Tag: انضمام شدہ علاقے

  • انضمام شدہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا ترجیح ہے،وزیراعظم

    انضمام شدہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا ترجیح ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انضمام شدہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا ترجیح ہے، بعض بیرونی عناصر ان علاقوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں خیبرپختونخوا میں توانائی، ہائرایجوکیشن، صحت، ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کو انضمام شدہ علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کی رفتار پر بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانا ترجیح ہے، بعض بیرونی عناصر ان علاقوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ضروری ہے ترقیاتی منصوبوں اور مسائل کے حل پر قبائلی عوام کو باخبر رکھا جائے، انضمام شدہ علاقوں کے عوام کو پورے عمل میں ہر طرح سے شریک بنایا جائے۔

    پاورپراجیکٹ منصوبوں کےواجبات سےمتعلق وزیراعظم نے معاملات حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پینے کے صاف پانی کے فراہمی کے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پرمکمل کیا جائے۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر قومی پالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے، صوبائی حکومتوں کے ساتھ پالیسی تشکیل دینے کا عمل شروع کیا جائے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے حوالے سے منظم نظام تشکیل دیا جائے۔

  • حکومت نے انضمام شدہ قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے 10 سالہ منصوبہ بندی کر لی

    حکومت نے انضمام شدہ قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے 10 سالہ منصوبہ بندی کر لی

    اسلام آباد: حکومت نے خیبر پختون خوا میں ضم کیے گئے قبائلی علاقہ جات کی تعمیر و ترقی کے لیے 10 سالہ منصوبہ بندی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بدھ کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں انضمام شدہ قبائلی علاقہ جات کی تعمیر و ترقی میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار، گورنر خیبر پختون خوا شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان، مشیر ارباب شہزاد اور افتخار درانی شریک تھے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو انضمام شدہ علاقہ جات کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر بریفنگ دی گئی، اور آئندہ 10 سالوں کے ترقیاتی منصوبوں اور رواں مالی سال کے فنڈز پر گفتگو کی گئی۔

    بتایا گیا کہ دس سالہ ترقیاتی پروگرام میں تعلیم، صحت، مواصلات، بجلی، زراعت اور انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبے شامل ہیں، انضمام شدہ علاقوں میں معاشی ترقی کا فروغ اور مواصلات کی سہولتوں پر ترجیحاً کام ہوگا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کا نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح، ملک بھر میں ہاؤسنگ اسکیمیں شروع کرنے کا اعلان

    10 سالہ منصوبہ بندی میں سرمایہ کاری، بہتر حکومتی نظام اور اداروں کی ترقی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کے عوام نے ملک کے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، قبائلی عوام نے تکالیف برداشت کی ہیں، اب ان کی تعمیر و ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ نقصانات کے ازالے کے لیے حکومتی اعلان کردہ معاوضے کی فوری ادائیگی کی جائے، انضمام شدہ علاقوں میں صحت انصاف کارڈ کی تقسیم بھی مزید تیز کی جائے، اور ماہ رمضان کے دوران بجلی کی فراہمی بہتر بنائی جائے۔

    عمران خان نے عوامی نمائندوں کو بھی ہدایت کی وہ انضمام شدہ علاقوں کے عوام سے روابط مزید بہتر بنائیں، کیوں کہ تعمیر و ترقی کے سفر میں عوام کی شراکت داری ضروری ہے۔