدائی طور پر کون کون جائے گا۔

  • ’’سرفراز کی ٹیم میں واپسی دو دھاری تلوار ثابت ہوسکتی ہے‘‘

    ’’سرفراز کی ٹیم میں واپسی دو دھاری تلوار ثابت ہوسکتی ہے‘‘

    لاہور: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا ہے کہ سرفراز احمد کی ٹیم میں واپسی دو دھاری تلوار ثابت ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے اپنے یو ٹیوب چینل پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے بتایا کہ سابق کپتان سرفراز احمد کی ٹیم میں واپسی سے ڈریسنگ روم کے ماحول پر کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

    انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ کو ڈریسنگ روم کے ماحول کے بارے میں محتاط رہنا ہوگا، اگر وہ سرفراز احمد کو اعتماد دیتے ہیں تو یہ ٹیم کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے، چونکہ بابر اعظم نیا کپتان ہے اور اظہر علی بھی سرفراز جتنے تجربہ کار نہیں ہیں، اگر آپ سرفراز کو اعتماد نہیں دیتے ہیں تو یہ آپ کے ڈریسنگ روم کا ماحول کافی کشیدہ بناسکتا ہے۔

    سابق کپتان نے کہا کہ چونکہ بابر اعظم سرفراز کی کپتانی میں کھیلا ہے لہٰذا اس پر بھی دباؤ پڑسکتا ہے، اسی طرح وہ کھلاڑی جو سرفراز کے ماتحت کھیلیں ہیں وہ بھی دباؤ میں آسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سرفراز احمد ٹیم میں واپسی پرخوش، بہترین کارکردگی کیلئے پرعزم

    انضمام الحق کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو یا تو سرفراز احمد کو اے کیٹیگری میں شامل کرنا چاہئے تھا یا انہیں سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل ہی نہیں کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے سرفراز سے بھی چھوٹی سی شکایت ہے کہ آپ کو اپنی اہلیت کے بارے میں خود ہی سوچنا چاہئے، انضمام الحق نے کہا کہ سرفراز کو سینٹرل کنٹریکٹ سے انکار کردینا چاہئے تھا انہیں پہلے پرفارم کرنا چاہئے تھا اور پھر بورڈ سے ایسا معاہدہ کرنے کا مطالبہ کرنا تھا جو ان کی اہلیت کے مطابق ہو۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان نے دورہ انگلینڈ کے لیے 29 رکنی اسکواڈ کا اعلان کیا تھا جس میں فواد عالم اور سرفراز احمد کے ساتھ ساتھ نوجوان حیدر علی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

  • انضمام الحق نے بطور چیئرمین سلیکشن کمیٹی شاندار خدمات انجام دیں، احسان مانی

    انضمام الحق نے بطور چیئرمین سلیکشن کمیٹی شاندار خدمات انجام دیں، احسان مانی

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی اور منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان نے انضمام الحق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انضمام الحق نے بطور چیئرمین سلیکشن کمیٹی شاندار خدمات انجام دیں۔

    احسان مانی نے کہا کہ انضمام الحق لیجنڈ پلیئر اور ملکی کرکٹ کے رول ماڈل ہیں جنہوں نے بطور کھلاڑی اور چیف سلیکٹر ملک کی بھرپور خدمت کی ہے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تین سالہ دور میں ہمیں بہت سے نئے باصلاحیت نوجوان کھلاڑی ملے اور میں انضمام کا مشکور ہوں جنہوں نے قائدانہ صلاحیتوں اور کرکٹ کے وسیع تجربہ سے نوازا۔

    ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے بھی چیئرمین سلیکشن کمیٹی کی خدمات کا سراہتے ہوئے کہا کہ انضمام الحق اپنے کام سے پی سی بی کے لیے مثال قائم کر گئے ہیں۔

    ہم انضمام الحق کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ مستقبل میں بھی پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    دوسری طرف پی سی بی کا کہنا ہے کہ بورڈ میں شفافیت اور پروفیشنلزم کے عزم کو برقرار رکھتے ہوئے ٹیم کے چیف سلیکٹر کے عہدے کے لیے اشتہار دے گا۔