Tag: انقرہ

  • ترکی انتخابات: رجب طیب اردوان کی فتح کا اعلان کردیا گیا

    ترکی انتخابات: رجب طیب اردوان کی فتح کا اعلان کردیا گیا

    انقرہ: ترکی کے صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں رجب طیب اردوان کی فتح کا اعلان کردیا گیا ہے، رجب طیب اردوان کی فتح پر حامیوں نے جشن منایا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدارتی و پارلیمانی انتخابات میں 91 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل کرلی گئی ہے جبکہ رجب طیب اردوان کی فتح کا اعلان کردیا گیا ہے، رجب طیب اردوان کی فتح پر حامیوں نے جشن منایا۔

    ترک میڈیا کے مطابق ترک صدارتی انتخاب میں 91 فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل کرلی گئی ہے جس کے مطابق 53 فیصد ووٹوں کے ساتھ طیب اردوان سب سے آگے ہیں، اپوزیشن امیدوار محرم انجے 30 فیصد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    قبل ازیں ترکی میں ہونے والے انتخابات میں 5 کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

    صدارتی انتخاب کے لیے رجب طیب اردوان سمیت 6 امیدوار میدان میں ہیں جن میں محرم انجے، میرل ایکسینر، سلاحتین دیمارتس، تیمل، دوگو پرینسک شامل ہیں۔

    ترکی کے صدارتی انتخابات میں رجب طیب اردوان کی جیت کے واضح امکانات ہیں تاہم حزب اختلاف کے رہنما محرم انجے انہیں مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدارتی انتخابات میں کسی ایک امیدوار کا 50 فیصد سے زائد ووٹ لینا ضروری ہے، اگرامیدوار یہ ہدف حاصل نہ کرسکا تو پھرزیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دو امیدواروں کے درمیان ایک بارپھر8 جولائی کو مقابلہ ہوگا۔

    واضح رہے کہ ترکی میں 15 جولائی 2016 کو رجب طیب اردوان کا تختہ الٹنے کی کوشش میں کم سے کم 260 افراد ہلاک اور 2200 افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، ترک صدر

    انقرہ: ترکی کے صدر طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل نے 70 برس سے فلسطینیوں کی زمین پرقبضہ جما رکھا ہے، اسرائیلی قبضہ اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف وزری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر طیب اردوان نے اپنے تازہ بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم کے خلاف سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو ایک تعصب پرست ملک کے وزیر اعظم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم ترکی پر حملہ آور ہو کر اپنےجرائم چھپا نہیں سکتے۔

    دوسری طرف اسرائیل نے تازہ واقعات پر ترکی کی جانب سے سخت رد عمل کے نتیجے میں ترک قونصل جنرل کو غیر معینہ تک اسرائیل چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔

    ترکی نے نہ صرف اسرائیل بلکہ اس کی مسلسل حمایت کرنے والے امریکا سے بھی اپنا سفیر واپس بلا لیا ہے، ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب ہو رہے ہیں، میں انسانی حقوق کے نام پر ان کے ڈرامے کو مسترد کرتا ہوں۔

    اردوان اور تھریسامے کی ملاقات


    دریں اثنا لندن میں برطانوی وزیراعظم تھریسامے اور ترک صدر اردوان نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، برطانوی وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہوا اس کے حقائق سامنے آنے چاہیئں۔ قبل ازیں ملکہ برطانیہ سے ملاقات کے لیے ترک صدر کے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ پہنچنے پر مخالفت اور حمایت میں مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسرائیل کا فلسطینیوں سے رویہ ظالمانہ ہے، احتجاج کا حق ہے، فلسطینی سفیر

    ترک صدر اور برطانوی وزیر اعظم کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں انھوں نے فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام سے اجتناب کرے۔

    رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے، غزہ میں اس کی کارروائی ریاستی دہشت گردی ہے، اسرائیل ایک دہشت گرد ملک ہے، انھوں نے واشگاف لفظوں میں کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کا مشرقی حصہ فلسطینیوں کا اٹوٹ انگ اور دارالحکومت ہے۔

    واضح رہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کے سفاکانہ واقعات کے خلاف دنیا کے متعدد ملکوں نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے، آئرلینڈ اور  بیلجئم نے بھی اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ترکی میں طیارہ گر کر تباہ، عملہ اور مسافر محفوظ

    ترکی میں طیارہ گر کر تباہ، عملہ اور مسافر محفوظ

    انقرہ : پیگاسس ایئرلائنز طیارہ ساحل کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تاہم خوش قسمتی سے تمام مسافر اور عملہ محفوظ رہا۔

    تفصیلات کے مطابق پیگاسس ایئرلائنز کی پرواز  ترکی کے ساحل سمندر کے نزدیک واقع ٹبرازون ایئر پورٹ کے رن وے سے کچھ فاصلے پر  نامعلوم وجوہات کی بناء پر زمین پر آن گرا۔

    پیگاسس ایئرلائنز کی انتظامیہ کے مطابق مذکورہ حادثہ ہفتے کی شب ٹراب زون ایئرپورٹ پر پیش آیا جب بوئنگ ایئر کرافٹ 737-800 انقرہ سے ٹرابزون ایئرپورٹ پر پہنچا لیکن لینڈنگ درست نہ ہونے کے سبب ساحل سمندر کے بالکل نزدیک زمین پر گر گیا۔

    ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق افسوسناک واقعے کا خوش قسمت پہلو یہ ہے کہ جہاز کے عملے سمیت تمام مسافر محفوظ رہے تاہم طیارے کو کافی نقصان پہنچا ہے، طیارے میں 162 مسافر سوار تھے۔

    حادثے کے بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جب کہ طیارے کے عملے اور مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل  کردیا گیا ہے جب کہ چند معمولی زخمی افراد کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کے بعد گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حادثہ ٹرابزون ایئرپورٹ پر برف باری کے باعث پیش آیا جہاں طیارہ لینڈنگ کے دوران برف کی وجہ سے پھسل کر رن وے سے اتر کر ساحلی زمین پر چلا گیا اور خدشہ تھا کہ سمندر میں گر جاتا تاہم خوش قسمتی سے طیارہ کچگ فاصلے پر ہی زمین میں دھنس گیا اورسمندر کی لہروں سے محفوظ رہا.

    ایئرپورٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو ایک ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی فیصلہ مشرق وسطیٰ میں آگ لگا دے گا، ترک و روسی صدور کی پریس کانفرنس

    امریکی فیصلہ مشرق وسطیٰ میں آگ لگا دے گا، ترک و روسی صدور کی پریس کانفرنس

    انقرہ: ترک صدر طیب اردگان اور روس کے صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے کو خطے کے پائیدار امن کے لیے خطرناک قرار دیا اور اس فیصلے سے مشرق وسطیٰ میں نفرت کی آگ بڑھ جانے کے خدشے کا اظہار کیا ہے.

    دونوں صدور انقرہ میں ملاقات کے بعد مشترکہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے، دونوں صدور نے ملاقات کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی صورت حال پر اتفاق رائے پایا گیا ہے.

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ پہلے ہی تنازعات کا شکار ہے تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان نے خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا دیا ہے جس سے قیام امن کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو شدید نقصان پہنچے گا جس سے پورے خطے میں آگ بھڑک اُٹھے گی.

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طیب اردگان نے ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ روسی صدر نے دورانِ ملاقات نہتے فلسطینیوں پربہیمانہ اسرائیلی تشدد اور مظالم کی پر زور مذمت کی ہے اور تنازعے کے پُرامن حل کے ہمارے مطالبے کی حمایت کی ہے.

    اس موقع پر روسی صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ اعلان سے صرف مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچی ہے بلکہ دنیا بھر میں موجود دیگر مذاہب کے پیروکاروں میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اس لیے امریکا کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر عوامی مطالبے کی قدر کرنی چاہیئے.

    یاد رہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن ایک روزہ دورے پر انقرہ پہنچے ہیں ترک صدر طیب اردگان نے اُن کا استقبال کیا اور خصوصی ملاقات میں دو طرفہ دلچسپی کے معاملات بالخصوص مشرق وسطیٰ میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا.

  • ترک صدر کے اختیارات میں اضافے کےلیے ریفرنڈم کا اعلان

    ترک صدر کے اختیارات میں اضافے کےلیے ریفرنڈم کا اعلان

    انقرہ : ترک صدر کے اختیارات میں اضافے کے حوالے سے رواں سال اپریل میں ریفرنڈم ہوگا،جس کے بعد صدر کے پاس وزراکی تقرری کا بھی اختیار ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق ترک صدر رجب طیب اردگان کے اختیارات میں اضافے کے حوالے سے رواں سال 16اپریل کو ریفرنڈم کرایاجائےگا،جس کے بعد وہ بہت سے قوانین سے متعلق حکم جاری کرسکیں گے۔

    رجب طیب اردگان نےجمعے کےروزاصلاحات کے بل پر دستخط کیے تھے جس سے رائے شماری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔صدر کے پاس نئی اصلاحات کی منظوری کے بعد نئے اختیارات ہوں گے جن کے تحت وہ وزرا کا تقرر کر سکیں گے۔

    ترک صدر کا کہنا ہے کہ یہ تجویز کردہ اصلاحات ترکی کو مزید مستحکم کرنے میں مدد دیں گے تاہم ناقدین صدر پر آمرانہ رویے کا الزام لگا رہے ہیں۔

    مقامی میڈیا کےمطابق اس بل میں یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ ملک میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات ایک ہی وقت میں منعقد ہوں گے جس کے لیےممکنہ تاریخ تین نومبر 2019 ہے۔

    مزید پڑھیں:صدر کے اختیارات میں توسیع‘ترک پارلیمنٹ نے منظوری دے دی

    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ ترک پارلیمنٹ نےصدر کے اختیارات بڑھانے سے متعلق نئے قانون کی منظوری دے دی تھی۔

    واضح رہےکہ نئی اصلاحات کے تحت ملک کے وزیراعظم کا عہدہ موجودہ وزیراعظم بن علی یلدرم کے بجائے کسی اور شخصیت کے پاس جائے گا یا پھر اس عہدے کے جگہ نائب صدر لیں گے۔

  • ترکی میں مزید 3 پاکستانیوں کے اغواء ہونے کا انکشاف

    ترکی میں مزید 3 پاکستانیوں کے اغواء ہونے کا انکشاف

    انقرہ : ترکی میں مزید 3 پاکستانیوں کے اغواء ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اغواء کاروں نے تاوان کے لیے مغوی کی تشدد زدہ ویڈیو اہل خانہ کو بھیجنے کا پرانا وطیرہ اپنایا۔

    اطلاعات کے مطابق اغوا ہونے والے تین نوجوانوں کو ترکی کی سرحد سے اغوا کیا گیا جہاں زاہد نامی ایجنٹ نے نوجوانوں کو افغان ایجنٹ کے ہاتھوں فروخت کیا، نوجوانوں کا تعلق سرائے عالمگیر اور ایک نوجوان کا تعلق منڈی بہا الدین سے ہے۔

    اہل خانہ کے مطابق اغوا کاروں نے ایک نوجوان کی رہائی کے عوض بیس لاکھ روپے تاوان طلب کیا ہے اور تاوان کی وصولی کے لیے شکاریوں نے وہی پرانا حربہ اختیار کیا ہے جس میں مغویوں پر انسانیت سوز مظالم کرتے ہوئے تاوان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : استنبول: 6 مغوی پاکستانی بازیاب،4 انسانی اسمگلرز گرفتار

    واضح رہے کہ چند روز قبل ہی استنبول پولیس نے عثمان پاشا نامی گروہ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھ مغوی پاکستانیوں کو رہا کرایا ہے جبکہ گوجرانوالہ میں ایف آئی اے نے تین انسانی اسمگلروں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے ان اغوا کاروں کو معصوم پاکستانیوں کو فروخت کیا تھا۔

  • دنیابھرمیں روسی سفارتی مشنزکی سیکیورٹی بڑھائی جائے،روسی صدر

    دنیابھرمیں روسی سفارتی مشنزکی سیکیورٹی بڑھائی جائے،روسی صدر

    ماسکو : روسی صدرولادی میر پیوٹن نےدنیابھرمیں روسی سفارتی مشنزکی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی۔’

    تفصیلات کےمطابق ترکی میں روسی سفیر کے قتل کے بعد ماسکومیں روسی صدرولادی میرپیوٹن سےوزیرخارجہ سرگئی لاروف نے ملاقات کی۔روسی صدر سے ملاقات میں ڈائریکٹرفارن انٹیلی جنس اورڈائریکٹرفیڈرل سیکیورٹی سروس بھی موجود تھے۔

    صدرپیوٹن نےدنیابھرمیں روسی سفارتی مشنزکی سیکیورٹی سخت کرنےکی ہدایت کی۔ولادی میر پیوٹن نے بتایاکہ روسی تحقیقاتی کمیٹی نےقتل کی تحقیقات کاآغازکردیاہے۔تحقیقاتی کمیٹی جلدورکنگ گروپ تشکیل دےکرترکی جائےگی۔

    روسی صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ ٹیلیفونک گفتگومیں ترک صدر اردگان نے قتل کی مشترکہ تحقیقات پرآمادگی ظاہرکی ہے۔

    مزید پڑھیں:ترکی: روسی سفیر دوران خطاب فائرنگ سے ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ شب ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف پراسپیشل فورس کے اہلکار نے فائرنگ کی جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئے اور انہیں اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔

    واضح رہے کہ روسی سفیر پرحملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ترک وزیرخارجہ میلود چاووش اوغلو،روسی وزیر خارجہ سرگئی لارووف اور ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف ماسکو میں شام کے معاملے پر ایک غیر معمولی سہ فریقی مذاکرات شروع کرنے والے تھے۔

  • یورپ تارکین وطن کے لیے تیار رہے،ترک صدر

    یورپ تارکین وطن کے لیے تیار رہے،ترک صدر

    انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین کی جانب سے ترکی کے ساتھ مذاکرات معطل ہوئےتوتارکین وطن کی بڑی تعداد کو یورپ سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔

    تفصیلات کےمطابق جمعے کے روزاستنبول میں اپنی ایک تقریرمیں اردگان نے یورپین یونین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’میری بات سنیے،اگرآپ نے مزید کچھ کیا تو پھریہ ذہن میں رکھیے کہ سرحدیں کھول دی جائیں گی‘۔

    مزید پڑھیں:ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    خیال رہے کہ مذاکرات کو اس وقت دھچکا لگاجب یورپین پارلیمنٹ میں جمعرات کو ترکی سے رکنیت کے معاملے پر بات نہ کرنے کے لیے پیش ہونے والی قرار داد کے حق میں ووٹ ڈالے گئے تھے

    یورپین پارلیمنٹ کے مطابق قرارداد پیش کرنےکی وجہ ترکی میں رواں سال ناکام بغاوت کے بعد ہونے والے کریک ڈاؤن کو قرار دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل رواں سال 18 مارچ کو تارکین وطن کی یورپ کی جانب ہجرت کو روکنے کے لیے انقرہ اور برسلزکے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔

    معاہدے کے تحت ترکی کے ساتھ وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کے شہریوں کو ویزا فری سفر کی اجازت دی جائے گی اور ترکی کے یورپی یونین کے رکن بننے کے لیے مذاکرات میں تیزی سے پیش رفت کی جائے گی۔

    یاد رہےکہ گزشتہ سال دس لاکھ سے زائد تارکین وطن یورپ پہنچےتھے ان میں سے زیادہ تر ترکی کے راستے یورپ میں داخل ہوئےتھے۔

    واضح رہے کہ ترکی میں اس وقت تقریباً 30 لاکھ تارکین وطن موجود ہیں جن میں زیادہ تر شام سے آئے ہیں۔

  • ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف

    ترکی میں دس ہزار سرکاری ملازمین برطرف

    انقرہ : ترک حکام نے رواں سال جولائی میں ناکام فوجی بغاوت کی کوشش میں ملوث ہونے کے الزام میں دس ہزار سرکاری ملازمین کو فارغ کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق ترک حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں سرکاری ملازمین اساتذہ،ڈاکٹرزاور نرسیں شامل ہیں جن کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے اس کے علاوہ 15ذرائع ابلاغ کے دفاتربندکرنے کاحکم دیا گیاہے۔

    ترک صدر طیب اردگان کا کہنا ہے کہ بغاوت میں ملوث افراد کو سزائے موت کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری کی سفارش کریں گے۔

    رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت یہ تجویز پارلیمنٹ میں لے کر جائے گی۔یقین ہے کہ پارلیمنٹ سے اس کی منظوری مل جائےگی،اور یہ فیصلہ مجھ تک آئے گا تومیں اس کی توثیق کر دوں گا۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    خیال رہے کہ ترک حکومت کی جانب سے فتح اللہ گولن پر ناکام فوجی بغاوت کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا جاتا ہے۔

    ترکی میں ناکام بغاوت کی کوشش کے بعد 18000 ہزار گرفتاریاں عمل میں لائی جاچکی ہیں۔پبلک سیکٹر میں کام کرنے والے 66000 افراد کو نوکریوں سے نکالا جا چکا ہے اور 50 ہزار کے پاسپورٹ منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ترکی میں حکام کے مطابق 15 جولائی کی ناکام فوجی بغاوت میں تقریباً نو ہزار فوجیوں نے حصہ لیا تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ بغاوت میں حصہ لینے والے فوجی اہلکاروں کے پاس 35 جہاز، 37 ہیلی کاپٹر، 74 ٹینک اور تین بحری جہاز تھے۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں 20 ٹی وی اور ریڈیو سیٹ بند کرنے کا حکم

    واضح رہے کہ رواں ماہ ترک حکومت نے جولائی کی ناکام فوجی بغاوت کے بعد نافذ ایمرجنسی کے تحت 20 ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشنوں کو بند کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • ترکی میں 2خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا

    ترکی میں 2خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا

    انقرہ: ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پولیس آپریشن کے دوران 2 خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

    تفصیلات کےمطابق انقرہ کے گورنر ارجان توپاجا کامیڈیا سے بات کرتے ہوئےکہناتھاکہ اس بات کا امکان ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق کالعدم کردستان ورکرز پارٹی سے ہوسکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خودکش حملے میں میں جو مواد استعمال کیا گیا،اس سے کردستان ورکرز پارٹی کی جانب ہی اشارہ ہوتا ہے۔

    انقرہ کے گورنرکا کہناتھاایک حملہ آور مرد تھا، جس کی شناخت کی جاچکی ہے جبکہ ایک خاتون تھیں،جن کی شناخت نہیں کیا جاسکی۔

    مزید پڑھیں: ترکی میں بغاوت کی کوشش عوام نے ناکام بنادی، 250 سے زائد افراد ہلاک

    یاد رہے کہ رواں برس 15 جولائی کو ترک صدر طیب اردگان کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے ہونے والی فوجی بغاوت میں ناکامی کے بعد سے ترکی میں ایمرجنسی نافذ ہے اور بغاوت کی سازش میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب کرد باغیوں کی جماعت کردستان ورکرز پارٹی کی جانب سے حملوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے،جسے ترکی جانب سے دہشت گرد تنظیم قرار دیا جاتا ہے۔