Tag: انعام غنی

  • آئی جی  پنجاب  کی تبدیلی کا نوٹی فکیشن جاری ، انعام غنی آئی جی ریلوے پولیس تعینات

    آئی جی پنجاب کی تبدیلی کا نوٹی فکیشن جاری ، انعام غنی آئی جی ریلوے پولیس تعینات

    لاہور : پنجاب حکومت نے آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری کی تبدیلی کا نوٹی فکیشن کرتے ہوئے انعام غنی کو آئی جی ریلوے پولیس تعینات کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آئی جی پنجاب اورچیف سیکرٹری کی تبدیلی کا نوٹی فکیشن جاری کردیاگیا، نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب انعام غنی کوآئی جی ریلوےتعینات کردیا ہے۔

    نوٹی فکیشن میں کہا ہے کہ کامران علی افضل کو چیف سیکرٹری پنجاب اور جوادرفیق ملک کووفاقی سیکریٹری انڈسٹریز تعینات کیا گیا ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں راؤ سردار کونیا آئی جی پنجاب بنانے اور کامران علی افضل کوچیف سیکریٹری پنجاب تعینات کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

    خیال رہے نئے تعینات آئی جی راؤ سردار سیف سٹی پراجیکٹ کے سربراہ ہیں ، راؤ سردار گزشتہ 3سالوں میں تعینات ہونیوالے چھٹےآئی جی پنجاب ہیں جبکہ کامران افضل اسوقت سیکریٹری صنعت کی خدمات سرانجام دے رہےہیں اور وہ پنجاب میں 3سال کے دوران تعینات 5ویں چیف سیکریٹری ہیں۔

  • ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے: آئی جی پنجاب

    ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے: آئی جی پنجاب

    لاہور: آئی جی پنجاب انعام غنی نے آج اہم نیوز بریفنگ میں کہا ہے گجر پورہ زیادتی واقعے میں ملوث ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے تاہم ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی پنجاب نے گجر پورہ میں خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے میں میڈیا میں ملزمان کی گرفتاری کی خبروں کی تردید کر دی ہے، انعام غنی کا کہنا تھا کہ ملزمان کے پیچھے ہیں، انھیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا ملزم عابد علی کا ڈی این اے جائے وقوعہ پر شواہد سے میچ کر گیا ہے، جائے وقوعے سے لے کر ٹریس کرنے تک جدید طریقے سے تحقیقات کی گئی ہیں، ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا، تاہم وہ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔

    آئی جی پنجاب کا کہنا تھا معلومات زیادہ پبلک ہونے کی وجہ سے ملزمان کو فائدہ پہنچا، ملزمان کی گرفتاری کے لیے پہلے لاہور اور پھر شیخوپورہ میں چھاپا مارا گیا لیکن وہ ہاتھ نہ آ سکے، بہاولنگر سے ملزم عابد علی کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

    ملزمان کی اطلاع دینے والوں کو 25،25 لاکھ انعام دینے کا اعلان

    انھوں نے کہا واقعے کی سائنٹفک انداز سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، ملزم عابد علی کی شناخت ہوئی ہے جو فورٹ عباس کا رہائشی ہے، گزشتہ رات تمام شواہد ملزم عابد علی کی طرف جا رہے تھے، ہمارے پاس شناختی کارڈ کی تفصیل نہیں تھی جو رات حاصل کی گئی۔

    آئی جی نے بتایا ملزم کے نام پر 4 موبائل سمز ہیں، ملزم ایک سم اور بھی استعمال کرتا تھا جو اس کے نام پر نہیں تھی، ہم موبائل سمز سے ملزم کے ساتھی تک بھی پہنچنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، ملزم کو آج گرفتار کرنے جا رہے تھے لیکن پتا چلا وہ لاہور میں نہیں رہتا، ملزمان شیخوپورہ کے علاقے ستار شاہ میں رہائش پذیر تھے، ملزم کی گرفتاری کے لیے شیخوپورہ میں چھاپا مارا لیکن وہ فرار ہو گیا۔

    آئی جی نے کہا گرفتاری کے لیے سول ڈریس میں چھاپا مارا لیکن وہ اور اس کی اہلیہ فرار ہو گئے، ملزم کے ساتھی کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپا مارا گیا لیکن کامیاب نہیں ہوئے، ملزم عابد علی کا ریکارڈ حاصل کر لیا گیا ہے، اس کے گھر سے ایک خاتون کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

  • پنجاب پولیس کے تنازعات برقرار، اے آئی جی فنانس کا نئے آئی جی کے ماتحت کام سے انکار

    پنجاب پولیس کے تنازعات برقرار، اے آئی جی فنانس کا نئے آئی جی کے ماتحت کام سے انکار

    لاہور: نئے آئی جی پنجاب انعام غنی کی تعیناتی کے بعد بھی افسران کے تنازعات برقرار ہیں، اب ایڈیشنل آئی جی فنانس طارق مسعود یاسین نے نئے آئی جی کے ماتحت کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    طارق مسعود نے کہا ہے کہ انعام غنی میرے جونیئر ہیں ان کے انڈر کام نہیں کر سکتا، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق آئی جی پنجاب شعیب دستگیر اور سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے درمیان اختلافات کے نتیجے میں شعیب دستگیر کو اپنے عہدے سے ہاتھ دھونے پڑے، انھوں نے شرط سامنے رکھی تھی کہ عمر شیخ ڈیپارٹمنٹ میں موجود ہوں گے تو وہ نہیں رہیں گے۔

    تنازعے کے حل کے لیے پنجاب حکومت نے انھیں عہدے سے ہٹا کر انعام غنی کو آئی جی پنجاب مقرر کر دیا، آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے لیے سمری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کی گئی، وزیر اعظم کی منظوری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے ان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    انعام غنی نئے آئی جی پنجاب تعینات

    انعام غنی ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کے فرائض سر انجام دے رہے تھے، وہ ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب، سی پی او کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں، ان کا تعلق خیبر پختون خوا کے ضلع مالاکنڈ سے ہے۔

    دوسری طرف سابق آئی جی شعیب دستگیر سیکریٹری نارکوٹکس کنٹرول بورڈ تعینات کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا چیف ایگزیکٹو کی مرضی کے بغیر صوبے کا کوئی کام نہیں ہوتا، صوبے کے لیے جو بھی بہتر ہوگا وہ شخص تعینات ہوگا، یہ نہیں ہو سکتا ہم کوئی افسر لگائیں، کوئی آ کر کہہ دے اس کو نہ لگائیں۔

    آج وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بھی آئی جی پنجاب کا معاملہ زیر بحث آیا تھا، وزیر اعظم نے آئی جی پنجاب کی تبدیلی کے فیصلے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا، کابینہ میں گفتگو میں کہا گیا آئی جی پولیس کی نیت پر شک نہیں لیکن مسئلہ ڈیلیوری کا ہے۔